دمحم بن سلمان کا دورہ پاکستان’ :پاک-سعودی تعلقات کی گہرائی بڑھتی ہی
رہی ہے
اسالم آپاد کے افق بر ف یصل مسجد پاکس تان اور سعودی عرب کے تعلقات میں اپک مع تی خیز ح یث یت رکھ تی ہے
اسالم سرزمی ِن حجاز سے پ ھتال جو اب سعودی عرب کا اپک اہم صوبہ ہے۔
یہیں دب ِن اسالم کے دو مقدس بربن مقامات مکہ اور مدینہ واقع ہیں۔ پاکستان کے مسلمانوں کی ان مقدس جگہوں سے وابس تگی اب ان دو ممالک کے تعلقات میں پھی اپک اہم کردار ادا کرئی ہے۔ اس طرح ہللا کا گ ھر اور
1
ی یغمیِر اسالم کا روضہ سعودی پادساہت کی حقاظت کے ل یے پاکستان کی جارجہ
پالیسی کا اپک مخصوص جواز ہے۔ پاہم پاکس تان خب پ ھی سعودی عرب کی حقاظت کی پات کرپا ہے نو بہ واضح یہیں کرپا کہ سعودی پادساہت کو حطرہ کس ملک سے ہو سک تا ہے۔
بہ پ ھی بڑ ھ یے
دمحم بن سلمان کے دورہ پاکستان میں اپک دن کی پاخیر س ت ’سعودی عرب نے جا قجی ف ل کی تخق یقات میں رکاوٹیں ڈالیں‘ ’اب ٹی سے دبں نو پھی لوگ سعودی عرب یہیں جاپا جا ہ یے‘
کہا جا سکتا ہے کہ ساپد امرپکہ اور برطاینہ کے پاہمی تعلقات کی نوعیت ایتی گہری یہیں جثتی پاکس تان اور سعودی عرب کی ہے۔ ان دونوں ملکوں کے
درم تان ہونے والے معاہدے کسی مرنوط دستاوبزی سکل میں موجود یہیں پاہم ان ملکوں کے ر س یے پا تعلقات کی پارتخ کے یتاطر میں اپک پات قطعی طور
2
ہر کہی جا سکتی ہے کہ ان کی ٹث تاد پا وجہ نو پدل سکتی ہے لتکن ان کی گہرائی بڑھتی ہی رہی ہے۔
ساہ ف یصل پاکس تان کی آزادی سے یہلے کے زمانے سے پاکس تان کے دوست بن جکے پھے
پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کا آغاز ُ ح م ل ن ل پ سعودی عرب ان حتد او ین مما ک یں سے ھا ھوں نے پاکستان کے وجود میں آنے ہی اسے بسلنم ک تا۔ ساہ سعود 1953 ،میں سعودی عرب کے ُ س م دوسرے پادساہ ی یے۔ ان کے زمانے یں پاکس تان اور عودی عرب کے
3
ُ س گہرے تعلقات استوار ہونے اور اس کی وجہ پاکس تان اور عودی عرب دونوں
کا سرد ح تگ کے زمانے میں امرپکی کنمپ میں سامل ہوپا پ ھا۔ اپک امرپکی حفنہ مراسلہ جو تعد میں م یطِرغام بر آپا ،اس میں ی تاپا گتا ہے کہ ُ سنہ 1950کی دہائی میں سعودی عرب کے اس وفت کے ولی عہد شہزادہ ُ ع ظ ف یصل اور سوڈان کے اس وفت کے وزب ِر ا م نے پاکستان اور اقعابس تان کے درم تان کس تدہ تعلقات میں یہیری النے کی کوشش کی پ ھی جو نےسود ُ ع م ظ رہی ک توپکہ پاکس تان اس وفت کے اقعان وزب ِر ا م سردار دمحم داؤد کی عزولی جاہتا پ ھا۔
پاہم امرپکہ نے پاکس تان کی اس جواہش کی حمایت یہیں کی اور سردار داؤد اقعابس تان کے وزب ِر اعظم سنہ 1963پک رہے۔ اگرجہ پاکس تان سنہ 1955میں امرپکہ کے فوجی اتجاد معاہ ِدہ تعداد میں سامل ہو گ تا پ ھا ل تکن ساہ سعود نے اس اتجاد کا حصہ ٹث یے سے اتکار کتا پ ھا۔ ساہ
