2 ن�لندنلان�آضلاہاز�و�ر� www.alfazlonline.orgء�2022ستمبر؍5 تلارِ�با�ر�د� ہے یہی یٰ�ہد ہِ�ا�ر ،�وبھا ہ سے م�لا ا� ہے یہی یح�ل ا شمس ،�وجا !� لو� ا�و نے�و ے�ا� ا بنا ہمیں نے جس کی ا�خد قسم کو جھ ہے یہی ا�خد ِن د نیچے کے ں�ما�آ ب�اَ� ھیںد کو س�اُ سے ہ�ا�ر سک ،�ہے ں�نہا ں�تادِ ہ�و� ہے یہی ا��ک مشکل !�و�ر� ا کا ں�مشکلو ن�اِ� منکر ہ�و ہیں سے ں د س�اِ کے جن ہیں ہ�س ن�با� ہے یہی ا دِ کا ل�دِ !� لو� ا�و ے�یرد ا ے�اَ پر� یں بھا ھید نے م ہیں یں�کا�دُ سب کی نیا�د� ہے یہی ء�فا ا رُ�ا�دَ ت ثا یہ ا�ہو ر�آ پہلے غ�با تھے جتنے ہیں ئے ہو خشک سب� ہے یہی ا�ر ں�ا��س� ھاد نے مَیں ف�طر ر تشر ہے نہیں ی کو ی ثا کا س�اِ میں نیا�د� ہے یہی بقا بِ� آ !�و�ر� ا کو س�اِ م لو ی ج�ر� و جیسے ہے ت ثا ی سچا کی م�لا اِ� ہے یہی بَلا ۔�مند ہیں نہیں ھتےد پر� لینا ن� ا کو س�اُ پھر ی سچا گئی کُھل جب� ہے یہی حیا ہِ�ا�ر ،�خصلت یہ ہے کی ں�کو بچنا سے س�ا ہو بد جو ،�لینا مفید ہو جو� ہے یہی کا�ذ و فہم ،�ہے یہی د� ر و قل ی ما�آ سے ں د س�اِ ہی� اد�با ہے تی ہے یہی ا�م� ِّظل !�تو�د نِ�با طا ے�ا� ہ یا�آ کا ں� کو�شِر ،�ہ فسا ک�اِ ہیں ں د سب� ہے یہی نما ہ�چہر ہ یگا ہے جو کا س�اُ� )�� � -�� � حہثمینر�د�(� ت جما بہتر سے ں� نو� سا ا سب� :�ہیں ے افر ز عز ا ہ�بنصر یٰ تعا لہ ا ہ�د ا س خا ا سیحا خلیفۃ ت�حضر� متنک کہہے ا افر کے کرب مخا کوں� نو� مسلما یٰ تعا لہ ا مثلاً۔�ں�ہو اکرہی�د نشا ں�یہا مَیں تو س�ا کیں� تو� با بعض� سے سب م نی )�� � � :�ن�ا�عمر ل� آ�(� ہللاب نونمؤتو رکنملا نع نوہنتو فورعملاب نورمات سانلِل تجرخا ۃما ریخ لہ ا ر�و�ا ہو تے و�ر سے ی�بد ر�و�ا ہو ے کرت ا�ہد کینیکی م۔�ہے گیا کیاا�پید لئے کے ہ�د فا کے ں�ولو جسے ہو ت جمابہتر� ۔�ہو تےر ن�ما ا پر� ت جمابہتر سے ں� نو� سا ا سب ں�یہا کوت جما کیں� لو� ا�و نے� کرل حا م�مقا کاٰن�لر� ا د�عبا ا ں�و�بند نے ا نے یٰ تعالہ ا� ا�ہو کیام�ا میں فعلو ل�قو نے ا کوسنا ق مطا کے ق طر ے ہو ے بتا کے یٰ تعالہ ا کہلئے س�ا ؟�ہےبہتر ں�کیو۔�ہے ا ا�فر� ہیں ے کرتلقینکیت ا�ہد س�ا ے بجا کیچلنے پیچھے کے ت�شا ا�خو ی نفسا۔�ہیں ے کرت ا�ہد کینیکی کہہیں بہتر لئے س�ا ۔� ہے� ر ۔�ہو تے و�ر سے ی�بد کہہو ّت اُخیرہوبہتر لئے س�ا گ�لو کہما افر۔�ہے ی�د لئے کے نے� ا د ب�قر نا ا نے یٰ تعا ا�خدجو� ر�و�ا سکو بچ سے گی ا�ر�نا کییٰ تعالہ ا کہ�اہو ے کرتلقینکینے ر بھیکوں�و�سر�و�د ر�و�ا ہو تے ر بھیپ� آسے ی ا�بر ر�و�ا ہ�نا فعلو ل�قور ے�میر یٰ تعا ا�خد کہہو م�اپر یقین س�ا م۔�ہو ّت اُخیرملئے س�ا ہے ط�مضبوپر یٰ تعالہ ا ن�ما ا ا�ر�تمہاکہیہ پھر� ب�ر جو یٰ تعا ا�خد بلکہ ے کرنہیںی�ر� و ت�ا ر�و�ضر ی�میر ب�ر یر�عا کے نیا�د کہہو م�اپر ن�ما ا س�ا م۔�ہے ا ر کھد کو� سی ا ت�با یہ ،�ہے سا ا ل�قویہ پھر ر�و�ا ۔�ہے ا ا�و سننے کوں�ؤ� عا� د ی�میرر�و�ا ہے ا ا�و نے� کری�ر� و ت�ا ر�و�ضر ی�میر ہے ین عا ا� ۔