� یمر ا ٰنر ا لہ ا سم دوعوملا حیسملا ہدبع یلع و میرکلا ہلوسر یلع یلصنو ہدمحن ا پا کومجھ جب ملا سے ہ حا ) یہ عا سلسلہ ی ر۔ ب صامنیرس یا ا مد ( باتكلا مهملعيو مهیكزیو ہتایآ مهیلع ولتی مهنم الوسر نيیمألا يف ثعب يذلا وه میكحلا زیزعلا وهو مهب اوقحلی امل مهنم نیرخآو ،نيبم لالض يفل لبق نم اوناك نإو ةمكحلاو )� � معة ا ( ا لا ن ما ا ب ا جو ہ و کر با ا پا کو مجھ جب ملا سے ہ حا ید پلا نے ی سا کو ن ا مے یو یداعالا یزخا یذلا ناحبسف ہمصر ارو د س ا ، ہے اپڑ نے میں ھیاشعرجو کاد ومو مسیحتحضر ا سید ! م ا کرینسا ’ ’ ا پا کو مجھ جب ملا سے ہ حا ‘ ‘ ہے ع ومو کات ار ا گزکیر ساا س ا ، گاے لا ن ما ا پر پ آشخصجو کہہے ا افر ن لا ا یہ نے د ومو مسیحتحضر ا سیّد میںشعر س ا مسیحمیں ہ ا ز س ا میں نتیجہکے جس ہے یٰود ا بڑ بہت کا یہ ۔گاہو سے میں ﷺ ل ور ہحار شما کا ن د نگار بز ے ہو ے ر گزپہلے ل سا و ہ د چو کوں و ا و نے کربیعت پر کربا تد کے یمہد و یہ آکیجمعہ ہ رو۔ ہے پر ث دو ن آقر ل ا ر د د بنیا کییٰود س ا کے ر ضو۔ ہے ا ر جا ا ملا ھ سا کے ی پیشگو کییہ ثا بعثت ی او ر کی ﷺ تضرآمیں س ا ، ہے گئییپڑ نے ساکے پ آھیا جو مہکر ۔ ی ہو یر پو میں دجو و کے د ومو مسیحتحضرجو ہے گئیکی ہ و ! ؐلہ ا ل ور ا کہا افر ت ا ر د نے ہحاتوی ہو ل زا ت آیہ جب کہہے کرذ میں یر بخا یح

� یر فا ن سلما تحضرنے ﷺ ر ضوآتوملے نہیںسے ہم ھیا لیکنہیںسے میں ہمجو ہیں گو نکو د افر ا سے بہت ا در عظیمکا تو گیاچلا ھیپر ے ر ستا ا��ثر ن ما ا راکہا افرکرھر ھا پر ہا کے ث د ا ا گرد ۔ گے ں کرم قا میں ں ود کے ں وور کرلا س ا و سے ا��ثرسے ا جو گے ں ہو سے میں ن ا سے ں یو ساکے یمہدو مسیحد وموے ا و نے آکہیہ اًمختصر۔ ہے ملتیھیتفصیلد مز کیس ا میں نیو ر کی تھیت با ہ و یہی ۔ تھے ے ا و بننے ق ا مصد کے مهب اوقحلی امل مهنم نیرخآو جو تھیت ر بشا یہ علق کہہے میں ہمصر س ا کرذ کاجس ’ ’ ا پا کو مجھ جب ملا سے ہحا ‘ ‘ ؎ ید افر میںشعرلے ا ت او د مز کیس ا ر و ا ید پلا نے ی سا کو ن ا مے یو یداعالا یزخا یذلا ناحبسف کیس ا رضو۔ گے ں ہو ل��م ر و ا گہمر کے ہحاکے ﷺ ت ضرآہحاکے د ومو مسیحنی : ہیں ے افر میں ت او صلیتضرآہے ت ا ہد ِت ا ا ِتکمیلجو منصبیضفر ارو د کالمو علیہلہ ا صلیتضرآکہچو ‘ ‘ نیرخآو ت آکیفشر ن آقرلئے س ا تھا ممکنغیرت ا ا لسا و معدہبو میں ہ ا ز کے لمو علیہلہ ا � � ح ر یہ و ڑوفہ ( ۔ ہے گیا ا د ہعدو کایثاِد آ کیلمو علیہ لہ ا صلیتضرآ میںمهب اوقحلی امل مهنم ) یہا � � � ص کے ت عا ا و کے ﷺ ل ور ہحاتویں ا ڈنظرپر ح او و تسیر کیم ا کرہحا ! م ا کرینسا کہہیں ملتے سے تکثرس ا ر و ا ہیں ملتے ھیمیں ں یودز کیہحاکے د ومو مسیحتحضرت عا ا و گہمر لئے کے ں ا بیکر بحر س ا ئے چا ینہ ۔ ہیں ھیت ر وضر کیتو جو ہیں کیے منتخبپہلو سے ا چند فصر سے بت منا کیتو ہم ا تحضر، ؓق صدکربو ا تحضرتو ا افر یٰود کانے ہو لہ ا منرموا ہیجو نے ﷺ تضرآ پ آید جو و کا ﷺ پ آلیے کے ن ا ۔ ے لا ن ما ابغیر گےا ن نشا ا یلد یکو علیتحضر، ؓجہ د ، تھا یلد کیت ا صد کی

