بیٹی کی پیدائش پر غم و غصے کا اظہار بعض لوگ بیٹیوں کی پیدائش کو اپنے لئے باعث عار سمجھتے ہیں یا پھر اسے اپنی ذات پر ایک وزن سمجھتے ہیں اور اگر بیٹا پیدا ہونے کی خوشخبری ان کو دے دی جائے تو وہ خوشی سے پھولے نہیں سماتے۔ان کی خوشی کی کوئی انتہا ہی نہیں ہوتی۔ مشرکین مکہ کے طرز عمل کے بارے میں ہللا تعالی کا ارشاد ہے۔ اور جب ان میں سے کسی کو بیٹی کی پیدائش کی خوشخبری دی جاتی ہے تو غم کے مارے ان کا چہرہ سیاہ پڑ جاتا ہے اور وہ غصے سے بھر جاتے ہیں۔ قرآن مجید کی اس آیت مبارکہ سے معلوم ہوا کہ بیٹیوں کی پیدائش پر شرمندگی محسوس کرنا یا غصے کا اظہار کرنا مشرکین مکہ کا طرز عمل تھا۔ بیٹا ہو یا بیٹی ہللا تعالی کی نعمت ہے باقی رہا یہ سوال کہ مستقبل میں انسان کے لئے بیٹا زیادہ مفید ثابت ہو گا یا بیٹی،اس کا علم صرف ہللا تعالی کو ہے۔ سورۃ نساء کی آیت میراث میں ہللا تعالی نے فرمایا۔ تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے تم خود نہیں جانتے کہ تم کو نفع پہنچانے کے کون زیادہ قریب ہے۔ Mujaran Amliyat
ارشاد نبوی ہے جس شخص کو ہللا تعالی نے بیٹیاں عطا کرکے آزمائش میں ڈاال اور اس نے ہللا تعالی کی نعمت جان کر ان کے ساتھ نہایت اچھا برتاؤ کیا تو قیامت میں اس کے لیے عذاب جہنم سے نجات کا وسیلہ بن جائیں گی۔
نبی کریم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔
جس مومن نےدو بچیوں کو پال پوس کر جوان کیا وہ قیامت کے روز میرے اتنے قریب ہوگا جیسے ہاتھ کی انگلیاں۔
وآلہ وسلم نے فرمایا۔ آپ صلی ہللا علیہ ٖ جس کی ایک بیٹی ہو اور وہ اس کی بہترین تعلیم و تربیت کا اہتمام کرے اور ہللا تعالی کی عطا کردہ نعمتوں سے اپنی بیٹی کو خوب تعالی اس بیٹی کو عذاب جہنم سے نجات کا نوازے،تو قیامت کے دن ہللا ٰ وسیلہ بنا دے گا اس شخص کے لئے یعنی اس کے باپ کے لئے۔ یہ تو تھا اسالم میں بیٹی کو برا ماننے پر اسالم کیا کہتا ہے اگر کسی بھی شخص کو یا عورت کو بیٹے کی خواہش ہو ہللا تعالی نے ان کو بیٹے جیسی رحمت نہ دی ہو۔ تعالی ہللا تعالی کے وہ لوگ ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں ان شاء ہللا ٰ حکم سے ہللا تعالی ان کو بیٹا عطا کر دے گا۔ جو عمل ہم کرتے ہیں اس میں ٪100کامیابی ہوتی ہے الحمد ہلل ہمارے اس عمل کی برکت سے میرے ہللا نے 50سے زیادہ عورتوں کو بیٹے جیسی نعمت سے نواز دیا ہے۔ جو ہمیں ہر وقت دعاؤں میں یاد رکھے ہوئے ہیں
تعالی اعلم بالصواب وہللا ٰ
وسالم علیکم ورحمتہ ہللا وبرکاتہ
http://www.mujarabamliyat.com/