Pak & saudia Relation

Page 1

‫دمحم بن سلمان کا دورہ پاکستان‪’ :‬پاک‪-‬سعودی تعلقات کی گہرائی بڑھتی ہی‬

‫رہی ہے‬

‫اسالم آپاد کے افق بر ف یصل مسجد پاکس تان اور سعودی عرب کے تعلقات میں اپک مع تی خیز ح یث یت رکھ تی ہے‬

‫اسالم سرزمی ِن حجاز سے پ ھتال جو اب سعودی عرب کا اپک اہم صوبہ ہے۔‬

‫یہیں دب ِن اسالم کے دو مقدس بربن مقامات مکہ اور مدینہ واقع ہیں۔‬ ‫پاکستان کے مسلمانوں کی ان مقدس جگہوں سے وابس تگی اب ان دو ممالک‬ ‫کے تعلقات میں پھی اپک اہم کردار ادا کرئی ہے۔ اس طرح ہللا کا گ ھر اور‬

‫‪1‬‬


‫ی یغمیِر اسالم کا روضہ سعودی پادساہت کی حقاظت کے ل یے پاکستان کی جارجہ‬

‫پالیسی کا اپک مخصوص جواز ہے۔‬ ‫پاہم پاکس تان خب پ ھی سعودی عرب کی حقاظت کی پات کرپا ہے نو بہ واضح‬ ‫یہیں کرپا کہ سعودی پادساہت کو حطرہ کس ملک سے ہو سک تا ہے۔‬

‫بہ پ ھی بڑ ھ یے‬

‫دمحم بن سلمان کے دورہ پاکستان میں اپک دن کی پاخیر‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫’سعودی عرب نے جا قجی ف ل کی تخق یقات میں رکاوٹیں ڈالیں‘‬ ‫’اب ٹی سے دبں نو پھی لوگ سعودی عرب یہیں جاپا جا ہ یے‘‬

‫کہا جا سکتا ہے کہ ساپد امرپکہ اور برطاینہ کے پاہمی تعلقات کی نوعیت ایتی‬ ‫گہری یہیں جثتی پاکس تان اور سعودی عرب کی ہے۔ ان دونوں ملکوں کے‬

‫درم تان ہونے والے معاہدے کسی مرنوط دستاوبزی سکل میں موجود یہیں‬ ‫پاہم ان ملکوں کے ر س یے پا تعلقات کی پارتخ کے یتاطر میں اپک پات قطعی طور‬

‫‪2‬‬


‫ہر کہی جا سکتی ہے کہ ان کی ٹث تاد پا وجہ نو پدل سکتی ہے لتکن ان کی گہرائی‬ ‫بڑھتی ہی رہی ہے۔‬

‫ساہ ف یصل پاکس تان کی آزادی سے یہلے کے زمانے سے پاکس تان کے دوست بن جکے پھے‬

‫پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کا آغاز‬ ‫ُ‬ ‫ح‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫پ‬ ‫سعودی عرب ان حتد او ین مما ک یں سے ھا ھوں نے پاکستان کے وجود‬ ‫میں آنے ہی اسے بسلنم ک تا۔ ساہ سعود‪ 1953 ،‬میں سعودی عرب کے‬ ‫ُ‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫دوسرے پادساہ ی یے۔ ان کے زمانے یں پاکس تان اور عودی عرب کے‬

‫‪3‬‬


‫ُ‬ ‫س‬ ‫گہرے تعلقات استوار ہونے اور اس کی وجہ پاکس تان اور عودی عرب دونوں‬

‫کا سرد ح تگ کے زمانے میں امرپکی کنمپ میں سامل ہوپا پ ھا۔‬ ‫اپک امرپکی حفنہ مراسلہ جو تعد میں م یطِرغام بر آپا‪ ،‬اس میں ی تاپا گتا ہے کہ‬ ‫ُ‬ ‫سنہ ‪ 1950‬کی دہائی میں سعودی عرب کے اس وفت کے ولی عہد شہزادہ‬ ‫ُ‬ ‫ع‬ ‫ظ‬ ‫ف یصل اور سوڈان کے اس وفت کے وزب ِر ا م نے پاکستان اور اقعابس تان‬ ‫کے درم تان کس تدہ تعلقات میں یہیری النے کی کوشش کی پ ھی جو نےسود‬ ‫ُ‬ ‫ع‬ ‫م‬ ‫ظ‬ ‫رہی ک توپکہ پاکس تان اس وفت کے اقعان وزب ِر ا م سردار دمحم داؤد کی عزولی‬ ‫جاہتا پ ھا۔‬

‫پاہم امرپکہ نے پاکس تان کی اس جواہش کی حمایت یہیں کی اور سردار داؤد‬ ‫اقعابس تان کے وزب ِر اعظم سنہ ‪ 1963‬پک رہے۔‬ ‫اگرجہ پاکس تان سنہ ‪ 1955‬میں امرپکہ کے فوجی اتجاد معاہ ِدہ تعداد میں سامل‬ ‫ہو گ تا پ ھا ل تکن ساہ سعود نے اس اتجاد کا حصہ ٹث یے سے اتکار کتا پ ھا۔ ساہ‬