4
ُ سعود یہلے عرب جکمران پھے حن ھوں نے سنہ 1956میں یہر سوبز کی ح تگ
کے موقع بر معرئی ممالک کو یتل کی برآمد روک کر دپاؤ ڈا ل یے کی کوشش کی۔
ف تلڈ مارسل کا سعودی عرب میں قق تدالم تال اسیق تال ک تا گ تا
ف تلڈ مارسل انوب جان اور ساہ سعود ُ س کہا جاپا ہے کہ اس وفت سے پاکس تان اور عودی عرب کے درم تان فوجی تعاون کا آغاز ہوا۔ 1960میں پاکستان کے اس وفت کے صدر فتلڈ مارسل
ً ج انوب جان نے سعودی عرب کا دورہ کتا پ ھا۔ بہ غالتا کسی پاکس تائی کمران کا
سعودی عرب کا یہال دورہ پ ھا۔
5
ُ م پ ی صدر انوب جان کا ای تہائی بریتاک اپداز یں اس ق تال ک تا گ تا پ ھا۔ ا ھوں نے مکہ میں عمرہ اور مد ی یے میں روض ِہ یتی کی زپارت کی۔ اس کے غالوہ اپ ھیں
ل یق ی م پ ُ ح یت ا ع یں ھی ان کی جواہش بر لے جاپا گ تا۔ ُ ی ص ف ساہ سعود کی معزولی کے تعد ان کے پ ھائی ساہ ل پادساہ ی یے نو پاکس تان سے تعلقات میں یہیری کا سلسلہ برقرار رہا۔ ادھر انوب جان پ ھی اپک عوامی ُ تحرپک کی وجہ سے مسیعفی ہونے نو ان کی جگہ پاکستائی فوج کے کماپڈر اِ تچ یف ٰ خیرل تچتی جان نے اف تدار سثن ھاال۔
ساہ ع تدالعزبز بن سعود امرپکی تحربہ کے جہاز نو ابس ابس کوٹیسی بر امرپکی صدر قری یکلین روز وپلٹ سے جودہ قروری سنہ 1945میں مذاکرات کرنے ہونے
6
ٰ ی خیرل تجی جان اور من بر یمتاری تچ ٰ ُ س ی م ح ت صدر تی نے اس وفت کے توئی من کے ساپھ عودی عرب کی ح گ یں سعودی عرب کی مدد کے ل یے پاکس تائی قصاینہ کے پاپلٹ پھیجے حن ھوں نے اپک ٹیسرے ملک کے جہازوں کے ذر تعے یمن بر یمتاری کی۔ ُ کہ سنم طرتفی بہ ہے کہ اس وفت کے زپدی قرقے کے لوگ جو آج جوئی النے ہیں ،سنہ 1969کی ح تگ میں سعودی عرب کے اتجادی پھے اور وہ ح توئی
یمن میں مصر کی حمایت پافنہ پاٹیں پازو کی جکومت کے جالف لڑے پھے۔ تچ ٰ س ت م تی جان ہی کے زمانے سے پاکس تائی افواج کی عودی عرب یں عث تائی کا ُ م م سلسلہ سروع ہو گتا پ ھا۔ اسی دوران سنہ 1969یں رپاط یں ہونے والی اسالمی ممالک کی سربراہی کاتفربس میں پاکس تان نے سرکت پ ھی سعودی عرب کی جواہش بر کی۔
سنہ 1971کی حتگ کے دوران سعودی عرب نے پاکستان کی فوجی اور مالی امداد پ ھی کی۔ 7
ذوالفقار غلی پھ تو اور ساہ ف یصل
ُ سعودی عرب اور پاکس تان کے درم تان تعلقات میں اپک یتا موڑ اس وفت آپا خب ذوالفقار غلی پ م ھ رسر اف تدار آنے۔ اس وفت سعودی عرب ب ں ی ان ت ا پ و ت س ک ِ میں دولت کی نےای تہا رپل ی تل پ ھی جس کی وجہ سے برقی اور تغمیرات کا اپک نے م تال دور سروع ہوا۔ ساہ ف یصل اور پ ھ تو کے ای تہائی گرمجوش اور قریتی ذائی تعلق کی وجہ سے پاکستائی ُہیرم تد اور غیر ُہیرم تد مزدوروں کے ل یے دروازے غیرمسروط طور بر کھول دنے۔
