عبادیہ باب 1 1عبدیاہ کی رویا۔ خداوند خدا ادوم کے بارے میں یوں فرماتا ہے۔ ہم نے ُخداوند کی طرف سے ایک افواہ سنی ہے اور قوموں کے درمیان ایک ایلچی بھیجا گیا ہے کہ اُٹھو اور ہم اُس کے خالف جنگ میں اُٹھیں۔ 2دیکھ ،میں نے تجھے قوموں کے درمیان چھوٹا کر دیا ،تو بہت حقیر ہے۔ 3تیرے دل کے غرور نے تجھے دھوکا دیا ہے ،تو جو چٹان کے درار میں رہتا ہے ،جس کا مسکن اونچا ہے۔ جو اپنے دل میں کہتا ہے، کون مجھے زمین پر گرائے گا؟ 4اگرچہ تو اپنے آپ کو عقاب کی طرح سربلند کرے اور ستاروں کے درمیان اپنا گھونسال بنائے تو بھی میں تجھے وہاں سے نیچے الؤں گا ،خداوند فرماتا ہے۔ 5اگر چور تیرے پاس آتے ،اگر رات کو ڈاکو ،تو کیا وہ چوری نہ کرتے جب تک کہ ان کے پاس کافی نہ ہو؟ اگر انگور اگانے والے تیرے پاس آئیں تو کیا وہ انگور نہ چھوڑیں گے؟ 6عیساؤ کی چیزوں کو کیسے تالش کیا جاتا ہے! اُس کی پوشیدہ چیزیں کیسے تالش کی جاتی ہیں! 7تیرے اتحاد کے تمام آدمی تجھے سرحد تک لے آئے ہیں۔ جو لوگ تیرے ساتھ امن میں تھے اُنہوں نے تجھے دھوکہ دیا اور تجھ پر غالب آئے۔ جو تیری روٹی کھاتے ہیں اُنہوں نے تیرے نیچے زخم ڈال دیا ہے۔ اُس میں کوئی سمجھ نہیں ہے۔ 8کیا میں اُس دِن اِدوم میں سے دانشمندوں کو اور عیساؤ کے پہاڑ سے عقلمندوں کو ہالک نہ کر دوں گا؟ سورما اِس انجام تک گھبرا جائیں گے کہ عیسو کے پہاڑ میں سے ہر ایک کو قتل کر دیا جائے۔ 9اور اے تیمان ،تیرے ُ 10کیونکہ تیرے بھائی یعقوب کے خالف تیرا ظلم تجھ پر چھا جائے گا اور تو ہمیشہ کے لئے کاٹ دیا جائے گا۔ 11جس دن تو دوسری طرف کھڑا تھا ،جس دن پردیسی اس کی فوجوں کو اسیر کر کے لے گئے اور پردیسی اس کے پھاٹکوں میں داخل ہوئے اور یروشلم پر قرعہ ڈاال یہاں تک کہ تو ان میں سے ایک تھا۔ 12لیکن تُجھے اپنے بھائی کے اُس دن پر نظر نہیں ڈالنی چاہیے تھی جب وہ اجنبی ہو گیا تھا۔ اور نہ تُجھے بنی ی ُہودا ہ کی ہالکت کے صیبت کے دِن تکبر سے بات نہ کرنی چاہئے۔ دِن اُن پر ُخوش ہونا چاہئے۔ نہ تُجھے ُم ِ 13تجھے میرے لوگوں کی مصیبت کے دن ان کے دروازے میں داخل نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہاں ،تُو نے اُن کی مصیبت کے دن اُن کی مصیبت پر نظر نہ ڈالی ،نہ اُن کی مصیبت کے دن اُن کے مال پر ہاتھ رکھا۔ 14نہ تو تمہیں چوراہے پر کھڑا ہونا چاہیے تاکہ اُس کے بھاگنے والوں کو کاٹ ڈالو۔ نہ تُجھے اُس کے اُن لوگوں کے حوالے کرنا چاہئے جو مصیبت کے دن رہ گئے تھے۔ 15کیونکہ ُخداوند کا دن تمام قوموں پر نزدیک ہے جیسا کہ تُو نے کیا ہے ویسا ہی تجھ سے کیا جائے گا :تیرا اجر تیرے ہی سر پر آئے گا۔ ُ 16کیونکہ جس طرح تم نے میرے ُمقدّس پہاڑ پر پیا تھا اسی طرح تمام قومیں ہمیشہ پیتی رہیں گی ،ہاں ،وہ پئیں گے ،اور وہ نگل جائیں گے ،اور وہ ایسے ہو جائیں گے جیسے وہ پہلے ہی نہیں تھے۔ ُ 17لیکن کوہ صیون پر نجات ہو گی اور پاکیزگی ہو گی۔ اور یعقوب کا گھرانہ ان کے مال کا مالک ہو گا۔ 18اور یعقوب کا گھرانہ آگ اور یُوسف کا گھرانہ شعلہ اور عیسو کا گھرانہ بھوسے کے طور پر ہو گا اور وہ اُن میں جلیں گے اور اُن کو کھا جائیں گے۔ اور عیسو کے گھرانے میں سے کوئی باقی نہ رہے گا۔ کیونکہ خداوند نے یہ کہا ہے۔ 19اور جنوب کے لوگ عیسو کے پہاڑ پر قبضہ کریں گے۔ اور وہ میدانی فلستیوں کے ہوں گے اور وہ افرائیم کے میدانوں اور سامریہ کے میدانوں پر قبضہ کریں گے اور بنیامین جلعاد پر قبضہ کریں گے۔ 20اور بنی اِسرائیل کے اِس لشکر کی اسیری کو کنعانیوں کا قبضہ ہو گا یہاں تک کہ زارفت تک۔ اور یروشلم کی اسیری جو سفراد میں ہے جنوب کے شہروں پر قبضہ کر لے گا۔ 21اور نجات دہندہ کو ِہ صیون پر عیسو کے پہاڑ کا فیصلہ کرنے کے لیے آئیں گے۔ اور بادشاہی خداوند کی ہو گی۔