‫‪4‬‬


‫ُ‬ ‫سعود یہلے عرب جکمران پھے حن ھوں نے سنہ ‪ 1956‬میں یہر سوبز کی ح تگ‬

‫کے موقع بر معرئی ممالک کو یتل کی برآمد روک کر دپاؤ ڈا ل یے کی کوشش کی۔‬

‫ف تلڈ مارسل کا سعودی عرب میں قق تدالم تال اسیق تال ک تا گ تا‬

‫ف تلڈ مارسل انوب جان اور ساہ سعود‬ ‫ُ‬ ‫س‬ ‫کہا جاپا ہے کہ اس وفت سے پاکس تان اور عودی عرب کے درم تان فوجی‬ ‫تعاون کا آغاز ہوا۔ ‪ 1960‬میں پاکستان کے اس وفت کے صدر فتلڈ مارسل‬

‫ً‬ ‫ج‬ ‫انوب جان نے سعودی عرب کا دورہ کتا پ ھا۔ بہ غالتا کسی پاکس تائی کمران کا‬

‫سعودی عرب کا یہال دورہ پ ھا۔‬

‫‪5‬‬


‫ُ‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫ی‬ ‫صدر انوب جان کا ای تہائی بریتاک اپداز یں اس ق تال ک تا گ تا پ ھا۔ ا ھوں نے‬ ‫مکہ میں عمرہ اور مد ی یے میں روض ِہ یتی کی زپارت کی۔ اس کے غالوہ اپ ھیں‬

‫ل یق ی م پ ُ‬ ‫ح یت ا ع یں ھی ان کی جواہش بر لے جاپا گ تا۔‬ ‫ُ‬ ‫ی‬ ‫ص‬ ‫ف‬ ‫ساہ سعود کی معزولی کے تعد ان کے پ ھائی ساہ ل پادساہ ی یے نو پاکس تان‬ ‫سے تعلقات میں یہیری کا سلسلہ برقرار رہا۔ ادھر انوب جان پ ھی اپک عوامی‬ ‫ُ‬ ‫تحرپک کی وجہ سے مسیعفی ہونے نو ان کی جگہ پاکستائی فوج کے کماپڈر اِ تچ یف‬ ‫ٰ‬ ‫خیرل تچتی جان نے اف تدار سثن ھاال۔‬

‫ساہ ع تدالعزبز بن سعود امرپکی تحربہ کے جہاز نو ابس ابس کوٹیسی بر امرپکی صدر قری یکلین روز وپلٹ سے جودہ قروری سنہ ‪ 1945‬میں مذاکرات کرنے ہونے‬

‫‪6‬‬


‫ٰ‬ ‫ی‬ ‫خیرل تجی جان اور من بر یمتاری‬ ‫تچ ٰ ُ‬ ‫س‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ح‬ ‫ت‬ ‫صدر تی نے اس وفت کے توئی من کے ساپھ عودی عرب کی ح گ یں‬ ‫سعودی عرب کی مدد کے ل یے پاکس تائی قصاینہ کے پاپلٹ پھیجے حن ھوں نے‬ ‫اپک ٹیسرے ملک کے جہازوں کے ذر تعے یمن بر یمتاری کی۔‬ ‫ُ‬ ‫کہ‬ ‫سنم طرتفی بہ ہے کہ اس وفت کے زپدی قرقے کے لوگ جو آج جوئی النے‬ ‫ہیں‪ ،‬سنہ ‪ 1969‬کی ح تگ میں سعودی عرب کے اتجادی پھے اور وہ ح توئی‬

‫یمن میں مصر کی حمایت پافنہ پاٹیں پازو کی جکومت کے جالف لڑے پھے۔‬ ‫تچ ٰ‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫تی جان ہی کے زمانے سے پاکس تائی افواج کی عودی عرب یں عث تائی کا‬ ‫ُ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫سلسلہ سروع ہو گتا پ ھا۔ اسی دوران سنہ ‪ 1969‬یں رپاط یں ہونے والی‬ ‫اسالمی ممالک کی سربراہی کاتفربس میں پاکس تان نے سرکت پ ھی سعودی‬ ‫عرب کی جواہش بر کی۔‬

‫سنہ ‪ 1971‬کی حتگ کے دوران سعودی عرب نے پاکستان کی فوجی اور مالی‬ ‫امداد پ ھی کی۔‬ ‫‪7‬‬