8
سنہ سیر کی دہائی میں وزبراعظم پاکس تان ذوالفقار غلی پھ توکے سعودی عرب کے پادساہ ساہ ف یصل سے یہیربن مراسم کی پدولت الہور میں اپک کام تاب اسالمی سربراہوں کی کاتفربس م یعقد ہوئی۔
سنہ 1973کی عرب اسرای تل ح تگ میں پاکس تان نے بہ صرف عرنوں کا ُ ت ی ساپھ دپا پ ھا پلکہ اس وفت کے پاکس تائی قصاینہ کے پاپلٹ اسرا ل کے جالف لڑنے کے ل یے سام پ ھی گ یے پھے۔ ساہ ف یصل اور پاکس تان کے وزب ِر اعظم ذوالفقار غلی پ ھ تو کی ستاسی فہم و قراست میں ہم آہ تگی ایتی زپادہ پ ھی کہ دونوں اپک دوسرے کو اعنماد میں لے کر اہم بزوبرائی (سیرٹثی ِجک) ف یصلے
کرنے پھے۔
پاکستان میں سنہ 1974م یعقد ہونے والی دوسری اسالمی سربراہی کاتفربس میں ساہ ف یصل اور پ ھ تو کی ستاسی قریت دپدئی پ ھی۔ اس کاتفربس میں یہلی ف مر نہ ی ی ظ ن آزادئ فلسطین پا ئی اپل او کو لسظ یث توں کی واجد یمای تدہ ی یظنم کے م ی ِ طور بر بسلنم ک تا گ تا۔ اور اسی کاتفربس کی قراردادوں کی روستی میں ئی اپل او
کو افوام میجدہ میں م یصر کا درجہ دلوانے میں مسلمان ممالک کامتاب ہونے۔
9
یہی وہ وفت پ ھا خب ہ تدوستان نے نوک ھران میں متی سنہ 1974ای تا یہال اینمی ُ ع پ ک ظ ج س ھ دھماکہ کتا پ ھا۔ اس وفت پاکس تان کے وزب ِرا م تو نے ین میت تی خ ی ق س ق ک دوست ممالک سے راتطہ ک تا۔ کتی م ین کا ہ تا ہے کہ عودی عرب کے
ساہ ف یصل ،ل یث تا کے کرپل فذاقی اور سمالی کورپا کے ِکم اِ ل سوپگ نے مالی اور ت ی کث تکی لجاظ سے پاکس تان کو ایتی جوہری بم ی تانے میں مدد دی۔ پاہم پاکستان سمیت دپگر ممالک اس امداد کی بردپد کرنے ہیں۔ ف یص ُ س م ذوالفقار غلی پھ تو اور ساہ ل کو اس زمانے کے عرئی پاالد تی کے مجالف ل تڈروں کی فہرست میں سمار ک تا گ تا ہے۔ اور ان دونوں رہنماؤں کے قریتی تعلقات میں بہ یہلو یہت اہم پ ھا۔ دونوں اسالمی ممالک بر مسنمل اپک م کھ م ک دول ِت مشیرکہ ،مسلمان ملکوں کی م تڈنوں میں اپک دوسرے کو ل اور لی رسائی اور سرمابہ کاری کے کتی اپک مشیرکہ م یصونوں بر کام کر رہے پھے۔
ماہرب ِن س تاس تات کے مطانق ،معرئی طاف توں کو برقی پذبر ممالک میں بہ رحجان م ُ پ پ ھ ث فاپ ِل ف تول یہیں پ ھا۔ ساہ ف یصل کو سنہ 1975یں ان کے ا ک یجے نے 10
گولی مار کر ہالک کر دپا۔ یہاں سے پاکستان اور سعودی عرب کے معرئی پاالدستی کی مجالفت کے دور کا آغاز حنم ہو جاپا ہے۔ ذوالفقار غلی پ ھ تو کی جکومت کو پاکس تائی فوج اپک س تاسی تحرپک کے تعد اف تدار سے الگ کر د یتی
ہے اور خب پھ تو کو پ ھابسی دی گتی نو سعودی عرب میں ساہ ف یصل یہیں پھے پلکہ ساہ جالد پھے۔
خیرل ض تاالجق کے دور میں اقعابس تان میں سو یت فوجوں کے آنے کے تعد پاکس تان اور سعودی عرب نے ِمل کر امرپکی مدد سے جہاد کا آغاز ک تا
11
خیرل ض تاالجق :پاکس تان-سعودی-امرپکی اتجاد
پاکستائی فوج کے سربراہ حنھوں نے پھ تو کی جکومت حنم کی پ ھی ،مارسل ال
لگانے کے تعد اغالن نو ک تا پ ھا کہ وہ 90دن کے تعد اییجاپات کرانے کے تعد وابس بیرپکوں میں جلے جاٹیں گے لتکن غالمی بساط برکچھ اور ک ھ تل ک ھتال جا رہا پ ھا۔
اقعابس تان میں سنہ 1978میں نور دمحم برکتی کی ف تادت میں پاٹیں پازو کا الب نور آگ تا اور اگلے برس تعتی 1979میں ابران میں امام حمثتی کی ف تادت اتق ِ میں اسالمی اتقالب برپا ہوگ تا۔ بہ دونوں ی تدپل تاں امرپکہ کے ل یے پافاپ ِل ف تول پ ھیں۔ خیرل دمحم ض تاالجق کے ل یے ا ی یے اف تدار کو طول د ی یے کے یہی یہیربن مواقع پھے۔ ابرائی اتقالب کے رہیر امام حمثتی نے اتقالب برآمد کرنے کی پات کی اور اسی پات کو سعودی عرب اور اس کے اتجادی عرب ممالک نے ا ی یے
12
وجود کے ل یے اپک حطرہ قرار دے کر اس کے جالف اتجاد ی تانے سروع کر
دنے۔
سرفہرست پ ھا۔ ان یمام واقعات ہی کے دوران اس اتجاد میں پاکستان ِ م ُ سوو یت نوٹین کی فوجیں اقعابس تان یں اس وفت کے اقعان سربراہ بیرک کارمل کی دعوت بر ان کے ملک میں داجل ہوگ ییں۔ امرپکہ اور اس کے
اتجادنوں نے سوو یت فوح توں کے اقعابس تان میں دا جلے کو نےجا مداجلت اور فوجی ف یصہ قرار دپا اور غالمی طاف توں کے درم تان سرد ح تگ پا کس تدہ تعلقات
میں یہیر تعلقات کے جاالت کا دور حنم ہوگ تا۔
اور اس طرح پاکس تان اور سعودی تعلقات میں اپک معرئی ممالک کی حمایت
واال دور سروع ہوا۔ سعودی عرب اور اس کے اتجادی عرب ممالک نے ابران
کے جالف اتجاد یتاپا ،اقعابستان میں سوو یت فوجوں کے آنے کے تعد سعودی ُ عرب نے سب سے یہلے پاکس تان کی مالی مدد کرپا سروع کی۔ امرپکہ اور اس
13
کے معرئی اتجادنوں نے سوو یت نوٹین کے جالف جہاد سروع کرنے کے ل یے پاکستان کو 'التچ تگ ی تڈ' کے طور بر اسیغمال کرپا سروع ک تا۔
پاکستان میں بہ صرف معرئی ممالک کی مالی اور فوجی امداد آپا سروع ہو گتی پلکہ
سعودی عرب اور اس کے جامی عرب ممالک سے مالی امداد کے غالوہ اپک تطرپائی سدت بس تدی پ ھی پاکستان کو برآمد کی گتی۔ پاکس تان اور سعودی عرب
کے درم تان تعلقات میں پ ھر مدرسوں کی مالی امداد اور سدت بس تدی کے قروغ بر کوئی روک نوک بہ رہی۔
خیرل ض تاالجق کے زمانے میں پاکس تان۔سعودی عرب۔امرپکہ کے درم تان مضتوط بربن تعلقات پھے 14
اسی بس م یطر میں نومیر سنہ 1979میں خب سعودی عرب میں جابہ کعنہ بر ُ ل وہاں کے سدت بستدوں نے حملہ ک تا نو ان سے لڑنے کے یے پاکس تائی کماپڈوز پ ھی حرکت میں آنے اگرجہ اصل کارروائی قرابس کے کماپڈوز نے کی
پ ُ س ھی۔ اس وفت بہ عودی عرب کے ل یے م تاسب پ ھا کہ وہ پاکس تائی فوج کے کع یے میں کردار کو یماپاں کرے پاکہ قرابس کے 'مسیجی' دستوں کی کع یے میں
فوجی کارروائی کی خیر دب جانے۔
خیرل ض تاالجق کے زمانے میں سب سے زپادہ تعداد میں پاکس تائی فوجی سعودی ُ پ ت ع ھ م گ پادساہت کی حقاظت کے ل یے حزبرہ یما سرز ی ِن عرب بر یجے یے۔ ض مخفقین کے مطانق بہ تعداد ی تدرہ ہزار سے زپادہ ہو گتی پھی۔ اسی دور میں خب ساہ جالد اور ساہ فہد سعودی عرب کے پادساہ پھے ،پاکستان خیرل ض تاالجق کی ف تادت میں امرپکہ کی 'قریٹ البن سث یٹ' پ ھا۔ ّ سنہ اسی کی دہائی میں خب پاکستان امرپکہ سے اتف سولہ لڑاکا ط تارے حرپد رہا پ ھا نو پاکستان کو ان ط تاروں کی فنمت ادا کرنے میں دسواری ٹیش آ رہی 15
ت ً س ک پ پ ھی اور فری تا تجاس کروڑ ڈالرز م بڑے رہے ھے ،جو عودی عرب نے امرپکہ
کو ادا ک یے۔
معروف دفاعی تحزبہ کار ڈاکیر غابشہ صدتقہ کے مطانق ،امرپکہ سے فوجی
ط تارے حرپدنے کے ل یے اس طرح کی سعودی امداد پاکستان ،امرپکہ اور سعودی عرب کے سہ قرتفی تعلقات کی نوعیت کو پ ھی اجاگر کرئی ہے۔
دور جکومت میں سعودی عرب میں ساہ ف یصل جیسا معرئی پاالدستی کے جالف مزاحمت کرنے واال جکمران یہیں پ ھا نے تظیر پ ھ تو کے یہلے ِ
16
نےتظیر پ ھ تو :فوج اور سعودی عرب خیرل ض تا کی سنہ 1988میں اپک ط تارے کے جادنے میں ہالکت کے تعد
اییجاپات ہونے جس میں نےتظیر پھ تو کی حماغت ٹث تلزپارئی اف تدار میں آئی۔ ان کی حماغت کو قطعی اکیریت یہیں مل سکی پ ھی اس ل یے اپ ھیں اپک مجلوط م جکومت ی تاپا بڑی پھی۔ نےتظیر پھ تو کو اپک نو پاکستان مال جو اب کمل طور بر سنہ 1973کے آ ٹین کے مطانق یہیں پ ھا ،تعتی اب فوج کی اف تدار میں بربری یہت واضح طور بر تطر آئی پ ھی۔
دوسرے بہ کہ سعودی عرب میں اب ساہ ف یصل جیسا معرئی پاالدستی کا
مجالف مزاحمت کرنے واال جکمران یہیں پ ھا۔ نے تظیر پھ تو کے زمانے میں
پاکستان کے سعودی عرب سے تعلقات میں کوئی جاص قرق یہیں بڑا ک توپکہ بہ وہ دور پ ھا خب یمام اہم بزوبرائی ف یصلے پالواسطہ طور بر فوج کرئی پ ھی اور ُ م غ پ اس وفت کہ غمر بربن ی توروکریٹ الم اسجاق جان پاکس تان کے صدر ھے جو
17
ہ ُ س ک پ م پ چ ت ت ھ ھ اس یث تلشمیٹ کے ا م حزو ھے جانے ھے اور وہ نے ظیر تو بر ' طر' ر یے کا کردار اد کرنے رہے۔
نےتظیر کے جالف حزب اح تالف نے مسلسل دپاؤ ڈالے رکھا۔ یہاں پک کہ نے تظیر کی مجلوط جکومت کے جالف اپک تحرپ ِک غدم اعنماد پ ھی الئی گتی۔ خ تعد میں ت ق یفی کام کرنے والے ضجاف توں نے ابسی کچھ معلومات جاصل ُ کیں جن سے بہ پایت کرنے کی کوشش کی گتی کہ سعودی عرب اور اسامہ
حزب بن الدن نے نے تظیر جکومت کو گرانے کے سلسلے میں ب ِس بردہ رہ کر ِ اح تالف کی مالی معاویت کی پ ھی۔ نےتظیر پ ھ تو کے زمانے میں عراق کے اس وفت کے صدر صدام جسین نے
دو اگست سنہ 1990کو کو یت بر حملہ کر کے ف یصہ کرل تا پھا۔ کو یت کے ف یضے کے جالف سعودی عرب نے دی تا پ ھر سے مدد ماپگی۔ امرپکہ م تدان میں
کود بڑا۔ پاہم نے تظیر پ ھ تو نے عراق کے جالف فوجی کارروائی کی ای تدائی طور بر مجالفت کی پ ھی اور سقارت کاری بر زور دپا۔ 18
پاہم سعودی عرب عراق کے جالف فوجی کارروائی جاہ تا پ ھا۔ کو یت بر عراق
کے ف یضے کے جار دن تعد نے تظیر کی جکومت کو پدع توائی کے الزامات کے
تحت صدر غالم اسجاق نے برطرف کر دپا۔ خیرل اسلم ی تگ اور کو یت بر عراق کا حملہ
نے تظیر کی جکومت کے جا یمے کے تعد پاکستائی فوج کے سربراہ خیرل اسلم ی تگ نے صدام جسین کے جالف ممکنہ امرپکی کارروائی بر اپک ی یصرے میں
کہا کہ عراق میں اپک اور قرپائی کی حتگ ہونے والی ہے اور اپھوں 'سیرییجک ڈ تقاٹیس' کی پ ھ توری ٹیش کی پ ھی۔ غام پابر بہ یتا کہ ساپد خیرل اسلم ی تگ کا پاکستان اس حتگ میں صدام
جسین کا ساپھ دے گا ،ل تکن خب ح تگ کے جاالت واضح ہو گ یے نو پاکستائی فوج کا اپک دسنہ سعودی پادساہت کی حقاظت کے ل یے سعودی عرب روابہ
کر دپا گ تا۔
19
نواز سرتف نے خیرل ض تاالجق کے مشن کو جاری رکھ یے کا عزم ک تا
نواز سرتف اور خیرل ض تا کی پافتات
اسی برس 24اک توبر کو اسالمی حمہوری اتجاد کے نے اییجاپات میں کامتائی ٰ ٰ جاصل کی اور پگراں وزب ِر اعظم غالم مصطفی ح توئی کی جگہ ییجاب کے وزبراغلی نوازسرتف وزب ِر اعظم ی یے۔ ُ پ س ھ م گ س ان کے زمانے ہی یں پاکس تائی فوج کے د یے عودی عرب یجے یے۔ بہ فوجی د س یے وہی ہیں حن ھوں نے کو یت بر عراق کے ف یضے کے دوران سعودی پادساہت کی حقاظت کی پ ھی۔
20
ُ ہ ق خیرل ض تاالجق کے قریب ر ہ یے اور ان کے ر قا اور مذ تی سدت بس تدوں کو
ا ی یے ساپھ رک ھ یے کی وجہ سے نوازسرتف سعودی عرب کے معنمد ساپھ توں میں
سامل ہو گ یے۔
خیرل مسرف پاکس تائی فوج کے سربراہ ٹث یے ہی سعودی جکمرانوں کے قریب ہو گ یے پھے
خیرل مسرف 11/9 :اور سعودی عرب
خیرل مسرف ک توپکہ جود فوج سے تعلق رکھ یے پھے اس ل یے اپ ھیں سعودی عرب
سے تعاون میں کوئی مسکل یہیں ہوئی۔ 11سنمیر سنہ 2001میں ی توپارک میں دہست گردوں کے حملوں کے تعد امرپکی پالیسی اس حطے میں اپک مرینہ 21
ُ م ت پ ھر پدلی ،اور پاکس تان اس کی دہست گردی کی ح گ یں دوپارہ 'قریٹ البن
سث یٹ' بن گتا۔
پاکستان امرپکہ کا 'پان ٹث تو' اتجادی پ ھی قرار پاپا۔ ان وجوہات سے پاکستان جو ُ ی س کہ یہلے ہی سے سعودی عرب کا یہیربن اتجادی پ ھا ،اس کی دو تی کو تی جہت مل گتی۔ ع ً ک جل م ت اپک پات موما جی قوں یں ہی جائی ہے کہ پاکستائی فوج کے سربراہ کو سعودی عرب میں پادساہ کے پ ھائی کے برابر کا برونوکول مل تا ہے۔ اس قشم کا برونوکول خیرل مسرف کے تعد خیرل اسقاق بروبز کتائی کو پ ھی مال۔
22
سعودی عرب کی سنہ 2016کی وہ فوجی مشق جس میں ک تی اسالمی ممالک کی افواج سمیت پاکس تان کے فوجی دستوں نے پ ھی سرکت کی
آصف زرداری اور سعودی سردمہری
پاکستان میں ستاسی ی تدپل توں کا سلسلہ جاری رہا۔ نواز سرتف پاکستان وابس ُ آ گ یے۔ نے تظیر پ ھ تو سنہ دسمیر 2007میں اپک جودکش حملے میں ہالک
ہوگ ییں۔ سنہ 2008اییجاپات میں کام تائی کے تعد ٹث تلز پارئی کو ابسی کام تائی ملی کہ وہ ییجاب میں جکومت بہ ی تا سکی۔ پاہم نے تظیر کے سوہر آصف غلی زرداری پاکس تان کے صدر مثیحب ہو گ یے ل تکن وکی ل تکس میں امرپکی 23
حفنہ مراسلے میں ی تاپا گتا ہے کہ اس وفت سعودی عرب نواز سرتف کو
پاکستان میں 'ہمارا آدمی' کہ یے پھے۔
زرداری کے سعودی عرب سے جس قشم کے تعلقات رہے اس کا اپدازہ اس پات سے لگاپا جاسک تا ہے کہ ِوکی لتکس میں سا تع ہونے والے اپک امرپکی
مراسلے کے مطانق سعودی پادساہ ساہ ع تدہللا کی برحیح پ ھی کہ پاکستان سے خیرل مسرف جیسا جکمران جانے ک توپکہ وہ آصف غلی زرداری سے سدپد تفرت کرنے پھے۔ ل تکن اس جکومت کے زمانے میں پ ھی سعودی عرب نے ستالب پ پ ھ ی زدگان کے ل یے ڈبڑھ کروڑ ڈالرز سے زپادہ کی امداد ھی جی۔
دور صدارت میں ابران-پاکس تان گیس پایپ البن کے آصف زرداری کے ِ
پ ی ہ پافاغدہ آغاز کا معاہدہ ہوا پھا۔ بہ گیس پایپ البن پلوجس تان کی سرجد ک یچ جکی ہے ،ل تکن پاکستان نے ا ی یے حضے کی گیس پایپ البن تغمیر کرپا پ ھی۔ زرداری کا دور حنم ہوگ تا اور نواز سرتف کا دور آگ تا۔ بہ پایپ البن اب پ ھی
م پا کمل ہے۔
24
اب بہ عمران جان کی جارجہ پالیسی پایت کرے گی کہ صدر زرداری کے
زمانے میں طے پانے والے معاہدے والی ابران-پاکس تان گیس پایپ البن، م س م ک س ت امرپکی پای تدنوں کی وجہ سے ل بہ ہو کی پا نواز سر ف کے عودنوں سے
حصوصی مراسم کی وجہ سے۔
ر ی تابرڈ خیرل راح تل سرتف کو سعودی عرب کی دہست گردی کے جالف 41ممالک کے اتجاد کی افواج کا سربراہ ی تاپا گ تا
25
نواز سرتف کی ٹیسری جکومت
ٹث تلز پارئی کی جکومت کے جا یمے کے تعد خب مسلم ل تگ سنہ 2013کے
اییجاپات میں فاتح بن کر اپ ھری نو اسے سعودی عرب کی پاکس تان میں اپک بڑی کام تائی سمچ ھا گ تا۔ اس طرح ان کے اف تدار میں آنے ہیں پاکس تان اور سعودی عرب کے تعلقات
میں جو ٹث تلز پارئی کے دور میں سرد مہری پ ھی وہ اپک دم سے گرم جوسی میں پدل گتی اور نواز سرتف کی جکومت کی مالی مدد کے ل یے سعودی عرب نے
ڈبڑھ ارب ڈالرز دنے۔
خیرل راح تل سرتف اور سعودی نوکری کی اجازت
خب نواز سرتف کے دور میں ان کے پامزد کردہ ح یف آف دی آرمی س تاف پھ ً خیرل راح تل سرتف ری تابر ہونے نو سعودی عرب نے ا یں فورا دہست
گردی کے جالف فابم کی گتی جالیس کے قریب اسالمی ممالک کی افواج کے
اتجاد کی سربراہی کے ل یے دعوت دی۔
26
پاکستائی جکومت نے خیرل راح تل سرتف کو اس معا ملے میں ابن او سی پ ھی س یث ٰ جاری ک تا اور کسی اور جگہ نوکری کرنے کی دو برس پک کی پای تدی سے ا تی س یث ٰ م ک ل م م م پ دے دپا۔ اس طرح کا ا تی دوسرے کوں یں م ہی لتا ہے۔ امر کہ یں
ٰ ابسا اس یثتی جان م ی ِیس کو دپا گ تا پ ھا ،وہ پ ھی صدر برمپ کا وزبر دفاع ٹث یے
کے ل یے ،بہ کہ بیرون ملک نوکری کرنے کے ل یے۔
ی تا پاکس تان اور ی تا سعودی عرب
ت ً جال ہی میں پاکس تان تحرپ ِک اتصاف کی جکومت کو سعودی عرب نے فری تا حھ
ارب ڈالرز کی مالی امداد د ی یے کا اغالن ک تا ہے۔ اس کے غالوہ سعودی ولی 27
ت ً عہد شہزادہ دمحم بن سلمان کے پاکس تان کے دورے کے دوران فری تا 20ارب ڈالرز کی سرمابہ کاری کے معاہدوں بر پ ھی دسیخط ہونے ہیں۔ سعودی عرب میں فتد 2107پاکس تای توں کی رہائی کا اغالن ل تکن دپک ھتا بہ ہے کہ پاکستان سعودی عرب کی اس قراجدلی کے جواب میں
ک تا جدمات سر اتجام دے گا۔ جین کی سرمابہ کاری کے پارے میں پابر ہے کہ پاکس تان نے جین کو مسرق وسطی پک براہ راست رسائی کے ل یے سیرٹثیجک نوعیت کی راہداری مہ تا کی ہے پاہم پاکس تان سعودی عرب کو کس قشم کی سیرییجک مدد دے سک تا ہے ،اس بر اپ ھی کچھ واضح یہیں ہے ک توپکہ ان کے
درم تان تعلقات کی دس تاوبزات کم ہی ہیں۔
سعودی عرب کے اپک سانق مشیر برانے دفاعی امور ،نواف عث تد نے پاکستان اور سعودی تعلقات کو اس طرح ی تان کتا ہے کہ 'ہم نے اِ پ ھیں مالی امداد دی ،اور اپ ھیں کہا کہ جس طرح آپ کا دل جاہیں اسے حرچ کربں ،ہم ان ع ً پ ی ت ل ہ ہ سے لین دبن کی موما دس تاوبزات ھی ی تار یں کرنے یں ،کن اس کے 28
ی م ت س م ی ل م چ ض ک م پ ھے ا ک ح تال مر ہے اور وہ بہ کہ ہر عا لے یں ،کن جاص کر تورئی اور عسکری معامالت میں سعودی عرب کو خب پ ھی صرورت ہو گی ،پاکس تان وہاں ساپھ دے گا۔'
Source of knowledge: https://www.bbc.com/urdu/pakistan-47192262
29