� مد ن ا بر ہستؐمد ۔ تھیہ ی ت ر وضر کییلد ی را کسینہیںا ۔ تھا ن مضمولا ا و کوپ آجو تھے ہحاسے ا سے بہت ، ا د ی ھاد ھیمیں یدز کید ومو مسیحتحضرلہ معا ی سا ا ہ سیّد ن جا ں ّا ا تحضر، یہ ا نی ا مع ب صا ن د ا ر نو حکیم ج حا ا تحضر۔ گئے ہو ہ د وری ھتےد تحضر۔ ملے جا سے ہحا ین وّ ا کرلا ن ما ا فق توبلا مخلصینں و سینکڑگرد ر و ا بہ صا بیگم ں جہا تصر : ا افرتہبر تو ھاد کورضوبہ ر پہلی جب نے ب صا ن د ا ر نو حکیم ج حا ا )� � � صفحہر نو ت یا ( ’ ’ں ؤجاہو نبا قر ی ا ر سا میں پر س ا ر و ا ہے ا زر یہی ‘ ‘ بہت سے یٰود کے رضوہ انو ا روضلعٹ کوی قا ف آ ؓب صا ن د ا ء ضیا ی قا تحضر رضومیں م قیا ہ زو ر چ پا فصرر و ا ے ہو فمشرر با پہلیسے ت ر ا ز کیرضومیں ء � � � � یر وفرپہلے لکھر تحرل طو کا پر ر ا و د کیصیٰا مسجدپہلے سے گیاو ر س ا و کہے ہو ثر متأر قد س ا سے صحبتکی ؎ تھیشعریہ کایر فا ن جا کیجس گئے م تما توبر یبرد و ی خو و سن م ا حر تو ے لقا ز ا بعد ےتبحص ھیی کوب ا لیے س ا ۔ ہے چکا ہو مکملپر ت ا ذ کیپ آملکہ د ا د اد کاکشیل د ر و ا ی خو و سننی )� � صفحہششمجلدمد ا ب حا ا ( ۔ ہے م ا حربعد کے تقا ملا ر و ا صحبت کیپ آصحبت نے کرقتل) لہبا ذ عو ( کو ﷺ ر ضوآسےگھرنے ا ب خطا بنعمرتحضرکہہیں تے جا پ آ ،گئے ہو لا لاا سے تو د کین ما ا کرہو لگھاسے محبت کی ﷺ ر ضوآد خو لیکننکلے سے ہ د ا ر ا کے فتشرہ یاد پ آجب عہد کا ۔ ہیں ملتے ت عا ا و کئیسے ا ھیمیں یدز کید ومو مسیحتحضر میں جنت اسید ہ و گاے کرقتلکوپ آشخصجو کہکیر تقرسے شجو ے بڑ نے یوموکا توگئے ے رضو۔ گیا پہنچتکہ گام قیا کیپ آتو سنانسخہ ن تر نسا آیہ کانے جا میں جنت نے ی ہا د کا ۔ گاےجا س ا ظ فا ا کے رضوجیسے جیسے لیکن گیابیٹھ ں ا و میں ر ظا ا کے عمو شخصیہ ۔ تھے ہے ر افر ب خطا ں ا و نے کرقتلکوپ آجو ہ و ر و ا گیاچلا اہو ف صا کرلد گز کال د کے ا گئے چلے ے پڑ میں ںنو کاکے