‫ذوالفقار غلی پھ تو اور ساہ ف یصل‬

‫ُ‬ ‫سعودی عرب اور پاکس تان کے درم تان تعلقات میں اپک یتا موڑ اس وفت آپا‬ ‫خب ذوالفقار غلی پ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫رسر اف تدار آنے۔ اس وفت سعودی عرب‬ ‫ب‬ ‫ں‬ ‫ی‬ ‫ان‬ ‫ت‬ ‫ا‬ ‫پ‬ ‫و‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ِ‬ ‫میں دولت کی نےای تہا رپل ی تل پ ھی جس کی وجہ سے برقی اور تغمیرات کا اپک‬ ‫نے م تال دور سروع ہوا۔ ساہ ف یصل اور پ ھ تو کے ای تہائی گرمجوش اور قریتی‬ ‫ذائی تعلق کی وجہ سے پاکستائی ُہیرم تد اور غیر ُہیرم تد مزدوروں کے ل یے‬ ‫دروازے غیرمسروط طور بر کھول دنے۔‬

‫‪8‬‬


‫سنہ سیر کی دہائی میں وزبراعظم پاکس تان ذوالفقار غلی پھ توکے سعودی عرب کے پادساہ ساہ ف یصل سے یہیربن‬ ‫مراسم کی پدولت الہور میں اپک کام تاب اسالمی سربراہوں کی کاتفربس م یعقد ہوئی۔‬

‫سنہ ‪ 1973‬کی عرب اسرای تل ح تگ میں پاکس تان نے بہ صرف عرنوں کا‬ ‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ساپھ دپا پ ھا پلکہ اس وفت کے پاکس تائی قصاینہ کے پاپلٹ اسرا ل کے‬ ‫جالف لڑنے کے ل یے سام پ ھی گ یے پھے۔ ساہ ف یصل اور پاکس تان کے وزب ِر‬ ‫اعظم ذوالفقار غلی پ ھ تو کی ستاسی فہم و قراست میں ہم آہ تگی ایتی زپادہ پ ھی کہ‬ ‫دونوں اپک دوسرے کو اعنماد میں لے کر اہم بزوبرائی (سیرٹثی ِجک) ف یصلے‬

‫کرنے پھے۔‬

‫پاکستان میں سنہ ‪ 1974‬م یعقد ہونے والی دوسری اسالمی سربراہی کاتفربس‬ ‫میں ساہ ف یصل اور پ ھ تو کی ستاسی قریت دپدئی پ ھی۔ اس کاتفربس میں یہلی‬ ‫ف‬ ‫مر نہ ی ی‬ ‫ظ‬ ‫ن‬ ‫آزادئ فلسطین پا ئی اپل او کو لسظ یث توں کی واجد یمای تدہ ی یظنم کے‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ِ‬ ‫طور بر بسلنم ک تا گ تا۔ اور اسی کاتفربس کی قراردادوں کی روستی میں ئی اپل او‬

‫کو افوام میجدہ میں م یصر کا درجہ دلوانے میں مسلمان ممالک کامتاب ہونے۔‬

‫‪9‬‬


‫یہی وہ وفت پ ھا خب ہ تدوستان نے نوک ھران میں متی سنہ ‪ 1974‬ای تا یہال اینمی‬ ‫ُ‬ ‫ع‬ ‫پ‬ ‫ک‬ ‫ظ‬ ‫ج‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫دھماکہ کتا پ ھا۔ اس وفت پاکس تان کے وزب ِرا م تو نے ین میت تی‬ ‫خ‬ ‫ی‬ ‫ق‬ ‫س‬ ‫ق‬ ‫ک‬ ‫دوست ممالک سے راتطہ ک تا۔ کتی م ین کا ہ تا ہے کہ عودی عرب کے‬

‫ساہ ف یصل‪ ،‬ل یث تا کے کرپل فذاقی اور سمالی کورپا کے ِکم اِ ل سوپگ نے مالی اور‬ ‫ت‬ ‫ی کث تکی لجاظ سے پاکس تان کو ایتی جوہری بم ی تانے میں مدد دی۔ پاہم پاکستان‬ ‫سمیت دپگر ممالک اس امداد کی بردپد کرنے ہیں۔‬ ‫ف یص ُ‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ذوالفقار غلی پھ تو اور ساہ ل کو اس زمانے کے عرئی پاالد تی کے مجالف‬ ‫ل تڈروں کی فہرست میں سمار ک تا گ تا ہے۔ اور ان دونوں رہنماؤں کے قریتی‬ ‫تعلقات میں بہ یہلو یہت اہم پ ھا۔ دونوں اسالمی ممالک بر مسنمل اپک‬ ‫م‬ ‫کھ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫دول ِت مشیرکہ‪ ،‬مسلمان ملکوں کی م تڈنوں میں اپک دوسرے کو ل اور لی‬ ‫رسائی اور سرمابہ کاری کے کتی اپک مشیرکہ م یصونوں بر کام کر رہے پھے۔‬

‫ماہرب ِن س تاس تات کے مطانق‪ ،‬معرئی طاف توں کو برقی پذبر ممالک میں بہ رحجان‬ ‫م ُ‬ ‫پ پ‬ ‫ھ‬ ‫ث‬ ‫فاپ ِل ف تول یہیں پ ھا۔ ساہ ف یصل کو سنہ ‪ 1975‬یں ان کے ا ک یجے نے‬ ‫‪10‬‬