�ہے سے چلنے ر�و�ا نے� کرعملپر ں�حکموکے س�ا ر�و�ا نے� ڑ�جو تعلقھ سا کے یٰ تعا ا�خد بقا ی�ر�تمہاکہؤ�بتا بھیکونیا�د کوجس ہے� ں�یو ا�بر ر�و�ا ں�نیکیور�و�ا ں� تو� با سنا ن�ا میں مکرن� آ�قر نے یٰ تعا ا�خد پھر ۔�ہے نہیںمیں ں�یو عیار�و�ا ں�شو�سا�آ ی�و� نیا�د� )�� � :�ن�افر ا�(�امارک اورم وغللاب اورم اذاو ۙ روزلا نودہشی ال نیذلاو کہا افرکہیہ مثلاً۔�ہے ی�د تفصیلد مز کی� ہ�و ہیں ے ر�گزسے س�پا کے ں� تو� با لغو جب ر�و�ا تے د نہیںں�یا ا� وی جھوجو ہیں ے�بند کے لہ ا بھیگ�لو ہ�و ر�و�ا� ت�با لغو کا ،�سے ٹ�جھوکا ۔�ہے کا�و�ر سے ں� تو� با و�د ں�یہا ۔�ہیں ے جا ر�گزے ہو ل�ا میں ن�ا بغیر پر ر�طوہ�گا�ر�ز کاہی� ا� وی�ر�تمہاکہا افرجگہ ی�سر�و�د بلکہ ۔�نی د نہیںہی� ا� وی جھو،�ے�آع �و بھیکیسا۔�نی د نہیںہی� ا� وی جھونی۔� سے� ے�پڑ نی د ہی� ا� وف� لا کے ر�ا�د تہر ر�و�ا ے�ر�پیا کسینے ا ا ف� لا کے ن د ا�و نے ا ا ف� لا نے ا ہ�ا�خوکہہو سا ا ر�یا سنا نے یٰ تعالہ ا�کوجس گا�ہو ر�شما میں سنا س�ا تو گا�ہو م�ار� یا یہ ۔�کانے� کرم�ا کے ی سچاہے ر� یا یہ پس ۔�و�د تو� ر�و�ا ہے ی ہو ی�رد مز میں ں�نیکیو۔�ہے بنتا ا ا�و نے� کرل حا ب�قر کایٰ تعا لہ ا ن�سا ا میں نتیجہکے س�ا ر�و�ا ۔�ہے ا ا�فر� اہیای کہہے ا افرد مز میں ہ�ر�با کے ی سچا یٰ تعا لہ ا پھر ۔�ہیں ے�بند حقیقیکے یٰ تعا لہ ا جو ہے اہو ر�شما میں ں�ولو ن�ا� پیچ جو کہوت�با ہ�و ر�و�ا و�کرر�یا ا یٰ�تقو کالہ ا !�نو�و ے�ا کہ )� � � :�ن�افر ا�(� ادیدس الوق اولوقو ہللا اوقتا اونما نیذلا ۔�ہو یسید ر�و�ا ی�کھر ،�سچی بلکہ ہو ہ ر�ا�د� نے ا مرا لیکن۔�ہے تا د حکمیٰ تعالہ ا کانے� پھیلا ر�و�ا نے� کرکوجس ہے سنا لئے کے نےر م�ار� یا کای سچا ہ�و یہ� م ہیں کتنے ،� یں ہ�ز جا مرا ۔�ہیں ی�کھڑت�شا ا�خو ی نفساپر م�قدر ۔�ے�آنہیںنظرر� یا یہ کے ی سچاتو یں ے�ز�جا� ں�و�ر�پیا نے ا ،�ں د ہی� ا� وف� لا کے ن د ا�و نے ا ،�یںجا ہو ر�تیا کونے د ہی� ا� وف� لا نے ا ت�ر�و�ضر تبو جو سے میں� پیچ کیقسمر ہیں جو ہ�یرو ت�لا معا ی�ر� با� و�ر�کا ،�گفتگوکیہ�مر ز�و�ر کین�اُ کہں کرم�ار� یا یہ پھر ر�و�ا ں د ہی� ا� وف� لا کے� ے جا آے�ڑ� آت�ا�د�مفا کے ں�و� �� قر ا ہیں ے جا آے�ڑ� آت�ا�د�مفا ی ا�ذ تو ا کہیںہ کہیں۔�ں�ہو د�ا�ز� آسے ں� تو� با ر�ا�د� ہے ی جا کیشکوکینے� بنا ر�ا�د پیچ کوں� تو� با ن�ا ۔�ے ہو نہیںر�تیا ہ�و کونے�ا غلطیر�و�ا ہیں ی جا آے�ڑ� آیں�نا� اَ ا ۔� ہیں� میں ں�حکمو سنا کے یٰ تعا لہ ا ر� یا کاد سد لِ�قو۔�یںجا کئے ل حا ت�ا�د�مفا نے ا کہ�ا ے جا ی بچا ن�جا نی ا کہ� ا ے�ر� ما توہو عملپر حکمس�ا را۔�ہو کے پیچ چ ا کسیبغیر ی سچاکہہے سنا یہی کویٰ تعالہ ا کہئے چا کہنایہ�ا ۔�ہے کا سے� نے� جا میں ں�تو ا� د ہمیںہ ۔�ے جا ہو مہ�ا کاکار تک ں�و�جھگڑ ی�شر� معا ے�سر�و�د کرے سے ں�و�جھگڑ کے ں�و�گھر� بھیمیں ں�نسلولیا ۔�ے جا ہو م�ا ف�طرر فضا کیی صفا ر�و�ا صلح۔�ہو ت�ر�و�ضر کینے� جا میں قضا ہمیںہ ،�ہو ت�ر�و�ضر کی� ۔�یںجا ہو بلند ر� یا کے ی�سچا� )�ٹ سا ب و م�لا ا ا ہ حو ء�� � � � بر� توا ؍� � جمعہ خطبہ� (� م�لا ا ن�ا )� د�و�و مسیحت�حضر م� کلا� (�

4 ن�لندنلان�آضلاہاز�و�ر� www.alfazlonline.orgء�2022ستمبر؍5 جمعہ خطبہ� ں�ہو ہ تیو ر�و�ا ں�ہو میا�د ت�ا�ر ا کے جلسہر�و�ا ے�د ی�ر میں ن�قا ا و ن�ما ا کے ی�مد ار یٰ تعالہ ا� ہے فضلص� ا کا� یٰ تعالہ ا یہ ۔�کیاعہ ر�ذ کے کھ�آ کیے�کیمرکے ے�ا ی م ا نے م ہ�ر�نظا کاجس تھیت�دو کا� کیے بند منہ کے ین مخاکرھاد کونیا�د م�تما عہ ر�ذ کے ے�ا ی م ا کوی�کا�ا کییہ� مد ا ت جما نے ں�ہو ا کہہیں مستحقکے یہ� شکرپر ت�با س�ا ن�نار�کاکے ے�ا ی م ا� ا د ل�بد میں ن ا کوں� فو�خور�و�ا ت�تحفظام�تما نے یٰ تعالہ ا کیام�کاکرہو ث�لو بے تکپ�اَ نڈ ا�و کرے سے ی�ر�تیا کیجلسہ نے ں�جنہو ں�ہو اکرا�د�ا یہ� شکر کان�نار�کام�تما مَیں� )�یدز ِف ا�و�( ب صا �مھح مد ا لطیف ی�رد�چو ،�ا�کینیڈف�آب صا ن� نا�د لہ ا ت�ر�قد م�کریہ ا بہ صا ہ سلطا ت�ر�قد ت�نصرہمحترین ومر ین ن� علا� ا کانے� اپڑ ب غا ہ�ز� نا ز� نما�ر�و�اخیرکر�ذ کاب صا م عا مد ا ق�مشتا م�کرر�و�ا کے و ڈ�ر�و�فل� د� با�آم�لا ا� ،�ک�ر�مبامسجدم�قا ء����� ستا ؍�� ہ�د�و�فر� ز عز ا ہ�بنصر� یٰ تعالہ ا ہ�د ا س خا ا سیحاخلیفۃ ت�حضر نا�سید� ہلوسر و ہدبع ادمحم نأ دہشأو ہل کیرش ال ہدحو ہللا الا ہلإ آل نأ دہشأ ﴾۱﴿میحرلا نمحرلا ہللا مسب میجرلا نطیشلا نم ہللاب ذوعأف دعب امأ ﴾۵﴿نیعتسن کایإ و دبعن کایإ ﴾۴﴿ؕ نیدلا موی کلم ﴾۳﴿ۙ میحرلا نمحرلا ﴾۲﴿نیملعلا بر ہللدمحلا ﴾۷﴿نیِ لآضلا ال و مہیلع بوضغملا ریغ ۬ۙ مہیلع تمعنأ نیذلا طارص ﴾۶﴿میقتسملا طارصلا اندہا ہفتہ تہگذہمیںنے یٰ تعالہ ا ،� لہ مد ا� ہ ا سا جلسہ کایہ�طا�بر� س�ا ۔�ھےد میں ں� نو�د ینن�ا نے م فضلر� شما�بے کے یٰ تعالہ ا ر�و�ا ی افر عطا یق توکینے� کرعقد ح�طر کیل�ساتہگذسے ہو کیس�ا ہے ی ہو پھیلی با� و جو کی�)�covid ( ڈ�وِ�کوکہ تھا ل�خیا یہی پہلے بھیل� سا� میں جلسہ کوں�و مد ا م�تما کے یہ�طا�بر کہا�ہو فیصلہیہ میں مہینے ی�ر�آپھر لیکن ے جا کیاجلسہپر نے� پیما ے�چھو� نے ں�ہو اپھر ل� حا�بہر لیکنتھین�شا پر کچھیہ ظا ا تومیں ع�و�شرپر فیصلہ س�ا ۔�ے جا ی�د ت�ز� جا� ا کییت مو کہ کہانے میں کہ جیسار�و�ا کیع�و�شر ی�ر� تیا� ۔�ھاد تے بر کوں�فضلوکے یٰ تعا لہ ا نے م لیکنہیں ی پڑ ی کرکویہ ظا ا بھیں�ا ر�تیا ی�بڑ ۔�ہے تا ر ر�ظا ا ل�سا ا�ر�سا ،�ہے اہو ر�ظا ا ا�بڑ کاجلسہ� ل�سا س�ا ۔� ئے ر�گزمیں جھپکنےپلک ح�طر کسن�د ینیہ کہ چلتا نہیںہی تا توہے اہو ع�و�شرجلسہ جب پھر� د�خوگ�لو۔�کیار�ہا ا کافکرر�و�ا لکھےخط نے بعض بھیمجھے ۔�تھے ت�تحفظابعضسے ں� لو� ا� ومختلفبھیکوں�و�لو� ۔�تھے ہے� ر کریں�عا� د بہت بھی� ۔�تھے ہے� ر کریں�عا� د بھی د�ا�فر� ا کے ت جما ۔�تھا ا ر کریں�عا� د بھی مَیں� ل� حا�بہر� ۔