ہیلتھ سیکٹر اور سرمایہ داری شفیق اعوان ،ریاض شاہ
ہیلتھ سیکٹر تین حصے ۔ سرکاری شعبہ۱ ۔ نجی ہسپتال۲ ۔ خیراتی ادارے۳
بڑے شہروں میں سرکاری شعبہ ۔ انتہائی غریب ،مفلس ،ل چار۱ ۔ جن کے پاس علج کی رقم ختم۲ ۔ ہزاروں مریضوں پر چند ڈاکٹر ،چند نرسز،چند۳ پیرامیڈک ۔ ینگ ڈاکٹرز۴ ۔ کنسلٹنٹ ڈاکٹرز۵ ۔ کرپٹ انتظامیہ ،ایم ایس۔۔۔۶
بڑے شہروں میں سرکاری شعبہ ۔ بجٹ کی شدید کمی ،اسٹاف کی کمی۱ ۔ این جی اوز کی مداخلت۲ ۔ ورلڈ بنک ،فائونڈیشنیں۳ ۔ سرکاری ہسپتالوں میں بورڈ۴ ۔ پورے ڈپارٹمنٹ نجی مالکان کے حوالے۵ ۔سیاسی اثر۶ صحت خیرات ،ریاست کی ذمہ داری - نہیں
سرکاری شعبہ میں مزدور کام نہیں کرتے -
بڑے شہروں میں نجی شعبہ ۔ نجی ہسپتال ،کنسلٹنٹ کلینک ،لیب ،فارمیسی ۱ ۔ ہر طرح کی سرکاری ریگولیشن سے آزاد۲ صحت ریاست کی ذمہ داری نہیں - ۔ نجی ہسپتالوں میں چارجز ،فیس ،وینٹیلیٹر سسٹم ،ایڈمٹ ۳ ،سسٹم مریض کو جانے نہ دیں - جتنا مہنگا علج اتنی جلدی صحت - نجی انتظامیہ ۴- ینگ ڈاکٹر سےگھنٹے ڈیوٹی 48 نرس ،پیرامیڈک :غیر مستقل ملزمت ،کم اجرت ،طویل دورانیہ - ۔ سیاسی اثر ۵ علج اب کاروبار ہے - ہسپتال مالک مریض کو - ایک شئے کے طور پر دیکھتا ہے ریاست نجی ہسپتالوں کی معاون -
بڑے شہروں میں خیراتی شعبہ ۔ خیراتی ادارے ۱ ایدھی ،سیلنی ،عالمگیر ،چھیپا - آغا خان فائونڈیشن - ایس آئی یو ٹی - انڈس- عبداللہ فیروز ،زاہد سعید :افروز فارما ،انڈس فارما - ۔ لکھوں بیمار ،سینکڑوں کا علج ۲ پبلسٹی بہت زیادہ ،اشتہارات ،زکوۃ ،عطیات، مارکیٹنگ مہمات ،۔ بہت بڑا کاروبار۔ عالمی ادارے ،فنڈنگ ،تمغات ۴ ۔ عظیم بے لوث شخصیات ۵ ،ایدھی صاحب ،ادیب صاحب ،ڈاکٹر باری - عوام کو علج مل سکتا ہے اگر بے لوث لوگ چندہ - جمع کریں۔ علج ریاست کی ذمہ داری نہیں ،بے لوث لوگوں کی ذمہ داری ہے
جدوجہد ۔ منظم صحت کے مزدور ۱ چند سرکاری ہسپتالوں میں پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز ،ینگ نرسز
۔ جدوجہد کے اثرات ۲ ینگ ڈاکٹرز ہڑتال پے اسٹرکچر کےلیے- سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹر بیورکریسی - ملزمت کا تحفظ نہیں - نجی ہسپتالوں میں کوئی جاب سیکورٹی نہیں -
ینگ ڈاکٹرز لڑ کر بتا رہے ہیں ۳- ڈاکٹروں ،نرسوں ،ہسپتال ملزمین کو جاب سیکورٹی ،الئونسز ،ترقی دی جائے - عوام کو ڈاکٹر ،بستر ،ادویات دینا ریاست کی ذمہ داری - اپنی تحریک میں عوام کو مسائل کی بنیاد پر جوڑ رہے ہیں -