� ھا کے پ آکرھ بڑ گے آنے س ا ی ہو ختمگفتگوکیپ آہیجو ر و اگیاہو لگھاسے ر ا تلوکیسچ د خو تھا لا ۔ ی کربیعت ر و ا یا م تھا کو : ہے ا افر میں کرذ کے م ا کرہحا یٰ تعالہ ا )� � تحا ( ۔دوجسلا رثأ نم مههوجو يف مهامیس روا ادجس اعكر مهارت کے ن ا سے ثر ا کے ں و جد، گاھےد ے ہو ے کرہجدر و ا ے ہو ے کرعکور نہیںا تُو نی کے ن ا تو کے ںتوا ر کہ عجاضملا نع مهبونج یفاجتت ا افرھر ۔ ہے ی نشا کین ا پر ں وہر س ا ۔ ہیں ے ر ا گزیںا ر نی ا ے ہو ے کرت د عبا کیلہ ا ہ و نی ہیں ےجاہو گا سے ں وبستر پہلو ید میں مجید ن آقر نے اد د خو ی اوکیجس ہے چلتا پتہ کاک ما ا ر و ا محبت سے ت د عبا کیہحاسے یہ ’ ’ )� � : ر نو ا ( ۔ۃوكزلا ءآتیا و ۃولصلا ماقا و ہللا رکذ نع عیب ال و ۃراجت مهیهلت ال ۙ لاجر ‘ ‘ : ا افر ا سے م قیا کے ز نما ا سے کرذ کے لہ ا توفرو د خر ی کوہ ر و ا ت ر تجا ی کوہ جنہیں در عظیمسے ا ’ ’۔ ہے ی کرل غا سے گیا د ا کیۃوٰز ر شما بے کیۃصلوٰ تقا ا ر و ا لہ ا یٰ ا ہتو ، ت د عبا م قیا ھیمیں ب حا ا کے د ومو مسیحتحضر زو میں ن ا ر و ا م ما ا و م اتز ا کاں و ز نما ت ما با کین ا ۔ ہیں ملتییں مثا ہ ندر د ر و ا نو ر ت ہا کیاہ د ا ر ا نے مَیں عہد کا کہہیں ے کرن بیا ؓظ ا و ب صا مد ا م غلا شیخ تحضر۔ تھا ی معموغیرز ا دو مگر۔ گاں گوا ، گاںہو چا جو سے یٰ مو نے ا میں ی تنہار و ا گاں و ر ا گزمیں کربامسجدت ا ر کیجآکہ ا ر کرعا د سے ح حا ا ر و ا ہے ا ہو ا پڑ میں ےجدشخصی کوکہں ہو ھتاد کیاتو پہنچا میں کربامسجدجب گیاہو یر طا ھیپر مجھ ثر ا کا عا د کیشخصس ا ر و ا سکا ھ پڑ ہ ھیز نما مَیں سے ہو کیح حا ا کے س ا ۔ہے ے د کوس ا ہ و ، ہے ا ر گا ھیکچھجو سے ر ضوےتیرشخصیہ ! ہی ا ا کہ گیاہو محومیں عا د ھیمیں ر و ا کہ سکتاکہہنہیںمَیں ۔ ہے ن کوکہں و کرممعلوتوے ھا ار شخصیہ کہ گیاتھک اکھڑاکھڑمیں ر و ا ۔ ے د ں میا تحضرکہں ہو ھتاد تو ا ھا ارنے پ آجب مگرتھے ے ہو ےآسے ر د کتنیہو پہلے سے مجھ کچھکیاسے یٰ تعالہ ا جآ ! ں میا : ھا پو ر و ا کیاحہ مصار و ا کہاعلیکمم لا ا نے میں ۔ ہیں ب صا مد ا د مو کے کرہ دز کون د سے ں ھوآ یمیر مجھے ! ہی ا کہہے گاا یہی تونے مَیں : ا افر نے پآتو ؟ یا ے

� ) ء� � � � یر وفر ؍� � ضل ا ( ۔ ھاد سید یومو تحضر، ؓب صا ب ا نوصرامیر ت حضر، ی کوسیا ؓب صا مکرا عبد یومو تحضر ناا جو ؓب صا ن د ا ینظ ا تحضر ، ی کوسیا ؓب صا یل ما ا مد منشیتحضر ، ؓب صا ہار ور ا د ا ز نماپر گھردجو و با کے یر و معذ و یر بیما میںعمر یخرآجنہیں ہیں ہ حاےرو د ی کتنےر و ا تھے لا میں ت ما با ز نماکرپہنچمسجدپ ودتیز ا ہو ا ڑ جا ا ا ڑڑ، ہو ید آ، ہو شر با ، تھیہ ا ر اوی کر )� � � صفحہ� جلدمد ا ب حا ا ،� � � صفحہ� � جلد مد ا ب حا ا ،� � صفحہ،� جلدمد ا ب حا ا ( ۔ ےہو : ہے ت د شہا تدبر ز کا ر تحریہ کید ومو مسیحتحضر میں حقکے متبعینن ا نے ا ہیںے کرترسے ں ؤسو آکوںہو گاہجدر و ا ے و ر میں ز نماکہہیںسے ا سے میں ن اُ ےتیر ‘ ‘ ) لحا م ا��ا ( ’ ’۔ تھے ے و ر عنہملہ ا یر ہحاکہ سا پر ب مصار و ا ہے ی جا ہو ع وشر ش ا زآکیں توما ہی ا بعد کے نے لا ن ما ا پر نبی ! ت احضر ر و ا ر عمابیٹے کے ن ا ر و اؓرا تحضر میں ہ ا ز کے ﷺلہ ا ل ور ۔ ہیں ے کراہو ن حا ا کےبر ، کیابرپر ب مصا میں مر کے م لا ا ل قبو حطر جس نے ہحاجیسے ب خبا تحضرر و ا ل بلا تحضر کوں و و ا ید جا ر و ا ل امو ا نے ا ر و ا کوب رقا ا و ز عزر و ا ن د ا و کمشر نے ا نے ں ہو ا حطر جس نیرخآو حطر ی اُ ، ے ھاد نے نموکے ت قا ا وبر ل مثا بے پر ں یوسار ا ذ ا کیقسمہر ر و ا ا ڑھو ؓطیف ا عبد ہ د ابز صا تحضر ، ؓب صا ن مار ا عبد یومو تحضرء ا ہد ا ل وّ ا میں تما کی مهنم ں یابا قر ی معموغیرر و ا کیںت ا د بر تکلیفیںیبڑ یبڑ نے ہحاسے بہت گر د ر و ا ھیشہیدب صا کرہر للاند پا میں ش ا د پا کینے ہو یمد ا میں پنڑ ی ا د قاب صا ن مار ا عبد ی بھا تحضر۔ ں د تحضر۔ کیابکوو د ز نے ں فو مخار ا زبا ِرکو یمل�� ؓن د ا ن ا بر یومو تحضر۔ بنے ہ نشا کاں تو ذ ا میں ن جا مد ی قا ٹ کوںؤ گانے ا کو ؓدا د ا و کے ن ا کہہیں ے کرن بیا ب صا یمر ا عبد یقا مگر۔ گئیید ا کرھیی ز نقب ۔ ھار کئے عہ مقا ۔ یںپہنچا یف تکاسختتک سبر ہتیر باً قر نے ں فومخا پآ، ا کرفصر میں تبلیغتو ا ر سا نا ا کرڑھو ج کام کاسبر و ا ۔ کیالہ مقا سے ت قا ا نے پآ )� � صفحہششمجلدمد ا ب حا ا ( ۔ تھا ھار بنا ل معمو نا ا نے

� : ہیں ے افر ، ہے سے حطر س ا ت د شہا کیرضوپر لت مماسے ہحا کیں یوبا قر ن ا کین ا یبا زبد ر و ا یر ا ز آ د کیحطر حطرر و ا طعنلعنر و ا ہنسیر و ا ٹھٹھےکے ں وو میں ہ ا ر کیاد ہ و ‘ ‘ ) لحا م ا ا ( ’ ’۔ ا ھا ا نے ہحاکہسا ہیں ہے ر ھا اُ ہصد کاہغیر و مر قطعر و ا و ہے کھینچامیں ظ فا ا ن ا نقشہ کاتا یشر معا ر و ا ی او ر ، ی لا ا کیںبو عر نے مکرن آقر ر طیاجعفرتحضر۔ تھے مبتلا میں یگمراکھلیکھلیپہلے سے س ا ہ و نی نيبم لالض یف لبق نم اوناك نا مقویر ہما ! تلا ہ اد با : ی افر ن بیا ںو تفصیلکیس ا میں ربا ر د کے ی نجاحبشہہانے عنہلہ ا یر نے یٰ تعالہ ا کہتھے میں تیبد سی ا ہم ضغر ا ، تھے ےھار ا در ، تھے تپر بت ہم ، تھیل جا ت ہا ) یر بخا و یطبر ، یقار ز ، م ہشا بن ا ( ۔ ا افر ث مبعوکربنا ﷺ ل ور نا ا س پا ے ر ہما کوشخصکا میں مقو یرہما سے یہقد ت قو ی او ر کی ﷺ ر ضوآگو یہ ے ہو ےرمیں ں تو نجا کییاد چہ نا ۔ گئے بن ی ڈ کینے و بیعت س ا کہہے ی افر ن بیا سے ت او یبڑ ت با یہ میں صد مقا کے بیعت نے د ومو مسیحتحضر ﷺ تضرآل ا ر د جو یہقد ت قو کیپ آچہنا ۔ ہے الا د ت نجاسے ست ز یگندمقصد کا تہا ھتےد ی ھتےد میں ں و ا و نے کربیعت پر کربا تد کے پ آمیں نتیجہکے ، ہے فیضی کا ین ابر ‘ ‘ : ہیں ے افر یر ا پٹو ب صا ن د مد ں میا تحضر۔ لگیںنے آنظر ں یا تبد کپا ہر د ا ا ہو او ی کوحطر جس کھلیسے ا کھآ یمیرر و ا گئیہو ر و کاتہرد یمیر معاً … تے پڑ تے پڑ یہ مد ا ) ء� � � � ،بر توا؍� � کم ا رخبا ا ( ’ ’۔ ہے ا جا ہو ہ دز … ا ہو ار شیر ی ا ر ی کبایشرار و ا ن د بے سختمیں کہہیںے کرن بیا یر ا پٹو ؓب صامد عطا منشیتحضر ت ور ر و ا ید ڑھوہغیر و بشرا نے میں کرُن ’ ’و کرہ توی ا و اکرز ‘ ‘کہنصیحت کیر ضو تھا اہو )� � � نمبرت ا و ر� � � ا� � � صفحہل و ا حصہ یہد ا تسیر ز ا ذخو ا ( ۔ گیاہو ند پا کامصو و ۃصلوٰر و ا ید کرکتر کل با ھی : ہیں ے افر علقکے ہ حا نے ا رضود خو ، ہیں یں مثار شما بے سی ا ے کرلا یدز کپا سے تعلیمکیحکمتر و ا ں و دد ی ما آر و ا ںنو نشا کھلےکھلےکے اد ہ و ‘ ‘ ) لحا م ا��ا ( ’ ’۔ کیلا نے ہحاکہ سا ہیں ےجا

� چہ نا ۔ ہے ی آپیش ھیت ر وضر کیل امو ا لیے کے یہ د ت اد کوں و رموا کے یٰ تعا ا د ہم ۔ ا ھاد کراد ا حقھیکاں یوبا قر یا نے ؓہحاکے پ آے ہو کہتےلبیکپر ز ا و آکی ﷺلہ ا ل ور ﷺلہ ا ل ور میں ہ ر با کے پ آ۔ ہے یا ما کاؓکربو ا تحضرتفہرر میں ن ا کہہیں تے جا سب لا نے ا ر و ا کیق تصد یمیر نے جس تھاؓکربو ا تو کیار کا ا میرا نے ں وو سب جب کہتھے ے افر )� � � صفحہ� جلد ہ��لحل ا تسیر ( ۔ کیدد یمیر سے ن جا ر و ا یا یبڑ یبڑ ھینے فو بن ن مار ا عبدتحضرر و ا غنین عثماتحضر، ب خطا بنعمرتحضرھر )� � � صفحہ ﷺل ور ہحاتسیر ،� � صفحہہحاتسیرہ ا بحو ن عثما بمنا ب با ب نا ا ب کتایذتر ( ۔ کیںپیش ں یاباقر حہبو ا تحضرتویتر اُ نوبحت امم اوقفنت یتح ربلا اولانت نل ت آکینعمرا ل آۃرو جب ) اصاو ا ب کتاو ۃوٰز ا ب کتایربخا ( ۔ ا د کرہصدپر ما کے لہ ا غ با ا ر پیا نا ا نے یر صا ا ے ر با کے ؓب صا ن د ا ر نو حکیم الا مو تحضر۔ہے کاب حا ا کے د ومو مسیحتحضر لا یہی : ہے ی اوکی رضومیں پر ل مقا کے س ا جو ھتاد نہیںنظیرسی ا ی کومیں ہے پہنچیدد مجھے ر قد جس سے لا کے ن اُ ‘ ‘ )� � � صفحہ� جلد ن ا خز ی او ر مو د حصہ م ا و ا ہ ا ز ا ( ’ ’۔ ں سکوکرنبیا ن د ا یدر خلیفہ تحضر ا ؓب صالہ ا متر شیختحضر ا ں ہو ؓب صا ٰنر ا عبدسیٹھتحضر لقب کے ہللا یف یبح رضوث با کے ں یوبا قر یا ر و ا ص لا ا نظیربے کے ن ا کوسبھی ؓبصا ں وگھرنے ا کرہو ینر میں گر قی صدنے ں جنہوہیںہحا ی کتنےسے میں ن ا ۔ ہیںے ز ا نوسے )� � � صفحہ صفا و ق صد ب حا ا ہتیرو ین ( ۔لا ا ڈ لا میں ںموقد کے قا آن ا سا ا رساکا ھ ڑ ڈ لئے کے م کاکسیپہلے نے ٹ کوسیا نسا شوفر یلکڑ ؓب صا ںا یدا ں میا تحضر : لکھار و ا ا د کرپیش ہ چند یہ و ر وو د توی ہو کتحریا لئے کے سیحاۃر منا جب ھر ا د ہ چند یہ و ر و ت ر تجا نی د ہم کہہےبہتر توہے ی آنظر ی تبا ف صا میں ت ر تجا ییو د ر و ا ہیں قحط م ا ا کہچو ۔ ا د بھیجسب تھا س پا نے ا جو لئے س ا ،یں کر ب با ا م تما کاگھرکے س ا راکہہے شخصلمتو ہ و یہ ‘ ‘کہ ا افر نے د ومو مسیحتحضرپر س ا