�ا د ل�بد میں ن ا کوں� فو�خور�و�ا ت�تحفظا م�تما نے یٰ تعا لہ ا� ہو پر ین�ا بعضد�اتور ا کچھکاس�ا ل� حا�بہر ۔�تھیہو کا بھیکیس�ا ہے ی ہو پھیلی با� و جو کیڈ�و� کو� ۔�ہے فضلبہت کایٰ تعالہ ا پر ر�طو یعمولیکن� ن�نار�کا اً عمومیں خطبہلے ا کے جلسہ�۔�ں�ہو تا چا نا� کریںبا بعض میں سے ے ا� وکے جلسہ ب�ا ل� حا�بہر� کے یٰ تعالہ ا ر�و�ا ں�ہو اکرکر�ذ بھیکات�ا�ر�ا کے ں� نو� مہماے ا�و نے� ہو ل�ار�و�ا ں�ہو اکرا�د�ا بھییہ� شکر کا� توپہلے ۔�ہے اہو کر�ذ بھیکاں�فضلوسے ے ا� وکے سے ں�ہو اکرا�د�ا یہ� شکر کان�نار�کام�تما مَیں� کیام�کاکرہو ث�لو بے تکپ�ا نڈ ا�و کرے سے ی�ر�تیا کیجلسہ نے ں� جنہو� پھر ۔�ہے ی�ر�جا میں ت�ر� و کسیہ کسیجو ہیں ہے� ر کرم�کا کاپ�ا نڈ ا�و تکب�ا ر�و�ا� نیا اًعمونے ت�نار�کار�و�ا ن�نار�کامیں ت�جاشعبہ مختلفن�ا�ر�و�د کے جلسہ� ۔�یےچا نا�ہو ر�ا�گز�شکرکوین�ا م�تمالیے کے جس کیام�کا چھا�ا قمطاکے ں�تولا کاس�ا توے�آم�کای کوے�ر�تمہا،�ہو ہ�د فا بھیمیں گر کسیتمہیںسے جسکہہے ق�لا ا یلا ا یہی� ،�ں�و�بڑ ،�ں�بچو ۔�ہے ی جا کرے ف�طر کیی�ر�ا� گز�شکر کییٰ تعالہ ا ہی ی�ر�ا� گز�شکر کیں�و�بند ر�و�ا و�کرا�د�ا یہ�شکر� ہیں ی�آنے سا بھیں�ا ر�و�کمزر�و�ا ں�یا�ا بعض۔�کیشکوکینے� کرا�د�ا حق کاتخد نے ں� کیو�لڑ ،�ں� تو�ر�و کوں�یو�ار�و�ا ں�و ر�و�کمزن�ا کہہے م�کایہ کایہ ظا ا لیکنہیں ی جا ہو ں�ا ر�و�کمزیہ میں م�ظا ا ے�بڑ نے ا لیکن� میں ے�ر�با س�ا ۔�ہیں یںبا ر�و�اَ بعض ا ہیں ت�ا شکا بعض کیشعبہ کے نے� کھلانا�ھاکے ہ ��ل مثلاً۔�ے�کرر�و�د� نہیں�ا کرے ہ�ز جا ق مطا کے س�ا ۔�ں�ہو ا ر ا�بھجوکویہ ظا ا ھ ساھ سا میں ہ�و ہیں ے�آط�خطوجو کے ں�و�لو� کے کرج�ر�د ں�کمیایہ میں ب�کتال� ا نی ا� ۔�یے چا ی کرشکومیں شعبہر کینے� کرم�ظا ا بہتر ل�سا لے ا� ں�یوو ڈ نی ا بھینے ں�بچو۔�ہے کیام�کا چھا� ا ،�ہے کیام�کابہت نے ن�نار�کاپر ر�طو یعمول� حا�بہر لیکن� ل� حا�بہر ۔� ہے� کیاا�د�ا حق کا� ۔�ہے ی�د جر�کوھیا بہت بھینے ے�ا ی ما ۔�ں�ہو اکرا�د�ا یہ�شکرمیں کاسب ن�ا� ۔�ی ہو بھیبچت کیڈ ؤ�پا ر�ا�ہز کئیسے س�ا ر�و�ا ہے کیار�تیاد�خوم�تما کام�تما بھیو ڈ�سٹونے ں�ہو ا عہد س�ا� جس ا د لا ن�ا�ر�و�د کے ی ا�و�ر�ر�کاکیجلسہ کوں� کو تہ�ا ی�ریرر�و�ا تہ �ا ی�ر سے بہت کہ تھا بھییہ ل�سا س�ا� ۔�تھے ہے� ر کھد کوں�یو بھا نے ا ے ا�و بسنے میں ں� کو ے�سر�و�د بھیگ�لو ے ہو بیٹھے ں�یہا سے� یہ ۔�کیاعہر�ذ کے کھ�آکیے�کیمرکے ے�ا ی ما نے م ہ�ر�نظا کاجستھیت�دو کا� مستحقکے یہ� شکرپر ت�با س�ا ن�نار�کاکے ے�ا ی م ا ۔�ہے فضلص� ا کا� یٰتعالہا�
15 ن�لندنلان�آضلاہاز�و�ر� www.alfazlonline.orgء�2022ستمبر؍5 !�یہ ا� د و یہ جا )�� (� )�EXCLAMATION (� :�ہیں یہ ع ا� وکے ل�عما ا کے یہ ا� د و یہ جا ،�ت�حیر،�س�سو ا ،�ت�نفر ،�ف�خو ،�غصہجو بعد کے ت�ا�فقرو ت�کلماسے ا� بعد کے ی�د� منا�۔�ہیںے ہو ل�عما ا لئے کے ر�ہا ا کے ہ�یرو یخور�و�ا تحسین� ؛�جیسے ہو ا آبھیا� د ف�حر قبلسے س�ا کہبشر ہے� ا آبھی� ��گ�لو طبع ہ� کند�ا�پر سے ا ہیں ں�کہا ا�پید ہی�ر نہیں صحبت سے�ؔمیر کو م !�س�سو ا ��!�لہ ا لہ ا م م�و�محر ہیں بھی سے جفا ب�ا !� نا� جا ہو فا� و بِ� با� ر�ا مند ر�قد س�ا ��لئے کس ہے� ا مٹا کو جھ ہ ا ز !�ب�ر� ا میں ں�ہو نہیں ر� کرف�حر پہ ن�جہا حِ�لو ��ے�د کر کمی کچھ میں غم ت�شد ت�ا�ر ید�آ !�ر�غمگسا ے�ا تو ب�ا ��یے آ ! ؔمضطر ہے کو نے� ہو صبح ں کر یںبا کی ر�ا� نو� ا ِمطلع ��ی ے آ ھ�ا ہ پھر ی�گھڑ یہ ت�ا�ر ید�آ !�ر�یاہو ،�خبر� با ��ی�ر� تا ہمہ ں ا�با ،�ی�ر�ا�دد ہمہ ں ا�با ہ�یدر ہ یںجا ہو سے م کہیںہ�و !�ؔمضطر ��و�د نے�و سے چین !�ولو تو بعد کے ت� و ہیں لی ی ھیںآ ،�ہیں لیٹے جا میں ک�ا ��نا و�کر م�کا ک�ا ! ی مضطر نا و�کر م� ا و�ر و�ر کو صبح ����!� لو� ا�و نے� ا�چر م�نا ا�میر نا و�کر م�نا ا�میر پس� ا�و ������!�و شنا غیب !� شو� ا� ر عیب نا و�کر م�ا�ر�آ کبھی بھی م ����لئے کے ہمیشہ !�ؔمضطر ں�ھوا ی !�را ں�ؤ�جا مر ج�آ کر ا�مسکر )�BRACKET (�’�’�)�(� ’ ’�ین�قو� )�� (� :� گا�ہو ل�عما ا ن�نشا کاینقو میں ں�جگہو ل ذ ہر�ند ت او کیتلفظ ا جمع ،�د ا�و ،�یث�اویرتذ ،�معنیکے لفظ کسی)�ف ا�(� ؛�جیسے لئے��کے�۔�ہیں ی�ر�و�ضر ں�نو�و�د )�نگآ�( م�د�ر ر�و�ا )�ن�ز�و�(�میٹرلئے کےعر ��۔�ہےلفاماکاتعلیم،�ر�مصدیعر)�ر�مکسورآقبل�ام�مضمویم(�معلم� ��) حقیقییر ( یمصنوکا ہیں قسمیںو�د کی�) یث اویر�تذ� ( نس ۔�حقیقی ی�سر�و�د� ��۔�ہے کر�مذ )�میں ں�معنوکے ی�پا� ( ’�’�ب�آ� ’ ’ ؛�جیسے پر مے�ا ز� غا� آکے ہمعترجملہ )�ب�(� ��)�ئے د ڑ�چھوکوو�د کا سے میں ن�ا پ�آ�(�مار ی سیا ے�ر�ما ۔�ے کرنہیںکچھر�و�ا ا� و کے نے� بنا یں�با� ��کیاے ا�ر ی�میرتول�و�ا�(�ے ا�ر ی�میر متعلقکے ی�عر�ا کیب�غا� ی�د� یا ی�عر�ا کیس�ا کہہے یہ ل�حابہر )�کیایت ا کیے ا�ر ر�و�ا� ۔�ہے ی�عر�ا کینظرو فکرنہیںکیبے� جذپر ر� طو� ’�’ ’ ’ ن و�ا�و�)�� � (� )�INVERTED COMMAS (� :� گا�ہو ل�عما ا میں ں�جگہو ل ذ ہر�ند ز� غا� آکے س�ا پر نے� کرنقلکے س�با ا کسیا ،�ل�قو کسی،�ہ ا� و کسی� ؛�جیسے ہے� اہو ل�عما ا ن�نشا کان و�ا�و پر م�تا ا و� ��میں کہں�ہو ن�سا ا کاقسمس�ا ہی سے ہمیشہ میں�’ ’�۔�:�ہے کہتاط�ا�قر فکر�و ر�غوے�گہرکہکے س�ا ے ا� و اہو نہیںل�ا سے ت�با کسی� ’�’�۔�ے آنظر ن بہتر یہ�نظر ی کوبعد کے� ��کیت ا�ہد ی ما آ میں ت�فطر ی سا ا کہچو ’ ’�۔�:� ہے� کہتان� طو�فلا� ا� قلتو ہے� چا ن�سا ا رالئے س�ا ہے د� جو�و ی�ر�چنگا ر�قد کسی� کرہ� ہد� مشا کاقحقا کے غیبم عا بعد کے جستجوسب� مناعہ ر�ذ کے� ’�’�۔�ہے سکتا� ��ت�حضر ہ�و ’ ’�۔�: ہے لکھتال�فا سٹ و ۔�س ا ۔�ر�آمتعلقکے نیو د�خوجو تھا سمجھتالہو ہی ا کا ن�یار�د کے ا�خد ر�و�ا ہ�بند کوعیسیٰ� ’�’�۔