‫گولی مار کر ہالک کر دپا۔ یہاں سے پاکستان اور سعودی عرب کے معرئی‬ ‫پاالدستی کی مجالفت کے دور کا آغاز حنم ہو جاپا ہے۔ ذوالفقار غلی پ ھ تو کی‬ ‫جکومت کو پاکس تائی فوج اپک س تاسی تحرپک کے تعد اف تدار سے الگ کر د یتی‬

‫ہے اور خب پھ تو کو پ ھابسی دی گتی نو سعودی عرب میں ساہ ف یصل یہیں پھے‬ ‫پلکہ ساہ جالد پھے۔‬

‫خیرل ض تاالجق کے دور میں اقعابس تان میں سو یت فوجوں کے آنے کے تعد پاکس تان اور سعودی عرب نے ِمل کر امرپکی مدد سے جہاد کا آغاز ک تا‬

‫‪11‬‬


‫خیرل ض تاالجق‪ :‬پاکس تان‪-‬سعودی‪-‬امرپکی اتجاد‬

‫پاکستائی فوج کے سربراہ حنھوں نے پھ تو کی جکومت حنم کی پ ھی‪ ،‬مارسل ال‬

‫لگانے کے تعد اغالن نو ک تا پ ھا کہ وہ ‪ 90‬دن کے تعد اییجاپات کرانے کے‬ ‫تعد وابس بیرپکوں میں جلے جاٹیں گے لتکن غالمی بساط برکچھ اور ک ھ تل ک ھتال جا‬ ‫رہا پ ھا۔‬

‫اقعابس تان میں سنہ ‪ 1978‬میں نور دمحم برکتی کی ف تادت میں پاٹیں پازو کا‬ ‫الب نور آگ تا اور اگلے برس تعتی ‪ 1979‬میں ابران میں امام حمثتی کی ف تادت‬ ‫اتق ِ‬ ‫میں اسالمی اتقالب برپا ہوگ تا۔ بہ دونوں ی تدپل تاں امرپکہ کے ل یے پافاپ ِل ف تول‬ ‫پ ھیں۔‬ ‫خیرل دمحم ض تاالجق کے ل یے ا ی یے اف تدار کو طول د ی یے کے یہی یہیربن مواقع‬ ‫پھے۔ ابرائی اتقالب کے رہیر امام حمثتی نے اتقالب برآمد کرنے کی پات کی‬ ‫اور اسی پات کو سعودی عرب اور اس کے اتجادی عرب ممالک نے ا ی یے‬

‫‪12‬‬


‫وجود کے ل یے اپک حطرہ قرار دے کر اس کے جالف اتجاد ی تانے سروع کر‬

‫دنے۔‬

‫سرفہرست پ ھا۔ ان یمام واقعات ہی کے دوران‬ ‫اس اتجاد میں پاکستان ِ‬ ‫م ُ‬ ‫سوو یت نوٹین کی فوجیں اقعابس تان یں اس وفت کے اقعان سربراہ بیرک‬ ‫کارمل کی دعوت بر ان کے ملک میں داجل ہوگ ییں۔ امرپکہ اور اس کے‬

‫اتجادنوں نے سوو یت فوح توں کے اقعابس تان میں دا جلے کو نےجا مداجلت اور‬ ‫فوجی ف یصہ قرار دپا اور غالمی طاف توں کے درم تان سرد ح تگ پا کس تدہ تعلقات‬

‫میں یہیر تعلقات کے جاالت کا دور حنم ہوگ تا۔‬

‫اور اس طرح پاکس تان اور سعودی تعلقات میں اپک معرئی ممالک کی حمایت‬

‫واال دور سروع ہوا۔ سعودی عرب اور اس کے اتجادی عرب ممالک نے ابران‬

‫کے جالف اتجاد یتاپا‪ ،‬اقعابستان میں سوو یت فوجوں کے آنے کے تعد سعودی‬ ‫ُ‬ ‫عرب نے سب سے یہلے پاکس تان کی مالی مدد کرپا سروع کی۔ امرپکہ اور اس‬

‫‪13‬‬


‫کے معرئی اتجادنوں نے سوو یت نوٹین کے جالف جہاد سروع کرنے کے ل یے‬ ‫پاکستان کو 'التچ تگ ی تڈ' کے طور بر اسیغمال کرپا سروع ک تا۔‬

‫پاکستان میں بہ صرف معرئی ممالک کی مالی اور فوجی امداد آپا سروع ہو گتی پلکہ‬

‫سعودی عرب اور اس کے جامی عرب ممالک سے مالی امداد کے غالوہ اپک‬ ‫تطرپائی سدت بس تدی پ ھی پاکستان کو برآمد کی گتی۔ پاکس تان اور سعودی عرب‬

‫کے درم تان تعلقات میں پ ھر مدرسوں کی مالی امداد اور سدت بس تدی کے قروغ‬ ‫بر کوئی روک نوک بہ رہی۔‬

‫خیرل ض تاالجق کے زمانے میں پاکس تان۔سعودی عرب۔امرپکہ کے درم تان مضتوط بربن تعلقات پھے‬ ‫‪14‬‬


‫اسی بس م یطر میں نومیر سنہ ‪ 1979‬میں خب سعودی عرب میں جابہ کعنہ بر‬ ‫ُ‬ ‫ل‬ ‫وہاں کے سدت بستدوں نے حملہ ک تا نو ان سے لڑنے کے یے پاکس تائی‬ ‫کماپڈوز پ ھی حرکت میں آنے اگرجہ اصل کارروائی قرابس کے کماپڈوز نے کی‬

‫پ ُ‬ ‫س‬ ‫ھی۔ اس وفت بہ عودی عرب کے ل یے م تاسب پ ھا کہ وہ پاکس تائی فوج کے‬ ‫کع یے میں کردار کو یماپاں کرے پاکہ قرابس کے 'مسیجی' دستوں کی کع یے میں‬

‫فوجی کارروائی کی خیر دب جانے۔‬

‫خیرل ض تاالجق کے زمانے میں سب سے زپادہ تعداد میں پاکس تائی فوجی سعودی‬ ‫ُ‬ ‫پ‬ ‫ت‬ ‫ع‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫پادساہت کی حقاظت کے ل یے حزبرہ یما سرز ی ِن عرب بر یجے یے۔ ض‬ ‫مخفقین کے مطانق بہ تعداد ی تدرہ ہزار سے زپادہ ہو گتی پھی۔ اسی دور میں خب‬ ‫ساہ جالد اور ساہ فہد سعودی عرب کے پادساہ پھے‪ ،‬پاکستان خیرل ض تاالجق کی‬ ‫ف تادت میں امرپکہ کی 'قریٹ البن سث یٹ' پ ھا۔‬ ‫ّ‬ ‫سنہ اسی کی دہائی میں خب پاکستان امرپکہ سے اتف سولہ لڑاکا ط تارے حرپد‬ ‫رہا پ ھا نو پاکستان کو ان ط تاروں کی فنمت ادا کرنے میں دسواری ٹیش آ رہی‬ ‫‪15‬‬


‫ت ً‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫پ‬ ‫پ ھی اور فری تا تجاس کروڑ ڈالرز م بڑے رہے ھے‪ ،‬جو عودی عرب نے امرپکہ‬

‫کو ادا ک یے۔‬

‫معروف دفاعی تحزبہ کار ڈاکیر غابشہ صدتقہ کے مطانق‪ ،‬امرپکہ سے فوجی‬

‫ط تارے حرپدنے کے ل یے اس طرح کی سعودی امداد پاکستان‪ ،‬امرپکہ اور‬ ‫سعودی عرب کے سہ قرتفی تعلقات کی نوعیت کو پ ھی اجاگر کرئی ہے۔‬

‫دور جکومت میں سعودی عرب میں ساہ ف یصل جیسا معرئی پاالدستی کے جالف مزاحمت کرنے واال جکمران یہیں پ ھا‬ ‫نے تظیر پ ھ تو کے یہلے ِ‬

‫‪16‬‬


‫نےتظیر پ ھ تو‪ :‬فوج اور سعودی عرب‬ ‫خیرل ض تا کی سنہ ‪ 1988‬میں اپک ط تارے کے جادنے میں ہالکت کے تعد‬

‫اییجاپات ہونے جس میں نےتظیر پھ تو کی حماغت ٹث تلزپارئی اف تدار میں آئی۔‬ ‫ان کی حماغت کو قطعی اکیریت یہیں مل سکی پ ھی اس ل یے اپ ھیں اپک مجلوط‬ ‫م‬ ‫جکومت ی تاپا بڑی پھی۔ نےتظیر پھ تو کو اپک نو پاکستان مال جو اب کمل طور بر‬ ‫سنہ ‪ 1973‬کے آ ٹین کے مطانق یہیں پ ھا‪ ،‬تعتی اب فوج کی اف تدار میں‬ ‫بربری یہت واضح طور بر تطر آئی پ ھی۔‬

‫دوسرے بہ کہ سعودی عرب میں اب ساہ ف یصل جیسا معرئی پاالدستی کا‬

‫مجالف مزاحمت کرنے واال جکمران یہیں پ ھا۔ نے تظیر پھ تو کے زمانے میں‬

‫پاکستان کے سعودی عرب سے تعلقات میں کوئی جاص قرق یہیں بڑا ک توپکہ‬ ‫بہ وہ دور پ ھا خب یمام اہم بزوبرائی ف یصلے پالواسطہ طور بر فوج کرئی پ ھی اور‬ ‫ُ‬ ‫م‬ ‫غ‬ ‫پ‬ ‫اس وفت کہ غمر بربن ی توروکریٹ الم اسجاق جان پاکس تان کے صدر ھے جو‬

‫‪17‬‬


‫ہ ُ س‬ ‫ک‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫چ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫اس یث تلشمیٹ کے ا م حزو ھے جانے ھے اور وہ نے ظیر تو بر ' طر' ر یے کا‬ ‫کردار اد کرنے رہے۔‬

‫نےتظیر کے جالف حزب اح تالف نے مسلسل دپاؤ ڈالے رکھا۔ یہاں پک کہ‬ ‫نے تظیر کی مجلوط جکومت کے جالف اپک تحرپ ِک غدم اعنماد پ ھی الئی گتی۔‬ ‫خ‬ ‫تعد میں ت ق یفی کام کرنے والے ضجاف توں نے ابسی کچھ معلومات جاصل‬ ‫ُ‬ ‫کیں جن سے بہ پایت کرنے کی کوشش کی گتی کہ سعودی عرب اور اسامہ‬

‫حزب‬ ‫بن الدن نے نے تظیر جکومت کو گرانے کے سلسلے میں ب ِس بردہ رہ کر ِ‬ ‫اح تالف کی مالی معاویت کی پ ھی۔‬ ‫نےتظیر پ ھ تو کے زمانے میں عراق کے اس وفت کے صدر صدام جسین نے‬

‫دو اگست سنہ ‪ 1990‬کو کو یت بر حملہ کر کے ف یصہ کرل تا پھا۔ کو یت کے‬ ‫ف یضے کے جالف سعودی عرب نے دی تا پ ھر سے مدد ماپگی۔ امرپکہ م تدان میں‬

‫کود بڑا۔ پاہم نے تظیر پ ھ تو نے عراق کے جالف فوجی کارروائی کی ای تدائی طور‬ ‫بر مجالفت کی پ ھی اور سقارت کاری بر زور دپا۔‬ ‫‪18‬‬


‫پاہم سعودی عرب عراق کے جالف فوجی کارروائی جاہ تا پ ھا۔ کو یت بر عراق‬

‫کے ف یضے کے جار دن تعد نے تظیر کی جکومت کو پدع توائی کے الزامات کے‬

‫تحت صدر غالم اسجاق نے برطرف کر دپا۔‬ ‫خیرل اسلم ی تگ اور کو یت بر عراق کا حملہ‬

‫نے تظیر کی جکومت کے جا یمے کے تعد پاکستائی فوج کے سربراہ خیرل اسلم‬ ‫ی تگ نے صدام جسین کے جالف ممکنہ امرپکی کارروائی بر اپک ی یصرے میں‬

‫کہا کہ عراق میں اپک اور قرپائی کی حتگ ہونے والی ہے اور اپھوں 'سیرییجک‬ ‫ڈ تقاٹیس' کی پ ھ توری ٹیش کی پ ھی۔‬ ‫غام پابر بہ یتا کہ ساپد خیرل اسلم ی تگ کا پاکستان اس حتگ میں صدام‬

‫جسین کا ساپھ دے گا‪ ،‬ل تکن خب ح تگ کے جاالت واضح ہو گ یے نو پاکستائی‬ ‫فوج کا اپک دسنہ سعودی پادساہت کی حقاظت کے ل یے سعودی عرب روابہ‬

‫کر دپا گ تا۔‬

‫‪19‬‬


‫نواز سرتف نے خیرل ض تاالجق کے مشن کو جاری رکھ یے کا عزم ک تا‬

‫نواز سرتف اور خیرل ض تا کی پافتات‬

‫اسی برس ‪ 24‬اک توبر کو اسالمی حمہوری اتجاد کے نے اییجاپات میں کامتائی‬ ‫ٰ‬ ‫ٰ‬ ‫جاصل کی اور پگراں وزب ِر اعظم غالم مصطفی ح توئی کی جگہ ییجاب کے وزبراغلی‬ ‫نوازسرتف وزب ِر اعظم ی یے۔‬ ‫ُ‬ ‫پ‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫س‬ ‫ان کے زمانے ہی یں پاکس تائی فوج کے د یے عودی عرب یجے یے۔ بہ‬ ‫فوجی د س یے وہی ہیں حن ھوں نے کو یت بر عراق کے ف یضے کے دوران سعودی‬ ‫پادساہت کی حقاظت کی پ ھی۔‬

‫‪20‬‬


‫ُ‬ ‫ہ‬ ‫ق‬ ‫خیرل ض تاالجق کے قریب ر ہ یے اور ان کے ر قا اور مذ تی سدت بس تدوں کو‬

‫ا ی یے ساپھ رک ھ یے کی وجہ سے نوازسرتف سعودی عرب کے معنمد ساپھ توں میں‬

‫سامل ہو گ یے۔‬

‫خیرل مسرف پاکس تائی فوج کے سربراہ ٹث یے ہی سعودی جکمرانوں کے قریب ہو گ یے پھے‬

‫خیرل مسرف‪ 11/9 :‬اور سعودی عرب‬

‫خیرل مسرف ک توپکہ جود فوج سے تعلق رکھ یے پھے اس ل یے اپ ھیں سعودی عرب‬

‫سے تعاون میں کوئی مسکل یہیں ہوئی۔ ‪ 11‬سنمیر سنہ ‪ 2001‬میں ی توپارک‬ ‫میں دہست گردوں کے حملوں کے تعد امرپکی پالیسی اس حطے میں اپک مرینہ‬ ‫‪21‬‬


‫ُ‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫پ ھر پدلی‪ ،‬اور پاکس تان اس کی دہست گردی کی ح گ یں دوپارہ 'قریٹ البن‬

‫سث یٹ' بن گتا۔‬

‫پاکستان امرپکہ کا 'پان ٹث تو' اتجادی پ ھی قرار پاپا۔ ان وجوہات سے پاکستان جو‬ ‫ُ‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫کہ یہلے ہی سے سعودی عرب کا یہیربن اتجادی پ ھا‪ ،‬اس کی دو تی کو تی‬ ‫جہت مل گتی۔‬ ‫ع ً‬ ‫ک‬ ‫جل‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫اپک پات موما جی قوں یں ہی جائی ہے کہ پاکستائی فوج کے سربراہ کو‬ ‫سعودی عرب میں پادساہ کے پ ھائی کے برابر کا برونوکول مل تا ہے۔ اس قشم‬ ‫کا برونوکول خیرل مسرف کے تعد خیرل اسقاق بروبز کتائی کو پ ھی مال۔‬

‫‪22‬‬


‫سعودی عرب کی سنہ ‪ 2016‬کی وہ فوجی مشق جس میں ک تی اسالمی ممالک کی افواج سمیت پاکس تان کے فوجی دستوں نے‬ ‫پ ھی سرکت کی‬

‫آصف زرداری اور سعودی سردمہری‬

‫پاکستان میں ستاسی ی تدپل توں کا سلسلہ جاری رہا۔ نواز سرتف پاکستان وابس‬ ‫ُ‬ ‫آ گ یے۔ نے تظیر پ ھ تو سنہ دسمیر ‪ 2007‬میں اپک جودکش حملے میں ہالک‬

‫ہوگ ییں۔ سنہ ‪ 2008‬اییجاپات میں کام تائی کے تعد ٹث تلز پارئی کو ابسی‬ ‫کام تائی ملی کہ وہ ییجاب میں جکومت بہ ی تا سکی۔ پاہم نے تظیر کے سوہر‬ ‫آصف غلی زرداری پاکس تان کے صدر مثیحب ہو گ یے ل تکن وکی ل تکس میں امرپکی‬ ‫‪23‬‬


‫حفنہ مراسلے میں ی تاپا گتا ہے کہ اس وفت سعودی عرب نواز سرتف کو‬

‫پاکستان میں 'ہمارا آدمی' کہ یے پھے۔‬

‫زرداری کے سعودی عرب سے جس قشم کے تعلقات رہے اس کا اپدازہ اس‬ ‫پات سے لگاپا جاسک تا ہے کہ ِوکی لتکس میں سا تع ہونے والے اپک امرپکی‬

‫مراسلے کے مطانق سعودی پادساہ ساہ ع تدہللا کی برحیح پ ھی کہ پاکستان سے‬ ‫خیرل مسرف جیسا جکمران جانے ک توپکہ وہ آصف غلی زرداری سے سدپد تفرت‬ ‫کرنے پھے۔ ل تکن اس جکومت کے زمانے میں پ ھی سعودی عرب نے ستالب‬ ‫پ پ‬ ‫ھ‬ ‫ی‬ ‫زدگان کے ل یے ڈبڑھ کروڑ ڈالرز سے زپادہ کی امداد ھی جی۔‬

‫دور صدارت میں ابران‪-‬پاکس تان گیس پایپ البن کے‬ ‫آصف زرداری کے ِ‬

‫پ ی‬ ‫ہ‬ ‫پافاغدہ آغاز کا معاہدہ ہوا پھا۔ بہ گیس پایپ البن پلوجس تان کی سرجد ک یچ‬ ‫جکی ہے‪ ،‬ل تکن پاکستان نے ا ی یے حضے کی گیس پایپ البن تغمیر کرپا پ ھی۔‬ ‫زرداری کا دور حنم ہوگ تا اور نواز سرتف کا دور آگ تا۔ بہ پایپ البن اب پ ھی‬

‫م‬ ‫پا کمل ہے۔‬

‫‪24‬‬


‫اب بہ عمران جان کی جارجہ پالیسی پایت کرے گی کہ صدر زرداری کے‬

‫زمانے میں طے پانے والے معاہدے والی ابران‪-‬پاکس تان گیس پایپ البن‪،‬‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫امرپکی پای تدنوں کی وجہ سے ل بہ ہو کی پا نواز سر ف کے عودنوں سے‬

‫حصوصی مراسم کی وجہ سے۔‬

‫ر ی تابرڈ خیرل راح تل سرتف کو سعودی عرب کی دہست گردی کے جالف ‪ 41‬ممالک کے اتجاد کی افواج کا سربراہ ی تاپا گ تا‬

‫‪25‬‬


‫نواز سرتف کی ٹیسری جکومت‬

‫ٹث تلز پارئی کی جکومت کے جا یمے کے تعد خب مسلم ل تگ سنہ ‪ 2013‬کے‬

‫اییجاپات میں فاتح بن کر اپ ھری نو اسے سعودی عرب کی پاکس تان میں اپک‬ ‫بڑی کام تائی سمچ ھا گ تا۔‬ ‫اس طرح ان کے اف تدار میں آنے ہیں پاکس تان اور سعودی عرب کے تعلقات‬

‫میں جو ٹث تلز پارئی کے دور میں سرد مہری پ ھی وہ اپک دم سے گرم جوسی میں‬ ‫پدل گتی اور نواز سرتف کی جکومت کی مالی مدد کے ل یے سعودی عرب نے‬

‫ڈبڑھ ارب ڈالرز دنے۔‬

‫خیرل راح تل سرتف اور سعودی نوکری کی اجازت‬

‫خب نواز سرتف کے دور میں ان کے پامزد کردہ ح یف آف دی آرمی س تاف‬ ‫پھ ً‬ ‫خیرل راح تل سرتف ری تابر ہونے نو سعودی عرب نے ا یں فورا دہست‬

‫گردی کے جالف فابم کی گتی جالیس کے قریب اسالمی ممالک کی افواج کے‬

‫اتجاد کی سربراہی کے ل یے دعوت دی۔‬

‫‪26‬‬


‫پاکستائی جکومت نے خیرل راح تل سرتف کو اس معا ملے میں ابن او سی پ ھی‬ ‫س یث ٰ‬ ‫جاری ک تا اور کسی اور جگہ نوکری کرنے کی دو برس پک کی پای تدی سے ا تی‬ ‫س یث ٰ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫دے دپا۔ اس طرح کا ا تی دوسرے کوں یں م ہی لتا ہے۔ امر کہ یں‬

‫ٰ‬ ‫ابسا اس یثتی جان م ی ِیس کو دپا گ تا پ ھا‪ ،‬وہ پ ھی صدر برمپ کا وزبر دفاع ٹث یے‬

‫کے ل یے‪ ،‬بہ کہ بیرون ملک نوکری کرنے کے ل یے۔‬

‫ی تا پاکس تان اور ی تا سعودی عرب‬

‫ت ً‬ ‫جال ہی میں پاکس تان تحرپ ِک اتصاف کی جکومت کو سعودی عرب نے فری تا حھ‬

‫ارب ڈالرز کی مالی امداد د ی یے کا اغالن ک تا ہے۔ اس کے غالوہ سعودی ولی‬ ‫‪27‬‬


‫ت ً‬ ‫عہد شہزادہ دمحم بن سلمان کے پاکس تان کے دورے کے دوران فری تا ‪ 20‬ارب‬ ‫ڈالرز کی سرمابہ کاری کے معاہدوں بر پ ھی دسیخط ہونے ہیں۔‬ ‫سعودی عرب میں فتد ‪ 2107‬پاکس تای توں کی رہائی کا اغالن‬ ‫ل تکن دپک ھتا بہ ہے کہ پاکستان سعودی عرب کی اس قراجدلی کے جواب میں‬

‫ک تا جدمات سر اتجام دے گا۔ جین کی سرمابہ کاری کے پارے میں پابر ہے‬ ‫کہ پاکس تان نے جین کو مسرق وسطی پک براہ راست رسائی کے ل یے سیرٹثیجک‬ ‫نوعیت کی راہداری مہ تا کی ہے پاہم پاکس تان سعودی عرب کو کس قشم کی‬ ‫سیرییجک مدد دے سک تا ہے‪ ،‬اس بر اپ ھی کچھ واضح یہیں ہے ک توپکہ ان کے‬

‫درم تان تعلقات کی دس تاوبزات کم ہی ہیں۔‬

‫سعودی عرب کے اپک سانق مشیر برانے دفاعی امور‪ ،‬نواف عث تد نے پاکستان‬ ‫اور سعودی تعلقات کو اس طرح ی تان کتا ہے کہ 'ہم نے اِ پ ھیں مالی امداد‬ ‫دی‪ ،‬اور اپ ھیں کہا کہ جس طرح آپ کا دل جاہیں اسے حرچ کربں‪ ،‬ہم ان‬ ‫ع ً‬ ‫پ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫سے لین دبن کی موما دس تاوبزات ھی ی تار یں کرنے یں‪ ،‬کن اس کے‬ ‫‪28‬‬


‫ی‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫چ‬ ‫ض‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫ھے ا ک ح تال مر ہے اور وہ بہ کہ ہر عا لے یں‪ ،‬کن جاص کر تورئی‬ ‫اور عسکری معامالت میں سعودی عرب کو خب پ ھی صرورت ہو گی‪ ،‬پاکس تان‬ ‫وہاں ساپھ دے گا۔'‬

‫‪Source of knowledge:‬‬ ‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-47192262‬‬

‫‪29‬‬


Turn static files into dynamic content formats.

Create a flipbook
Issuu converts static files into: digital portfolios, online yearbooks, online catalogs, digital photo albums and more. Sign up and create your flipbook.