� کربو ا تحضرجو کیام کاہ و يقتر د ر و ا … ہو ہ ہ د ا ز سے یہ و ر س پچا د اید جا م تما داتوے جا ھاد گئیہ ر ں یاپا ر چا جو میںگھرنے ں ہو ا کرسنیہ )� � � صفحہموجلد ت ا ر ہا ا ہ مو ( ’ ’۔ تھا کیانے عنہ لہ ا یر )� صفحہء� � � � یر وفر ؍� � کم ا ز ا ذخو ا ( ۔ ید کرپیش رضوکے ؑب صا تحضر مر کین ا کربیچ ھیہ و یں : ہیں ے افر ے ہو ے کرکرذ کاں یوبا قر کیہحا مخلصی سے ا نے ا ر ضو سے مشکلپر ن بد کے جن ہیں لا د میں تما یر ہما ھیسے ا گو ا صدکہں ہو ھتاد مَیں ‘ ‘ کے ن ا مگرنہیںد ا ید جا ی کوکین ا ۔ ہے ا آمیسرکون ا ھیہ جا پا ا ر د چا سے مشکل۔ ہے اہو ھیس با ن اُ جو ہے اہو ا پید تعجبر و ا ی احیرکا میں طبیعت سے فا و ر و ا محبت سے ت د ا ر ا ر و ا ص لا ا ء ہا ا لا ’ ’۔ ہیں ے ہو ں عیا سے ں وہر کے ن اُ رثا آکے جس ا ہے تیر ی ہو ر د صا تاًو تاًو سے ) ء� � � � شنڈ ا� � � صفحہپنجمجلد ت افو ( : ہیں ے افرد مز پ آ ت ار کییٰ تعا اد محضکوں وا ے ہو ے کماسے محنت نے ا کہہیں سے ا میں ن اُ ےتیر ‘ ‘ ) لحا م ا��ا ( ’ ’۔ تھے ے کرچ خرعنہملہ ا یر ہحاکہ سا ہیں ے کرچ خر میں ہلسلس ے ر ہما لئے کے تےر تعلقکایت ا فدو محبّتنظیربے سی ا ھ ساکے قا آحبیبنے ا م ا کرہحاکے ﷺ ر ضوآ ہو ہو ا فد حطر کیںنو ا و پر ر و ا تےچھڑن جا نی ا پر پ آ۔ تھیہیچ چیز ہر کییاد نے سا کے س ا کہتھے ں یودز نی ا کرل ا ڈ پشت س کوض ار ا ییو د کیقسمہر ، ہے ل مثا عظیمبہت کیس ا صفہ ب حا ا ۔ ےجا ۔ بنتیہ کو ر ھیت شد کیکبھو میں ہ ا ر س ا ر و ا تھے ے ا و نے ر ا گزمیں صحبت کیقا آنے ا لمحہلمحہ کا : ا افر نے رضوکہ سا مهبابحا اوقراف و کورث ا دق ناوخالا ةقلح نم اودعابت و تہر ر و ا ں یوو د م تما نی ا ر و ا ید یحترتجھے پر لہ مقا کے ع متاو لا ییو د کے قسمہر نے ں ہو ا ۔ گئے ہ ر کرہو ی ےتیرر و ا ی ا ر ی ود پر ر د ےتیرکرڑھوکوں و ر ا د سے تما لید ۔ ہیں ملتییں مثا سی ا ر شما بے ھیں ہا توہیں تے ا ڈنظرپر د ومو مسیحہحاجب د مؤ منا سے ہو کیت مد ا لِ قبوعنہلہ ا یر ب صا علیم قامیر تحضر ی ا فد ے ا و نےر تعلق

� ڑھوتز ملا یبخو پ آتوہیں ے جا کئے ر مجبوپرنے ڑھوتز ملا سے فطر کییہ ظا ا کیم لالا ا )� صفحہء� � � � برد ؍� ربد ( ۔ ے کرنہیں ا ر اوا ڑھو من ا د کان ا ز ا م ا ا مگرہیں تے د ، تھے در فا و با ر و ا مخلصتہاعنہ لہ ا یر ینوگاڑوب صا نا یل ما ا مدٹرا ڈ تحضر ذ عو ( توگے ور کبھیں میا ، ہو گئے توہو ی ا د قاکہہیںکہتےگو میں ں ؤ گاےمیر … ‘ ‘ : ہیںے کرنبیا کہں ہو تا د سناشعریہ کون ا میں تو گا ے اپڑ ہ ھیہ ز جنا ی کوتوںہا گے گھسیٹیںش لا تے ) لہبا ! گیا ہ ر میں ںبا بیا کہ جو قیس تھا ں نو ’ ’ ! تلے کے ر ا و د کی را گے ںر تو ہم پہلے زو ر ینمحضسے ت فا و کین اُ ے بد کے ت ثبا ر و ا تا ی ما ا س ا کین اُ نے یٰ تعالہ ا ت با نی ا کرپو ن جا کویٰ مو نے ا تلے ر ا و د کیرا ی اُ مچ سچ زو ر ےتیسرر و ا ا د پہنچا ن ا د قا نہیںا )� � � صفحہمو د جلد مد ا ب حا ا ( ۔گئے کریرپو ب صا علی ن ا درمیر ت حضرقسمتشخوپہلے سے سبے ا و نے کربیعت سے ند دبا آر ید ر نثاپر ںموقد کے رضوھییں جا یر ہما را‘ ‘ : ہیں لکھتےمیں خط کا نے ا ما کے رضوعنہلہ ا یر )� صفحہء� � � � یر نو ؍� � کم ا ( ’ ’۔ سکتے ہو نہیںشو د�ک�س سے تد ِحقہم تویںجاہو ہحاسے نے ا ڈنظریررپر خ را۔ ہے ز یا ا ہّطر کام نظا ر و ا تماہر ت طا ا ! م ا کرینسا مجلسپر ن مکا کے ہحلط بو ا تحضر۔ ہیں ے آنظرے ہو ے کرپیش نے نمون تر لیٰ ا کے تطا ا م اکر توپتہ کہانے ں وو بعض۔ ہے گئیکیم ا حربشراکہید ز ا و آنے کسیمیں گلیمیں نے ا کہتھیی ہو لگیبشرا ق تصدھرو د ڑتوتنبر کے بشراپہلے نہیں کہانے ں وو ےرو د مگر؟ہے ھیتر د ت با یہ کہوکر کے ل ور حکمکہیںہم توی ہو تر د ت با رالیکنیے جا آر و ا بشراتوی ہو غلط ت با را۔ اکر ۔ ئے د ڑتومٹکے کے بشراکررا ٹاور و ا کیای سا ا نے میں ہیںکہتے س ا تحضر۔ یںپا ر اقرہ ن افر ا ں دا کییٰ و ا ن وقرکہے ھاد نے نمولیٰ ا ہ و کے تطا ا ھینے ہ حاکے د ومو مسیحتحضر کیر و د توہ ا ر د ا ز ب صا ن د ا ر نو یومو تحضرتو، پہنچو لید کہہے ملتا م پیغا کا قا آ۔ یںہو ہ ز ا کییشنا ر ار سے ہ جذ کے تطا ا ل کار و ا تطا ا ر و ا ، پہنتے نہیںپر ر طو تر د ھیاجو تبا

� � مسیحیحاے ا و پہنچنے تک ںنو ا و ا عظیمکے یاد ۔ ے جا ہویرا میں حکممیلا دبا ہیں ے پڑ چل فطر ملتا ب ا جو توہے ا جا ھا پو ز ا ر کاں یومیا کاکین ا سے ب صا نالہ اظفرمد یرد چو تحضرد ومو ’ ’تطا ا ل کار و ا تطا ا کیقا آ ‘ ‘ ہے د مسعوبن لہ ا عبدکے ین وّ ا ر و د رای ے پڑ میں نکا ’ ’یںجا بیٹھ ‘ ‘ز ا و آکی ﷺ ر ضوآ بعینہ ھید ومو مسیحہحاتوہیں پہنچتے میں مسجدے ہو گھسٹتےر و ا ہیںے جا بیٹھ ی میں گلیہر با سے ینبومسجد تھے ہے ر ے دلیکچر میں ن ا د قا صیٰا مسجدم لا ا علیہد ومو مسیحتحضر۔ ہیںے آنظرے کرپیش لمثا ظ فا ا یہ کے رضوکہتھے ہے رآس ا و ۔ گئےہر با سے م کاکسیی کوسیا ب صا بخش مکربا با تحضرکہ ے افرکرہو ب مخا سے ں وو د جو مور د ا کے مسجدنے رضوظ فا ا یہ ۔ ؤ جا بیٹھ : ے پڑ میں ںنوکا ں یوسیڑ کیصیٰا مسجدبیٹھے بیٹھے ر و ا گئے بیٹھ ی میں ر ا ز با اًرو ی سنتے ظ فا ا ؓب صا بخش مکرلیکن۔تھے ۔ نیر تقرکیرضور و ا پہنچے پر ن ا ، ہیں ت عا ا و ر شما بے کے بہت مشا کید ومو مسیحہحاھ سا کے ﷺ ل ور ہحا ضغر ا : کہہے ضعر اًمختصرمیں ظ فا ا کربا کے ر ضوعلقکے سب مقدپر یٰتقوسچیر و ا منر کے ں ود ر و ا تےر دا کوت موجو کہگے ؤ پا کئیگو سے ا میں ن اُ ‘ ‘ ہے ا ر ل سنبھاپ آادکوجن ہے ہ ورکا ا د ہ و ۔ تھیتسیر کیعنہملہ ا یر ہحاکہ سا ہیں ہے ر ر ا ر و ا ۔ ہے ا ربھرسے ں حکمتوی ما ا کوں سینوکے ن ا ر و ا ہے ا ر کرکپا کوں ود کے ن اُ ن بد ن د ر و ا ہ و میں تما س ا ضر۔ تھا کھینچتاکوہحاکہ سا۔ ہے ا ر کھینچفطر نی ا کون اُ سے ںنو نشا ی ما آ یٰ تعا ادکہ تھار وضرر و ا ۔ ہیں یر ہو ممفہوسے لفظ کےمهنم نیرخآو جو ہیں ی جا ی پا یںلا یرسا )� � � ا� � � صفحہ� � جلد ن ا خز ی او ر ، لحا م ا��ا ( ’ ’ ! ! ! ۔ اہو ا ر پو ن د کا ہ دموفر کا کیفا و و شقر و ا ت قا ا وبر ، ص لا ا و ن ما ا نے ہم میں نشست س ا کیج آ ! م ا کرینسا کو ’ ’ ا پا کومجھ جب ملا سے ہ حا ‘ ‘ن لا ا ے ہو ے افر کے د ومو مسیحتحضرجو سنیںیںستا ا د ل ا و زلا ت عا ا و ن ا ہم کہہے کیر ا س ا ت ر وضربعد کے سننے ت عا ا و زوفر ا ن ما ا یہ ۔ ہیں ی ا و نے کرارپو ۔ہیںر ی ہو ہ دز میں ر و دہربلکہ ہیںر ہ قصے کے یا یںستا ا د یہ ، یںبنا حصہ کار ا د کرو لعما ا نے ا کو

� � ی سی ا کرچلپر مقد نقشکے ہحاعظیمن ا ھیہم ج آسے حطر ی ا ںا ر و ا سے حطر ی ا کہیو : ہیں ے افر نصیحتہمیںنے د ومو مسیحتحضرکہ سا۔ ہیں سکتے کرمر یںستا ا د کاہحار د ا نے ا ہو تےر و زر آکیملنے سے تما کیہ حاکرکہلاتما کید ومو مسیحجو م ‘ ‘ ت ر صوہر میں گرہر ضر۔ ہو سی و توہو ت خو ا ر و ا محبّتہمبا ۔ ہو سی و توہو تطا ا ۔ و کراپید گر )� � ت آر ز ء سا ا ۃرو د ومو مسیحتحضرسیر( ’ ’۔ تھیکیہحاجو و کرر یا ا شکل یو م میں کے ہحا ن ا ہمیں ھیز عز ا ہبنصر یٰ تعالہ ا ہ د ا س خا ا سیحا خلیفۃ ینمو امیر ا تحضر اسید : ا افرپر عمو کا ، ہیں ے افر قینربا ر با کینےر دا ر و ا نے نا ا کوںنونمو یموا ے ہو ے کرمر یں مثا کیتطا ا ر و ا فا و تعلقو محبتر و ا ے آسے یموا گو یہ ‘ ‘ کیں ا ز ا م ا ا کے کرں یابا قر ہ و حطر کسکہہیں ے کرکر پر ں ور بز ن ا ہم ںجہا … گئے چلے سے ۔ ہیں دجو مو ع ا موکے سمیٹنےکوں ؤعا د ن ا ھیج آکہیںر دا ھییہ ں ا و ے ہو ث ر ا و کے ں ؤعا د یٰ تعالہ ا ر و ا یںجا چلے ے کرم قا یں مثا کیمحبتر و ا تعلق، تطا ا ، ص لا ا ، ں ؤفا و ن ا ر و ا یںآ ں��فل مخا نی ز یہیںر ی ہو م قا یں مثایہ تکجب یںر دا ۔ یںجا چلے بنتے ث ر ا و کے ں فضلوکے )� صفحہء� � � � برد ؍� � شنلٹر ا ضل ا ( ’ ’۔ سکتیںنہیںڑ بگا ھیکچھا رہما ۔ ین عا ا ب ر لہ مد ا ن ا ا ا ود خر آو ٭ ٭ ٭