�تھا حت�ا کے پ�با ی ما آے ا�و نے� کرا�پید نے ا� ت�ا علا گرد بعض� نمبر�ر�شما�ت�علا�ل�عما ا� �ضاً ا� عر س�ا کے ی�لو د غ�ا�د کہ جیسا ’�’�ضاً ا� ’ ’ :�ہےر�ا سے� ہےضاً اسےمکومتوہےت�نفرسےمکومجو� ہیںتے بدل�دبھیمتوہوتے بدں نظرمجو� ا ’�’�یز�’ ’�ہیں معنیی�لغو کے ’�’�ضاً ا� ’ ’ ہ�و�علا کے ں�معنو ن�ا میں و�د�ر�ا لیکن ’�’�ہی�و� ’ ’ بھی میں معنیکے� ’�’� نا� کرر�ظو�’ ’ر�و�ا ’�’� نا� ا�رد� ’ ’ ۔�ہے مستعمل� �خ ا� مخفف کا�) تکر�آ�کے س�ا�(� ہرخآلا یلا ے بجا کے نے� کرنقلت�د�عبا ی�ر� و ہے� کے س�ا کرلکھے� کڑا ت�کلمای ا�تد ا جب� کہہے اہو یہ م�مفہوتوہیں تے د بنا خ ا ے�آ ر�آسے� ا ہے گیا ا د ہ ا� و کات�ر�عبا جس� ی�د�ا فر قش؛ مثلاً ے جا سمجھاا ھاد تک� ب غا کہہے یہ مطلب کاس�ا خ ا�۔�۔�۔� ہے� ۔�ے جا ھاد ا�ر�و کوعر س ا کے� �ف�۔�م�۔�س�۔�ج� ۔�ہے مخفف کا� ’�’ یے افر مطلعسے ب�ا� جو�’ ’ ب�ا� جو�’ ’لئے کے س�ا نے کیفیہب �صا� تھا کیاز جو ’�’�ع�’ ’مخفف کا� ’�’�ہو ت�عنا� کا ف�۔�م�۔�س�۔�ج�۔�ا�ہو ہ ل�مقبو لیکن� ۔�ئے چا لکھنایہی ب�ا ر�و�ا ہے گیاہو ج�ا�و�ر� �ح�ر� و ند نِ�گا�ر�ز۔�ہے مخفف کا ’�’�علیہلہا مةر�’’ ۔�ہے اہو ل�عماا ھساکے ں�ونا کے لت � مخفف کا� ’�’�عنہا لہ ا یر� ’ ’ ا ’�’�عنہ لہ ا یر� ’ ’ کے ت�ا�مطہر ج�ا�و�ز�ا�ر�و�ا م�ا�کرہ�صحا�۔� ہے� ۔�ہے ا جا لکھاے�آکے ں�و �نا� �س� ر�بطو لئے کے� ’�’ طر�’ ’�میں ں� بو� کتای د�ا�و علمی� ۔�ہیں لکھتےمخفف� �نہ۔�ہے ن�نشا کال�سا می�تقو� �ء نہ۔�ہے د�ا�مر ی�عیسو سن� �ھ نہ۔�ہے د�ا�مر ی�جر سن� � �ف نہ۔�ہے د�ا�مر فصلیسن� � �شنہ۔�ہے د�ا�مر شمسیسن� � �ص�۔�ہے اکریند نما کیحہ � �صلعم ا ص�۔�ہے ت علا کی�’�’�لمو علیہ لہ ا صلی�’ ’ � �ع� میں ت�ر�عبا کسیجب ہے ت علا کیع�مصر� پہلے سے ع�مصرتو�ہو نا� کرج�ر�د ہمصر ی�کو� ۔�ہیں تے د لکھع� � �علیہ�۔�ہے مخفف کا ’�’�م�لا ا علیہ�’ ’ � �م�کر�۔�ہے ن�نشا کاہہ و لہ ا م�کر� � �ا�ذ مخفف کا�)�ح�طر س�ا ہیں معنی� ( کا�ذ ے� کڑا لفظ کسیکے نظم ا نثر جب ہے� ل ا ہ�و کہئے چا سمجھناتوہو لکھا� ’�’�ا�ذ�’ ’پر� نسخے ل ا ح�طر جس نی ہے ق مطا عینکے� ۔�ہے ل�منقو ح�طر ی ا کل با ہے د� جو�و میں� � ��۔�ہے ن�نشا کانمبر� � � � کے س�ا کہہے اکرر�ا کومر� ا س�ا ن�نشا یہ� کیاج�ر�د ا� کڑی کوکانظم ا نظمعر ی کوبعد� ۔�گا ے�جا� � �ا�و�۔�ہے ن�نشا کالیٹے� ا ق�ر�و� � �ع خط ا ن�مضموجو ہے ت علا کیت�ر�عباد�مز� ۔�ہے ی جا لکھیہ ا ا ر�بطو میں ر�آکے�
16 ن�لندنلان�آضلاہاز�و�ر� www.alfazlonline.orgء�2022ستمبر؍5 تشر میں ے�ز�نا د ا۔�ہیںے کرسب مجو ہے� سا ا عملکانے� جا پیچھےکے ے�ز�نا س�ا کوشخصربلکہہو گیاہ پیچھےکے ے�ز� نا بھیکبھیجو گاہو شخصی کوہی� ی�ر� و ہ�ا ر�و�ا مر کا ب�ا بھی عملیہ لیکنہے� اپڑ طہ ا�و سے عمل� ہے اہو یہ صد کاتشر میں ہ�ز� نا ت�او�ا بعض�۔�ہے گیاہ�ر کربن� غلط صدر�و�ا یت یہ� ۔� ے یںجا ہو ض�ا�ر�نا گ�لو تو کیہ تشرکہ� ی ہو یت یہ� ۔�یں کرتر�د یت تو ے کرتشر میں ہ�ز�نا ۔� ہے� ر�و�ا ں�ہو ا ر کرتشر لئے کے نے� کرا�د�ا حق کان�مسلمامیں کہئے�چا� کاپ� آر�و�ا سنت کیلمو علیہ لہ ا صلی مکرنبی کہچو چلنا پیچھے کے ہ�ز�نا تشر جب سے یت س�ا�۔�ں�ہو ا ر کرع� تبا� ا میں لئے س�ا ہے حکم� ۔� گا�ہو جب�و کاب�ا�ثو ر�و�ا�ر ا�ے�بڑ عملیہ یٰ تعا لہ ا ء� ا ن�ا تو ی�ہو� ت�ر�بھا ۔�ی�ر�و�تما�عمرمحمدہ علا :�لہ�مر� ت� با� ز�و آسبقکا� نر�ر�کاہی لینا ت�ر ا پر ختمر�و�ا ت ا ا کیمسجد� ں�یوو�ر ف�صرتوہ�و ہے ی د�ا بے ناپڑ کرلا سے ں� تو� با ک�پا� نا کون� آ�قرم�کلاک�پا کے یٰ تعا ا�خدکہا�افر )�نے د�و�و مسیحت�حضر� ( پر ل�ا� و کا ۔�ملے ہ�د�ا ز ی و�ر ر�و�ا با ر�شوکہہیں تے پڑ یںر� و لمبی لمبی گ�لو ں�الم ہیں تے د ہ�یرو ختمجو گ�لو کے ملک س�ا ۔�ہیں تے پڑ گ�لو ں�مُلا سے ض�غر کی� )�� � :�ہ�قر ا (�الیلق انمث یتیاب اورتشت الو کرنظرپر ں�یود� آہ�ر�مقرف�صر گ�لو ں� لا ہے ض�ا�تر ا بھیپر س�ا سے ہمیشہ کد�نز ے�میر ہے کاز�نما میں ب�پنجا کلج� آق طرجو ۔�ہےکفریہ� ے�و�جا ا نکا سے مسجدکسیراپھر ہو ی ا�کرت ا ا پر ت�ر ا ح�طر س�ا کہہے نہیںنظیرکہیںمیں ؓہ صحا۔�ہے ز�جا� نا اًشر م�ا ا سا ا ہیں ے ا�کرت جما کے� کہا د ب�ا�جو تو چھا�و نے ں�ولو ۔�کہیںں تکبیرت�سا ا ھ کیہ�ز� نا ز�نما نے ں� لا کا عہد کا کہتک ں�یہا ۔�ہے چلتا ہ�قد تکٹ�ر�کوچیف تو� ہے اکربھیا�مر ی کوکہہے ی جا ل�بھوت�با یہ مجھے جب ہے� ر د� ا کیسےتوہے امر ید� آک ا میں ل�سا کبھیہے تا ر د� ا سے ہ�ر�و� حا کے ہ�مرز�و�ر م�کایہ� ۔�ہے ی ہو میت ی کوتو س�ا تو� کے س�ا ہے ا د محلہجو مجھے کہا�آا�ہو ا و�ر ہ�و ن�د کا ے د کرتقسیممحلے سے� اُ نے ب صا ا�ز�میر ے�ر� ما ۔�ا ر کر آں�یہا لم کا ح�طر ی ا� ۔� یبنے ہ بھیر�د�چا سے س�ا گاملے ا�کپڑجو پر نے�مر کے ن�ا لئے س�ا ہیں ے چھوقد کے ں�یود� آ ۔�ہے ا جا ہو سختل�د سے نے�ھال� ا کاہ�د�مرکہہیں لکھتےی�و ہے ی�دّ�ر بہت ت حا کیں�ولو ن�ا تو س�ا )�� � حہء � � � � چ�ر� ا � � ر�بد ا (� )�یہ�طا�بر یہ� مد عہ جا د�تا ا ۔� بد� عا مد ا د�ؤ�ا�د ( www.alfazlonline.org @alfazlonline @alfazlonline info@alfazlonline.orgDAILYALFAZLLONDONONLINE ONLINEEDITION +44 79 5161 4020 ء�ا�ر�آ ر�و�ا میں ،�کلزر�آ ،�ینمضا نےا� یںا�بھجوپر کا کسیسے میں عا�ر�ذ لذ ج�ر�د� نہیںی�ر�و�ضر نا� ہو متفقسے ء�ا�ر�آر�و�ا ت�ا خیا کے ں�و�ر� گا لہ ا�مر و ہ�تبصر ،�ں�سو نو ن�مضمو کاہ�ر�ا�د�ا� ب�تاآب�و�غرو ع�طلو� ہ�ر�ہ�کرکہنونہ د ن�ا د�ا ہ� بو� ر� 04:47 04:4504:4304:2318:3318:3618:28 ء�����ستمبر؍5فجر ع�طلوب�تاآب�و�غر� ڈ�ر�و�فل�د�با�آم�لاا�04:5318:4819:41 میں ی�ر�و�کمزر�و�ا شکست علمیر�و�ا ی تمد ،�ی سیا ،�ی لا ا ،�نی د ی�ربر علمیر�و�ا� ر�و�ا ے�کرر�و�د کوتذ س�اِ ہ�و کہ ا چا نے یٰ تعا ا�خد ۔�ہے گئیہو ل�ّبد ا�پید ہ�ر� با� و�د کوق�لا ا یلا ا ۔�ے�کر ج ا�ر میں نیا�د ہ�ر� با� و�د کوق طر پہلے� لہ مقا کے س�اکفرر�و�ا ے�کرب غا میں نیا�د پھر کون د نے ا ر�و�ا ے� کر� کیم�قیا کے ت مد ا یہی ۔�ے جا چلا پر جگہ ہ�ر�مقر نی ا کرھاشکست میں� ۔� یہے� ر تک ت قیا ض�غر یہی ر�و�ا ہے بھی ب�ا ض�غر یہی ،�تھیض�غر� غلط کتنے ہ�ا�خو ہ�و ،�ے�کرب�منسوف�طر ی�ر� ما یںبا غلط کتنیہ�ا�خو مند� بنا سے ل�د نے ا یںبا کتنیہ�ا�خو ہ�و ،�ے�کرب�منسوف�طر ی�ر� ما ے� عقید� ت ا� د کا یہ ے�کرشکوکینے� کرلا�د میں ں�و�عقیدے�ر� ما کر� پر س�ا تو گاے�کرعہ مطاھ سا کے ی�ر�ا�تد ا د بھییر ی کوکاجس ہے� ا�تد ا عا�د ر�و�ا صد کات مد ا کہ گاہو نا� کرتسلیمسے� اُ ر�و�ا یے جا ہو حا�و� ہے� ر یہی تکت قیاکرے سے ج� آر�و�ا ہے ا ر یہی تک ج� آکرے سے� ت مد ا ء�منشا یہی ،�تھا کام�قیا کے ت مد ا ء�منشا یہی کہہے صحیحیہ رار�و�ا ۔� گا� ہے صحیحیہ رار�و�ا ۔�گاہے� ر کام�قیا کے ت مد ا ء�منشا یہی ر�و�ا ہے کام�قیا کے� ئے یجے میں نیا�د سے ف�طر کییٰ تعا ا�خد لمو علیہلہ ا صلیمکرل�ور کہ� تک ت قیا ر�و�ا ہے ب�کتاہ�د�کرل�ز�نا کییٰ تعا ا�خد مکرن� آ�قرر�و�ا تھے� :�ہیں ے افر یٰ تعا لہ ا یر د�و�و مصلحت�حضر� میں نیا�د کوس�ا ر�و�ا ء� حیا� ا ہ�ر� با� و�د کے م�لا ا م�قیا کا ت جما ی�ر�ما کیت مد ا ا�و۔�ہے ا�ہو لئے کے نے� کرم�اھ سا کے عظمتو ت�شو� پیش عتشر نئی ی کونے ت مد ا ۔�ا�ہو نہیںم�ا بمذ نیا ی کومیں کل لہ ا صلی مکرل�ور ۔�ی�آنہیںکرے مسلک نیا ی کوت مد ا ۔�کینہیں� ر�و�ا ہے نقلکیس�اُ بلفظ لفظ ت مد ا تھا ا افر کچھجو نے لمو ہٖ�آ�و علیہ� یٰ تعالہ ا ر�و�ا ہو کینے�آکے ت مد ا ۔�ہے ق تصد کیی اُ ف�بحر ف�حر� ہی نیا ،�تھیہی نیاِ ف�صرر�و�ا ف�صرہو کینے� کرا�کھڑکور�و�ا کا کے� ے ہو ے�ا کے لمو علیہلہ ا صلیمکرل�ور کہیہے� ر ہی نیا ر�و�ا ہے� جو کوتہر ے ہو ے بتا کے پ� آر�و�ا تھا ا د بُھلا نے ں� نو� مسلماجو کوم�لا ا� ں�ولو جسے کوتعلیمی ہو ی سکھا کیپ� آر�و�ا تھا ا د کرک�ر نے ں� نو�مسلما� ت�رکیا�خد ر�و�ا ی�ر�و�کمزکیعملنے ا میں نتیجہکے س�ا ر�و�ا تھا ا د ڑ�چھونے� تھا گیاٹ�و�ل ف�طر کیی ا�ورُ ر�و�ا نکبت،�ّتذ م�قد کاں� نو� مسلماسے ہو کی� ہ�و ا ر�و�ا تھے ب غا پر حصہ ے�بڑ کا کے نیا�د میں تو کا ہ�و تو ا ر�و�ا� ی تمد ،�ی سیا ،�ی لا ا ،�نی د کین�ا ر�و�ا ئے ہو ب�مغلو میں کمماے�ر� سا� ن�یوا�سیر ۔�د�محمون�شا ذ :�لہ�مر�یے �آب غا ہی ت مد ا� ت�با یہ کہہے ی�ر�و�ضر بھینتیجہ ا�تیسریہ پھر تو ہے ب�کتالی� ا�و نے ر م ا ی تمد ،�ں�ہو ی سیا ہ�و ہ�ا�خو یںقور�و�ا یں طا کینیا�د کہہے یقینیر�و�ا عی پر ر�طو ک�مشتر ا پر ر�طوہ ا�د�منفر� ں�ہو بھی کیقسمکسیا ں�ہو علمی ،�ں� ہو� کا ا حت�ا کے ں�سکیمومختلف میں تو ہی کا ا میں ں�توو لگ�ا لگ�ا� حملہراق مطا کے یر تد ی ہو سمجھیی�و کسیا ک�چا� ا حت�ا کے سکیمہی� ۔� یے �آب غا ہی ت مد ا ر�و�ا یہیں�ر د�ا�مر� نا و م� کا� نا ہ�و تو یں �کر� ر�و�ا ں کرا�د�ا کوضا�فر نے ا ی�مد ا کہہے ی�ر�و�ضر بھییہ ہی ھ سا لیکن� ۔�یںر ہ�دز ہمیشہ نے سا نے ا کوصد نے ا ہ�و� )�ء����� بر�نو� �� ہر�و ضلا ہ�بو�ر م�قا ء����� بر�نو� �� ہ�د�وفرجمعہ خطبہ�(�








