Hal e dil

Page 1

‫حال دل | جعفر حسین‬

‫‪1‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫حال دل‬ ‫حاص بندے کی عام باتیں |دل حلوں کے لیے مرہم‬

‫جعفر حسین‬

‫‪Copyright © 2014 Jafar Hussein‬‬ ‫‪Cover: Laughing Portara by Rembrandt‬‬ ‫جملہ جقوق بنام مصنف محقوظ ہیں‬ ‫‪lulu.com‬‬

‫‪ISBN: 978-1-304-89456-4‬‬

‫‪2‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫فہرست‬

‫تعارف‬

‫‪4‬‬

‫گنجے دت‬

‫‪72‬‬

‫تعارف ‪7‬‬

‫‪5‬‬

‫زہریہ باؤن‬

‫‪03‬‬

‫ح‬ ‫ہیرو ‪ /‬ہیروتین ‪ -‬ادبی و ت ق نقی مقالہ‬

‫‪6‬‬

‫سودی‬

‫‪07‬‬

‫بابوں کا المیہ‬

‫‪8‬‬

‫اب نقام‬

‫‪04‬‬

‫میں جعفر حسین ہوں‬

‫‪03‬‬

‫معصوم بسنت‬

‫‪05‬‬

‫کاال صاب‬

‫‪07‬‬

‫پربشاں ہیں بنڈ کی جھلناں‬

‫‪02‬‬

‫محنت کا فنڈا‬

‫‪04‬‬

‫بوبد اور تقوی‬

‫‪03‬‬

‫باقی فنڈا‬

‫‪05‬‬

‫بوڑی ساتیں‬

‫‪43‬‬

‫ُ‬ ‫فیرہن؟‬

‫‪06‬‬

‫گھوبسہ‬

‫‪47‬‬

‫حالدہ؛ کوبی بئیں تیرے بال دا!‬

‫‪02‬‬

‫جندے کا قصور‬

‫‪44‬‬

‫دسمیری ُدکھڑا‬

‫‪08‬‬

‫واردات انہد ِام قلبی‬

‫‪45‬‬

‫ب یوڈ پرباں‬

‫‪03‬‬

‫ُ‬ ‫ککڑ بابگ اور گڈ ماربنگ‬

‫‪42‬‬

‫دوراہا‬

‫‪73‬‬

‫سی بی ‪ -‬بی بی‬

‫‪48‬‬

‫اوباما! تیرے جیے بُت جمن ماواں۔۔‬

‫‪70‬‬

‫ج ھیرول بھی تعمت ہوبی ہے‬

‫‪43‬‬

‫بٹ رتفرتجربشن سروس‬

‫‪74‬‬

‫ُ‬ ‫تیتھوں اتے‬

‫‪50‬‬

‫ربگ گورا کرتے کے طر تقے‬

‫‪76‬‬

‫ُ‬ ‫بسران بوم‬

‫‪57‬‬

‫‪3‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫تعارف‬ ‫اتیرب نٹ کی اتجاد کا مقصد بو ہمارے لیے اسی دن تمام ہوا جب مجلہ بالگران اردو سے شناسابی کا باب کھال۔ اگلے ادوار کی ادب دوست ارواح القاظ پر تمام‬ ‫گرفت کے باجود شناسابی کی اس پرقی روش کوسابد با سمجھ سکیں اور بوں یہ پرقی تعلق ہماری بشل کا امیناز نہرا۔ اس افق پر حگمگاتے‪ ،‬تمتماتے اور‬

‫"سیربووابی" شناروں کے اس ج ھرمٹ میں جند روشیناں پڑی ممناز ہیں۔ جعفر حسین ا بسے ہی ابک ممناز بالگر ہیں جو القاظ کا ہیر حا بیے ہیں؛ دل حلوں کے‬ ‫ٓ‬ ‫لیے مرہم وریہ "عام" ادمی کے حال دل کا سامان کرتے ہیں۔ حال دل حا بیے ہیں نہیں بلکہ بنان بھی کرتے ہیں اور کنا جوب کرتے ہیں۔‬

‫رزم جق و باطل میں کنا تجلص کرتے ہیں یہ ہم نہیں حا بیے‪ ،‬ہاں؛ حلقہ باراں میں "اشناد جی" اور رقینان دکن میں جعفر ّابا کے بام سے حاتے حاتے‬ ‫ہیں۔ دبکھیے دروغ گوبی تعارف کا الزمی جز ہے لنکن کذب پڑا بوجھ؛ بات النیہ جعفرحسین کی ہو بو دل و دماغ بک زباں یہ کہہ سکیے ہیں القاظ و پراکنب پر‬ ‫ُ‬ ‫م ح ٓ‬ ‫م‬ ‫ج‬ ‫ح‬ ‫ع‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫کمل ع یور کے سابھ عمومنت ابک ابشا امیناز ہے جو اس امال کش زماتے یں ض اپ کی تجرپروں سے صوص ہے۔ بابوں کا ا میہ‪ ،‬کاال صاب‪ ،‬یں فر‬ ‫َ‬ ‫ّ‬ ‫ٓ‬ ‫ل‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫حسین ہوں‪ ،‬پربشاں ہیں بنڈ کی جھلناں‪ ،‬ست ماہی اتقالب اور ا بسے دشیوں مصامین جن پر بات کرتے ہوتے ابک عا م لڑ ھڑابا ہے اپ الگ کرتے یں۔‬ ‫ّ‬ ‫اور وہ دسیرجوان کنا کہیے کہ " ُمال کی عذا اور ہے جعفر کی عذا اور"۔ عمومنت اور سطحنت کی سرحدیں ڈبوربڈ الین کی طرح ہیں اور یہ بات جعفر حسین کے‬ ‫قاری سے زبادہ کوبی نہیں حابنا؛ حشاس مصامین جو "جہابدبدہ" بالگروں کو سطحنت پر مح یور کرد بیے ہیں اشناد جی کی تجرپروں میں ابسی عمومنت سے بنان‬ ‫ہوتے ہیں ادب تے ادب ہوا مگر ادب سے۔‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫اپ بالگنگ کے عہد جعفری میں میں رہ رہے ہیں با نہیں یہ اپ کا مسنلہ ہے؛ مورخ کے لیے معاملہ بک رجی ہے۔‬ ‫راسد کامران‬

‫‪4‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫تعارف ‪7‬‬

‫ادب معاسرے کی امنگوں و احشاسات کا عکاس ہوبا ہے‪ ،‬ڈاتجسبی ادب کو ادب عالیہ کے شنگھاسن پر پراجماں پروہ یوں تے کتھئ درجور اعینا با حابا لنکن‬ ‫اس میں کوئ کالم نہیں کہ اسی عام فہم ادب ا بیے الکھوں قارتین کو اردو زبان‪ ،‬تین االفوامی پرجموں‪ ،‬افشابوں‪ ،‬جرم سزا اور زبدگی سے قربب پر کہاب یوں سے‬ ‫روشناس کرابا۔ این صقی کو یہ عم کھا گنا کہ ا بکے تجل یق کردہ اعلی باتے کے ّ‬ ‫سری ادب کو معاصرین تے آرب ھر کئین ڈابل اور آ گابھا کرشبی کا ہم بلہ بو‬ ‫کنا حابنا بھا‪،‬این جصی کی تصاب نف کا مفرب بھی با گردابا‪ ،‬یہ سرقہ حات پر ا بکے ا بیے القاظ ہیں‪ ،‬میری اببی جرات کہاں۔ حس طرح 'جو دل پر گذربی ہے رقم‬

‫کرتے رہیں گے' کا حذیہ می یو و عصمت کا جرف و آہنگ ب ھراا بھا‪ ،‬اشناد جعفر کی "حال دل" بالگنات میں بھی وہی بداعام تظر آبی ہے۔ اگر آپ بالگ کی‬ ‫صنف میں طیز و مزاح کا صحنح اشنعمال دبکھنا حا ہیے ہوں بو جعفر حسین کی تصی نقات سے اشنقادہ کیے تغیر کوبی حارہ نہیں۔ جعفر کے اشنعارے میں جو‬ ‫ب یوع ‪ ،‬جق نقت بسندی اور عام مجاورے کی کاٹ ہے‪ ،‬اسکی منال اردو بالگسنان میں جصوصا اور عصری ادب میں عموما ساذوبادر ہی دکھابی د ببی ہے۔ جعفر کا‬ ‫ذجیرہ القاظ اردو زبان کی طرح المجدود ہے‪،‬اس میں آبکو بنجابی اشینج ڈرامے سے لے کر رومی و حامی و شنکسییر بک سب ہی دکھائ د بنگے۔ حالدہ‪ -‬کوبی بئیں‬ ‫تیرے بال دا کا 'مقطع' ابگزب نٹ اے کے طور پر مالجظہ کنا حاسکنا ہے۔ علط العوام جنال نہی ہے کہ اگر مصنف با اسکی زبان عام فہم ہو بو وہ تجرپر تقینا‬

‫'عامنایہ' ہوگی؛مجھے یہ کہیے میں کوبی عار نہیں کہ یہ منال جعفر کی تجرپروں پر بالکل صادق آبی ہے کہ وہ عام ابداز سے لکھنا ہے‪ ،‬گنجلک قفروں سے با تے‬ ‫مجایہ پرکی یوں سے اببی تجارپر کو آلودہ نہیں کربا لنکن اس کے باوجود اس کے مزاح کی کاٹ‪ ،‬القاظ کی گرفت اور بدرت جنال میں اس عام فہم ابداز بناں‬ ‫سے جنداں کوبی قرق نہیں پڑبا۔ جعفر حس طرح لکھنا ہے وہ ہم سب کے لیے باعث رسک و حشد ہے ک یوبکہ ہم سب اسی طرح لکھنا حا ہیے ہیں لنکن‬ ‫ہمیں یہ جوف کھاتے حابا ہے کہ کہیں کوبی اسے سوفنایہ ادب یہ کہہ دے۔ نہی وجہ ہے کہ ہم القاظ کے کھوکھلے قصر تعمیر کرتے ہیں اور اببی سوجوں کو‬ ‫ان مجالت کے زبدابوں میں زبدہ دفن کر د بیے ہیں۔ جعفر ا بیے تحنل پر نہرے نہیں بتھابا‪ ،‬بال جھجک جو سوجنا ہے وہ لکھنا ہے اور نہت جوب لکھنا ہے‪،‬‬ ‫اس کی شنسر سپ صرف شنلف شئنسر سپ ہے با سابد وہ بھی نہیں۔ حاہے وہ بسران بوم ہو با 'پربشاں ہیں بنڈ کی جھلناں' جنسے حاکے‪ ،‬اب نقام ہو با زہریہ‬ ‫باون جنسی شنحندہ تجارپر‪ ،‬با ب ھر گنجے دت کی طرح ماضی کے درتچوں کی سیر کرابی حارہی ہو‪ ،‬اشناد جعفر 'پزبان جود شنعہ نہیں' حسین‪ ،‬کا حداگایہ ابداز تجرپر‬ ‫قاری کو ہمنسہ ہل من مزبد کی صدا بلند کرتے پر مح یور کیے رکھنا ہے۔ بس اس بات پرتعارف تمام کربا ہوں کہ اگر تظرس بالگ لکھیے بو جعفر جنشا لکھیے۔‬ ‫عدبان مسعود‬

‫‪5‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ح‬ ‫ہیرو ‪ /‬ہیروتین ‪ -‬ادبی و ت ق نقی مقالہ‬

‫ح‬ ‫قی زمایہ ادب کی صورتجال اس بات کی م نقاضی ہے کہ اس مندان میں شنحندگی کے سابھ ت ق نقی‪ ،‬ب نقندی اور تعمیری کام کنا حاتے‪ ،‬وریہ تے ادبی قروغ‬

‫بابی حاتےگی جو تینادی احالفنات کے لیے سخت صرر رساں ہے۔ اسی بناطر میں ہم تے اس مندان میں باؤں دھرتے کا ف نصلہ کنا ہے۔ زپر تظر مقالہ‪،‬‬ ‫زبایہ ڈاتجسیوں کے ہیرو اور ہیروین کی تینادی کرداری جصوصنات‪ ،‬تفسنات‪ ،‬ماتعد الطی نعنابی تجلنل تفسی وعیرہم پر مستمل ہے۔ ہمیں امند ہے کہ ہمارا یہ‬ ‫کاربامہ ادبی دبنا میں ہمنسہ باد رکھا حاتے گا۔ ہر عظتم ابشان کی طرح ہمیں بھی ا بیے میہ مناں متھو تینا بالکل بسند نہیں اس لیے ہم اببی تعرتف کو‬ ‫مسنقنل کے ت ّقاد پر جھوڑتے ہوتے مقالے کا آعاز کرتے ہیں۔‬ ‫ُ‬ ‫ہیروین ‪:‬جور کا دبناوی ورژن‪ ،‬اببی حسین کہ روزایہ مجلے کے تنس تچنس لڑکے اسے بوب یورشبی‪/‬کالج آبا حابا دبکھ کر وقات باتے ہوں اور بوں اس کا مجلہ‪ ،‬وہ‬

‫بازی کتمپ لگے جہاں روزایہ درج یوں کے حشاب سے نہودی مارے حاتے بھے‪ ،‬اس سے یہ مطلب یہ تکاال حاتے کہ ہیروین نہودبوں کے مجلے میں رہبی‬ ‫ہے۔۔۔سرو قد جنکہ اس کی سہنل یوں میں امرود قد‪ ،‬تیری قد‪ ،‬بابس قد‪ ،‬مالنا قد وعیرہ سامل ہوں‪ ،‬ربگت جنسے سہد میں دودھ مال ہو‪ ،‬جھنل (تعبی پربنال‪ ،‬م نگال‪،‬‬ ‫ب‬ ‫راول‪ ،‬کاعان وعیرہ بلکہ جھنلوں کی کمی کے تنش تظر قدرت تے عطا آباد جھنل بھی بنا دی ہے!) جنسی آ کھیں جن میں صرف ہیرو ہی ڈوبناہے اس سے‬ ‫نہلے کسی کو بوف یق نہیں ہوبی‪ ،‬بال گھی یوں سے ذرا بنجے اور زبادہ پر ساہ کالے جنکہ کتھی کتھار ہلکے پراؤن اور ہیرو اکیر یہ قرمابش کربا بابا حابا ہو کہ اسے ان‬ ‫زلقوں کی جھاؤں میں زبدگی بسر کرتے دی حاتے‪ ،‬باک شیواں یہ کہ بھیبی‪ ،‬موب یوں جنسے دابت‪ ،‬گھبی بلکیں‪ ،‬ہنسیے ہوتے گالوں میں ڈمنل‪ ،‬بولے بو میہ‬ ‫سے بھول جھڑیں جنکہ ہنسے بو موشنقی تحیے لگے (اس سے یہ تینجہ یہ تکاال حاتے کہ ہیروین کا تعلق گاتے تجاتے والے گ ھراتے سے ہے!)‪ ،‬جب بھی‬ ‫ُ‬ ‫ہیروین اور ہیرو سا میے آ تیں بو ہواتیں حلیے لگیں‪ ،‬سلوموسن میں دو بیہ اڑتے لگے‪ ،‬پربدے گاتے لگیں (جڑباں وعیرہ‪ّ ،‬کوے نہیں!) اور زوبی ڈو ہوتے لگے‪،‬‬ ‫ُ‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ش‬ ‫ل‬ ‫ح‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫جنکہ ولن کی آمد کی صورت میں کوبی ڈو۔۔۔ ھڑاتے یں بی اتچ ڈی کی حا ل‪ ،‬بو یور بی ‪ /‬کالج یں بوجہ حشن و ا الق و ذہابت نہابت ہرد عزپز‪ ،‬آلو بناؤں‬ ‫سے لے کر زعفرابی فورمے بک اور دال ماش سے ہرن کے کنابوں بک ہر ڈش پر کامل ع یور‪ ،‬سالبی کڑہابی میں بد طولی‪ ،‬ہمنسہ قاجیبی‪ ،‬کتھبی‪ ،‬کنلوی‪،‬‬ ‫شیبی‪ ،‬شنگیری‪ ،‬آمی‪ ،‬آڑوی‪ ،‬تینگبی‪ ،‬بھنڈوی‪ ،‬کدوؤی ربگ کے مل یوسات زبب ین ‪ ،‬ہیرو کو آجری صفجے بک بھابی حان کہنا‪ ،‬اکنلے تیتھ کر قلسقے میں سوجنا‬ ‫(اس کی منالیں اگلے کسی مقالے میں بنان کی حاتیں گی)‪ ،‬والدین کی اکلوبی اوالد‪ ،‬امیر ہوتے کی صورت میں والدین زبدہ‪ ،‬جنکہ غربب ہوتے کی صورت‬

‫میں صرف باپ حس تے ماں ین کر باال۔۔۔ عنادت گذار‪ ،‬مجلے میں منالد سرتف کی مجاقل میں تطور حاص بلوابی حاتے والی‪ ،‬بام ابشا اجھوبا کہ بیہ یہ حلے کہ‬ ‫یہ کسی حابون کا بام ہے با کسی بوبابی دوا‪ ،‬اقرتقی دربا با ابڈوتنسنابی بال کا۔۔۔ منال قارمنیہ‪ ،‬حسورہ‪ ،‬زالبیہ وعیرہم۔۔۔‬ ‫ہیرو ‪:‬دراز قد (کم از کم جھ فٹ)‪ ،‬کھلنا ہوا گندمی ربگ‪ ،‬مردایہ وحاہت کا کامل تمویہ کہ عمران حان بھی حس کے سا میے بابی ب ھرے‪ ،‬گہرے بھورے ‪ ،‬ہلکے‬ ‫ب‬ ‫بنلے با 'سن وے بلوری اکھ والنا' جنسے ربگ کی آ کھیں‪ ،‬زبادہ پر داڑھی موتجھ منڈا لنکن کتھی کتھی ہلکی موتجھیں‪ ،‬ورزسی حسم‪ ،‬بازوؤں کی بھڑکبی ہوبی مجھلناں‪،‬‬ ‫جوش لناس‪ ،‬ہر کھنل کا ماہر (ہر کھنل کے معا ملے میں دماغ زبادہ یہ دوڑاتیں‪ ،‬حاالت ا جھے نہیں حل رہے!)‪ ،‬بوب یورشبی ‪ /‬کالج کا سب سے ذہین طال نعلم‪،‬‬ ‫تصابی اور عیر تصابی سرگرم یوں میں سر فہرست‪ ،‬ہیروین غربب ہو بو دبنا کے سب سے امیر باپ کا تینا اور ہیروین کے امیر ہوتے کی صورت میں اس‬ ‫کابنات کا سب سے مقلوک الجال ابشان‪ ،‬حس کی ب یوہ ماں کیڑے سی ک گرھر حال رہی ہو (لنکن مل یوسات دوبوں صوربوں میں بکشاں ہی رہیں گے)‪َ ،‬بال کا‬ ‫ح‬ ‫جوددار (یہ َبال بھی بیہ نہیں کون سی َبال ہوبی ہے‪ ،‬جڑبل‪،‬ڈاین‪ ،‬ابنا کوبڈا‪ ،‬جن‪ ،‬بھوت۔۔ اس پر بھی ابک ت ق نقی مقالہ لکھنا پڑے گا!)‪ ،‬دوشیوں کا ابک پڑا‬

‫گروپ حس میں صرف ابک ہی حاص دوست جو ہر مسکل صورتجال کو آسان بناتے کے لیےہمنسہ کمربسیہ‪ ،‬سرتف ابشا کہ باپرہ سرتف کو سرماتے‪ ،‬لڑک یوں‬ ‫میں معرور کے بام سے مشہور جنکہ جق نقت میں نہابت منکسر المزاج‪ ،‬بام ابشا کہ کم ازکم پڑھیے والے تے زبدگی میں نہلی بار شنا ہو (از فسم روحال‪ ،‬صارم‪،‬‬ ‫س‬ ‫بارق‪ ،‬زلنب وعیرہ)‪ ،‬ہیروین کے ملیے سے نہلے ہر لڑکی کو نہن مجھیے واال‪ ،‬بلکہ اگر ہیروین کزن وعیرہ تکل آتے بو اس کو بھی تکاح بامے پر دشنحط‬ ‫‪6‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫س‬ ‫کرتےسے نہلے نہن ہی مجھیے واال‪ ،‬نہادر‪ ،‬روسن جنال‪ ،‬تماز روزے کا بابند۔۔۔۔وعیرہ وعیرہ۔۔۔‬ ‫مندریہ باال جصوصنات پر مستمل ابشان ان ڈاتجسیوں میں ہیرو‪/‬ہیروین کے درجے پر قاپز ہوتے ہیں۔ عام زبدگی میں یہ ساری جصوصنات بالش کرتے کے‬ ‫لیے کم ازکم بئیئنس سال اور ڈپڑھ کروڑ اقراد حاہئیں۔۔۔‬

‫‪7‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫بابوں کا المیہ‬

‫آپ محند تطامی کود بکھ لیں۔ یہ ابک عظتم جربلسٹ ہیں۔ یہ نہت نہادر اور آوٹ شیوکن پرشینلبی ہیں۔ یہ کتھی کسی سے نہیں ڈرے۔ یہ اس وفت سے‬ ‫جربلزم میں ہیں جب دبنا بک بلنک ابنڈ وابٹ ہوبی بھی۔ یہ ہمنسہ حاپر اور صاپر ہر فسم کے سلطان کے سا میے کلمہءجق کہیے آتے ہیں۔ یہ تظریہ ء‬ ‫باکسنان اور باکسنان کے اکلوتے ماموں ہیں اور دوبوں سے ب یوہ نہ یوں کی اوالد جنشا سلوک کرتے ہیں۔ ان سب جوب یوں کے باوجود جب سے یہ باتے ہوتے‬ ‫ہیں۔ یہ سڑبل ہو گیے ہیں۔ یہ جڑجڑے ہو حاتے ہیں۔ یہ حلی کبی شناتے لگیے ہیں۔ یہ جب جوان بھے بو جو ش مزاج ہوتے بھے۔ یہ گندے لظ نقے بھی‬ ‫ن‬ ‫اتجاتے کرتے بھے۔ یہ حگئیں بھی کرلییے بھے۔ لنکن باتے ین کی دہلیز بک ہنحیے ہی ان کی ساری جوبناں جون کی دھوپ میں ر کھے ہوتے مییربس کے‬ ‫کھتملوں کی طرح جتم ہوبی گئیں۔ یہ ک یوں ہوا؟ اس کی کنا وجوہات ہیں؟ یہ حا بیے کے لیے آپ کو ابک کہابی شیبی پڑے گی۔‬ ‫عندالمنان ابک دکابدا ر بھا۔ یہ کیڑے کی دکان کر با بھا۔ یہ ابک م یوسط درجے کا جوسجال ابشان بھا۔ اس کی سادی اوابل جوابی میں ہی ہوگبی بھی۔ یہ‬ ‫جوبکہ قکر معاش سے آزاد بھا لہذا ہرسال ابک پرابڈ ب یو تجہ اس دبنا میں البا اس تے ابنا سرعی‪ ،‬احالقی‪ ،‬فومی اور حابدابی قرتضہ سمجھ لنا بھا۔ عندالمنان کی زبدگی‬ ‫ابک جوسگوار معمول کے مطابق گزربی رہی۔ یہ ا بیے تچوں اور ب یوی سے پڑی محنت کربابھا۔ یہ ان کی ہر صرورت کا جنال رکھنا بھا۔ یہ ابک جوش مزاج اور‬ ‫جولی طی نغت کا ابشان بھا۔ یہ کتھی عصے میں نہیں آبا بھا۔ اس کے جہرے پر ہر وفت مشکراہٹ رہبی بھی جو اس کی قظرت بھی بھی اور دکابداری مح یور‬ ‫ی بھی۔ ک یوبکہ عصنلے دکابدار کے بو آبی فون بھی نہیں بکیے۔ وفت گزربا گنا۔ عندالمنان کے تجے پڑے ہو گیے یہ بویں دسویں کالس بک نہنچ گیے۔ یہ جوبکہ‬ ‫کم عمری میں ہی سادی کرجکا بھا لہذا اس کی عمر بھی "کھنلیے کھاتے" کی بھی۔ یہ وہ اہم مقام بھا جہاں سے عندالمنان کی زبدگی تے پرتجک پرن لنا۔‬

‫یہ جب بھی اببی ب یوی کے باس تیتھنا ‪ ،‬یہ جب بھی اس سے کوبی رومابوی ج ھیڑ جھاڑ کربا ۔ اس کی زوجہ اسے ڈابٹ د ببی۔یہ اسے سٹ اپ کہہ د ببی ۔ یہ‬ ‫ّ‬ ‫اسے کہبی " جناکرو‪ ،‬تجے وڈے ہو گیے تیں‪ ،‬نہابوں ا بیے ای سوق جڑھے رہندے تیں"۔ عندالمنان کی زبدگی کے "معموالت" درہم پرہم ہو گیے۔ وہ جھوبی‬ ‫جھوبی بابوں پر ہاتیر ہوتے لگا۔ اس کا بلڈ پربسر ہابی رہیے لگا۔ اس کے ت ّجے اس سے ڈرتے لگے۔ اس کی دکابداری پر بھی اپر پڑتے لگا۔ یہ گاہکوں سے‬ ‫الجھیے لگا۔ یہ معمولی بابوں پر بو تکار کرتے لگا۔ لوگ جیران بھے کہ عندالمنان ‪ ،‬جو ابک جو ش مزاج اور جولی ابشان بھا ‪ ،‬اس کی یہ حالت ک یوبکر اور کنسے‬ ‫ہوبی۔‬ ‫نہی وہ المیہ ہے جو باکسنابی بابوں کو ڈبسنٹ باتے کی تجاتے حاحا کرمو بائم تنس جنسے بابوں میں بدل د بنا ہے۔ یہ جنسے ہی ادھیڑ عمری کی میزل بار کرتے‬ ‫ہیں۔ ان کی زوجہ ‪ ،‬ب یوی سے مزار کا روپ دھار لیبی ہے۔ اس کے باس سے اگرتی یوں کی جوشیو اور فوال یوں کی گوتج شنابی د بیے لگبی ہے۔ اس کے باس‬ ‫تیتھنا بو درکنا ر اس کی طرف بست کربا بھی تے ادبی سمار ہوبا ہے۔ یہ وہی ب یوی ہوبی ہے جوسادی کے نہلے سال حاوبد کے گ ھر آتے پر مور بی کی طرح‬ ‫"بنلیں" بارہی ہوبی بھی۔ اب یہ حاتقاہ کا مجاور ین حابی ہے ۔یہ باتے کی زبدگی میں ابک ابسی "کشک" ب ھرد ببی ہے حس کی وجہ سے بابا‪ ،‬کی ّنا‪ ،‬سڑبل اور‬

‫ب ھرکی ہوحابا ہے۔‬ ‫ّ‬ ‫آپ کسی مجلے میں حلے حاتیں ۔ آپ گل یوں میں ب ھڑوں پر تیتھے بابوں کو جنک کرلیں۔ یہ سب زبدگی سے تے زار تیتھے ہوتے ہیں۔ یہ ہر تجے کو ج ھڑ کیے‬ ‫ّ‬ ‫ہیں اور ہر تچی کو باڑتے ہیں۔ یہ باتے تے قصور ہیں۔ ان کی ماب یوں تے ان کا یہ حال کنا ہے۔ آپ دببی حلے حاتیں‪ ،‬آپ ب نکاک حلے حاتیں۔ آپ‬ ‫ب‬ ‫مالبسنا حلے حاتیں۔ آپ جیران رہ حاتیں گے ۔ آپ د کھیں گے کہ گورے مابناں باتے کنسے ہابھوں میں ہابھ ڈالے سیریں کرتے ہیں۔ یہ سر عام "اظہار‬ ‫ُ‬ ‫محنت" بھی کرتے ہیں۔یہ ابک دوسرے کی باہوں میں باہیں ڈالے عاسقی بو جنسے شین بناتے ہیں۔ جنکہ باکسنابی بابوں کو یہ موقع بنہابی میں بھی نہیں‬ ‫ملنا۔ ان کی آجر ی عمر اع نکاف میں ہی گزرحابی ہے۔‬

‫‪8‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫سمج‬

‫جب بک ہم بابوں کے مشابل کو ھیں گے نہیں۔ جب بک ہم ان کو حل کرتے کے لیے ان کی ماب یوں کو ک یوبس نہیں کریں گے۔ تخٹ کا حشارہ‬ ‫ہوبا لوڈشنڈبگ۔ ڈرون جملے ہوں با کینل پر ابڈین جینلز۔ امن و امان کا مسنلہ ہو با پروپز جنک کی صخت۔عابلہ ملک کی دوسری سادی ہو با سہناز سرتف کی‬ ‫جوبھی (باسابد باتچویں‪ ،‬جھبی با سابویں ( سادی ۔ باکسنان کا کوبی مسنلہ حل نہیں ہوسکنا۔ ک یوبکہ باتے ا بیے ا بیے پروقنشن میں ماہر ہوتے ہیں لنکن ان‬ ‫کی ماب یوں کی تے اعینابی انہیں ہر جیز سے می نفر کرکے سڑبل اور کوڑا کرد ببی ہے۔ یہ کجھ بھی نہیں کرسکیے یہ صرف ب ھڑوں پر تیتھ کر سڑ سکیے ہیں ۔‬

‫مناں بواز سرتف کی حکومت جب بک یہ کام نہیں کرے گی ۔ یہ باکسنان کو نہیں تجاسکے گی۔ باکسنان کو تجاتے کے لیے بابوں کو جوش کربا صروری‬

‫ہے۔ وریہ باکسنان کا وہی حال ہوگا جو بوتیر پر ۔۔۔ کا ہوبا ہے۔‬

‫‪9‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫میں جعفر حسین ہوں‬

‫میں جعفر حسین ہوں اور میں شنعہ نہیں ہوں!۔‬ ‫تکابک ابشا بنان حاری کرتے پر آپ سوچ سکیے ہیں کہ ہم القاعدہ میں سامل ہو گیے ہیں با کم ازکم سعودی تے رول پر بو آہی گیے ہیں لنکن بدفسمبی سے یہ‬ ‫دوبوں فناس‪ ،‬درست نہیں ہیں۔ اس بنان کی جڑیں ماضی میں نہت دور بک بھنلی ہوبی ہیں اور مح یورا ہمیں یہ اعالن کربا پڑا ہے وریہ جہاں اببی دپر ہم تے‬ ‫ُ‬ ‫تغیر وصاجت کے گزار دی ہے‪ ،‬تجا کجھا غرصہ بھی جنسے تنسے گزر ہی حابا لنکن ہمارا بتمایہ صیر‪ ،‬جوبکہ لیرپز ہوجکا ہے بلکہ "ڈلنا" بھی سروع ہوگنا ہے بس‬ ‫ّ‬ ‫ّ‬ ‫اس قصے کا "ک ّنا کبی" تکالنا صروری ہوجکا ہے۔ بو آ بیے‪ ،‬اس کہابی کو قلنش بنک میں لیے حلیے ہیں۔‬ ‫ُ‬ ‫ہمارا بام رک ھیےکی سعادت‪ ،‬ہمارے داداج نت مکابی کے جصے میں آبی بھی۔ روابت ہے کہ ہم کوبڈوں والے دن بندا ہوتے بھے‪ ،‬حسے اس وفت بنا تحصنص‬ ‫ت‬ ‫قرقہ‪ ،‬جصرت جعفر صادق رجمۃ ہللا علیہ سے منسوب دن کی جئی نت حاصل بھی اور اکیر گ ھرابوں میں حلوہ بوری وعیرہ بناتے حاتے بھے اور فستم کیے حاتے‬ ‫بھے۔ ہمارا بام اسی بسنت سے جعفر حسین رکھا گنا بھا۔ تچین اسی لیے شنہرا ہوبا ہے کہ اس وفت آپ صرف تجے ہوتے ہیں‪ ،‬شنعہ‪ ،‬شبی‪ ،‬پربلوی‪ ،‬دبوبندی‪،‬‬ ‫اہل حدبث وعیرہ نہیں ہوتے۔ ہم بھی جھبی جماعت بک صرف تجے ہی بھے اور ا بیے بام کی وجہ سے کسی جصوضی با امینازی سلوک کا بشایہ اگر بیے بھی‬ ‫ہوں گے بو ہمیں بیہ نہیں حال بھا۔‬ ‫سابویں جماعت میں نہنجے بو ہمارے ابک اشناد جو جی گوپرا کا ف نصل آبادی ابڈبشن بھے تعبی سدبد اتقالبی بھے‪ ،‬ہنڈ ماسیر کے حالف تعرہ تعاوت ہو با دوسرے‬ ‫ّ‬ ‫کولنگز کے سابھ اِ ٹ کھڑکا‪ ،‬وہ کتھی بنجھے نہیں ہیے بھے اور "اببی ابسینلسمنٹ" ہوتے کی وجہ سے شئنییرز تعبی بویں‪ ،‬دسویں کے طلناء میں عمران حان کی‬ ‫طرح مق یول بھے‪ ،‬انہیں تطور سزا سابویں جماعت کو اردو پڑھاتے کی ذمہ داری سوببی گبی۔ پڑھاتے وہ جوب بھے اور نہابت دلجسپ سحصنت بھے۔ وہ "‬ ‫موالتجش" پر بالکل تقین نہیں رکھیے بھے اور مزے دار کہابناں اور واقعات بورے ڈرامابی باپر کے سابھ شنابا ان پر جتم بھا۔ ابک دن تیربڈ کے اجینام پر‬ ‫انہوں تے کمرہ جماعت سے باہر حاتے ہوتے دروازے پر بوقف کنا اور ہمیں ا بیے باس بالکر آہسنگی سے دربافت کنا‪" ،‬کنا ئم ش ّند ہو؟" ہم جیران ہوتے‬ ‫اور تقی میں سر ہالدبا۔ اس پر انہوں تے بھر ش ّند پر "زور" د بیے ہوتے ہم سے دوبارہ بوجھا لنکن ہمارا جواب ب ھر تقی میں بھا۔ وہ ذرا مابوس بو ہوتے لنکن‬ ‫سکول کا تقیہ غرصہ ان کی جصوضی بوجہ ہم پر ارزاں رہی۔‬ ‫ان کا بام ش ّند گلزار حسین بھا۔‬

‫کالج میں نہنجے بو حذیہ "اسالمی" سے سرسار بھے۔ اسی لیے جمع نّت میں سامل ہوتے اگرجہ اس پر ہمیں فجر نہیں ہے لنکن کوبی سرمندگی بھی نہیں ہے۔‬ ‫اس سے کم ازکم ہمیں ان سواالت اور اشنفشارات سے تجات مل گبی جو ہمارے بام کی وجہ سے ہمنسہ ہمارے سابھ جڑے رہیے بھے۔ کالج کے اسابذہ‬ ‫ّ‬ ‫بھی ابک دقعہ ہمارا بام سن کر غور سے ہمیں دبکھیے اور جب ہمارے شییے پر لگے ہوتے جمعنّت کے " ِبلے" کو دبکھیے بو ان کی پربشابی کم اور جیرابی زبادہ‬ ‫ب‬ ‫ہوحابی۔ جنکہ ابک دو کنسز میں یہ جیرابی کم اور پربشابی زبادہ ہوبی بھی د کھی گبی۔‬ ‫ّ‬ ‫ہمارے تچین کے ابک دوست‪ ،‬جو مجلے دار بھی بھے‪ ،‬اہل بسنع سے تعلق رکھیے بھے۔ جنکہ سکول سے کالج بک ہمارے ہم جماع یوں میں بھی شنعہ جصرات‬ ‫سامل رہے۔ جن میں سے دو تین ہمارے حگری بار بھی ہیں۔ ان سب بابوں کے باوجود ہم جصرت اکیر الہ آبادی کے تیروکار رہے کہ‬ ‫مذہبی تخث میں تے کی ہی نہیں۔۔۔۔ قال یو عقل مجھ میں بھی ہی نہیں‬ ‫ّ‬ ‫ہم میں قال یو عقل بو کنا‪ ،‬جیبی عقل حا ہیے بھی وہ بھی نہیں بھی۔ لہذا آج بک ہم مذہبی تح یوں سے کبی کیراتے رہے۔ الن ّیہ ا بیے لنگو بیے کو ہم صرور ج ھیڑا‬ ‫کرتے بھے کہ بار‪ ،‬اس دقعہ دس مجرم کو میں بھی تمہارے سابھ حاوں گا ئم زتخیر زبی کرتے ہوتے بھک حاو بو مجھے بنابا میں تمہیں زتخیریں ماربا رہوں گا۔‬

‫اس پر وہ نہلے بو گالناں د بنا اور ب ھر ہنسنا۔ جنکہ "تیّناں تجھاتے" والی بات پر صرف گالناں ہی د بنا بھا اور میں ہنسنا بھا۔‬ ‫‪10‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ہمارے ّابا راوی ہیں کہ بھلے وف یوں میں م ّجرم میں پڑے سے پڑا فشاد بھی تین حار لوگوں کے بھیے ہوتے سروں اور سوڈے کی بوبلوں کے دو تین کربٹ‬ ‫بو بیے بک ہی مجدود رہنا بھا۔ اتقالب اپران کی قصل جوبکہ اپرابی صروربات سے زابد ہوگبی بھی لہذا انہوں تے یہ اتقالب پرآمد کرتے کا سوحا اور جوبکہ نہالجق‬ ‫ہمشابوں کا ہوبا ہے بو یہ ابنا عسری اتقالب سب سے نہلے ہماری فوم کو ہی بھگینا پڑا۔ غرب و عجم کی اس حدبد کسمکش میں غرب کسی سے بنجھے ک یوں‬ ‫رہیے۔ لہذا انہوں تے بھی ا بیے "گھوڑے" بنار کیے اور ب ھر ہللا دے اور ب ندہ لے۔ وہ گھمشان کا گھڑمس پربا ہوا کہ اس اسالمی مملکت میں کوبی مشلمان‬

‫ہی باقی یہ تجا‪ ،‬سب کسی یہ کسی زاوتے سے کاقر قرار باتے۔‬ ‫س‬ ‫بالگسنان میں ہماری آمد ابک عظتم بارتچی واقعہ (ساتجہ بھی کہہ سکیے ہیں) ہے۔ سروع میں ہمیں اکیر مجسوس ہوا کہ اکیر سابھی ہمیں وہی مجھیے بھے جو آج‬ ‫س‬ ‫بک لوگ ہمارا بام سن کے مجھیے آرہے ہیں۔ اس سلشلے میں ابک دو منالیں ب نصروں کی سکل میں بھی موجود ہیں‪ ،‬جو ڈھوبڈتے والے ڈھوبڈ سکیے ہیں۔‬ ‫جب ان سابھ یوں سے تعلق پڑھا اور یہ مخیرم بالگرز سے اوتے اور بو کے مرحلے پر نہنجے بو تفربنا سب تے ہی ہم کو یہ صرور کہا کہ اوتے ہم بو تمہیں شنعہ‬ ‫س‬ ‫ف‬ ‫مجھے بھے۔ بس پر ہم تے انہیں وہی کہا جو ہم آج بک سب سے کہیے آتے ہیں‪ ،‬کہ ئم کوبی نہلے سحص نہیں ہو حسے یہ "جوش ہمی" ہوبی ہو۔ قنس بک‬ ‫پر بھی ہمیں دھڑا دھڑ ا بسے گروبس میں سامل کنا حابا رہا جہاں محصوص لوگوں کو ہی داحلہ دبا حابا ہے۔ جن دبوں ملعون حاکوں کا نہت سور بھا‪ ،‬انہی دبوں‬ ‫ہمیں قنس بک پر ابک ابوبٹ کا دغوت بامہ مال‪ ،‬حس کا ع یوان "ڈرا عمر ڈے" بھا۔ تقین ما بیے‪ ،‬زبدگی میں نہت کم ا بسے لمجات ہوں گے جب ہمیں اس‬ ‫س ّدت سے ع ّضہ آبا ہو۔ ا بیے عقندے پر قائم رہنا ابک جیز ہے اور کسی کے لیے قابل اجیرام سحصنات کو گالی د بنا اور جیز۔ مذہبی رواداری اور وشنع المسربی‬ ‫کے بام پر ہم ابسی جراقات کو ہصم کرتے کی ہ ّمت کتھی بندا نہیں کرسکے۔ ہمیں یہ بھی جیرابی ہوبی ہے کہ ان سب جیزوں کے دغوت بامے بو ہمیں‬ ‫ُ‬ ‫بھنجے حاتے رہے لنکن کتھی کسی تے ہمیں "م نعہ" کرتے کی دغوت نہیں دی۔ اب بیہ نہیں اس کے لیے بھی کوبی جصوضی "کرابی تیربا" ہے۔‬

‫اوبٹ کی کمر پر آجری ب نکا کے مصداق حالیہ دبوں میں ہمیں ابک سرکاری مالزمت صرف اس لیے نہیں مل سکی کہ ہمارے بام کی وجہ سےہم پر شنعہ‬ ‫ہوتے کا سیہ کناگنابھا۔ باوجود اس کے کہ مالزمت کے لیے درکار تمام صروری جیزیں ہمارے باس واقر موجود بھیں اور اتیروبو بھی نہت دھابسو ہوا بھا‪ ،‬ہمیں‬ ‫ُ‬ ‫گّ ّ‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ق‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫الرا لگا دبا گنا۔ معاسی مار سب سے " جھّی" ہوبی ہے کہ بشان ھی یں پڑبا اور ل ف ھی ہت ہوبی ہے۔ اگر جہ م تے ہت ین دالبا کہ م وہ‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫نہیں ہیں جو آپ مجھے ہیں اور ب یوت کے طور پر ا بیے والد سے لے کر پردادا بک تمام بام ان کے گوش گذار کیے۔ لنکن سابد وہ جصرات مجھے ہوں کہ ہم‬ ‫"تقیہ" سے کام لے رہے ہیں۔ ہم تے کتھی س ّجا ہوتے کا دغوی نہیں کنا اور محنلف وجوہات منال کمینگی‪ ،‬جودغرضی‪ ،‬پزدلی کی بناء پر اکیر جھوٹ بو لیے‬ ‫باتے حاتے ہیں لنکن ا بیے ان جھوبوں کو ہم تے مذہبی جواز د بیے کی کتھی کوشش نہیں کی۔ یہ بات غربی بھاب یوں کو سمجھابا لنکن کارے دارد ہے کہ‬ ‫دماعی طور پر ان میں اور تح یون بھاب یوں میں بالکل قرق نہیں ہےکہ جہاں سوبی ابکی سو ابک گبی۔‬ ‫ہم "تیر قالبی افنکٹ" کو کتھی سمجھ نہیں باتے بھے۔ جود پر گزری ہے بو یہ اببی اجھی طرح سمجھ میں آبا ہے کہ لگ سمجھ گبی ہے۔ لہذا ہم ابک دقعہ ب ھر‬

‫اعالن کرتے ہیں کہ‬ ‫میں جعفر حسین ہوں اور میں شنعہ نہیں ہوں!۔‬

‫‪11‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫کاال صاب‬ ‫یہ ماجرا جہاز سے سروع ہوبا ہے۔‬ ‫عیر ملکی اتیرالین کے جہاز میں بل دھرتے کی حگہ بو بھی پر بندہ دھرتے کی بالکل نہیں بھی۔ لیہ سے الہور حاتے والی ب یوحان کی بس کی طرح جہاز بالکل‬ ‫ُ‬ ‫"قل" بھا۔ قصابی میزبابوں کی اکیربت مسرق تعند کے جطے سے تعلق رکھبی بھی اور ان کے زبب ین لناس مشاقروں کی اکیربت کے لیے نہت پرع نب آمیز‬ ‫بھے۔ اسالمی جمہوریہ باکسنان کے مڈل کالشیوں کی عمومی احالفنات کے عین مطابق جواتین صرف ا بیے حابدان کی قابل غزت ہوبی ہیں‪ ،‬باقی جیبی بھی‬ ‫ہیں وہ سب "حالل" ہیں۔ جہاز کے پرواز بھرتے سے نہلے ہی ان جواتین کی پربڈ سروع ہوحکی بھی۔ کسی کو بابی حا ہیے بھا‪ ،‬کسی کو تیناڈول۔ کوبی اببی‬ ‫م‬ ‫شنٹ سے طمین نہیں بھا اور کسی کو صرف تین دباتے میں مزا آبا بھا اور حابون کےبوجھیے پر کہ کنا تکل نف ہے؟ وہ ا بیے بنلے دابت تکال کے دکھا د بیے‬ ‫ت‬ ‫بھے۔اطراف میں تیتھے ہوتے ع یور اقراد کی اکیربت اببی کہیناں باہر تکال کے یتھی ہوبی بھی اور کسی بھی "اتصال" پر ان کی جوسی اور لطف دبدبی بھا۔‬ ‫قالبٹ پرسر جو پربش بھا‪ ،‬ان جرکات و سکنات پر اس کے جہرے پر جو تمسجرایہ اور جقار ت آمیز باپرات بھے وہ میرے جنسے تے سرم کو بھی بابی بابی‬ ‫کرد بیے کے لیے کاقی بھے۔ بنک آف کے تعد جب پرواز ہموار ہوبی بو جو نہلی پرالی مہمابوں کی حدمت کے لیے آبی‪ ،‬وہ ب نت عنب کی مصیوعات پر مستمل‬ ‫بھی۔ تمام جصرات جو پرابی جواتین کو تظروں اور کہی یوں سے وہ سب کجھ کررہے بھے جو در جق نقت کجھ اور جیزوں سے کربا حاہ رہے بھے‪ ،‬بکدم "حاجی‬ ‫بناءہللا " ین گیے اور الجول کی آوازوں کی گوتج سی شنابی د بیے لگی۔ نہاں ہمیں وہ لظ نقہ باد آبا حس میں ابک صاجب رات کے تجھلے نہر"حالل" گوست‬

‫ڈھوبڈتے بھر رہے بھے۔‬

‫الہور اتیربورٹ پر قدم رتجہ قرماتے کے تعد جب ہم امنگربشن کی قطاروں بک نہنجے بو وہاں ابک پرواز ہمارے پراتے آقاوں کے دبس سے بھی بدھاری ہوبی‬ ‫بھی۔ بو رات کے آجری نہر کاقی روبق کا سماں بھا۔ وہ لوگ جو دببی با لندن کے اتیربوربس پر قطار بوڑتے کا سوچ بھی نہیں سکیے ‪ ،‬وہی لوگ ا بیے وطن‬ ‫س‬ ‫مالوف کے ہوابی اڈے کو حالہ جی کا واڑہ مجھیے ہوتے ابک دوسرے کو بھال بگیے کی کوشسیں لگابار حاری ر کھے ہوتے بھے۔ اس پر مسیزاد وہ وردی والے‬ ‫اصجاب جو اکتھے جھ جھ باشیورٹ کاوتیر والے صاجب کو ال کے دے رہے بھے کہ "سرجی‪ ،‬ا بیے ای بندے تیں"۔ ان مراحل سے قارغ ہوتے کے تعد‬ ‫جب باہر تکلنا تصنب ہوا بو بال منالعہ ہم تے جود کو وی آبی بی مجسوس کنا‪ ،‬تمام بنکسی ڈراب یور جصرات ہمیں وہ پروبوکول د بیے کے آرزو مند بھے جو کسی جیرل‬ ‫با جج کو دبا حاسکنا ہے۔ نہاں بک کہ ہمیں یہ مجسوس ہوتے لگا کہ سابد اس پروبوکول کی جنگ میں ہماری اببی بھیبی بھیبی یہ ہوحاتے۔ اس پر ہم تے ابنا‬ ‫ح‬ ‫معصوم لنچی رویہ بندبل کرکے ‪ ،‬جرابٹ ف نصالبادی رویہ ابنابا۔ حس کے فوری اور حاطر جواہ بناتج پرآمد ہوتے ۔‬

‫ڈاب یوو الہور کے پرمینل نہنچ کے ہمیں ابشا لگا کہ جنسے اب ہمیں کجھ دپر سکون کا سابس لینا تصنب ہوگا۔ وابی قابی کی سہولت تے اس باپر کو مزبد تخیہ‬ ‫کنا کہ یہ ابک آدھ گھنیہ نہت مزے سے گزر حاتے گا۔ اس کے تعد دو گھییے کا اور سفر باقی رہ حاتے گا جو سوتے ہوتے کٹ حاتے گا۔ ابھی ہم‬ ‫شندھے ہوکے تیتھیے بھی یہ باتے بھے کہ ابک معقول صورت و حلیہ کے صاجب‪ ،‬جنہوں تے عمدہ کاین کے سوٹ پر گہرے ربگ کی واسکٹ نہبی ہوبی‬ ‫ُ‬ ‫بھی۔ بابی کے النکیرک کولر کے باس آتے‪ ،‬گالس میں بابی ڈاال‪ ،‬ابک گھوبٹ بنا اور باقی بابی سے وہیں ک ھڑے ک ھڑے کلناں کرتے لگے۔ سا میے ہی‬ ‫مردوں کے لیے واش روم بھے حس میں جھ سات واش تنشن بھے اور ہماری سمجھ کے مطابق ا بسے کام وہیں کرتے ہیں۔ زبادہ جیران کن بات یہ کہ جو‬ ‫لوگ وہاں تیتھے بھے ان کے پزدبک یہ کوبی حالف معمول بات نہیں بھی۔ یہ سب کرتے کے تعد وہ اطمینان سے اببی حسجسی داڑھی پر ہابھ ب ھیرتے ہوتے‬

‫اببی بشست پر پراجمان ہو گیے۔‬

‫یہ وہ وفت بھا جب ہم تے ا بیے باپرات بو بٹ کیے۔ حس پر ہمارے ابک بار حابی تے ہمیں "کاال صاب" ہوتے کا طغیہ د بیے ہوتے کہا کہ "اتجاتے‬

‫کر" ‪ ،‬کاال صاب یہ ین۔‬

‫‪12‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫اس پر ہم بھی یہ سوجیے پر مح یور ہوتے کہ کنا یہ واقعی کاال صاجبی ہی بو نہیں کہ ہر جیز اور ہر بات ہمیں باگوار گزر رہی ہے؟ کنا یہ درم و د بنار کا بسہ ہے‬ ‫س‬ ‫جو ہمیں سب کو گ یوار اور بد نہذبب مجھیے پر مح یور کررہا ہے؟ سابد ہم اس بات پر تقین کر ہی لییے کہ واقعی یہ ہماری گرم ج نب ہی ہے)اگرجہ ج نب بھی‬

‫کوبی اببی زبادہ گرم نہیں ہے ( حس کی گرمی ہمارے دماغ کو جڑھ گبی ہے لنکن دو تین نہلے ابک واقعہ ابشا ہوا کہ ہم اس بات پر تقین کرتے کرتے‬ ‫بال بال تچ گیے۔‬ ‫ہمارے ابک زمایہ فنل از بارتخ جییے پراتے اور نہت غزپز دوست المشہور لنگو بیے‪ ،‬جن سے نہت غرصہ تعد ہماری مالقات ہوبی‪ ،‬ابک قابون باقذ کرتےو الے‬ ‫تع‬ ‫ادارے میں غرصہ دراز سے بوکر حلے آرہے ہیں۔ اس بوکری سے نہلے بھی ان کا حابدابی و معاسی و لتمی بس م نظر ماساءہللا نہت عمدہ بھا۔ نہی وجہ رہی‬ ‫ُ‬ ‫کہ وہ اس بوکری کے دوران قینال ہی بیے رہے اور اِ دھر سے ادھر لڑھکیے رہے۔ مرض وہی پرابا‪ ،‬جو ہمارے اشناد‪ ،‬گلزار صاجب تے اردو کی ابک کہابی کے‬ ‫احالقی شیق کے طور پر ازپر کروابا بھا کہ اتمابداری نہیرین حکمت عملی ہے۔ قضہ مح نصر ہم ان کے سابھ ف نصل آباد کی سڑکیں باپ رہے بھے کہ جنل روڈ‬ ‫کی گرین بنلٹ پر ابک جوان العمر حاکروب کو جو سڑک پر صقابی کی ڈبوبی دے رہا ہوگا‪ ،‬ابنا جھاڑو بھینک کر لوٹ بوٹ ہوتے دبکھا۔ حادتے کے دوسرے‬ ‫قربق کی بالش میں تظریں دوڑاتیں بو آگے ذرا قاصلے پر ابک ببی ماڈل کی کروال ک ھڑی تظر آبی‪ ،‬اس کے قربب نہنجے بو ابک ربش دراز حاجی صاجب‪ ،‬جو حلیے سے‬ ‫ہی سوپر منڈتے لگ رہے بھے‪ ،‬اور ان کا تطن ‪ ،‬سمسیر کے دم کی طرح شنیہ سمسیر سے باہر بھا بلکہ کاقی باہر بھا‪ ،‬گاڑی سے باہر تکلیے تظر آتے‪ ،‬انہوں‬ ‫تے گاڑی کے تمیر کا بسوبش باک ابداز میں حاپزہ لییے ہوتے گاڑی کا ابک حکر لگابا۔ ان کے بسرے سے بالکل یہ ابدازہ نہیں ہورہابھا کہ ابھی جند لمجات‬ ‫فنل انہوں تے ابک جییے حا گیے ابشان کو اببی سواری سے "بھنڈر" کنا ہے۔ ہمارے میہ سے تے ساجیہ پزبان بنجابی ابک گالی تکلی ۔ ہمارے دوست تے‬ ‫ب‬ ‫ا بیے بوکری تنسہ سرد لہجے میں ہم سے بوجھا کہ "دبد ین د بیے ابدے؟"۔ ہماری دل اور دماغ میں ب ھری ہوبی غرصہ دراز کی لچی کی بو نہی جواہش بھی لنکن‬ ‫ُ‬ ‫ّ‬ ‫حاتے ک یوں ہم تے یہ جواب دے کے انہیں گاڑی آگے پڑھاتے کا کہا کہ "کیناں کو دے دبد بئیں گا؟"۔‬ ‫اب ہماری سمجھ میں یہ نہیں آرہا کہ کنا ہم کالے صاب ہیں با ہمارے غزپز ہم وط یوں کی اکیربت کربوبا کالی ہے!۔‬

‫‪13‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫محنت کا فنڈا‬

‫ا بیے ف نض صاجب تے قرمابا بھا کہ ؂ اور بھی عم ہیں زماتے میں محنت کے سوا۔۔۔۔ لنکن ان کی اس گذارش پر لوگوں تے کوبی دھنان نہیں دبا بالکل‬ ‫م‬ ‫و بسے ہی جنسے ان کے اتقالب کو بار لوگ گوبوں کے جوالے کرکے طمین ہو گیے بھے۔تچین سے تچین بلکہ اب بوسیر تج ھیربک بھی ہر دوسرا بندہ اس مرض‬ ‫س‬ ‫کا سکار ہے۔ اگلے وف یوں میں یہ بتماری‪ ،‬دوسرے امراض محصوصہ کے سابھ صرف جوابی سے محصوص مجھی حابی بھی‪ ،‬با کم ازکم بنان ابشا ہی کنا حابا بھا۔‬ ‫لنکن اب یہ حال ہے کہ تغیر بنکر کے گھومیے والے صاجیزادے بھی محنت محنت کی گردان کرتے ہیں اور مح یوب یہ ملیے پر زبدگی پرباد ہوتے کی جناوبی‬

‫د بیے باتے حاتے ہیں۔‬ ‫ہماری باقص سمجھ میں بو یہ آبا ہے کہ ہم تے محنت اور صرورت کو گڈ مڈ کردبا ہے۔ حسے آج کل محنت کے بام سے پروموٹ کنا حارہا ہے اور اس کا باحا‪،‬‬ ‫پراتے زماتے کی بارابوں میں تحیے والے تینڈ باجے کی طرح تجابا حابا ہے‪ ،‬وہ صرورت ہی ہے۔ جنسے کھابا صرورت ہے‪ ،‬تینا صرورت ہے‪ ،‬سوبا صرورت ہے‪،‬‬ ‫وعیرہ وعیرہ۔ اب جو جصرات و جواتین‪ ،‬محنت میں مالپ یہ ہوتے پر زبدہ یہ رہیے کے ارادے طاہر کرتے ہیں‪ ،‬تقول حاور‪ ،‬انہوں تے سجر مم یوعہ کا بھل‬ ‫نہیں حکھا ہوبا اور اس قرسیربشن با صرورت بوری یہ ہوتے پر وہ مابوسی کے عالم میں ابسی درف نطیناں جھوڑتے رہیے ہیں۔ اور و بسے بھی "محنت"کی سادی میں‬ ‫محنت‪ ،‬و لتمے کے تی یو اک ھڑتے بک ہی رہبی ہے۔‬

‫اس سارے ڈقابگ میں ساغروں کا کردار کسی بی جمالو سے کم نہیں ہے۔ انہوں تے حدابی‪ ،‬قراق‪ ،‬وقا‪ ،‬جقا‪ ،‬با رسابی وعیرہ کے ا بسے ا بسے مصمون بابدھے‬ ‫ہیں اور انہیں ا بسے گلوری قابی کنا ہے کہ ہر دوسرا صرورت کا مارا‪ ،‬جود کو محنت کی کالشنکی منال سمجھ کر آہیں ب ھربا اور بارے گینا ب ھربا ہے۔ جنکہ بات‬ ‫پڑی سادہ اور شندھی ہے جو ہمیں پراتمری میں ہی سمجھا دی گبی بھی کہ ابگور کھیے ہیں۔ ا بسے تمام جصرات جو "محنت" میں باکامی با "سادہ" لقطوں میں‬ ‫بارسابی کے ڈسے ہوتے ہیں ۔ ان کو ہمارا مقت مسورہ ہے کہ جیبی حلد ہوسکے‪ ،‬صرورت بوری کرتے کا بست وبند کرلیں۔ ہمارا ووٹ قابوبی اور سرعی‬ ‫طر تقے کے جق میں ہی ہے۔ ابشاءہللا و لتمے کا کھابا لگیے سے نہلے ہی ان کے مرض "محنت"کا ساقی و کاقی عالج ہوحاتے گا۔‬ ‫آج بک محنت کا لقظ اببی دقعہ لکھا نہیں گنا ہوگا ‪ ،‬جیبی اس کی تعرتقیں با ڈ تقی تنسیز کی گبی ہیں۔ ان میں ابک ہماری تعرتف بھی ہے حس کے مطابق‬ ‫ُ‬ ‫۔۔"اصلی تے سچی محنت وہ ہوبی ہے‪ ،‬جو صرورت بوری ہوتے کے تعد ہو"۔ اب اس کی بسرتح آپ جود کرتے رہیں!۔‬

‫‪14‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫باقی فنڈا‬

‫محنت کے دورے بوں بو اوابل عمری سے ہی پڑتے سروع ہوحاتے ہیں لنکن کجھ جصرات و جواتین کو یہ دورے درمنابی عمر کے آعاز میں سروع ہوتے‬

‫ہیں اور ان دوروں کی بوعنت‪ ،‬سدبد فسم کی ہوبی ہے۔ اکیر جصرات کو یہ دورے زبادہ سے زبادہ دو تچوں اور کم سے کم ابک تجے کا اباحان تییے کے تعد‬ ‫سروع ہوتے ہیں۔ ابک دن تیند سے بندار ہوتے پر انہیں احابک مجسوس ہوتے لگنا ہے کہ یہ جو غورت ان کے تجے با تچوں کی اماں حان ہے‪ ،‬اس سے بو‬ ‫ان کی 'ذہبی ہم آہنگی' ہی نہیں ہے اور اس کے سابھ بو زبدگی کزاربا پڑا طلم ہے اور یہ طلم ان پر مشلشل ہورہا ہے۔ لہذا یہ جصرات‪ ،‬اببی کام کی حگہ جو‬

‫تع‬ ‫آفس سے لے کر ہسینال اور لتمی اداروں سے لے کر تقافبی اداروں بک کہیں بھی ہوسکبی ہے‪ ،‬جوتصورت‪ ،‬ف یول صورت با کم صورت کولنگ کے سا میے‬ ‫اببی مطلومنت کی داشنان‪ ،‬بابداز عالمہ راسد الخیری‪ ،‬شنابا سروع کرد بیے ہیں۔ حس میں بنابا حابا ہے کہ ان کے سابھ بو پڑا ہابھ ہوگنا ہے اوران کی ب یوی‬ ‫کم ازکم اپربل سیرون جیبی طالم بو ہے ہی اگر زبادہ نہیں۔‬ ‫حاالبکہ نہی جصرات سادی کے نہلے تین مہییے اببی زوجہ کو یہ تقین دالتے باتےحاتے ہیں کہ 'حائم! اگرئم یہ ملئیں‪ ،‬بو میرا کنا ہوبا؟' اوراسےمجمد رف نع کے‬ ‫گاتے عطاءہللا عنسی جنلوی کی آواز میں شنا کے مرتے کی حد بک بور کرتے رہے ہوتے ہیں۔ اس احابک کابا بلٹ کی وجوہات با گقیبی ہیں۔ جن کے‬ ‫ڈابڈے کمینگی سے سروع ہو کر رذالت سے حا ملیے ہیں۔‬ ‫اس داشنان طلم ہاتے زوجہ کے سامعین کی اکیربت بھی اس حال میں بھنس حابی ہے اور اس سو کالڈ مطلوم کی کہابی پر آبھ آبھ آبسو نہابی ہے۔ اور یہ‬ ‫س‬ ‫مجھبی ہے کہ ابنا اجھا ابشان کنسے ابک طالم غورت کے ہابھوں پرباد ہورہا ہے۔ اس سے آگے بو آپ حا بیے ہی ہیں کہ اس کہابی کا رخ کدھر کو مڑبا‬

‫ہے۔‬ ‫ابشا نہیں ہے کہ اس جمام میں صرف جصرات ہی دھمال ڈا لیےہیں۔ جواتین بھی اس مندان میں کسی سے بنجھے نہیں ہیں۔ اگر تین حار تچوں کے تعد‬ ‫اماں حان‪ ،‬وتیزہ اجمد کی تجاتے دردایہ بٹ لگیے لگبی ہیں بو ابا مخیرم بھی سلمان حان کی تجاتے قادرحان ہوحاتے ہیں اور اببی زوجہ کو ابک آبکھ نہیں‬ ‫بھاتے۔ بب ب ھران جواتین کو ا بیے زمایہ 'طقولنت' کے کزن‪ ،‬کالس فنلو با مجلے دار باد آتے لگیے ہیں۔ اور ان سے راتظہ کرتے کی جواہش بندا ہوتے لگبی‬ ‫ہے۔ ابس ائم ابس‪ ،‬اتمنل‪ ،‬قنس بک‪ ،‬بوتیر‪ ،‬جئینگ با سادہ فون کال ہی اس مقصد کو بورا کرد ببی ہے۔ انہیں لگنا ہے کہ انہیں حار‪ ،‬باتچ تجے بو مل گیے‬ ‫ہیں‪ ،‬محنت نہیں ملی۔ اس 'سوکالڈ' محنت میں ب ھر وہ کینا ججل ہوبی ہیں‪ ،‬یہ ابک الگ کہابی ہے۔‬ ‫دل بو میرا نہت کررہا ہے کہ نہاں میں ابک احالقی شیق فسم کی جیزآپ کے سا میے تنش کروں باکہ ان تمام 'بگڑے' ہوتے جصرات تمعہ جواتین کو کان‬

‫ہوں اور وہ 'راہ راست' پر آحاتیں۔ پر جی سابوں کیہ۔۔۔‬ ‫جنہاں کھادباں گاجراں بڈھ انہاں دے تیڑ‬

‫‪15‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ُ‬ ‫فیرہن؟‬

‫ہمارے نہاں‪ ،‬تجاس کے تعد‪ ،‬جب اوالد جوان ہوحابی ہے‪ ،‬ب یوی‪ ،‬ماں کا روپ دھار لیبی ہے‪ ،‬نہن بھابی اببی اببی زبدگ یوں میں مگن ہوحاتے ہیں‪ ،‬والدین با‬ ‫بو گزر حکے ہوتے ہیں با اس کی بناربوں میں ہوتے ہیں بو پڑا مسکل وفت سروع ہوحابا ہے جی عمر کے اس جصے میں۔ ت ّجے‪ ،‬جو اب پڑے ہو حکے ہوتے‬ ‫َ‬ ‫ہیں‪ ،‬اببی ساری کم یوں اور باآسودگ یوں کا ذمہ دار باپ کو بھہراتے ہیں اور کہیے ہیں کہ آپ تے آج بک ہمارے لیے ِکنا ہی کنا ہے ؟؟؟۔۔۔ اور وہ جو بوری‬ ‫زبدگی‪ ،‬دن رات محنت کرکےاور ابنا آپ مار کے ان کی جواہسیں ہر ممکن حد بک بوری کرتے کی کوشش کربا رہا بھا‪ ،‬اس کے باس اس بات کا کوبی‬

‫جواب نہیں ہوبا۔۔۔۔!‬ ‫ُ‬ ‫ب یوی کو بھی وہ سارے طلم اور زبادبناں باد آبی سروع ہوحابی ہیں جو تقول اس کے‪ ،‬سوہر تے ساری زبدگی اس پر روا رکھیں۔ ' م ّیے کے ّابا' تکارتے والی‬ ‫مخیرمہ اب ابنا ہر جملہ نہاں سے سروع کربی ہیں کہ 'اجی کتھی زبدگی میں کوبی کام ڈھنگ سے بھی کر لنا کرو'۔۔ اور یہ بات وہ اببی اوالد کے ج ھرمٹ میں‬ ‫ملکہ کی طرح تیتھ کر ارساد کربی ہیں اور وہ یہ بھی کہہ نہئنشکنا کہ جن کے بل پر آپ بوں اکڑ رہی ہیں‪ ،‬یہ ڈھنگ کے کام بھی اسی تے کیے بھے!‬ ‫مرے پر سو ُد ّرے۔۔۔۔۔کسی بھی مسنلے ‪،‬معا ملے‪ ،‬جھگڑے‪ ،‬جوسی‪ ،‬عمی میں باپ ہمنسہ ابک طرف اور ماں اور اوالد دوسری طرف ہوبی ہے۔ باپ ہمنسہ‬ ‫علط ہوبا ہے‪ ،‬ماں حاہے جیبی بھی علط بات کررہی ہو‪ ،‬اوالد کی تظر میں وہ بھنک ہوبی ہے۔ بھوڑے نہت قرق کے سابھ یہ کہابی تفربنا ہر گ ھر کی کہابی‬ ‫ہے۔‬

‫میرے پزدبک بو جی اس مسنلے کا ابک ہی حل ہے کہ بندہ عین جوابی میں ہی مرحاتے‪ ،‬نہی کوبی بئیئنس حالنس کے آس باس‪ ،‬اس وفت تجے جھوتے‬ ‫ہوتے ہیں اور جھوتے تچوں کے لیے ان کے باپ سے زبادہ کوبی جیز اہم نہیں ہوبی اس دبنامیں۔ تچوں کے لیے باپ‪ ،‬دبنا کا سب سے نہادر‪ ،‬امیر اور اجھا‬ ‫ابشان ہوبا ہے۔ وہ بو جب ت ّجے پڑے ہوحاتے ہیں بو ان پر باپ کی حامناں احاگر ہوبی ہیں کہ ان کا باپ کنشا عیر ذمہ دار‪ ،‬طالم‪ ،‬ع ّناش‪ ،‬ان کی ماں کی‬ ‫زبدگی پرباد کرتے واال اور لق نگا ابشان بھا۔۔۔ جوابی میں مرتے کا سب سے پڑا قابدہ یہ ہوبا ہے کہ تچوں کے ذہن میں باعمر باپ کا وہی باپر رہناہے جو ان‬ ‫کی تچین کی بادداست میں محقوظ بھا۔ اور ب یوی کو م یوقی حاوبد میں وہ جوبناں بھی تظر آبی سروع ہوحابی ہیں جو کتھی موجود ہی یہ بھیں۔ مرتے کے تعد سب‬ ‫محقلوں میں اس کا ذکر ا بسے ہوباہے جنسے اس جنشا بنک‪ ،‬بارسا‪ ،‬ذمہ دار‪ ،‬بات کا تکا‪ ،‬ب یوی تچوں کا جنال رکھیے واال ابشان سابد ہی کوبی اور ہو۔۔۔۔ اور یہ قفرہ‬ ‫بھی کہ بس جی ہللا ا بیے ا جھے بندوں کو حلدی ا بیے باس باللینا ہے۔۔۔۔۔اوروہ رشیے دار جو زبدہ ہوتے ہوتے میہ لگابا بھی بسند یہ کرتے ہوں‪ ،‬وہ بھی‬ ‫ا بسے تعرتقوں کے بل بابدھیےہیں کہ ۔۔۔ جق معفرت کرے‪ ،‬عخب آزاد مرد بھا۔۔۔۔‬ ‫ّ‬ ‫بو جی بات یہ ہے کہ ہمارے جطے کے لوگوں کی اوسط عمر سابھ سے کم ہی ہے‪ ،‬بو بندرہ تنس بدذاتقہ سالوں کے لیے بوری زبدگی کی 'کیبی کرابی کھوہ' میں‬ ‫ن ن‬ ‫ڈا لیے کا کنا قابدہ؟ میرا بو مقت مسورہ ہے کہ نہی وفت ہے مرتے کا‪ ،‬اس عمر بک ہنحیے ہنحیے دعا کریں کہ اوپر نہنچ حاتیں‪ ،‬وریہ آگے پڑی بدمزگی ہے!!‬

‫‪16‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫حالدہ‪ ،‬کوبی بئیں تیرے بال دا!‬

‫جند ماہ فنل‪ ،‬جب ہم وطن مالوف کے ساالیہ دورے پر بھے بو ہمیں جند بی وی ڈرامے دبکھیے کا موقع مال۔ ہرجند کہ ہمارا ارادہ ہرگز ابشا کوبی کام کرتے کا‬ ‫نہیں بھا لنکن بدتیر کند بندہ‪ ،‬تقدپر کند جندہ۔ سب سے نہلے بو ہم ان ڈراموں کے ع یوابات سے نہابت مناپر ہوتے؛ منال کے طور پر "حالدہ کی والدہ"‪،‬‬

‫"پزاکت علی کی تحناں" وعیرہ۔ بادداست کمزور ہوحاتے کے باعث سابد باموں میں کجھ گڑ پڑ ہو لنکن مفہوم تفربنا نہی بھا۔ ابک اور قابل تعرتف بات جو ہم‬ ‫تے بوٹ کی‪ ،‬وہ ہر ڈرامے میں ابک جنسے واقعات‪ ،‬حادبات‪ ،‬رومابوبات‪ ،‬بکواشنات وعیرہ کا ہوبا بھا‪ ،‬ہماری راتے میں ڈرامہ پروڈبوسرز ا بیے باطرین کو کسی‬ ‫بھی فسم کی ذہبی کوفت سے تجاتے کے لیے یہ سب کرتے ہیں باکہ کسی بھی ڈرامے کو کہیں سے بھی دبکھنا سروع کریں بو ابشا لگنا ہے کہ ۔۔ یہ بو وہی‬ ‫حگہ ہے گزرے بھے ہم جہاں سے ۔۔‬ ‫ہماری بدتحبی کہہ لیں کہ ڈراموں کے بام پر ہم تے جو کجھ دبکھ رکھا ہے اس میں اور کجھ ہو یہ ہو‪ ،‬کہابی بام کی ابک جیز صرور ہوبی بھی۔ اور کہابی میں‬ ‫جرابی یہ ہوبی ہے کہ سروع ہوتے کے تعد اس کو جتم بھی ہوبا ہوبا ہے۔ جنکہ ان ڈراموں میں ابشا کوبی تکلف سرے سے پربا ہی نہیں حابا۔ ان کی‬ ‫حاصنت ہے کہ یہ کہیں سے بھی سروع ہوسکیے ہیں اور کتھی جتم نہیں ہوتے۔‬

‫کھاتے کی پراکنب والے پروگرامز‪ ،‬جن میں محنلف عمر کے جواتین و جصرات جنابی فسم کے کھابوں کی پراکنب رباتے کی سربوڑ کوشسیں کرتے ہیں‪ ،‬اسی‬ ‫َ‬ ‫طرح ہر بشل اور کو بشل ڈرامے بناتے کی ابک ہر فن موال فسم کی پرکنب ہم آ پ کے گوش گذار کربا حا ہیے ہیں ۔بنان کردہ سارے اجزاء مناسب‬

‫مقدار میں ڈالیں اور ابک سیر ہٹ ڈرامہ بنار۔ ان اجزاء میں سب سے اہم جز‪ ،‬کسی یہ کسی دوسیزہ ‪ ،‬حار سیزہ ڈاتجسٹ وعیرہ کی مشہور مصنقین ہیں جن‬ ‫میں سے کسی ابک کا بام تطورڈرامہ بوبس‪ ،‬صرور ی ہے ۔ اس کے تعد تین حار ہاٹ ماڈلز‪ ،‬شییر حان‪ ،‬عدبان صدتقی‪ ،‬اسد‪ ،‬ف نصل قربسی وعیرہ میں سے جو‬

‫منسر ہو۔ بسری اتصاری‪ ،‬عی نقہ اوڈھو (واین فتم اور ہمارے لڑکین کا کرش) وعیرہ میں سے کوبی ابک با دوبوں ہی‪ ،‬ڈرامے کی بوعنت کو مدتظر رکھیے ہوتے۔‬ ‫دببی‪ ،‬مالبسنا‪ ،‬شنگابور‪ ،‬پرطابیہ‪ ،‬آپر لینڈ ‪ ،‬سکاٹ لینڈ وعیرہ کی لوکنسیز‪ ،‬تخٹ کے حشاب سے جو سوٹ کرے۔ ان سارے اجزاء کو ابک فئنسی ڈربس سو فسم‬ ‫کے پروگرام میں ڈال کر اجھی طرح ہاللیں‪ ،‬ساس نہو کا ربڈی روبا بھی مناسب مقدار میں ڈال لیں۔ دوسری غورت اور "مجھے سچی محنت نہیں ملی" وعیرہ‬ ‫بھی حسب ذاتقہ سامل کرلیں۔ ڈرامے کے پربلرز اور بوسیرز بناتے وفت اس بات کا حاص جنال رکھیں کہ ہیروتیز کے سابڈ بوز کو ابکسیوز کنا حاتے اور یہ بوز‬ ‫صرف جہرے کا نہیں ہوبا حا ہیے!۔ اور ہاں سب سے اہم جیز‪ ،‬ڈرامے کا بھتم سابگ ہے۔ قراز جنسے کسی تین اتج ساغر کی کوبی "جیزی" سی غزل‪ ،‬راجت‬ ‫فنح علی با سجاد علی سے ابنہابی عمگین لے میں گواتیں اور ڈرامے کے ہر پربلر میں باطرین کو بوری شیواتیں۔‬ ‫جہاں بک ڈرامے کے بام کا تعلق ہے بو ہم تے کجھ بام سوچ ر کھے ہیں۔ گر ف یول افند زہے غزو سرف۔‬ ‫رف یق بوں تے گبی بویں بھینک۔ شسرال میں دھمال۔ بذپر کی بور تظر۔ کم طرف بسیراں۔ ہم دل والوں کو نہت کجھ ہوبا ہے صتم۔ دل پر پڑی جماٹ۔‬ ‫حسنیہ کا مہنیہ اور السٹ بٹ باٹ لنسٹ۔۔۔‬ ‫حالدہ؛ کوبی بئیں تیرے بال دا! ۔‬

‫‪17‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫دسمیری ُدکھڑا‬ ‫رمصان سے نہلے اور عند کے تعد دھڑادھڑ سادبوں کا موسم ہوبا ہے اور ا بسے ا بسے بندے کی سادی ہوحابی ہے کہ رب دباں رب ای حاتے‪ ،‬کہیے کو دل‬

‫کربا ہے۔ ا بسے ہی سردبوں کے تعد امنجابات کاموسم سروع ہوحابا ہے حس میں سکولوں‪ ،‬کالچوں کے تجے اور تحناں‪ ،‬ا بیے ا بیے سماجی ر بیے کے مطابق‬ ‫پرجے‪ ،‬امنجان اور ابگزتمز وعیرہ د بیے ہیں ۔ گرم یوں میں لوڈ شنڈبگ‪ ،‬بِت اور آموں کا موسم ہوباہے ۔اک یوپر‪ ،‬بومیر اجتماعی زحگ یوں کا موسم ہوباہے جو اگرجہ‬ ‫سارا سال ہی حاری رہنا ہے لنکن ان دو مہی یوں کی قصنلت کجھ سِ وا ہے۔‬

‫ان سارے موسموں کے تعد دسمیر آحابا ہے۔‬

‫اور جناب عالی‪ ،‬یہ اجتماعی ربڈی روتے کا موسم ہے۔ جن کی جون میں شنلناں آبی بھیں‪ ،‬انہیں اب حاکے اس کی تکل نف سروع ہوبی ہے۔ ک یوبکہ موسم‬ ‫ّ‬ ‫مزے کا ہوجکا ہوباہے۔ تجلی آتے با حاتے کوبی پروا نہیں۔ بھوک تکا کے لگبی ہے۔ مالبی والی دودھ ببی بی کے اور موبگ بھلی بو بگیے ہوتے اگر پراتے دکھ‬

‫باد نہیں آتے بو کنا دردایہ بٹ باد آبی ہے؟ جن کی "شنٹ" تح یوں کی سادی مارچ میں ہوحکی ہوبی ہے بو ان کا بو دسمیر میں شنڈ ہوبا تینا ہی ہے کہ مہییے‬ ‫کے آجر بک انہیں ماموں تییے کی بوقع بھی ہوبی ہے۔ مرے یہ سو ُد ّرے۔‬ ‫دسمیری شنڈتنس کی سب سے پڑی وجہ ڈاتجسبی واپرس ہے۔ ا بیے وضی ساہ جی جنسے عظتم سعراء کی عظتم پرین ساغری "آپ کی بسند" میں ب ّدو ملہی سے‬ ‫بھ‬ ‫سجاع آباد اور گوجرحان سے بھکر بک کی دوسیزاتیں بذرتعہ جوابی لقافے کے نحبی ہیں اور ب ھر جود ہی پڑھ پڑھ کے اببی جوابوں کے سہزادے غرف آ بنڈبل کی‬ ‫باد میں آہیں بھر ب ھر کے ب ّھیڑ ہوبی رہبی ہیں۔ یہ جوابوں کے سہزادے‪ ،‬ان کےجوابوں میں بو بالباعہ بالیرب نب‪ ،‬گھوڑے‪ ،‬ساب نکل‪ ،‬موپر ساب نکل‪ ،‬کار وعیرہ‬

‫میں آتے رہیے ہیں لنکن یہ جواب دبکھ دبکھ کے ان تماب یوں کے جھ جھ تجے ہوحاتے ہیں پر وہ بگوڑے سہزادے‪ ،‬ہللا حاتے کہاں غرق ہوتے ہیں کہ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ہنحیے ہی نہیں‪ ،‬ہنحیے ہی نہیں!۔‬

‫بو صاج یو‪ ،‬دسمیر میں رات کو سارے کاموں سے قارغ ہوکے جبی کہ جھوتے کا بتمیر بھی بدل کے جب بندی رصابی میں گھس کے ڈاتجسٹ ب ھرولنا سروع‬ ‫کربی ہے اور "آپ کی بسند" با "آپ کی بناض" واال صفجہ سا میے آحابا ہے بو دسمیر بو دردبال لگنا ہی ہے ۔ یہ درد اس وفت اور پڑھ حابا ہے جب رصابی کی‬ ‫دوسری طرف سے دھاڑ تما ج ّراتے بھی بلند ہوتے لگیں۔ اب اس وفت "جوابوں کا سہزادہ" ہی باد آتےگا باکہ منلی تینان اور سلوار میں ج ّراتے ماربا ہوا‬ ‫دہوش۔‬

‫رہے بام ہللا کا۔‬

‫‪18‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ب یوڈ پرباں‬

‫ُ‬ ‫میں جب بھی بئنشن کا سکار ہوبا ہوں۔ڈپربشن‪ ،‬میرا مییر گھماتےلگنا ہے۔ میرے دماعی پرزے ورک قینگ سے ڈھنلے پڑتے لگیے ہیں۔ میری سوگر ہابی اور‬ ‫َ‬ ‫واتینلبی لو ہوتے لگبی ہے۔ بومیں سب کجھ جھوڑ جھاڑ کر تیرون ملک بور پر تکل حابا ہوں۔ یہ بسجہ مجھے میرے مرسد تے عنابت کنا بھا۔ یہ کہیے ہیں کہ‬ ‫ُ‬ ‫جب بھی زبدگی میں آپ ڈاؤن ِفنل کرتے لگیں‪ ،‬آپ کی فوت کم ہوتے لگے‪ ،‬آپ کی صالجیئیں ‪ ،‬سالج نت ما بگیے لگیں بو فورا ب یوی اور کا م سے دور بھاگ‬ ‫حاتیں۔ بورپ حلے حاتیں‪ ،‬دببی حلے حاتیں‪ ،‬بھابی لینڈ حلے حاتیں۔ میں آجکل اسی شینج میں بھا۔ میں تے فورا بکٹ ُبک کروابی اور بورپ کے بور پر تکل آبا۔‬

‫بورپ سے میری محنت کا آعاز لڑکین میں ہوا بھا جب میں اللے موسے کے شیتموں میں اتگلش قلموں کے بوتے دبکھ دبکھ کر پروان جڑھ رہا بھا۔ اس وفت‬ ‫میرے قرشیوں کو بھی جیر نہیں بھی کہ ابک دن ابشا آتے گا کہ میں انہی حسین پربوں کے دبسوں میں گھومناب ھروں گا جن کو میں سکرین پر دبکھ کر‬ ‫ُ‬ ‫آہیں ب ھرا کربا بھا اور انہیں ا بیے قربب سے دبکھ سکوں گا کہ ان کی موتجھوں کا باربک رواں بھی میری عینک زدہ تظر سے نہیں تچ سکے گا۔ مجھے باد ہے‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫کبی سال نہلے جب میں نہلی دقعہ جی یوا کے اتیربورٹ پر اپرا بھا بو مجھے َدبدل پڑ گبی بھی۔ لنکن اب میں بوز بو ہوگنا ہوں۔ اب میرا دل اور دماغ اس حشن کا‬ ‫عادی ہوجکا ہے ۔ بلکہ اگر کسی سال بورپ کا بور لنٹ ہوحاتے بو میرا حسم بو بیے لگنا ہے۔ حس کے اپرات میرے پروگرام اور کالمز پر بھی پڑتے لگیے‬ ‫ہیں۔ لہذا بورپ میری حسمابی تییری کے لیے موبی ِین والے حارجر کی جئی نت رکھنا ہے۔ حارجنگ میں باجیر ہوتے لگے بو میرے سگنل ِوبک ہوحاتے ہیں‬ ‫اور میں اول فول بکیے اور لکھیے لگنا ہوں۔ اسی لیے ُمرسدتے مجھے تطور تعوبذ بورپ کا ملبی بل وپزا لگوا کے دبا ہے جو میں تطور پرکت ا بیے والٹ میں ہر وفت‬ ‫ڈالے رکھنا ہوں۔‬ ‫اس دقعہ مجھے ابلنس کی ماوبئین ربنج کا بور کربا بھا۔ یہ بورپ کے سب سے او تجے نہاڑ ہیں۔ انہیں آپ بورپ کے کے بو اور بنگے پربت کہہ سکیے ہیں۔ یہ‬ ‫ابنہابی جوتصورت نہاڑ ہیں۔ ان پر درجت ہیں اور پرف ہے۔ وادبوں میں جھنلیں ہیں۔ یہ جھنلیں ابنہابی جوتصورت ہیں۔ آپ وہاں جود کو پرشنان میں مجسوس‬ ‫کرتے ہیں۔ جہاں ہر طرف پرباں باجبی گابی اور ب ھرکبی تظر آبی ہیں۔ کجھ پربوں تے َپروں کے عالوہ کجھ نہیں نہنا ہوبا اور کجھ تے بو َپر بھی ابار کے ر کھے‬ ‫ہوتے ہیں۔پرف سے ڈھکی نہاڑی جوب یوں کا جھنل کے بابی میں عکس‪ ،‬سیزے سے لدی نہاڑی پرابناں اور جھنل کے سقاف بابی میں باجبی گابی‪ ،‬جھئییے‬ ‫اڑابی ب یوڈ پرباں۔ یہ ابکسییرتنس آؤٹ آف دس ورلڈ ہوبا ہے اور نہت مزا آبا ہے۔ ابک لحتم سحتم پری تے مجھے دبکھ کر آبکھ بھی ماری اور بابی میں آتے کا‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫اسارہ کنا۔اس پر میں تے ابک فہفہہ لگابا۔حس پر اس تے ُدر فیے میہ کا اسارہ کرکے دوبارہ بابی میں جھالبگ لگادی۔نہی اس ماجول کی جوتصوربی ہے کہ‬ ‫آپ کے ذہن میں یہ سب دبکھ کے کوبی رابگ با ڈربی فنلنگ نہیں آبی۔ جنکہ میرے دوست کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ میری سوگر ہے۔وہ‪ ،‬یہ بھی کہنا‬ ‫ہے کہ اگریہ پرشنان ہے بو میں َپ َرے کی تجاتے ِجن ہوں وہ بھی عینک واال اور اگر ج نّت ہے بو میں شنطان ہوں۔ میں ابسی بابوں کو کوبی امناربئنس‬ ‫نہیں د بنا۔ یہ بابت کربی ہیں کہ آپ زبدگی میں کامناب ہیں۔ میرے ُمرسد کہیے ہیں کہ جب لوگ آپ سےجنلس ِفنل کرتے لگ حاتیں بوسمجھ لیں کہ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫آپ التف میں سکسنس قل ہو گیے ہیں۔ میرا دوست اس بات سے م نقق نہیں ہے۔ وہ کہنا ہے کہ لوگ مجھ سے جنلس نہیں ہیں بلکہ میرا بوا لگاتے‬ ‫س‬ ‫ہیں۔میں اس کی بات پر ابک فہفہہ لگابا ہوں اور اس کو بناباہوں کہ یہ ہماری تنسنل میئینلبی ہے۔ ہم ہر کامناب اور جیئنس بندے کو دو تمیر مجھیے‬ ‫س‬ ‫ہیں اور اس کی کامنابی کو کسی ملک بناز کا مرہ ِون منّت مجھیے ہیں۔ جنکہ اس کے پرعکس اعدادو سمار یہ بابت کرتے ہیں کہ ہر بئینالنس الکھ شناسی‬ ‫ہزار حار سو اتنسویں کے تعد حار سو تنسواں بندہ جیئنس ہوبا ہے۔آپ اللے موسے کی م یوبسنالبی حلے حاتیں‪ ،‬آپ وہاں کا رتکارڈ جنک کرلیں ۔ آپ حان‬ ‫حاتیں گے کہ وہ حار سو تنسواں بندہ کون ہے ۔‬

‫وہ میں ہوں۔‬

‫‪19‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫دوراہا‬

‫پروگرا م میں جوش آمدبد۔ ہمارے آج کے مہمان مق یول کالم بوبس‪ ،‬ڈرامہ تگار‪ ،‬ساغر اور دابسور جناب حسین ابنا ر ہیں۔ جن کے تعارف کے لیے ابنا ہی کاقی‬

‫ہے کہ ان کا بام حسین ابنار ہے!۔‬

‫جی ۔۔ابنار صاجب۔ کجھ ا بیے بارے بنا بیے۔‬ ‫میں۔۔۔(سگربٹ کا طوبل کش لے کر حالؤں میں گھورتے ہوتے ابک لمنا وققہ ) میرا تعلق البل بور سے ہے۔ ابنہابی بنارا‪ ،‬دآلوپز‪ ،‬حسیں‪ ،‬دلنسیں‪ ،‬دلدار ‪،‬‬ ‫حان من سہر بھا۔ اب بو اس سہر کےبام سے جعرافیہ بک سب بدل گنا ہے۔ ڈھنٹ‪ ،‬تے جنا‪ ،‬عل نظ‪ ،‬منافق‪ ،‬واہنات‪ ،‬تے ہودہ‪ ،‬بدتمیز (میہ سے جھاگ‬ ‫اڑاتے ہوتے) ہوجکا ہے اب یہ سہر۔ ۔۔ میں بو ۔۔۔‬

‫۔۔۔بات کا بیے ہوتے۔۔ یہ بنا بیے کہ آپ کے والد کنا کرتے بھے؟‬ ‫ت‬ ‫ہاتیئیں‪ ،،،‬میرے والد۔۔۔ وہ ابک باسعور‪ ،‬باتمدن‪ ،‬مہذب‪ ،‬علتم بافیہ‪ ،‬سعور بافیہ‪ ،‬ا بیے وفت سے نہت آگے کی سوچ رکھیے والے ابشان بھے۔ اس کی ابک‬ ‫منال میں غرض کربا ہوں۔ بوجوابی میں مجھے عسق ہوگنا۔ یہ کوبی اجیتھے والی بات نہیں۔ لنکن میرے معا ملے میں بو یہ ابک معجزہ بھا۔ اس وفت میری‬ ‫ل‬ ‫سکل آج کے مقا بلے میں زبادہ منچوس بھی‪ ،‬مجھے بو جنگڑباں لقٹ نہیں کرابی بھیں جہ حابنکہ ابک پراپر پڑھی کھی لڑکی مجھ سے اظہار محنت کرے۔ لہذا میں‬ ‫ُ‬ ‫ج‬ ‫ُ‬ ‫بو بالکل ربسہ طمی اور ابناعقنل وعیرہ ہوگنا۔ اباجی کو بیہ حال بو انہوں تے میری وہ گدڑ کٹ لگابی کہ کنا بلنسے لگاتے ہوں گے۔ لنکن میں ‪ ،‬جنشا سب کو‬ ‫بیہ ہے‪ ،‬مسنقل مزاج ابشان ہوں۔ میں ا بیے موقف پر قائم رہا حس پر ابا جی تے مجھے گ ھر سے تکال دبا۔ وہ ابک الگ کہابی ہے نہرحال۔ محنت میں‬

‫باکامی اور گ ھرسے تے دحل ہوتے کے تعد میں الہور بھاگ گنا اور کاقی غرصے تعد جب البل بور وابس گنا بو اببی محنت کو ابک تظر دبکھیے کی کشک دل‬ ‫میں بھی۔ ابک دن موقع مل گنا لنکن اس کو دبکھیے ہی مجھے ا بیے اباجی کی دور ابدبسی کا ابدازہ ہوا‪ ،‬وہ بازک ابدام حسنیہ ‪ ،‬حس کی زلف گرہ گیر کا میں اسیر‬ ‫ہوا بھا‪ ،‬ابک تصرت فنح علی بابپ حابون کی صورت میں ڈھل حکی بھی ۔ بوتے کے کناب‪ ،‬گھنیہ گ ھر کی آبس کرئم اور لگابار بوماہی زحگ یوں تے اسے‪،‬‬ ‫مو بیے کی کلی سے گوبھی کا بھول بنا دبا بھا۔ ہللا‪ ،‬اباجی کو غربق رجمت کرے‪ ،‬وہ درست کہا کرتے بھے کہ "اوتے ڈبگرا ‪ ،‬تیری َمت کھوتے بوں وی‬ ‫لن‬ ‫گھی اے"۔‬

‫آپ کو اردو صجافت کا نہال سیر شنار کہا حابا ہے۔ کجھ لوگ یہ بھی کہیے ہیں کہ آپ مابوسی کے باجر ہیں۔ آپ کنا کہیے ہیں؟‬ ‫آج جو کجھ بھی میں ہوں‪ ،‬اس کی وجہ حدوجہد‪ ،‬محنت‪ ،‬مسنقل مزاجی‪ ،‬لگن‪ ،‬علم سے محنت‪ ،‬جہالت سے تفرت ہے۔ میں مابوسی نہیں بھنالبا اور جو گھینا اور‬ ‫س‬ ‫ُسہدے لوگ یہ مجھیے ہیں ان کی عقلوں میں ف یور ہے با وہ تے عیرت ہیں۔ میں معاسرے کا آ تنیہ ہوں‪ ،‬اس میں وہی کجھ تظر آتے گا جو معاسرے‬

‫میں ہورہا ہے۔‬

‫ابنار صاجب‪ ،‬ابک طرف بو آپ معربی معاسرے کی احالقی اقدار کے گروبدہ ہیں اور ابشاب نت کی قالح کے لیے ان کے کام اور کاربامے گ یواتے آپ کو‬ ‫دوسرا سابس نہیں آبا جنکہ اسی نہذبب تے ابشاب نت کے حالف جو جرائم کیے اور کررہی ہے ‪ ،‬آپ اس کے دقاع میں ‪،،‬حس کی البھی اس کی بھئنس‪،،‬‬ ‫کی دلنل د بیے ہیں۔ کنا یہ دوبوں باتیں ابک دوسرے سے م نصاد نہیں؟‬ ‫آپ عح نب گھینا‪ ،‬قصول‪ ،‬ازکار رفیہ ‪ ،‬واہنات سوچ کے مالک ہیں۔ آپ جنسے بوزبوں۔۔۔۔ (کمرسل پربک(‬

‫)بات کا بیے ہوتے) زبان شیتھال کے بات کریں۔ جب بک آپ کے گارڈز ابدر آ تیں گے‪ ،‬میں آپ کا میہ بنال اور بسرتف الل کردوں گا۔ اببی یہ چ‬ ‫۔۔حاالکناں میرے سابھ کرتے کی کوشش یہ کریں۔ مجھے بنچواہ جینل سے ملبی ہے یہ بو میں آپ کا حاہل غوام ہوں اور یہ آپ کی منڈبا قرم کا مالزم۔‬

‫‪20‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫(حسین ابنار ‪ ،‬گہرے گہرے سابس لییے لگیے ہیں‪ ،‬ربگ شناہ سے شناہی مابل بنال ہوتے لگنا ہے۔ ج نب سے ابک جیبی سے بوبل تکال کر ‪ ،‬سا میے پڑے‬ ‫مگ میں ابک مجلول ابڈبلیے ہیں اور ابک ہی سابس میں جڑھا حاتے ہیں۔ بوبل سے بھوڑا سا مجلول اور ابڈبل کر ابک جھوبا سا سِ پ لییے ہیں۔ جہرے پر روبق‬ ‫ُ‬ ‫ُ ُ‬ ‫ُ‬ ‫وابس آحابی ہے)۔ بار ‪ ،‬بوں گسہ ای کرگناایں۔ بوں تے ابنا حگرایں۔ حل دقع کر گسہ ۔‬ ‫)کمرسل پربک سے وابسی(‬ ‫جی ‪ ،‬باطرین‪ ،‬ہمارے سابھ موجود ہیں‪ ،‬جناب حسین ابنار۔ آ بیے ان سے گقنگو دوبارہ سروع کرتے ہیں۔ جی‪ ،‬ابنار صاجب۔ آپ اکیر اببی تجارپر میں‬ ‫معاسرے میں بھنلی مناققت پر لکھیے ہیں۔ آپ کے باقدین کا کہنا ہے کہ آپ کے طعن و بسی نع کا سکار اکیر مینخب لوگ ہی تییے ہیں جنکہ کجھ لوگوں کو‬

‫آپ تے داتمی اشئیبی دبا ہوا ہے۔ جن میں لطافت حسین اور جودہری بوبس الہی و ہم یوا سامل ہیں۔ آپ کا کنا کہیے ہیں اس بارے؟‬ ‫لطافت حسین اور ان کی جماعت‪ ،‬اس ملک کے لیے امند کی آجری کرن ہیں۔ وہ ابشا لنڈر ہے جو غوام کو اتچوکنٹ کربا ہے۔ کتھی آپ اس کے حلسے میں‬ ‫گیے ہوں بو آپ تے دبکھا ہوگا کہ کنسے وہ ابک دو تین کہنا ہے اور کروڑوں کا مجمع بالکل حاموش ہوحابا ہے؟‬

‫۔۔۔بات کا بیے ہوتے۔۔۔ جناب۔ یہ لنڈر کی تجاتے بی بی ماسیر کی بشابی ہوبی ہے۔‬ ‫آپ عح نب بات کرتے ہیں۔ نہابت تے۔۔(ابک دم کجھ باد آحابا ہے) نہیں میرے بھابی‪ ،‬اس تے ڈشنلن سکھابا ہے غوام کو۔ اصلی مڈل کالس فنادت‬ ‫ہے۔ اس تے سڑک جھاپ لوگوں کو اسمنلی کے ممیر بنادبا ہے۔ اس ملک میں وہی اتقالب التے گا۔ جہاں بک ان کے حالف فنل و عارت ‪ ،‬بھیہ جوری‪،‬‬ ‫م نطم جرائم ‪ ،‬اغواء پراتے باوان کے الزامات کا تعلق ہے بو یہ سب پرابنگنڈہ ہے جو جماعییے‪ ،‬اتچنسیوں کے اتماء پر کرتے ہیں۔ ک یوبکہ لطافت حسین‬ ‫ج‬ ‫ابھابوے ف نصد غوام کا ق نقی لنڈر ہے اور حاگیر دار اس سے جوقزدہ ہیں۔ ائم بی ائم (میرا بھابی موومنٹ) سے زبادہ پر امن‪ ،‬صلح جو‪ ،‬راست باز‪ ،‬با عمل‪،‬‬ ‫صالح‪ ،‬غوام دوست‪ ،‬مہذب جماعت اس کابنات میں یہ بو نہلے کتھی ببی ہے اور یہ آ بندہ کتھی ین سکبی ہے۔ جہاں بک سوا ل ہے جودہری بوبس الہی کا‬ ‫بو وہ ببی بشل کے ان شناشندابوں میں سامل ہیں جن کی سرافت‪ ،‬سابسنگی‪ ،‬اتمابداری ‪ ،‬تجابت کی فسم کھابی حاسکبی ہے۔ میں ہللا کی فسم کھا کرکہنا ہوں‬ ‫کہ ا بسے ا حلے دامن واال شناشندان میں تے اببی زبدگی میں کتھی نہیں دبکھا۔ (مگ ابھا کر ابک لمنا سِ پ لییے ہیں)۔‬ ‫آپ شناشندابوں کی مالی لوٹ مار کے حالف ہمنسہ آواز ابھاتے ہیں۔ لنکن آپ تے کبی ابکڑز پر مستمل جو مجل تما قارم ہاوس بنابا ہے اس کے بارے‬

‫محنلف کہابناں گردش میں ہیں۔ کہا حابا ہے کہ مبی البڈربگ کے طور پر آپ تے اس قارم ہاوس کی ملکنت میں نہت سے باتے حاں فسم کے شناشندابوں‬ ‫اور صجاف یوں کو بھی سربک کنا ہے حس کی وجہ سے کوبی اس پر سوال ابھاتے کی جرات نہیں کرسکنا۔ آپ کا کنا کہنا ہے اس پر۔‬ ‫عل نظ ذہی نت والے لوگ اس کے عالوہ اور سوچ بھی کنا سکیے ہیں۔ ہللا کے قصل سے میری آمدبی اببی ہے کہ ان گھینا لوگوں کی گندی سوچ بھی وہاں بک‬ ‫نہیں نہنچ سکبی۔ میرے ہقیہ وار کالم کا جنک ہی اگر آپ دبکھ لیں بو آپ کے ہوش بھکاتے آحاتیں۔ جنکہ۔۔۔‬ ‫۔۔۔ بات کا بیے ہوتے۔۔۔ تنسہ کمابا اہم نہیں ہے‪ ،‬کنسے کمابا حاتے وہ اہم ہے۔ وریہ تنسے بو پرگس اور شبی ل یون بھی نہت کمابی ہیں ابنار صاجب۔ اور‬ ‫میرے ہوش بھکاتے پرہی رہیے ہیں ک یوبکہ میں کاقی تینا ہوں۔‬

‫نہیں نہیں۔۔ میرا مطلب یہ نہیں بھا۔ نہرحال میں ا بسے ابک بو کنا سو قارم ہاوس بنا سکنا ہوں۔ یہ میرا تنسہ ہے ‪ ،‬جو میرا دل حاہے وہ میں کروں گا۔ یہ‬ ‫مامے لگیے ہیں اس قارم ہاوس کے؟‬ ‫ُ‬ ‫تعبی آپ کو بو یہ جق ہے کہ کسی کے بارے میں کجھ بھی لکھ دیں لنکن کوبی آپ سے اگر یہ سوال کردے کہ یہ ابنا لمنا کربا کہاں سے آبا بو آپ اس کا‬ ‫جواب د بیے کے مکلف نہیں۔ فییر اتف۔ آگے حلیے ہیں۔ آپ کی منڈبا قرم بارے کہا حابا ہے کہ تجھلے دور حکومت میں اجنارات اور جینلز پر جو بشہیری‬

‫مہمات "پڑھا لکھا تیناب" کے بام سے حالبی گئیں‪ ،‬اس میں آپ کا جضہ نہت زبادہ بھا۔ اگرجہ آپ اکنامکس کے ڈگری ہولڈر ہیں لنکن یہ ابڈورباپزبگ کے‬ ‫پزبس میں کنسے آ گیے؟ یہ بھی کہاحابا ہے کہ یہ سب جودہری بوبس الہی کی مہربابناں بھیں؟‬ ‫‪21‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ُ‬ ‫یہ سب حاسد‪ ،‬کمییے‪ ،‬ب ھڑدلے‪ ،‬بنچ لوگ ہیں۔ ساری زبدگی ا جھے لناس اور ا جھے کھاتے کو پرشیے والے ۔ میں تے زبدگی میں جو کجھ بھی کنا وہ ا بیے بل بوتے‬ ‫پر کنا۔ یہ سب میری محنت کا کرسمہ ہے ۔ میرا بنلنٹ‪ ،‬صالجنت‪ ،‬ہیر ان حاسدوں سے ہزار گنا زبادہ ہے۔ میرا جق ہے کہ میں ربگ پربگی قم نصیں نہ یوں‬

‫اور رولنکس کی گ ھڑی بابدھوں۔ یہ کسی کے باپ کا تنسہ نہیں ہے ۔ میری کمابی ہے۔ جو میرا۔۔‬ ‫۔۔۔بات کا بیے ہوتے۔۔۔ جناب‪ ،‬اگر بشہیری مہم والی بات درست ہے بو یہ تنسہ واقعی غوام کے باپ کا تنسہ ہے۔ ان کے بنکس کا تنسہ ہے۔ اس پر‬ ‫آپ عناسی کنسے کرسکیے ہیں؟ آپ میں اور ان شناشندابوں میں کنا قرق رہ گنا جن کے حالف لکھ لکھ کے آپ تے تنس سال سے ہمارے کان کھا لیے‬

‫ہیں۔‬

‫وہ سارے پراجنکٹ ہماری قرم کو میرٹ پر ملے بھے۔ میں لعنت بھنحنا ہوں الزام لگاتے والوں پر اور حلیے والے کا میہ ہی کاال ہوبا ہے۔ گندے بالی کے‬ ‫ُ‬ ‫کیڑے ہیں یہ سب ۔ گندگی پر تیتھیے والی مکھناں۔ آوارہ ک یوں کی طرح ہر سرتف اور تح نب آدمی پر بھوبکنا ان کی عادت ہے۔ میں ان کو عالظت سے زبادہ‬ ‫ّ‬ ‫اہمنت نہیں د بنا۔ اگر ان میں ہمت ہے بو میرے حالف عدالت میں حلے حاتیں۔ ان کا باپ بھی کجھ بابت نہیں کرسکنا۔ کام ہی ابنا تکا ہے۔ ان‬

‫کی۔۔۔‬

‫باطرین ‪ ،‬پروگرام کا وفت جتم ہوا حاہنا ہے۔ اگرجہ ہماری پڑی جواہش بھی کہ حسین ابنار کے سابھ کجھ وفت اور گزارتے لنکن ہماری بدفسمبی اور ان کی‬ ‫جوش فسمبی کہ وفت جتم ہوگنا ہے۔ ابنا جنال رکھیے گا اور جوراہے سے شندھے گزرحا بیے گا‪ ،‬داتیں باتیں د بکھے تغیر۔‬

‫‪22‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫اوباما! تیرے جیے بُت جمن ماواں۔۔‬ ‫ُ‬ ‫السند باراک حسین اوبامہ دامت پرکانہم عالیہ و عالم بناہ کل مسنج ِان عا مل‬ ‫صدر رباست "ہاتے" منجدہ امربکہ (بناصداربی اشئینا والے)‬

‫سالم مسیون و گڈ ماربنگ وعیرہ‬ ‫جص ِور واال بنار کی حدمت میں تنشگی منارکناد کے سابھ حاصر ہیں۔ اس منارک موقع پر ہم ا بیے سدبد مسرت و جوسی کا اظہار کرتے ہوتے یہ کہنا صروری‬ ‫س‬ ‫ُ ُ‬ ‫مجھیں گے کہ ہمیں بو نہلے ہی تقین بھا کہ یہ موا‪ ،‬سوتے کی سکل واال کتھی یہ ابنجاب نہیں ج نت سکنا۔ آپ کی کرسمابی فنادت و ڈرامہ ء اسامہ سے یہ‬ ‫ّ‬ ‫امر واصح ہوجکا بھا کہ کوبی رابی حاں کا پرادر بسیبی آپ کو ابنجاب میں ہراتے کا جنال بھی ذہن میں نہیں السکنا ۔ اِ ال یہ کہ کوبی ری بنلکن سرمایہ دار (از‬ ‫ُ‬ ‫فسم امربکی ملک رباض ‪ ،‬سک رو فتم ) حس کے باس دولت تے تجاشہ اور عقل سلتم ‪ ،‬مناں صاجب جیبی ہو۔ ہللا آپ کو تظر بد سے تجاتے۔‬ ‫فنادت و شنادت کے جو معنارات آپ تے گزسیہ حار سالوں (سال کی جمع‪ ،‬ب یوی کے بھابی نہیں ) میں م نعین کرد بیے ہیں‪ ،‬امرمجال ہے کہ مسنقنل‬ ‫قربب میں کوبی ان میں اصاقہ کرتے کی جرات کرسکے۔ ہمیں تقین وابق ہے کہ ابشاءہللا العزپز آپ کی مدپرایہ فنادت و رہتمابی ‪ ،‬عظتم امربکہ کو انہی‬ ‫بلندبوں پر لے حاتے گی ‪ ،‬جہاں جصرت گورباجوف ‪ ،‬سوو بت بوتین کو لے گیے بھے ۔ یہ بلندباں اببی بلند بھیں کہ سوو بت بوتین عام یوں کو تظر آبا ہی بند‬ ‫ُّ‬ ‫ہوگنا بھا۔ بارتخ سے شیق شنکھیے کے لیے حس ذہبی بلندی کی صرورت ہوبی ہے وہ آپ کے ہاں بدرجہ ائم بابی حابی ہے۔ سوو بت بوتین والی بلندباں حاصل‬ ‫کرتے کے لیے سب سے جھوبا راسیہ‪ ،‬اقعابسنان سے ہوکرحاباہے ‪ ،‬لہذا آپ تے بنا ک یواں کھودتے میں وفت اور صالجیئیں صا تع کرتے کی تجاتے ا سی‬ ‫سے اشنقادہ حاصل کرتے کا دابسمندایہ ف نصلہ کنا۔ حس کی گواہی آتے والے دور کے مورجین شنہری القاظ میں دیں گے۔۔۔۔ یہ تصنب‪ ،‬ہللا اکیر‪ ،‬لو بیے‬

‫کی حاتے ہے۔۔۔ الجمد ہلل‬ ‫اگر جہ ہمیں اس امر میں کوبی سیہ نہیں کہ آپ کی منجرک اور دابا فنادت میں یہ صرف امربکہ بلکہ بوری دبنا ہی ابدی سکون کی حابب تیزی سے سفر‬ ‫کرے گی لنکن ہم آج اببی ابک پرابی درجواست وابس لییے کی النجا کرتے ہیں۔ مہربابی قرما کر اسے کسی گسناجی پر مجمول یہ کنحیے گا۔ یہ آپ کی ذمہ‬ ‫داربوں میں کمی کرتے اور آپ کو ابنجابی مہم کی بھکن ابارتے کا موقع د بیے کی عاجزایہ سی کوشش ہے۔ گر ف یول افند زہے غزو سرف۔ و بسے بھی آپ‬ ‫تےگزسیہ دور میں ہماری اببی حدمت کی ہے کہ اب ہمیں سرم مجسوس ہوتے لگی ہے کہ آپ کو اور تکل نف دی حاتے۔ کشاد بازار ی کے اس دور میں‬ ‫فتمبی ڈرون اور ان کے مہنگے میزابل حس طرح آپ تے ہمارے لیے وقف کیے ر کھے وہ ابشان دوشبی کی ابک دائم روسن و درحشاں منال ہے۔ حاتے‬ ‫حاتے النیہ اسالم آباد اور بنڈی میں جھ سات ڈرون جملے کردتحیے۔ یہ آپ کا ہم پر ابک اور احشان عظتم ہوگا۔‬ ‫بھوڑے لکھے کو نہت حاتیں کہ ہم ان جقیر القاظ کے ذر تعے اببی جوسی اور مسرت کو بوری طرح بنان کرتے پر قادر نہیں ہیں۔ و بسے بھی ہمیں آپ کی‬ ‫صورت میں امابت جن کی شنہیہ تظر آبی ہے‪ ،‬سابد نہی وجہ ہے کہ آپ کے کجھ کم رجمدل کارباموں پر بھی ہمارے ارباب اجینار کی "دبدباں" تکلبی رہبی‬ ‫ہیں۔وہللا اعلم بالصواب۔‬ ‫حداوبد آپ کو عظتم امربکہ کے سر پر ا بسے ہی مشلط ر کھے۔ اے مین۔‬

‫ققط‬

‫اہالنان اصلی باکسنان‬

‫‪23‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫بٹ رتفرتجربشن سروس‬

‫ّ‬ ‫بٹ صاجب کا اصل بام بو سابد طاہربھا با طارق ۔۔۔ لنکن بٹ ‪ ،‬بٹ ہی ہوبا ہے حاہے وہ باءط نقا ہو با وکی۔ بٹ صاجب طوبل قامت بھے لنکن ان کی‬ ‫ّ‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫طوالت عمودی کی تجاتے اققی بھی۔ سر کا درمنابی جضہ‪ ،‬افنال شینڈئم ف نصل آباد کی اس تچ کی طرح بھا حسے ڈتنس للی تے ا بی فیر کے لیے نخب کنا‬ ‫بھا۔ ان کی ربگت دبکھ کے دلدار پروپزبھبی کا وہ بنان با د آبا کہ اگر میں وبسٹ ابڈپز میں ہوبا بولوگ مجھے بٹ ساب کہیے۔ بٹ صاجب سے تعارف کی وجہ‬ ‫وہی ظہیر التیرپری اور وہاں روز کا آبا حابا اور ڈپرہ جمابا بھا۔ باتچویں جماعت سے اس وفت بک جب ہم حالوطن نہیں ہو گیے سابد ہی کتھی اس معمول میں‬ ‫باعہ ہوا ہو۔ نہرک نف‪ ،‬بٹ صاجب کی قرتج اور اے سی رتییربگ کی دکان عین ظہیر التیرپری کے سا میے واقع بھی اور ازکاررفیہ قرتج ‪ ،‬واشنگ مسیئیں وعیرہ‬ ‫کمیبی کی مشہوری کے لیےآدھی سڑک گ ھیرے ہوتے بھیں۔‬

‫بٹ صاجب کا نہال باپر جو باد کا جضہ ہے وہ ظہیرالدین باپر ‪ ،‬پروپراتیر ظہیر التیرپری کی وہ شنطابی مشکراہٹ بھی حس کے تعد انہوں تے ہمیں مجاظب‬ ‫کرکے کہا بھا کہ "میر جعفرا ! تی یوں اک سعل وحا بیے؟"۔ ظہیر صاجب ہمنسہ ہمیں اسی بام سے تکارتے بھے اور آجر کار جب ہم کالج میں نہنجے بو ابک‬ ‫دن ان سے بوجھ ہی لنا‪" ،‬باتین‪ ،‬جنہڑی عدار ی میں نہاڈے بال کیبی اے‪ ،‬اوہ کسے بوں دشنا باں"۔ یہ سن کے ان کے حاٹ جون تے جوش بو مارا‬ ‫ُ‬ ‫لنکن جوبکہ نہت غرصہ حالہوں کی صحنت میں گزار حکے بھے اسی لیے جون حلد ہی بھنڈا پڑگنا اور سادبوں پر اتیرتین کرتےو الوں بھابڈ اجناب کی طرح انہوں‬

‫تے ہمیں اس حگت کی ابک "بھاپ" کی صورت میں داد دی۔‬ ‫نہرک نف ‪ ،‬اجناب اب بک یہ تچوبی حان حکے ہوں گے کہ سعل وتخ وتخ کے ہی آج ہمارا یہ حال ہے کہ دوسروں کو ا بیے بارے حگئیں بناتے ہیں کہ یہ‬ ‫زبادہ فٹ ہوبی ہے اور یہ کہنا بو پڑا لطف آبا‪،‬۔۔۔ بو ہم تے فورا سعل "وتحیے " کی حامی ب ھرلی۔ انہوں تے بنجابی اشنابل میں آواز لگابی ۔۔۔اوتے بٹ‬ ‫اوتےےےےے۔۔۔ بٹ صاجب تے ادھر ادھر دبکھا اور آواز کا می نع دربافت کرتے کے تعد جھوتے کو صروری ہدابات دیں ‪ ،‬لڑھکیے ہوتے سڑک بار‬ ‫کی اور ہمارے سابھ والی کرسی پر آکے دھپ سےبسرتف دے ماری۔ بامعلوم وجوہات کی بناء پر بٹ صاجب ‪ ،‬معلوں کے ح ّد امجد کے ہم بام کی نہت‬ ‫غزت وعیرہ کرتے بھے۔ اور یہ وجوہات اببی بامعلوم بھی نہیں بھیں۔ بام بو ان کا معلوں واال بھا لنکن وہ بھے اصنل حاٹ۔ سوتے پر سہاگہ با کربال اور‬ ‫اس پر بتم جڑھا کے مصداق ان کے والد ربناپرڈ جوالدار اور ان کے پرادر پزرگ حاصر سروس سب ابسنکیر بھے۔ لہذا بٹ صاجب ان کی بامالئم گقنگو بھی‬

‫دابت تکال کے پرداست کرلییے بھے‪ ،‬یہ ساری باتیں نہرحال ہمیں تعد میں بیہ حلیں ۔‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ظہیر تے جھو بیے ہی ُدرف نظبی تما سوال کنا کہ۔۔۔ بٹ صاب ۔۔ انہہ جنہڑی بوحا ب ھٹ اے‪ ،‬اے وی بٹ اے؟۔۔۔ بٹ صاجب کا مشکی ربگ مزبد سابوال‬ ‫ہوا اور انہوں تے کرسی پر تفربنا ب ُھد کیے ہوتے جواب دبا ۔۔۔ بار‪ ،‬ظہیر‪ ،‬میں تیری اببی غزت کرداں تے بوں سابوں ذلنل ای کردا رہناں؟۔۔ ۔ ظہیر تے‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬ ‫ّ‬ ‫تکا سا میہ بنا کے کہا کہ بار‪ ،‬میں تے بو ا بیے علم میں اصافے کے لیے بوجھا بھا‪ ،‬بو عضہ کرگنا ہے۔ حل مبی باء‪ ،‬۔۔۔ حاتے بیے گا؟ کھاتے تییے کا ذکر‬ ‫آتے ہی بٹ صاجب کو بوحا ب ھٹ‪ ،‬تنسبی اور دبگر امور تکابک بھول گیے اور انہوں تے ُمنڈی ہال کے بارات کے دن والی سرمنلی دلہن کی طرح ہاں کردی۔‬ ‫ُ‬ ‫تمہند طوالبی ہوبی حارہی ہے اور اصل ق ّضہ ابھی بک شناتے حاتے کا اب نطار کررہا ہے۔ گلشن کالوبی میں ابک بارک تما جیز بھی حسے " ِین ُبکری گراوبڈ" کے‬ ‫عظتم بام سے تکارا حابا بھا حاالبکہ اس کا سرکاری بام بو سابد کسی شنخ صاجب کے بام پر بھا لنکن جنسے کمیبی باغ کو آج بک کوبی جناح باغ نہیں کہنا اسی‬

‫طرح سب اسے ِین ُبکری گراوبڈ ہی کہا کرتے بھے اور اب بک کہیے ہیں۔ اس زماتے میں کتھی این جی اوز کا ذکر کسی لیرل تے بھی نہیں شنا بھا لنکن‬ ‫ہمارے کجھ دوشیوں تے مل کر ابک "عیر سرکاری ب نظتم" بنا رکھی بھی‪ ،‬حس کے زپر اہتمام "ہنلتھ واک"‪" ،‬تنس واک" یہ واک ‪ ،‬وہ واک وعیرہ کا اہتمام‬ ‫ہوا کربا بھا۔ اس ب نظتم کے روح رواں با ہنڈ گیڑے باز مناں کاسف بواز بھے۔ اب ان کا ذکر ابک علنجدہ تجرپر بلکہ نہت سی تجارپر کا م نقاضی ہے لہذا‬ ‫ُ‬ ‫اس سے صرف تظر کرتے ہیں۔ مناں صاجب تے اس ِین ُبکری گراوبڈ میں ابک مناجیہ کا اہتمام کنا حس کے مہمابان جصوضی سوپر منڈی کے شنخ‬ ‫‪24‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ُ‬ ‫صاجنان بھے۔۔۔ ہمیں اب بورا تقین ہے کہ سارا "باواں" بھی انہی جصوضی مہمابوں کا جرچ ہوا ہوگا۔ اس مناجیے کا ع یوان "عقالں والے بھکھے مردے‪،‬‬ ‫ُ‬ ‫مورکھ کھان حلنب" بھا۔ اب مناں صاجب کی اس شتم طرتقی کی داد کوبی اہل تظر و دل ہی دے سکنا ہے کہ شنخ صاجنا ن کو شینج پر بتھا کر ‪ ،‬انہیں کے‬

‫تنسے لگوا کر ‪ ،‬انہیں اس مناجیے کو شییےپر مح یور کنا حاتے۔‬

‫یہ مناجیہ ہمارے بار عار تے جینا جوزمایہ سکولنت سے ہی زبد حامد جنسے مف ّرر بھے اور نہت سی پرافناں اور کپ اور بلیئیں وعیرہ ج نت حکے بھے۔ کالس فنلو‬ ‫ہوتے کے باطے ان کی تقارپر کی رنہرسل شییے کی سزا اکیر بھگیبی پڑبی بھی اور وہ سور مجاتے پر تفرپر روک کر ہمنسہ یہ جناوبی دبا کرتے ۔۔۔ جو فومیں تقارپر‬ ‫غور سے نہیں شنا کرتیں‪ ،‬وہ بناہ و پرباد ہوحابا کربی ہیں۔۔۔ مجھے بو اب یہ لگناہے کہ باک سوز کا آ بنڈبا بھی ہمارے انہی غزپز دوست کا ہے باکہ ساری فوم‬ ‫تیتھ کے تفرپریں شیبی رہے اور بناہ یہ ہو۔۔ وہللا اعلم بالصواب۔۔۔‬ ‫اس سارے ڈقابگ کی سمعی و تصری عکس بندی کا اہتمام بھی کنا گنا بھا‪ ،‬سادہ القاظ میں حسے وبڈبو بنابا کہیے ہیں۔ اس کی نہت سی کابناں بنابی گئیں‬ ‫ن‬ ‫اور ان شنخ صاجنان کو دی گئیں جن کے جرجے پر یہ سب کنا گنا بھا۔ ابک کابی ‪ ،‬ہنڈکوارپر ہوتے کے باطے ظہیر التیرپری پر بھی ہنچی۔‬

‫نہیں سے بٹ صاجب کا المیہ سروع ہوباہے !۔‬ ‫ابک سام گئیں مارتے ہوتے اور ا بسے لظ نقے شییے شناتے ہوتے جنہیں بندہ ا بیے باروں کے عالوہ کسی کو نہیں شنا سکنا‪ ،‬احابک ہمارے ذہن میں ابک‬ ‫ب‬ ‫شنطابی جنال تے جتم لنا۔ ہم تے اس ا لنسی جنال کو ظہیر بک می نقل کنا اور اس تے فورا ہی م نطوری د بیے ہوتے آواز لگادی۔۔۔ اوتے بٹ‬ ‫س‬ ‫اوتےتےتےتےتے۔۔۔ ہزار دقعہ بوں تکارے حاتے کے باوجود بٹ صاب اس آواز پر ادھر ادھر دبکھنا صروری مجھیے بھے لہذا انہوں تے اببی روتین بوری‬ ‫ُ‬ ‫کی اور ب ھر ظہیر کی طرف دبکھ کے سر ہالبا اور ابنا لڑھکنا حالو کردبا۔‬ ‫ّ‬ ‫ن‬ ‫م ُ‬ ‫ح‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ظ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫بٹ صا ب کے وہاں ہنحیے بک ہم سب بکے میہ بنا کے تھ کے ھے۔ ہیر تے آواز یں پراسراربت مو کر بٹ صاب کو کہا کہ ا ک صروری بات کربی‬ ‫ہے اکنلے میں۔ حلو ‪ ،‬ذرا باہر۔ باہر دو تین منٹ بٹ صاب کے کان میں کھسر بھسر کرکے ظہیر ابدر آبا ا بیے کاوتیر کے دراز سے وبڈبوکنسٹ تکالی اسے‬ ‫اجنار میں لئینا اور نہابت رازداری سے بٹ صاب کو باہر حاکے بھمادی۔ بٹ صا ب تے جو ّکیے ہو کے ادھر ادھر دبکھا‪ ،‬اور عین سڑک پر سب کےسا میے‬ ‫اجنار میں لیبی ہوبی کنسٹ پڑے "جقیہ " ابداز میں ڈب میں لگا لی۔‬ ‫ُ‬ ‫ظہیر الدین باپر ‪ ،‬پروپراتیر ظہیر التیرپری راوی ہیں کہ بٹ صاب تے اگلے دن ان کی جو ک ّیے حابی کی وہ ابک عظتم بارتچی جئی نت کی حامل بھی۔ بٹ صاب ‪،‬‬ ‫ُ‬ ‫ظہیر کا حاٹ ہوبا ‪ ،‬ان کے والد کا ساتقہ اور بھابی کا موجودہ بلس واال ہوبا بالکل قراموش کرکے ‪ ،‬عالمابادی ابداز کی جیبی گالناں انہیں باد بھیں ‪ ،‬وہ بکے تعد‬ ‫دبگرے اور بار بار انہیں د بیے حاتے اور اس کے سابھ سابھ اببی دردباک آپ تیبی بھی شناتےحاتے کہ کییے جی یوں سے سب کے سوتے کا اب نطار کنا اور‬

‫اببی گرمی میں کمرے کا دروازہ بند کرکے جب میں تے وی سی آر آن کنا بو سرو ع میں ہی شناسا جہرے تظر آتے ‪ ،‬میں جوش ہوگنا کہ "پروگرام" جی یوین‬ ‫ّ‬ ‫لگنا ہے‪ُ ،‬منڈوں تے ابنا موج منلہ رتکارڈ کنا ہے۔۔۔۔ آپ تیبی کا آجری ج ّضہ تقول راوی ‪ ،‬بٹ صاب تے رفت آمیز آواز میں شنابا کہ میں تے تین گھییے‬ ‫ب‬ ‫کی ساری کنسٹ بنا قارورڈ کیے د کھی کہ ۔۔۔۔۔ جورے۔۔۔ پر "کجھ " ہوبا بھا یہ ہوا۔ راوی بنان کربا ہے کہ ہنس ہنس کے اس کی اببی پری حالت ہوبی‬ ‫کہ بٹ صاب ابنا ربڈی روبا بھول کے اس کی جیربت بارے قکر مند ہو گیے کہ کہیں تے حارا باگل بو نہیں ہوگنا ۔‬ ‫شیند ہے کہ یہ ق ّضہ آج بھی گلسنان روڈ موجودہ تمئی یو روڈ کےباسی کسی لوک کہابی کی طرح باد ر کھے ہوتے ہیں ۔ اور اکیر بک بکواس کی مجاقل شئنیہ میں‬ ‫ُ‬ ‫قرمابش کرکے شییے اور شناتے ہیں ۔‬ ‫ہمیں بو بوں لگنا ہے کہ اس دقعہ بھی "بٹ صاجب" کو جو کنسٹ دی گبی ہے‬ ‫وہ ب ھر "حالی" تکلبی ہے!‪.‬‬ ‫‪25‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ربگ گورا کرتے کے طر تقے‬

‫ّ‬ ‫ربگ گورا کرتے کی حدوجہد میں اس جطے کے مکین ازمیہ قدئم سے مصروف ہیں۔ کربوت حاہے سب دتچور جنسی ہو‪ ،‬ربگ النیہ عمران حان جنشا ہوبا‬ ‫حا ہیے۔ حاالبکہ اس سے دس ف نصد حدوجہد بھی کربوت ج ّیے کرتے کے لیے ہوحابی بو تیڑے بار ہوحاتے بھے۔ نہرحال سابوں کیہ۔ ہم بو اس سلشلے میں جند‬ ‫بو بکے آپ کی حدمت میں تنش کرتے کی سعادت حاصل کربا حا ہیے ہیں۔ گر ف یول افند۔۔۔‬

‫سب سے آسان طرتقہ بو یہ ہے کہ آپ کسی ابگرپز‪ ،‬بٹ ‪ ،‬شنخ با بتھان کے گھر بندا ہوحاتیں۔ و بسے بو بٹ بھی آج کل کاقی ڈارک پراون آرہے ہیں لنکن‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬ ‫ّ‬ ‫اس کی وجہ مالوٹ سے زبادہ آباو احداد بدلنا ہے۔ حس کے حاالت بدلیں سب سے نہلے وہ ا بیے اتے کو لوہار‪ ،‬موجی‪ ،‬بابی‪ ،‬پ کرھان‪ ،‬حالہے سے رابا‪ ،‬بھبی‪ ،‬ش ّند‪،‬‬ ‫ّ‬ ‫بٹ ‪ ،‬شنخ وعیرہ بناد بنا ہے۔ ہمارے مجلے کے ابک پزرگ کہا کرتے بھے کہ جو ڈارک پراون بندہ جود کو بٹ با شنخ کہے بو با بو اس کے بسب میں قرق ہوبا‬ ‫ہے با کسب میں۔ جوش فسمبی سے گورا تّجہ بندا ہوبھی حاتے بو سارا کربڈٹ ابگرپزوں کو د بیے کا رواج بھی ہے کہ "ابگرپز دا تجہ لگد ااے "۔ اب اس پر‬ ‫اس ت ّجے کے ّ‬ ‫اتے کے باپرات ہمیں کتھی دبکھیے کا اتقاق نہیں ہوا۔ حاالبکہ یہ شندھا سادھا آپر کلنگ کا کنس تینا ہے۔‬ ‫ابک عام ب ّاپر یہ بھی ہے کہ دودھ وعیرہ تییے سے ربگ گورا ہوحابا ہے یہ بالکل علط ب ّاپر ہے۔ ابسی بات ہوبی بو سارے ک ّیوں کا ربگ بولر تییر جنشا ہوحابا جو‬ ‫کہ نہیں ہوا لہذا اس قربب میں مت آ بیے ۔ اس کی تجاتے تغیر دودھ اور جیبی کی کاقی بئیں۔ امربکی تییے ہیں اور ان کے ربگ بو آپ تے د بکھے ہوں گے‬ ‫کہ ج ّیے سقند ہوتے ہیں۔ بس گرم یوں میں ذرا پرقان وعیرہ کا جظرہ ہوسکنا ہے لنکن ربگ گورا کرتے کے لیے ابنا رسک بو لنا ہی حاسکنا ہے۔‬ ‫اس کے عالوہ ربگ ج ّنا کرتے کے لیے آپ کو حا ہیے کہ قلور مل میں کام سروع کردیں۔ ابک بو تنسے ملیں گے اور ربگ مقت میں گورا ۔ نہاتے سے النیہ‬ ‫ّ‬ ‫تین حار مہییے پرہیز کریں با کہ ربگ "تکا" ہوحاتے ۔ بارش وعیرہ میں گھومیے سے بھی پرہیز کریں۔ اس کے عالوہ آبا اگر مہ نگا ہوحاتے بو آپ ابناربگ ابار‬ ‫ّ‬ ‫ّ‬ ‫کے اس سے تین حار دن کی روبناں بھی تکاسکیے ہیں۔ ک یوبکہ بڈھ بالوں گوڈے اگے بئیں ہندے اور ہم جرما و ہم بواب۔۔۔‬ ‫یہ طرتقہ حاص طور پر جواتین کے لیے ہے۔ تمام جواتین کو حا ہیے کہ وہ ب یوتنشن ین حاتیں۔ اور جراتیں نہن کے رک ھا کریں ۔ اس کی مصلخت یہ ہے کہ‬ ‫تیروں کا منک اپ کربا اکیر کاقی دسوار ہوبا ہے اور بھول جوک بھی ہوحابی ہے ۔ ہم تے ب یوبی بارلر سے بنار ہوکے آبی جواتین کو جب بھی ابک دن تعد‬ ‫دبکھا بو ان کی عمر اور ربگ میں دس سال اور بوے ف نصد کا قرق بھا۔ لہذا جب تمام جواتین ہی ب یوتنشن ہوں گی بو یہ قرق کتھی سا میے نہیں آسکے گا۔ بس‬ ‫وہ جرابوں والی اجیناط یہ بھولیں اور کچن وعیرہ میں حاتے سے بھی جبی االمکان پرہیز کریں۔‬ ‫سب سے اہم بات آجر میں ہی بنابی حابی ہے جنسے قلم کے کربڈبس حل رہے ہوں بو سب سے اہم اداکار کا بام سب سےاجیر میں ہی دبا حابا ہے جنسے‬ ‫۔۔۔ اور مصطقی قربسی۔۔۔ ابک " ِمتھ" یہ بھی ہے کہ ربگ گورا کرتے والی کرتمیں لگاتے سے ربگ گورا ہوحاباہے اور ہزاروں سال سے معصوم مرد وزن‬ ‫اس بات پر تقین کرکے ‪ ،‬میہ اور محنلف حگہوں پر یہ کرتمیں رگڑ رگڑ کر ربگ ج ّنا کرتے کی کوشسیں حاری ر کھے ہوتے ہیں۔ ہم آج اس عظتم راز سے‬ ‫پردہ ابھابا حا ہیے ہیں کہ کرئم لگاتے سے نہیں بلکہ کھاتے سے ربگ گورا ہوبا ہے۔ لہذا صنح نہار میہ دو جمچ فییر ابنڈ لولی‪ ،‬دونہر کو کھاتے کے تعد ابک جمچ‬ ‫بوبڈز فییرتنس کرئم اور رات کو بلنک کاقی کے سابھ کوبی بھی اجھی سی بابٹ کرئم کا آدھا جمچ کھاتے سے آپ کا ربگ اقصال ج ّیے سے بھی زبادہ ج ّنا‬

‫ہوحاتے گا۔ آزمابش سرط ہے۔‬

‫‪26‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫بات جھوبی سی بھی!۔‬

‫گنجے دت‬

‫ہزاروں سال سے لوبڈے ل ّناڑے سڑکوں اور گل یوں میں کرکٹ کھنلیے آتے ہیں۔ یہ کوبی ابوکھی بات نہیں بھی۔ اور اگر ا ن میں میرے جنسے بھی سامل‬ ‫بلکہ روح رواں ہوں‪ ،‬جو‪ ،‬ربل کے کسی شئنشن پر دس منٹ سے زبادہ ر کیے کی صورت میں‪ ،‬بلنٹ قارم پر ہی کرکٹ کھنلنا سروع کردیں‪ ،‬بو بات اور بھی‬ ‫واصح ہوحابی ہے۔ سڑک ببی ببی ببی بھی اور الڑے کی بازہ شیو کی طرح حکبی بھی۔ اس پر بئنس بال کو بابی میں بھگو کے کرکٹ کھ نلیے کا جو لطف آبا بھا ‪،‬‬ ‫ّ‬ ‫ابشا لطف‪ ،‬دبنا میں بس ابک دو کاموں میں ہی ہے۔ ڈالڈ ا کے ڈھابی کلو کے حالی ڈتے کو بابی سے ب ھر کے رن اپ کے اجینام پر رکھ دبا حابا بھا اور ہر‬ ‫گیند سے نہلے اسے (گیند کو‪ ،‬بالر کو نہیں) بابی میں بھگوبا الزم بھا وریہ بوبال تصورکی حابی بھی۔ یہ وفوعہ روزایہ مسیری حذتے سے وفوع بذپر ہوا کر با بھا۔ فجر‬ ‫ّ‬ ‫ّ‬ ‫کے تعد جنسے ہی بھوڑی سی روشبی بھنلبی بو یہ ہڑبوبگ سروع ہوحابا کربی اور اس وفت بک حاری رہبی بھی جب بک ا بیے ا بیے ابوں اور ام یوں کی طرف سے‬ ‫ن‬ ‫دھمکی آمیز اعالبات نہیں ہنحیے بھے کہ بس کردو کمی یو۔ کالج ‪ ،‬تمہارا باپ حاتے گا؟ ۔‬ ‫وہ دن‪ ،‬انہی دبوں میں سے ابک دن بھا۔ ہماری سڑکی کرکٹ غروج پر بھی اور ابک دوسرے کی بشل یوں میں سارٹ تچ گیند یں مارتے کی کوشسیں جہادی‬ ‫ُ‬ ‫سیرٹ سے حاری بھیں اور اگرکسی کو لگ حابی بو اسے "پرس" کا جطاب دبا حابا بھا۔ ان سارٹ تچ گیندوں پر لگاتے ہوتے بل ساٹ جب بنددوکابوں کے‬

‫سیر سے بکراتے بھے بو ابک دھماکے کی آواز آبی بھی۔حس سے سوپر منڈی کے شنخ صاجنان‪ ،‬جو رات کو ابک کلو جھوبا گوست کھاکے اور دو کلو آم‬ ‫ّ‬ ‫"ج ُوپ" کے دبگر "امور صروری " تمنا کر جواب عقلت میں مدہوش ہوتے بھے ‪ ،‬ہڑپڑا کر ابھ تیتھیے بھے ۔ اسی عدر کے دوران گلی میں سے بِال ا بیے‬ ‫ساب نکل کے کیرتیر پر تفن اتکاتے‪ ،‬لستم بستم ساب نکل حالبا ہوا تکال اور عین ہماری تچ کے درمنان ساب نکل ک ھڑا کرکےمسمسی سی صورت بنا کے بوال۔ "بابی‬ ‫حان! اک بال ای کھال دبو"۔ سب تے باجماعت فہر ب ھری تظرو ں سے اسے دبکھا اور دو تین جوبدے جوبدے اسماتے صقت سے اس کی بواصع کی۔ لنکن‬ ‫ّ‬ ‫بِال بھی اببی بشل کا واحد تنس بھا (اور ہے)۔ اس تے ابک "بال" کھنلے تغیر حاتے سے اتکار کردبا اور لگابار پرلے کربا رہا ‪ ،‬اک بال بس‪ ،‬اک بال ۔ میں‬ ‫ّ‬ ‫تے زتیر کی طرف بال اجھالی اور کہا ‪" ،‬مارے ابدھے ۔۔۔ تے"۔ ِبلے کو کرکٹ کا ابنا ہی علم بھا جیبی ہمیں گالف میں مہارت ہے لہذا زتیر کی کرابی‬ ‫ّ‬ ‫ّ‬ ‫ِّ‬ ‫ہوبی گیند پر ابدھا دھند َبال گھماتے ہوتے بلے تے جب دبکھا کہ گیند بو بیہ نہیں َبلے کے کس جصے سے لگ کر سا میے والے دومیزلہ مکان کی ج ھت پر‬ ‫ُ‬ ‫حلی گبی ہے بو وہ بالکی مار کر ساب نکل پر سوار ہوا اور ہماری معل ّصات کی ج ھیر جھابا میں کمیبی ہنسی ہنسنا ہوا یہ حا ‪ ،‬وہ حا۔‬ ‫گل یوں اور سڑکوں پر کرکٹ کھنلیے والے اجناب تچوبی حا بیے ہوں گے کہ کسی کے گ ھر گبی گیند وابس البا سیر کی کجھار میں گھسیے کے پراپر ہوبا ہے۔‬ ‫نہرحال دروازہ کھنکھنابا بو ابدر سے ابک درمنابی عمر کے حاحا جی پرآمد ہوتے اور عین اسی وفت مکان کی ج ھت سے گیند کسی تے بنجے بھینکی۔ میری اور‬ ‫حاجے ہوراں کی تظر ابک سابھ اوپر گبی بو میرا سابس اوپر سے بنجے اور حاحا جی کا بارہ بنجے سے اوپر نہنچ گنا۔ ابک طرحدار حسنیہ جو "صنح کا وفت پڑھیے کے‬ ‫لیے سب سے اجھا ہوبا ہے" کے فول ّزریں پر تقین وابق کی حامل بھی ابک ہابھ میں کناب بھامے ربلنگ سے بنجے جھابکبی تظر آبی۔‬

‫یہ وہ لمجہ بھا جہاں سے ابک عظتم جن ِگ گنجے دت سروع ہوبی۔‬ ‫م‬ ‫ابشا نہیں بھا کہ ہم ان حاحاجی کو با وہ ہم کو یہ حا بیے ہوں۔ اببی زبدگی میں‪ ،‬ہم تے جو نہال کمل گنجا دبکھا ‪،‬وہ نہی بھے۔ درمنایہ قد‪ ،‬ہلکی سی بوبد‪ ،‬سرخ و‬ ‫سقند ربگ ‪ ،‬بھوال ہوا میہ‪ ،‬کلین شیو اور سدبد گنجے!۔ اشناد بوتکا جو ان کے تچین کے دوست بھے کہا کرتے بھے کہ "اے تچین بوں ای گنجا اے"۔ وہللا‬ ‫ف‬ ‫اعلم بالصواب۔ ہمارا زبدگی میں ان سے واسظہ پڑتے کا یہ نہال موقع بھا اور اسی موقع پر جو علط ہمی بندا ہوبی ‪ ،‬وہللا ‪ ،‬وہ آج بک قائم ہے۔ گنجے حاحا جی ‪،‬‬ ‫س‬ ‫جنہیں اب ہم "گنجے دت" کے بام سے تکاریں گے‪ ،‬یہ مجھے کہ ان لقنگوں تے ان کی پری صورت بھاتچی‪ ،‬جو امنجابات کی بناری کے لیے آبی ہوبی بھی‬ ‫(حس کابیہ ہمیں تعد میں پزبان حسنیہ ہی حال بھا)‪ ،‬کو ج ھیڑتے کے لیے گیند اوپر بھینکی بھی ۔ اور بادی ال نظر میں یہ اببی اس ج ھیڑ جھاڑ میں کامناب بھی‬ ‫‪27‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ہوتے ہیں۔ انہوں تے جو تچوار تظروں سے ہم سب کو باجماعت تفربنا دو منٹ بک گھورا اور بھر دروازہ دھڑام سے بند کرکے ابدر عابب ہو گیے۔ آپ سابد یہ‬ ‫سمجھ رہے ہوں کہ ہم کجھ زبادہ ہی منالعہ کررہے ہیں لنکن آپ علط سمجھ رہے ہیں ‪ ،‬یہ بو ہمیں تعد میں بیہ حال کہ گنجے دت کسی کو لگابار آدھے گھییے‬ ‫بک بھی گھور سکیے ہیں۔‬ ‫سومبی فسمت سے اس حسنیہ کو بھی پڑھابی سے کجھ ابسی حاص دلجسبی نہیں بھی۔ لہذا اب وہ ہر روز صنح ربل نگ کے حکر زبادہ لگابی اور "ماربنگ واک" کا‬ ‫س‬ ‫مصمون کم باد کربی بھی۔ جودشنابی یہ مجھی حاتے بو بندہ غرض گذار ہے کہ اسکو صنف مجالف کی دلجسبی ہمنسہ سے حاصل رہی ہے۔ اس کا بیہ النیہ‬ ‫بندے کو کاقی باجیر سے لگا حس کی وجہ سے کاقی سارے کھنت ‪،‬جڑباں ‪ ،‬ہمارے تجھناتے سے نہلے ہی ُحگ حکی بھیں۔ و بسے بھی وہ دور‪ ،‬ذرا تع رسل‬

‫ورسابل کے جوالے سے کاقی بسمابدہ بھا‪" ،‬جط" نہنجاتے کے لیے مجلے کا کوبی تجہ با بت ھر ہی کام آبا بھا اور دوبوں ہی ذر تعے مجدوش حد بک جظرباک بھے۔ اگر‬ ‫ُ‬ ‫اسوفت شنل فوپز‪ ،‬ابس ائم ابس‪ ،‬پرقی ڈاک اور پرقی گقنگو عام ہوبی بو تقینا آج ہمارا بندرھواں ‪ ،‬سولہواں غرس صرور منابا حا رہا ہوبا۔ اور ہمارے مزار‬ ‫پرقاسقان تے صقا ‪ ،‬جڑھاوے کے طور پر مجاوران مزار کو اپزی لوڈ کرارہے ہوتے۔‬ ‫اس وفوعے کے تعد میرا اور میرے بارتیر ان کرائم تعبی لنگو بیے کا جب بھی گنجے دت سے سامنا ہوبا بو وہ ہمیں ان تظروں سے گھورتے بھے جنسے‬ ‫اداکار اقصال بنجابی قلموں میں ہیرو کی نہن کو گھورا کرتے بھے ۔ تحق یق ‪ ،‬ہمیں ڈر بھی لگنا بھا۔ سرم بھی آبی بھی۔ اب آپ سے کنا پردہ!۔‬ ‫بو اب یہ روزایہ کا معمول ہوجکا بھا کہ جب بھی وہ سام کو جراماں جراماں ‪،‬ابک ہابھ میں کمنڈل ل نکاتے ‪ ،‬سڑک بار کرکے ہماری گلی میں داحل ہوتے بو‬ ‫ب‬ ‫ہمیں کسی ب ھڑے پر تیتھے دبکھ کر ان کا موڈ" ہمنگ "سے" ہلک "واال ہوحابا۔ ان کی آ کھیں سعلے اگلبی لگئیں اور وہ سا میے دبکھ کر حلیے کی تجاتے‬ ‫ہمیں گھورتے گھورتے ہمارے باس سے گزر حاتے۔ جند دن بو ہمارے سابس "وعیرہ" حشک ہوتے رہے۔ لنکن جب ہم تے دبکھا کہ یہ کہیے بو کجھ ہیں‬

‫نہیں اور صرف گھورتے ہیں بو ہمیں اس کی فبی سابنڈ تظر آتے لگی۔ م نظر کجھ ابشا ہوبا کہ جنسے ہی وہ ہمیں گھورتے ہوتے گلی میں داحل ہوتے ان‬ ‫کی ہونہار بھاتچی ج ھت پر "تییرے "سے لنکی ہوتیں ہمیں "گھورتے" میں مصروف ہوتیں۔ اس دوہری "گھوراہٹ" سے ہم اکیر "" گرم سرد" ہوتے‬

‫ہوتے بال بال تجے۔‬

‫ہمارے لنگو بیے کے جھوتے بھابی الموسوم یہ کورببی والش‪ ،‬بندابسی سڑبل واقع ہوتے بھے۔ کورببی والش کی غرف نت ان کو ربگ با سکل کی وجہ سے نہیں‬ ‫بلکہ ان کے با نگ ابکشن کی وجہ سے دی گبی بھی ک یوبکہ وہ بھی " ّوبا" مارتے بھے اور والش ہی کی طرح نہا ت ّ‬ ‫موپر بالر بھے۔ نہرحال ابک دن وہ بھی‬ ‫ب‬ ‫ل‬ ‫ُ‬ ‫ہمارے سابھ تیتھے بھے جب ہمارا "گھوری" بائم سروع ہوا۔ نہلے بو وہ جپ کرکے دبکھیے رہے ‪ ،‬جب گنجے دت گھورتے گھورتے ہمارے باس سے گزر گیے‬ ‫ُ‬ ‫بو وہ بولے کہ "انہہ گنجے بوں کیہ تکل نف اے‪ ،‬ابویں کورباں بابی حابدا"۔ یہ ب نصرہ گنجے دت کو حابک کی طرح لگا لنکن آقرین ہے کہ ب ھر بھی انہوں تے‬ ‫ُ‬ ‫رک کر مڑتے اور گھورتے کے عالوہ کوبی اور راست اقدام نہیں کنا۔ یہ "گھوری" تفربنا باتچ منٹ بک حاری رہی اور جب ہم اببی ہنسی کو کییرول کرتے‬ ‫میں بالکل باکام ہو گیے بو بھڑے سے ابھ کر بھاگ کھڑے ہوتے۔ کجھ گواہان تے ہمیں تعد میں حلقیہ بنابا کہ وہ اس کے تعد بھی دس منٹ کورببی‬ ‫والش کو گھورتے رہے اور جوابا وہ انہیں گھوربا رہا!۔‬ ‫شتم طرتقی یہ ہوبی کہ گنجے دت اور ان کی بھاتچی ‪ ،‬دوبوں کی بوجہ ہماری طرف ‪،‬بالعکس با راست جوبھی ہو‪ ،‬میناسب بھی۔ دوبوں بوجہات‪ ،‬ابک ہی مقدار‬ ‫ّ‬ ‫لنکن مجالف سمت میں دن بدن پڑھبی ہی حلی گئیں۔ بِال ‪ ،‬النیہ آج بک نہی کہنا ہے کہ "باتین‪ ،‬او میری ول پڑے بنار بال وتجدی ُہندی سی"۔ لنکن‬ ‫ّ‬ ‫ِبلے کے تقول بو جب وہ قلم دبکھیے حابا بھا بو ہیرؤین بھی اس کی طرف نہابت القت ب ھری تظروں سے دبکھا کربی بھی۔نہرحال‪،‬دن میں تین حار دقعہ جب‬ ‫بک ہمارا گنجے دت سے آمنا سامنا نہیں ہوبا بھا بو ہمیں زبدگی بھنکی مجسوس ہوتے لگبی بھی۔ سام کے وفت ابک بھنلے پر دال شیوباں بنحیے واال آبا کربا بھا۔‬ ‫ابک دن ہم اس کے باس ک ھڑے مقت َپری کررہے بھے کہ گنجے دت ہمارے باس سے "گھوربا حال گنا"۔ ہم تے بھنلے والے سے کہا ‪" ،‬حاحا‪ ،‬بوں تے‬ ‫ُ‬ ‫گنجا ای ہوبی حابا‪ ،‬دن بدن"۔ گنجے دت‪ ،‬رکے‪ ،‬بلیے اور حالف معمول صرف گھورتے پر اک نقا یہ کنا بلکہ ہماری طرف ڈرامابی ابداز میں آہسیہ آہسیہ پڑھیے‬ ‫‪28‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫لگے۔ سچی بات بو یہ کہ ہم تے کلمہ پڑھ لنا کہ ‪ ،‬تییے حان‪ ،‬آج ک ّجا کھاحابا تجھے اس گنجے زتیرے تے۔ عین ابک فٹ کے قاصلے پر ہمارے باک سے باک‬ ‫بس‬ ‫مالتے‪ ،‬انہوں تے ابنہابی طنش کے عالم میں اببی مصطقی قر نچنسی آواز سے ہمیں مجاظب کنا‪ " ،‬بندے دے ُت ّیر ین حاؤ۔ اے میری نہلی واربنگ اے۔‬ ‫ابس بوں تعد میں دو وارب نگاں ہور دباں گے۔۔۔۔ فیر میں نہابوں آتے وتخ الں گا"۔ بھنلے واال حاحا‪ ،‬اس کے گاہک جن میں اکیربت گلی کے تچوں کی‬ ‫بھی‪ ،‬ہمارا بار عار ‪ ،‬سب حاموش ک ھڑے اس م نظر کی ہی نت باکی سے لطف ابدوز ہورہے بھے۔ یہ مکا لمے بول کر وہ دوبارہ ُمڑےاور کمنڈل جھ نکاتے اببی‬

‫ُدلکی حال حلیے ہوتے م نظر سے فنڈ آؤٹ ہو گیے۔ دس بندرہ شنکنڈ کے ابک گھمییر و ققے کے تعد ابشا لگا کہ جنسے کوبی حلوس تکل آباہو۔ ہنس ہنس کے‬ ‫َ‬ ‫ہمارے ب نٹ میں بل اور آبکھوں میں آبسو آ گیے۔‬ ‫ُ‬ ‫م ّ‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫ص‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ف‬ ‫اس دن کے تعد ہمارا رہا سہا "جھاکا" بھی ل گنا۔ لی کے تچوں سے لے کر ہمارے ابواع وا فشام کے کزپز جو بورے ل آباد یں بڈی دل کی طرح‬ ‫بھنلے ہوتے بھے‪ ،‬سب کو جیر ہوگبی اور کردی گبی ۔ اس کے تعد وہ گنجے دت کو جہاں بھی دبکھیے‪ ،‬گنجا ای اوتے‪ ،‬کی آواز لگابا ان پرقرض عین بھا۔‬ ‫حاہے وہ پڑوالے جوک میں پرتقک کا رش ہو با کمیبی باغ والی بھنڈی سڑک‪ ،‬سیزی منڈی ہوبا سوپر منڈی ‪ ،‬گنجے دت کا کوبی یہ کوبی پرشنار کہیں یہ کہیں‬

‫ان کو مل ہی حابا اور ا بیے قرض سے کوباہی کا کتھی مربکب یہ ہوبا۔ حسنیہ طرحدار کے اتگلش بی کے پرجے اور اس سلشلے میں د بیے حاتے والے‬ ‫َ‬ ‫ب ُ‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫گ‬ ‫گ‬ ‫گ‬ ‫ع‬ ‫م‬ ‫" نس" کا قضہ جو یں باوبوق ذرا ع سے موصول ہوا بھا اور اس کے الوہ ھی درج یوں نجے دبوی واقعات کو اکتھا کنا حاتے بو ا ک "پزک نجے دت"‬ ‫ل‬ ‫بآسابی کھی حاسکبی ہے۔ لنکن ہم "بھوڑے" کہے کو نہت حا بیے ہوتے ‪ ،‬اسی پر اک نقا کرتے ہیں ۔‬ ‫ُ ُ‬ ‫آجر جند دبوں بک ہم تے اسی کوجے میں ابک مہنیہ گزارتے حابا ہے !۔‬

‫‪29‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫زہریہ باؤن‬

‫میں دل سکسیہ ہوجکا بھا۔ مابوسی میرے رگ و تے میں سرابت کرکے کابوں سے دھویں کی سکل میں تکل رہی بھی ۔ حس سے میری عینک کے شنسے‬ ‫بار بار دھندال رہے بھے۔ میرا دل حاہ رہا بھا کہ اببی عینک دبوار پر دے ماروں لنکن بھر جنال آبا بھا کہ یہ بھی بوٹ گبی بو کھم یوں سے بکراتے بکراتے کنسے‬ ‫ن‬ ‫گ ھر ہنچوں گا۔ جونہی میں کمرے سے باہر تکلیے لگا بو اسرف قصابی تے میرے کندھے پر ہابھ رکھا ۔ اسے بھیتھنابا ۔ اور سرد لہجے میں باددھابی کراتے ہوتے‬ ‫بوال ۔ "جوہدری صاجب‪ ،‬دس ہزار ہو حکے ہیں۔ اگلے ہقیے بک ادا ہوحاتے حاہئیں"۔ میرا جی حاہا کہ جھنگ روڈ پر حاکے این ابل سی کے پرالے کے سا میے‬

‫کود حاؤں۔ مجھے بیہ بھا کہ اگلے ہقیے بک‪ ،‬دس بو کنا‪ ،‬میں ابک ہزا ر کا بھی بندوبست نہیں کرسکنا۔ بنچواہ ملیے میں ابھی تنس دن باقی بھے اور کوبی مجھے ادھار‬ ‫ّ‬ ‫د بیے کی علطی نہیں کرسکنا بھا۔ مجھے ہللا دتے کی وہ حالت باد آگبی جو تجھلے مہییے اسرف قصابی کے تی یوں کے ہابھوں ہوبی بھی اگرجہ وہ صرف باتچ سو کا‬ ‫ّ‬ ‫ہی مفروض بھا۔ انہی سوجوں میں علطاں میں جوتے کے اڈے سے باہر تکال ۔ ابھی دس قدم حال ہوں گا کہ گلی کی بتم باربکی سے ابک سایہ تمودار ہوا۔ یہ‬ ‫ملک بناز بھے!۔‬ ‫انہوں تے میرا ہابھ بکڑا اور مجھے باربکی میں بارک کیے ہوتے سیر ماڈل وبسیے کے باس لے آتے۔ کک مار کر اسے شنارٹ کنا اور مجھے تیتھیے کا اسارہ کنا۔‬ ‫میں بادل تچواسیہ تجھلی شنٹ پر پراجمان ہوگنا۔ ملک صاجب ‪ ،‬مہارت سے وبسنا ڈراب یو کرتے ہوتے منڈی کوارپر کی طرف رواں دواں ہو گیے۔ منڈی کوارپر‬ ‫کے ابک حسیہ حال مکان کے سا میے حا کر انہوں تے وبسنا روکا۔ مجھے اپرتے کا اسارہ کنا اور وبسیے کو شئینڈ پر لگا کر محصوص ابداز میں دروازے پر تین بار‬ ‫دشنک دی۔ (تیبی۔۔۔تیبی۔۔۔ تیبی۔۔۔)۔ دروازہ ابک درمنابی عمر کی تخیہ کار غورت تے کھوال اور ہماری طرف دبکھ کر جوف صورت ابداز میں مشکرابی۔‬ ‫ملک صاجب میرا ہابھ بکڑ کر حلدی سے ابدر گھس گیے۔ مکان بتم باربک اور پراسرار سا بھا۔ ملک صاجب تے مجھے تیتھک میں تیتھیے کا اسارہ کنا اور جود‬

‫ابدروبی کمرے میں گھس گیے۔ تیتھک میں دو کرشناں ‪ ،‬ابک میز حس کا ابک بایہ بوبا ہوا بھا اور اس کو ابڈحسٹ کرتے کے لیے ابئیئیں بھی نہیں رکھی‬ ‫گبی بھیں‪ ،‬اور ابک جھل نگا سی حاربابی بھی حس پر ابک منال سا ّگدا تجھا ہوا بھا۔ دس منٹ کے تعد ملک صاجب بسرتف التے۔ ان کے جہرے پر "بور"‬ ‫معمول سے کجھ زبادہ بھا۔ انہوں تے حاربابی پر بتم دراز ہوتے ہوتے سگربٹ سلگابابو جرس کی مسچورکن جوشیو بوری تیتھک میں بھنل گبی ۔ دو کش لگا کر‬ ‫انہوں تے مجھے واری لگاتے کی دغوت دی جو میں تے سکرتے کے سابھ ف یول کرلی۔ سگربٹ جتم ہوتے کے تعد‪ ،‬ملک صاجب تے کھنگورا مار کر گال‬

‫صاف کنا اور بوں مجاظب ہوتے۔‬ ‫ّ‬ ‫"دبکھ باؤ جوہدری!۔ بو جیران ہورہاہوگا کہ میں تجھے نہاں ک یوں لے کر آباہوں۔ بات یہ ہے حگر ‪ ،‬کہ مجھے تیرے حاالت کا بیہ حال ہے کہ بو کاقی قلت زر کا‬ ‫سکار ہے اور اسرف قصابی ‪ ،‬آبی ائم اتف ین کر تیرا جون جوشیے کا پروگرام بنا رہا ہے اور ا بیے تی یوں کو تی یو کی طرح تیری طی نغت صاف کرتے پر لگاتے واال‬ ‫ب‬ ‫ہے ۔ باؤ‪ ،‬میں تجھے نہت بسند کربا ہوں۔ بو ابک جق کا پرحارک اور راست گو لکھیے واال ہے۔ میں نہیں حاہنا کہ سر بازار تیری ھئیبی لگے اور لوگوں کو بیہ‬

‫حلے کہ بو جواء کھنلنا ہے اور ابنا پرا کھنلنا ہے کہ ہمنسہ ہارحابا ہے"۔ ملک صاجب دم لییے کو ابک لحظہ کے لیے رکے اور مجھے نہلو بد لیے دبکھ کر منسیے ابداز‬ ‫میں زپر موتجھ مشکراتے اور دوبارہ سلشلہ کالم جوڑا۔ "ہاں بو میں کہہ رہا بھا کہ رزق کا وعدہ بو رب تے کنا ہے لنکن جوتے‪ ،‬سراب اور عناسی کا نہیں۔ لہذا‬ ‫یہ سب جیزیں حاہئیں بو مجھ سے تعاون کر۔ تجھے جو حا ہیے وہ ملے گا"۔ ملک صاجب تے بات جتم کرکے لوقرایہ ابداز میں مجھے آبکھ ماری اور بنا سگربٹ‬ ‫سلگاتے لگے۔‬

‫میں تے پروس ابداز میں ملک صاجب کی طرف دبکھا۔ عینک ابار کر اس کے شنسوں پر بھوبک ماری‪ ،‬قم نص کے دامن سے انہیں صاف کنا اور دوبارہ باک‬ ‫ُ‬ ‫پر تکا کر ملک صاجب سے اشنفشار کنا۔ "سو وٹ ابگزبکنلی بو وابٹ می بو ڈو‪ ،‬دین؟"۔ ملک صاجب تےابک طوبل فہفہہ لگابا۔ میز پر پڑے گندے سے‬ ‫حگ سے میہ لگا کر بابی بنا اور مجھے بشلی د بیے ہوتے کہیے لگے‪ " ،‬ڈر مت باؤ‪ ،‬تجھے صرف میرے جق میں جیریں لگابی ہیں۔ حس میں بنابا گنا ہو کہ میں‬ ‫‪30‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫کینا پڑا سماجی کارکن ہوں اور غربب غرباء کا کینا درد میرے اس مناپرہ حگر میں ہے۔ تجھے بو بیہ ہے کہ دبنا کیبی حاسد ہے۔ ابک سچن بو سو دسمن ۔ بس‬ ‫ُ‬ ‫بو مجھے ابک دبالو‪ ،‬ان دابا اور لکھ لٹ امنج دے‪ ،‬میں تیرے قرصے‪ ،‬جرجے‪ ،‬جوتے‪ ،‬سب ابھالوں گا۔ بو ابھی ملک بناز کو حابنا نہیں ہے۔ کسی اسرف‬

‫قصابی جنسے کن بُ ّیے کی جرات نہیں ہوگی کہ تیری ہوا َول وی َبک حاتے۔ آہو۔"‬ ‫میں ابھا‪ ،‬ملک صاجب کے گھی یوں کو جھوا ۔ اور ا لیے قدموں سے حلنا ہوا کمرے سے باہر تکل آبا۔‬ ‫میری دبنا بدل حکی بھی۔‬

‫‪31‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫سودی‬ ‫اس دبنا میں میرا سب سے نہال دوست وہی ہے۔‬ ‫ُ‬ ‫بام بو اس کا مقصود اجمد ہے لنکن سواتے ا بی ّےابا کے‪ ،‬میں تےکتھی کسی کو یہ بام تکارتے نہیں شنا۔ وہ سب کے لیے س ِودی ہے۔ وہ بنک وفت میرا‬ ‫بابا زاد اور حالہ زاد ہے۔ سابد یہ اس دہرے رشیے کا اپر ہو پر یہ بو اس کے باقی بھاب یوں کے سابھ بھی ہے لنکن ان سے کتھی ابسی ابسنت اور دوشبی کا‬ ‫احشاس نہیں ہوا۔ نہت سارے نہن بھاب یوں میں اس کا تمیر کہیں درمنان میں ہے۔ زبادہ تچوں میں سواتے پڑے اور جھوتے کے باقی سب سامل واحا‬ ‫ہوتے ہیں۔ وہ یہ ماں کے الڈلے یہ باپ کے بور تظر۔ یہ دادی کے بنارے اور یہ بابی کے۔ اکیر باپ ‪ ،‬سب سے پڑے کے واری صدفے ہوتے رہیے‬ ‫ہیں اور ماں ‪ ،‬سب سے جھوتے کے اور بنچ کے تے حارے‪ ،‬گواجی گاں کی طرح بل ول حاتے ہیں۔‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬ ‫س ِود ی کی والدہ او ر ہماری بابی اور حالہ میں بنک وفت ہنلر اور ہالکو کی ارواح مق ّدشہ اکتھی ہیں۔ مجھے نہلی دقعہ ان کو عصے میں دبکھ کے بیہ حال بھا کہ‬ ‫ع ّضہ جرام ک یوں ہے۔ ہمارے بابا ج نت مکابی‪ ،‬سب سے پڑے بھے اور اسی وجہ سے ہماری دادی کے ا بیے الڈلے بھے کہ ہر روز صنح ا بیے وبسنا سکوپر پر‬ ‫عالم مجمد آباد سے جھنگ بازار ماں کے سابھ باسیہ کرتے آتے بھے۔ تچین میں جب ہمیں ہللا مناں سے ڈرابا حابا بھا بو بتھے ذہن میں ہمنسہ بابا جی کا جہرہ‬ ‫ّ‬ ‫اب ھر با بھا کہ صرور ہللا مناں بھی ا بسے ہی عصنلے اور رعب دار ہوں گے اور گندے تچوں کو جوب ڈا تییے ہوں گے۔ اسی عمر میں ہم یہ سوحا کرتے بھے کہ‬

‫پڑی امی تعبی ہماری دادی‪ ،‬بابا جی سے ڈربی ک یوں نہیں ہیں؟ حاالبکہ وہ ا بیے ڈراوتے ہیں۔ وہ بو ہمیں پڑے ہوتے پر بیہ حال کہ وہ ان کی اماں بھیں۔‬ ‫اور ماوں سے بو پڑے پڑے ب ّھیے حاں ڈر حاتے ہیں‪ ،‬بابا جی مرجوم کنا سے بھے۔‬ ‫ُ‬ ‫بو ذکر س ِودی کا ہورہا بھا۔ مجھے اور اسے ابک ہی سکول میں داحل کرابا گنا اور ذہبی ہم آہنگی کے باعث ہم دوبوں کو ہی وہ سکول بسند نہیں آبا۔ نہلے ہی دن‬ ‫ُ‬ ‫ہم دوبوں کھڑکی سے کود کے بھاگ گیے اور جھبی بک سکول کے باہر جھیے رہے۔ وہ بو ہماری پڑی نہن جو تنسری با جوبھی میں پڑھبی بھیں ‪ ،‬جھبی کے وفت‬ ‫ُ‬ ‫ہمیں گ ھیر گھار کر لے آ تیں اور ہمارے نہلے ہی دن سکول سے بھییے کا ماجرا بنان کنا۔ عام جنال نہی بھا کہ جوبکہ نہال دن بھا سابد اسی لیے تجے گ ھیرا‬ ‫گیے ہیں۔ اگلے دن ہمیں ابک کاقی ب یو مند مس سے جییڑیں بھی کھابی پڑیں اور ہم جوکہ حابدان کے سب سے الڈلے شیوت گیے حاتے بھے یہ سلوک‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬ ‫پرداست یہ کرتے ہوتے بھر تظر تجاکر س ِودی سمنت قرار ہو گیے۔ لگابار تین دن یہ جرکت کرتے پراباجی سمجھ گیے کہ یہ نہاں نہیں پڑھیں گے بو اس‬ ‫کے تعد ہمیں ابک اور سکول میں داحل کرابا گنا۔ بیے سکول میں ہم جم گیے اور باتچویں بک دل لگا کر پڑھا۔ اس کے تعد ہمارے سکول بدل گیے۔ اور‬ ‫حابدابی تعلقات میں بھی بدالو آگنا۔ لنکن ہم ملیے رہے۔ مییرک کرتے کے تعد ہم ابک ہی کالج میں گیے۔ تعلقات تجال ہو حکے بھے۔ لہذا اس سے ب ھر وہی‬ ‫تچین والی دوشبی تصورت دگر سروع ہوگبی جو جتم بو نہیں ہوبی بھی لنکن مدھم پڑ حکی بھی۔‬ ‫ُ‬ ‫کالج میں آکے میں تے دبکھا کہ س ِودی کجھ بدلنا حارہا ہے۔ تے جین رہنا ‪ ،‬ہر وفت کسی یہ کسی سرگرمی میں جود کو الجھاتے رکھنا‪ ،‬رابوں کو دپر بک گھومنا ‪،‬‬ ‫گ ھر حاتے سے ہر ممکن حد بک تحنا۔ اس وفت بو سمجھ نہیں آبی کہ ابشا ک یوں بھا لنکن اب بیہ حلنا کہ اس کی وجہ وہی بھی جو ہم تے ابنا بابا اور بابی کا‬ ‫ُ‬ ‫ذکر کرتے ہوتے بنابی ہے۔ س ِودی تے سگربٹ بوسی بھی سروع کردی بھی ۔ لڑابی جھگڑوں میں آگے رہنا بھا‪ ،‬وہ دور بھی طلناء شناست کے جوالے سے‬ ‫م‬ ‫ُ‬ ‫نہت ہ نگامہ جیز بھا۔ ہر جماعت کے ا بیے تیرر اسکواڈ بھے اور س ِودی جماعی یوں کا" ون آف دی تنسٹ سولجر "ین جکا بھا۔ اببی نحبی سی حشامت کے‬ ‫ُ‬ ‫باوجود اس میں بیہ نہیں کوبشا جن بھا کہ پڑے پڑے سورمے اس سے ڈرتے بھے۔‬ ‫ُ‬ ‫انہی دبوتکا قضہ ہے ۔ اتف ابس سی کے امنجان ہورہے بھے۔ تیر کواتگلش بی کا پرجہ بھا اور س ِودی ابوار والے دن گنارہ تجے میری طرف آبا۔ اور ا بیے‬ ‫ب‬ ‫محصوص ابداز میں عینک کے اوپر سے جھابک کر بوال‪" ،‬جعفر حسینا ‪ ،‬حل ‪،‬قلم و کھن حلیے"۔ میں تے اس کو نہییرا سمجھابا کہ بار کل پرجہ ہے۔ بو وہ کہیے لگا‬

‫‪32‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ب‬ ‫کہ اوتے تی یوں کاہدی قکر؟ قکر تے می یوں ہوبی حاہندی اے۔ جنہیں کناب کھول کے وی بئیں و کھی۔ نہرحال اس دن ہم تے اے بی سی شیتما میں‬ ‫ب‬ ‫"رتم یو" کی 'اوور دی باپ" د کھی۔ "رتم یو" اس کا بسندبدہ پرین اداکار بھا۔ اگرجہ تعد میں اس کی حگہ سلطان راہی تے لے لی بھی۔‬ ‫مجھے جوبکہ سگربٹ بوسی سے سخت "محنت "ہے بو اس کا اورمیرا ساری زبدگی جو جھگڑا رہا ‪ ،‬وہ قلم دبکھیے کے دوران سگربٹ تییے کا ہی ہوبا بھا۔ اس کے‬ ‫ّ‬ ‫عالوہ مجھے باد نہیں کہ کتھی زبدگی میں ہمارا معمولی سا بھی اٹ کھڑکا ہوا ہو۔ جو تقینا عح نب بات ہے کہ مجھے پرداست کربا آسان کام نہیں ۔‬

‫ُ‬ ‫اتف ابس سی کے تعد میں تے کالج بدل لنا۔ س ِودی سے مالقاتیں کم ہوتے لگیں۔ انہی دبوں اس کے بارے کجھ عح نب جیریں بھی شییے میں آتے لگیں۔‬ ‫ب ھر بیہ حال کہ اس تے بسہ کربا سروع کردبا ہے۔ تین تین مہییے کے لیے گ ھر سے عابب رہیے لگا ہے۔ کتھی کسی کنس میں ابدر اور کتھی کسی جھگڑے‬ ‫ُ‬ ‫میں ب ّھیڑ۔ ب ھر بھی جب کتھی اس سے مالقات ہوبی بھی بو وہ وہی معصوم‪ ،‬بھالمابس اور تے صرر س ِودی ہی لگنا بھا۔ مجھے اس میں کوبی بندبلی تظر نہیں آبی‬ ‫ّ‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫حس طرافت و بسے ہی پرقرار بھی اور کسی بھی علت کا‬ ‫ھی۔ مجھے بو یہ ھی لگنا بھا کہ یہ بسہ کرتے والی باتیں ھی ابویں افواہیں ہی ہیں۔ ک یوبکہ اس کی ِ‬ ‫سکار بندے کی سب سے نہلے حس طرافت ہی مربی ہے‪ ،‬حاہے وہ بسہ ہو با محنّت۔‬ ‫جنسے ہر بدپرین ابدبسہ سچ اور امند جھوٹ بابت ہوبی ہے و بسے ہی ابک دن بیہ حال کہ وہ منسنات کے تجالی مرکز میں داحل ہے۔ اس سے آگے کی کہابی ‪،‬‬ ‫ُ‬ ‫کم ازکم میر ے لیے پڑی تکل نف دہ ہے۔ جنسے ہماری جنلوں سے بندہ تکا مجرم ین کے تکلنا ہے ‪ ،‬و بسے ہی ان تجالی مراکز سے تکا بسبی۔ س ِودی سے مالقاتیں‬ ‫یہ ہوتے کے پراپر رہ گئیں۔ اس سے آجری مالقات ہوتے طوبل ّمدت گزر گبی۔ میں تیرون ملک آگنا۔ کتھی کتھار اڑبی اڑبی جیر شییے کو مل حابی کہ آج‬ ‫ُ‬ ‫کل وہ ابدر ہے با باہر۔ ہرسال باکسنان حاتے کے باوجود میں اببی ہ ّمت کتھی بندا یہ کرسکا کہ ا بیے تچین کے بار سے مل سکوں ۔ س ِودی کی جو حالت شییے‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬ ‫کو ملبی بھی میں اس حالت میں اس کو دبکھنا پرداست نہیں کرسکنا بھا۔ میرے تصور میں وہی جوش مزاج‪ ،‬معصوم ‪ ،‬ہنسنا کھنلنا اور سب کو ہنشابا س ِود ی‬ ‫ّ‬ ‫بھا۔ اور میں اس تصور کو پرباد نہیں کربا حاہنا بھا۔ یہ جودغرضی ہے۔ پر کتھی کتھار جود غرضی کے تغیر زبدگی عذاب ین حابا کربی ہے۔‬ ‫ُ‬ ‫کجھ غرصہ نہلے گ ھر بات کرتے ہوتے جیر ملی کہ س ِودی مرگنا ہے۔‬ ‫میں تے دل میں سوحا‪ ،‬مر بو وہ نہت نہلے گنا بھا ‪ ،‬دفنابا اب ہے۔‬

‫‪33‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫اب نقام‬

‫ب‬ ‫ُ‬ ‫کہیے کوبو طوبل ُم ّدت گزر حکی ہے لنکن ان دبوں کی لچی کا احشاس آج بھی ابنا ہی سدبد ہے۔‬

‫سکنب حاللی تے کہا بھا۔۔‬

‫بھے حادبوں کے وار بو کاری‪ ،‬مگر مجھے‬ ‫ح‬ ‫ن‬ ‫لش اب نقام تے‬ ‫مرتے ہیں دبا ِ‬ ‫ساغر بھا‪ ،‬سابد کسی کاری وار کو سہہ یہ سکا اور ا بیے اب نقام کی بھی نٹ جود ہی جڑھ گنا۔ عام بندے کی کھال موبی اور احشاسات بسینا کھردرے ہوتے ہیں‬ ‫جناتجہ تخت کا راسیہ تکل آ با ہے۔ زبدگی کی جوتصوربی (اور بدصوربی بھی) نہی ہے کہ کل کنا ہوگا‪ ،‬اس کا علم کتھی نہیں ہوبابا۔ بکشاں رفنار اور ہموار را شیے‬ ‫پر دوڑبی گاڑی جب کسی حادتے کا سکار ہوحاتے بو مشاقر پر سب سے نہال جملہ ساک کا ہوبا ہے۔ حسمابی زجم کی تکل نف بو تعد میں مجسوس ہوبی ہے۔‬ ‫روزایہ حادبوں کی جیریں پڑھیے اور شییے والے کتھی بھی یہ نہیں سوجیے کہ وہ جود حادتے کا سکار ہوسکیے ہیں۔‬ ‫ُ‬ ‫ا بسے ہی ابک حادتے کا سکار ہوتے والوں میں ہم بھی سامل بھے۔ گدا سے ساہ ہو حابا بو صرور پرلطف جیز ہوبی ہوگی لنکن ساہ سے گدا ہوحابا نہابت اذ بّت‬ ‫باک عمل ہے۔ ابنا غرصہ گذر حاتے کے باوجود بھی اس بارے کسی سے بات کربا میرے لیے ممکن نہیں؛ مسنقنل میں سابد کتھی ہوحاتے۔ نہرحال‪ ،‬وہ‬ ‫ج‬ ‫افوال ّزریں اور احالقی اشناق جودرسی ‪ ،‬مذہبی اور ادبی کنب میں رتے اور پڑھے بھے ان کو ق نقی زبدگی میں آزماتے کا موقع مال۔ حان تجھاور کرتے کے‬ ‫دغوے کرتے والے‪ ،‬حان کے درتے ہوتے۔ جن کے لیے جون نہابابھا‪ ،‬وہ بسنیہ نہاتے پربھی بنار یہ ہوتے۔ ہرفسم کے رشیوں کی نہجان ہوبی۔ بتھی بیہ‬ ‫حال کہ سب سے بابندار رسیہ‪ ،‬عم کا رسیہ ہوبا ہے۔ جون‪ ،‬دوشبی‪ ،‬کاروبار‪ ،‬یہ سب رشیے ابشابی حان کی طرح ہیں۔ ابک سابس کی مار۔‬ ‫کسی تفراط کا کہنا ہے کہ زبدگی میں باکامی بام کی کوبی جیز نہیں ہوبی‪ ،‬شیق ہوتے ہیں؛ جو شنکھ لیے حاتیں بو باکامی‪ ،‬کامنابی کی سیڑھی ین حابی ہے۔‬ ‫س‬ ‫کجھ شیق مجھے بھی شنکھیے کو ملے۔کتھی بھی بااتصاقی کے حالف مجھویہ یہ کریں حاہے اس کے لیے آپ کو کجھ بھی پرداست کربا پڑے۔ اگر اتصاف کے‬ ‫لیے لڑتے اور جق جھین لییے کی طافت یہ ہو بو بھی ا بیے جق سے دشییردار کتھی یہ ہوں۔ اب نقام بھی ابک جق ہے۔ اگر اب نقام لییے کی طافت یہ ہوبو اس‬ ‫طافت کو حاصل کرتے کے لیے حدوجہد کریں۔یہ حدوجہد طوبل اور حسم و حاں کو تچوڑ د بیے والی ہوسکبی ہے لنکن یہ حدوجہد ہی زبدگی ہے اور ابک دن ابشا‬ ‫آتے گا اور صرور آتے گا جب آپ ابنا جق حاصل کرتے کی طافت حاصل کرلیں گے۔ ب ھر آپ حاہیں بو اب نقام لے لیں با معاف کردیں۔‬

‫اور اصل معاقی وہی ہوبی ہے جب آپ اب نقام لییے کی طافت اور قدرت رکھیے ہوں!۔‬

‫‪34‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫معصوم بسنت‬

‫تینگ بازی سے ہمیں کتھی ابشا سعف نہیں رہا حسے سوق کا درجہ دبا حاسکے النیہ تچین میں جنسے ہر جیز کا موسم ہوا کربا بھا‪ ،‬کرکٹ کا موسم‪ ،‬ہاکی کا موسم‪،‬‬ ‫تی یوں کا موسم و بسے ہی تینگ بازی کا بھی موسم ہوبا بھا۔ جوبکہ اس وفت بی وی‪ ،‬تچوں کی حان کو ا بسے نہیں جمنا بھا کہ وہ ہر فسم کی سرگرمی سے دور‬ ‫ہوکے کاربوبوں کے ہی ہوکر رہ حاتیں لہذا ہم ان تمام موسموں سے جبی المقدور لطف ابدوز ہوتے کی کوشش کنا کرتے بھے۔ کوشش ان مع یوں میں کہ‬ ‫ہاکی اور کرکٹ پر بو کوبی قدغن نہیں بھی النیہ تییے تعبی کنجے اور تینگ بازی ا بسے سوق بھے جو سحبی سے مم یوع بھے۔ اور یہ بو آپ حا بیے ہی ہیں کہ مم یوع‬ ‫کام کرتے میں کینا لطف ہوبا ہے۔ جنسے ہی ابو گھر سے تکلیے‪ ،‬ہم اماں کی ان تمام دھمک یوں کے باوجود‪ ،‬جن میں وہ یہ کہا کربی بھیں کہ آج اگر بو تے‬ ‫تینگ بازی کی بو تیری کھال اپروادوں گی تیرے باپ سے‪ ،‬ہم ابنا ربگ پرتگا بِ ّنا اور لوبی ہوبی گڈباں تکال کے ج ھت پر جڑھ حابا کرتے بھے۔ ہمیں یہ بات‬ ‫کتھی سمجھ میں یہ آسکی کہ تییے تچین میں باپ اور پڑے ہوتے کے تعد ماں کے ا بیے باتعدار ک یوں ہوحاتے ہیں۔‬ ‫ُ‬ ‫ہماری تینگ بازی کی بارتخ زبادہ قابل ذکر نہیں ہے۔ اس فن کی باربک یوں سے ہم کتھی واقف یہ ہوسکے اور یہ ہی کتھی گڈی با ڈور جربد کے یہ سوق بورا‬ ‫کنا۔ ہماری ساری تینگ بازی لوبی ہوبی گڈبوں اور ڈور پر مستمل ہوا کربی بھی۔ لوبی ہوبی ڈور سے بنابا ہوا ربگ پربگ بِ ّنا عین اس وفت دھوکہ دے حابا بھا‬

‫جب کتھی ہم بنجے کو دو منٹ سے زبادہ طول د بیے میں کامناب ہوتے بھے۔ ہمارے ابک کزن النیہ اس کام میں ماہر فن کا درجہ رکھیے بھے۔ جب وہ بنا‬ ‫ُ‬ ‫ُّ‬ ‫بکور ڈور کا بِ ّنا اور پڑے پڑے گڈے اور تکلیں جربد کر التے بو ہم ان کے اشسی نٹ کے طور پر ان کے سابھ سابھ ج ھت پر حا جڑھیے اور ان کو بنجے‬ ‫لڑاتے دبکھ کر شنکھیے کی کوشش کرتے۔ لنکن ہماری یہ کوشش کتھی کامناب یہ ہوسکی اور ہم تینگ بازی میں بھشڈی ہی رہے۔ بنجے وعیرہ لڑاتے پر‬ ‫بو ہمیں کتھی ع یور حاصل یہ ہوسکا۔ ہماری ساری مہارت بِ ّیے کا دھنان رکھیے اور گڈی کٹ حاتے پر ڈور لیئییے بک ہی مجدود رہی۔‬

‫الہور میں منابی حابی والی بسنت کی کہابناں ہم ا بیے ابک دوربار کے کزن سے اکیر شنا کرتے بھے جو لہورتے بھے اور گرم یوں کی جھی یوں میں ہمیں سرف‬ ‫ُّ‬ ‫مالقات تجسیے آبا کرتے بھے۔ ان کے پڑے بھابی تینگ بازی میں تقول ان کے "لنحنڈ" کا درجہ رکھیے بھے اور ہمنسہ" تکل "اڑابا کرتے بھے‪ ،‬ان کے تقول‬ ‫ُّ‬ ‫اصل تینگ بازی تکل اڑابا ہی ہوبی ہے‪ ،‬گڈباں وعیرہ بو غورتیں اڑابی ہیں۔ وہللا اعلم بالصواب ۔ ان سے یہ بات بھی منسوب بھی کہ اگر بنجے میں ان کی‬ ‫ُّ‬ ‫گڈی کٹ حابی بھی بو وہ اس بِ ّیے کو بھینک دبا کرتے بھے اور اگلے بنجے کے لیے بنا بِ ّنا اشنعمال کرتے بھے۔ بسنت کی ان کہاب یوں میں ا بسے بنچوں کی‬ ‫کہابناں ہوبی بھی جو بوری بوری رات حلیے رہیے بھے اور ان میں حار حار بِ ّیے لگ حاتے بھے۔ اب حا کے ہمیں بیہ حال ہے کہ لہوربوں کی ہر بات پر من و‬ ‫غن تقین نہیں کربا حا ہیے کہ "پڑھا بھی د بیے ہیں کجھ زبب داشناں کے لیے"۔‬ ‫ہمارے سہر میں بسنت ذرا دپر سے آبی بھی۔ اور ہمیں یہ بشلتم کرتے میں کوبی عار نہیں کہ ہم اس سے نہت لطف ابدوز ہوا کرتے بھے۔ ج ّند تینگ‬ ‫ک‬ ‫بازوں کے بنجے‪ِ ،‬ھچ مارتے پر دھمکناں اور گڈی کٹ حاتے پر ڈور یہ بکڑتے کی درجواشئیں اور دوسروں کی گڈبوں پر گابناں۔ جند جھ یوں پر ڈبک وعیرہ لگا‬ ‫ن‬ ‫کر بورے مجلے کو بازہ پرین ہندوشنابی موشنقی سے بھی محطوظ کرتے کا بندوبست ہوبا بھا۔ سکول سے کالج ہنحیے بک یہ بسنت باقاعدہ ابک نہوار کی صورت‬ ‫اجینارکرتے لگی بھی۔ جھ یوں پر سرچ البئیں لگبی سروع ہوگبی بھیں۔ کہیں کہیں پربسر ہارن بھی اشنعمال ہوبا سروع ہو گیے بھے اور اکا دکا حگہ ہوابی قاپربگ‬ ‫بھی ہوتے لگی بھی۔ اس وفت بک ہم تے دھابی ڈور بامی کسی جیز کا ذکر نہیں شنا بھا اور یہ کتھی یہ شییے میں آبا بھا کہ ڈور سے کسی کی گردن کٹ گبی‬

‫ہے۔‬

‫ب‬ ‫کاقی وفت گزر گنا ہے‪ ،‬یہ بسنت کتھی د کھی اور یہ منابی۔ النیہ ہر سال بسنت کی جیریں صرور پڑھیے رہے۔ قاپربگ سے ا بیے ہالک اور ڈور ب ھرتے سے‬ ‫ا بیے۔ ب ھر بسنت پر مجروں اور سراب کا قنشن سروع ہوگنا۔ ہمارے ابک کزن جو الہور کی ابک ملبی تنسنل قرم میں بوکر ہیں۔ جند سال ہوتے انہوں تے‬ ‫بنابا کہ ان کی قرم تے ابک زپر تعمیر بالزے کی ج ھت‪ ،‬بسنت کے لیے ڈھابی الکھ روتے کراتے پر حاصل کی اور ا بیے عیر ملکی مہمابوں کو "باکسنابی‬ ‫‪35‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫تقافت" کا مطاہرہ دکھاتے کا بندوبست کنا۔ اس بندوبست میں سراب اور ساقی دوبوں کا اہتمام بھا۔ میں جیران ہو کر اس کے میہ کی طرف دبکھنا رہا اور‬ ‫سوجنا رہا کہ اببی معصوم سی بسنت کو ہم تے قا بل اور کو بھے کی جیز کنسے بنادبا؟‬

‫‪36‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫پربشاں ہیں بنڈ کی جھلناں‬

‫م‬ ‫سامعین کرام! آداب۔ آج ہم سب نہاں اس لیے جمع ہوتے ہیں کہ عصر حاصر کی کمل پرین کہابی کار مخیرمہ بابیہ قرحان کی بازہ پرین کہاب یوں کے‬ ‫ّ‬ ‫مجموعے "پربشاں ہیں بِنڈ کی ج َھلناں" کی تفربب روتمابی میں سرکت کا سرف حاصل کرسکیں۔ اس مجموعے میں شی ّیر کہابناں سامل ہیں اور مصنقہ تے‬ ‫ُ‬ ‫نہابت ف نکاری اور حابکدشبی کے سابھ اس پر ِقین دور کی حدلنابی اور حسنابی کسمکش کو ا بیے گردوتنش کے ماجول کے بناطر میں بنان کنا ہے۔ ہم ا بیے‬ ‫کالم کو مح نصر کرتے ہیں اور آج کی تفربب کی نہلی مف ّررہ‪ ،‬جو جود بھی ابک عظتم ساغرہ اور دابسور ہیں‪ ،‬کو دغوت د بیے ہیں کہ وہ آ تیں اور بابیہ کے فن اور‬

‫سحصنت پر روشبی ڈالیں۔ بسرتف البی ہیں مخیرمہ صدتقاں بسیر۔‬ ‫م ّعزز سامعین! جنشا کہ آپ کے علم میں ہے کہ بابیہ اور میں تچین سے ابک دوسرے کو حا بیے ہیں (ہال سے جند آوازیں۔۔۔ ہمارے علم میں نہیں‬ ‫ہے۔۔۔)۔ بابیہ کو اوابل عمری سے ہی ادب سے گہرا سعف بھا۔ باکیزہ‪ ،‬سعاع‪ ،‬آتجل‪ ،‬جواتین جنسے ادبی ماہنامے‪ ،‬تچین سے ہی ان کے زپر مطالعہ رہے‬ ‫ہیں۔ انہوں تے شنار‪ ،‬سوبی‪ ،‬زی کے کسی ڈرامے کی کوبی فسط کتھی ِمس نہیں کی۔ جنشا کہ کہا حابا ہے کہ اجھا لکھیے کے لیے اجھا پڑھنا نہت صروری‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ہے بو بابیہ کی کہاب یوں میں ان کے زپردست مطالعہ‪ ،‬مشاہدے اور اب لکچوبلزم کی جھلک تظر آبی ہے۔ حاص طور زبان پر ان کی گرفت ابسی ہے کہ کھ یوی‬ ‫اور دہلوی اجناب بھی اس پر رسک کرسکیے ہیں۔ ان کی امالء پر گرفت کی سب سے پڑی وجہ‪ ،‬پراتمری میں ان کی اشنابی پری حائم کی محنت سامل ہے جو‬ ‫ان کو روزایہ علط امالء لکھیے پر مرعی بنابا کربی بھیں۔ ق ّضہ مح نصر‪ ،‬اس مجدود سے وفت میں ان کے فن پر بوری طرح روشبی ڈالنا اسی طرح باممکن ہے جنسے‬ ‫باتچ منٹ میں دو کلو لہشن جھنلنا۔ حاتے حاتے میں اس مجموعے میں سامل ابک کہابی کا ذکر کربا حاہبی ہوں حس کا ع یوان "ابک میں کھنک" ہے۔ اردو‬

‫افشاتے کی بارتخ اور روابت ابسی تجرپر کی منال تنش کرتے سے قاصر ہے۔ میں بابیہ قرحان کے فن کو جراج عق ندت تنش کرتے ہوتے صرف ابنا کہنا‬ ‫حاہبی ہوں۔ ئم لکھو ہزاروں صفجات۔۔۔ ہرصفجے کے ہوں لقظ تجاس ہزار۔۔‬ ‫سامعین‪ ،‬یہ بھیں صدتقاں بسیر۔ اب آپ کو ا بیے جناالت سے مسنقند کریں گے اس تفربب کے صاجب صدر‪ ،‬جناب اعطم ساہ ابکوی‪ ،‬جو جصرو سے‬ ‫ق‬ ‫بسرتف التے ہیں۔ آپ ابک عظتم لسقی‪ ،‬ساغر‪ ،‬کہابی تگار‪ ،‬ڈرامہ تگار‪ ،‬بنجا ماسیر‪ ،‬مافنا ج نف اور دبسی ب نٹ مین ہیں۔ ہم ان کے سکر گزار ہیں کہ انہوں‬ ‫تے ابنا فتمبی وفت اس تفربب کو روبق تجسیے کے لیے صرف کنا۔ حاالبکہ اس دوران وہ قنس بک پر تفربنا ڈہابی سو زبایہ آبی ڈپز کی والوں پر گھوم سکیے بھے۔‬ ‫بسرتف التے ہیں‪ ،‬جناب اعطم ساہ ابکوی۔۔۔۔‬ ‫بابیہ جی اور سامعین۔ محنت ب ھرا آداب ف یول ہو۔ ہم ا بیے مق ّدر پر جینا بھی باز کریں‪ ،‬کم ہے کہ آج ہم اببی بابیہ جی کے سا میے موجود ہیں اور ان کی‬ ‫کہاب یوں کے عظتم پرین مجموعے پر ا بیے ّزریں جناالت و اقکار تنش کررہے ہیں۔ بابیہ جی‪ ،‬صرف کہابی کار ہی نہیں ہیں بلکہ اس دکھوں ب ھری زبدگی میں‬ ‫ابک تجل سایہ دار بھی ہیں حس کے ساتے میں لوگ ا بیے دکھ بھال کر راجت باتے ہیں (سامعین میں سے ابک باہنجار۔۔۔ جی بالکل ۔۔ ان کا سایہ بھی‬ ‫کسی پڑے پرگد کے درجت سے کم نہیں ہے۔۔)۔ ا بیے گردوتنش میں بھنلے رتج و آالم کو انہوں تے اس ف نکاری سے قلم بند کنا ہے کہ دوران مطالعہ‬ ‫ّ‬ ‫میری جنچیں تکل حابی بھیں۔ جند کندہ باپراش ہمشاتے ابسی آوازیں سن کر قاسد جناالت میں مینال ہوحاتے بھے اور مجلے میں ہمارے بارے علط جناالت‬ ‫بھنالتے بھے۔ ان بدتصی یوں کو کنا علم کہ ہم حس کے قینل ہیں وہ بابیہ جی جنسی عظتم الشان مصنّقہ ہیں جن کے رسجات قلم ہمارے دل کو تقو بت‬ ‫ط‬ ‫تجسیے ہیں اور دماغ کو روسن کرکے جہالت کی لمئیں دور کرتے ہیں۔ ہماری جوش فسمبی ہے کہ ہم تے اس دور میں زبدگی بابی ہے جب بابیہ جی بھی‬ ‫اس دبنا کو روبق تجش رہی ہیں۔ ہم اکیر سوحا کرتے ہیں کہ بناء ان کے ہماری زبدگی کیبی تے تمر اور تے رس ہوبی اور حاص طور پر قنس بک پر بو سابد ہم‬ ‫دوسرے ہی دن جود کسی کرلییے۔ اس مجموعے میں جند سگقیہ کہابناں بھی سامل ہیں۔ ان میں "الس ابنجلس کی کلقناں" حاص طور پر قابل ذکر ہے۔‬ ‫اس کہابی کا مطالعہ کرتے ہوتے ہم اببی س ّدت سے ہنسے کہ ہمارے اہل حایہ ہمیں دوبارہ دماعی امراض کے سقاحاتے میں داحل کرواتے بارے سوجیے‬ ‫‪37‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫لگے بھے۔ اس سے آپ بابیہ جی کے قلم اور ان کی طافت کا ابدازہ لگا سکیے ہیں۔ ہم‪ ،‬بابیہ جی بارے ساری زبدگی بھی بول سکیے ہیں لنکن جوبکہ آپ کے‬ ‫باس وفت کم ہے اس لیے ہم احازت حا ہیے ہیں اور حاتے ہوتے یہ صرور کہنا حا ہیے ہیں کہ‬ ‫کاش میں تیرے حسیں ہابھ کا بال بوب نٹ ہوبا۔۔۔‬

‫‪38‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫بوبد اور تقوی‬

‫س‬ ‫ابشا یہ مجھیے کہ بوبد سے ہماری کوبی ذابی دسمبی با رتجش ہے‪ ،‬تظربابی اجنالقات‪ ،‬النیہ ہیں اور جنشا کہ آپ حا بیے ہیں کہ ا بسے اجنالقات صخت مند‬ ‫معاسرے کے لیے نہت صروری ہوتے ہیں۔ نہاں ابک بات ملچوظ حاطر رہے کہ بوبد اور دہرے حسم (تعبی موبابا) میں ابک تینادی قرق ہوبا ہے۔ دہرے‬ ‫حسم والی حاصنت زبادہ پر بشلی ہوبی ہے‪ ،‬میں جند ا بسے اجناب کو حابنا ہوں کہ تے حارے‪ ،‬حاہے سارا سال ابلی سیزباں کھاتے رہیں لنکن ان کے حسم پر‬ ‫یہ سیزباں بھی فورمے‪ ،‬پربابی جنشا اپر کربی ہیں ۔ لہذا یہ ابک جئینابی مسنلہ ہے اور اس سے یہ بھی بابت ہوبا ہے کہ ساتنس پر کسی کا احارہ نہیں ہے اور‬ ‫ہم بھی ساتنس سے کھلواڑ کرتے میں آزاد ہیں۔ دوسرے طرف بوبد والے اجناب تے یہ منکہ تطور حاص جود بنابا ہوبا ہے۔ حس کی وجوہات حاضی زبادہ ہیں‬ ‫اور ان میں سےاکیر باگقیبی اور باقی دل دکھاتے والی ہیں لہذا ہم ان جصوصنات سے صرف تظر کرتے ہیں۔‬ ‫دہرے حسم والے اقراد المعروف موبوں کے بارے ہمارا مشاہدہ ہے کہ ا بسے اقراد سدبد فسم کے جوسگوار لوگ ہوتے ہیں اور صرف اس وفت طنش میں آتے‬ ‫ہیں جب انہیں موبا کہا حاتے۔ اس سے یہ بھی بابت ہوبا ہے کہ جق نقت ہمنسہ بلخ ہوبی ہے۔ اس کے پرعکس‪ ،‬جود کردہ را عالجے تنست‪ ،‬کے مصداق‬ ‫بوبد بال اصجاب نہابت جڑجڑے اور زود رتج ہوتے ہیں اور صرف اسی وفت ہنسیے ہیں جب کسی کو جوبا لگاتے میں کامناب ہوحاتیں۔‬ ‫ن‬ ‫نہاں بک ہنحیے کے تعد ہمیں باد آبا کہ ہم تے بو‪ ،‬بوبد اور تقوی کے باہمی تعلق پر لکھنا بھا لنکن اس کے تجاتے نہاں موازیہء اتنس و دتیر کی طرز پر‬ ‫موازیہء موتے و بوبدبل سروع ہوگنا ہے۔ ادب میں ا بسے مظہر کے لیے صرور کوبی یہ کوبی اصطالح ہوگی جو آپ کی جوش فسمبی کی وجہ سے اس وفت ہمیں‬ ‫باد نہیں آرہی۔ نہرحال مشاہدات کا ذکر ہورہا بھا بو ابک مشاہدہ یہ بھی ہے کہ جنسے جنسے بوبد کا ججم اور وزن پڑھنا ہے و بسے و بسے ہی معناری ابشابی صقات‬ ‫کم ہوبی حابی ہیں۔ حسے مولوی لوگ تقوی کا بام د بیے ہیں۔ ہماری سمجھ میں بو یہ آبا ہے کہ ب نٹ کو آجری حد بک جوراک سے ب ھرتے کے تعد ذہن میں جو‬ ‫جناالت آتے ہیں ان کی اکیربت سقلے ین پر ہی مستمل ہوبی ہے۔ اسی وجہ سے ہمیں حکم دبا گنا بھا کہ ابک جضہ جوراک‪ ،‬ابک جضہ بابی اور ابک جضہ‬ ‫حالی رکھو۔ پر جی "ابدھا اع نقاد" رکھیے والے ہی ان پر عمل کرتے ہیں۔ عقل کے پرازو پر با بیے سے بو ب ھر بوبدیں ہی تکلبی ہیں۔‬ ‫ہماری سمجھ میں بو نہی آبا ہے کہ بوبد اور تقوی بالعکس میناسب ہوتے ہیں۔ ابک کے پڑھیے پر دوسرا گھینا سروع کرد بنا ہے۔ لہذا ف نصلہ ہمارے ا بیے‬ ‫ہابھوں میں ہے کہ دل با سکم؟‬

‫‪39‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫بوڑی ساتیں‬

‫جناح کالوبی کو ف نصل آباد میں وہی اہمنت حاصل ہے جو طالنان میں ُمال عمر کو ہے۔ اس اہمنت کی دو وجوہات ہیں۔ شنخ صاجنان کی کییر تعداد اور ہوزری‬ ‫مارکنٹ۔ ہمارے ابک دوست بو جناح کالوبی کا بام تگاڑ کے ابک کییرہ گناہ کا بام لے کر آگے کالوبی لگابا کرتے بھے اور اس کی وجوہات میں شنخ جصرات‬

‫کی "ہم تصابی" سرگرم یوں کی تقصنالت بنان کنا کرتے بھے۔ ہمارے یہ دوست کاقی واہنات بھے!۔‬ ‫ہم تے ا بیے نہلے سکول میں دا حلے اور وہاں سے قرار کی داشنان ابک دقعہ بنان کی بھی بو جب حابدابی اکاپرین کو تقین ہوگنا کہ ہم اس سکول میں تییے‬ ‫والے علم سے ابنا جضہ حاصل کرتے پر بنار نہیں ہیں بو ہمیں ابک اور سکول میں داحل کرا دبا گنا۔ یہ سکول کامل قاؤبڈبشن بھا (اب بھی ہے)۔ ہم‬ ‫روزایہ گرےبنکر‪ ،‬سقند اور بنلے جنک والی سرٹ‪ ،‬جمکیے ہوتے بوٹ‪ ،‬سقند جراتیں نہن کر ‪ ،‬بسیہ گلے میں ڈال کر ‪ ،‬باؤ ین کر سکول حابا سروع ہو گیے۔‬ ‫سکول سے جھبی کے تعد ہم بندل ہی اببی دکان بک مارچ کرتے ہوتے نہنچ حاتے بھے کہ قاصلہ زبادہ نہیں بھا۔ اور وہاں ّابا کا اب نطار کرتے بھے جو کسی یہ‬ ‫کسی کام کے سلشلے میں کہیں یہ کہیں گیے ہوتے بھے۔ اس زماتے میں جراتیں اور تیناتیں‪ ،‬اسیری کرتے کے لیے دبسی ساجیہ اسیرباں اشنعمال ہوا کربی‬ ‫بھیں جو کاقی وزبی ہوبی بھیں اور یہ کام کرتے والے پربس مین کہالتے بھے۔ اس وفت سابد حار با باتچ پربس مین ہماری دکان پر کام کرتے بھے۔ ان‬ ‫ُ‬ ‫میں سے ابک ب ِوڑی ساتیں بھی بھے۔‬ ‫بام بو ان کا عنداللظ نف بھا لنکن بنجابی روابات کے عین مطابق یہ بام سابد ان کے تکاح کے وفت با بو تکاح جواں تے لنا ہوگا با ہمارے ّابا ان کو اس بام‬ ‫سے تکارتے بھے۔ باقی سب لوگوں کے لیے وہ "ط نقا" بلکہ "ط نقے اوتے " بھے۔ دھان بان‪ ،‬گھنگربالے بال‪ ،‬باربک لنکن لمبی موتجھیں جن کو وہ ہمنسہ بل‬ ‫ن‬ ‫د بیے کی کوشش کرتے رہیے بھے۔ سمن آباد میں کہیں رہیے بھے۔ اور ساب نکل پر جب صنح دکان پر ہنحیے بو ان کی دھج دبکھیے والی ہوبی بھی۔ لمبی لڑیں‬ ‫ّ‬ ‫ت‬ ‫جھوڑ کر بابدھا ہوا الجہ‪ ،‬بوسکی کا کریہ‪ ،‬میہ میں بان اور ا مئنسی قلیر کی ڈبی ہابھ میں۔‬ ‫ُ‬ ‫یہ بو ہمیں علم نہیں کہ ان کا بام ب ِوڑی ساتیں کس تے اور کنسے اور ک یوں رکھا۔ لنکن ان کے قرببی دوست انہیں اسی بام سے تکارتے بھے۔ ہر مرد کو‬ ‫ّ‬ ‫زبدگی میں کسی یہ کسی بازی کی علت صرور ہوبی ہے۔ انہیں ک یوپر بازی کی بھی۔ ک یوپروں کی افشام‪ ،‬ہر فسم کی امینازی اور عیر امینازی جصوصنات‪،‬‬ ‫کوبسی جوراک کس بشل کو کھالتیں بو اس کا کنا تینجہ تکلے گا‪ ،‬اور ابسی ہی نہت سی جزبنات۔ حاحا باربا (عندالناری) جو ط نقے کے سابھ ہی کام کربا بھا‪ ،‬اکیر‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ج ھیڑتے ہوتے کہنا بھا کہ۔۔ بوڑی ساتیں تیں اک دقعہ ک یوپر اڑابا۔۔۔ دو سال ہو گیے ہالے بنکر وابس بی آبا۔۔ ابڈی لمبی پرواز اے اوہدی۔۔۔ ک یوپر‪ ،‬بوڑی‬ ‫ساتیں کی وہ واحد دکھبی رگ بھی جہاں ان کی ساری جوش مزاجی ہوا ہوحابی بھی۔ ا بیے ک یوپروں کے حالف وہ کسی فسم کی کوبی بات شییے کے روادار نہیں‬ ‫بھے۔‬

‫ک یوپروں کے ساالیہ بوربامنٹ سے نہلے ان کی جوراک میں بادام بسیے بک سامل کرد بیے حاتے بھے۔ جنسے پراتے بواب جصرات فوت مردمی کے لیے حکتموں‬ ‫سے کسیے ب یواتے بھے‪ ،‬ا بسے ہی ان جوش فسمت ک یوپروں کے لیے کسیے بنار کیے حاتے بھے۔ کنا زپردست زمایہ بھا کہ مزدور بھی ساتقہ صدر مملکت والے‬

‫سوق بورے کرسکنا بھا۔۔ نہر ک نف ابک دقعہ ہمارے ّابا کے علم میں یہ بات آبی بو وہ پڑے رسان سے ‪ ،‬جنسی ان کی عادت ہے‪ ،‬ط نقے کو کہیے لگے کہ‪،‬‬ ‫عنداللظ نف‪ ،‬یہ بان سگربٹ جھوڑ کے ابسی جوراک بو جود کھاتے لگے بو تیری صخت گامے نہلوان جنسی ہوحاتے۔‬ ‫ن‬ ‫بو ذکر ہمارے سکول سے سروع ہوا بھا۔ روزایہ جب ہم بسیہ گلے میں ل نکاتے‪ ،‬جراماں جراماں حلیے‪ ،‬دکان پر ہنحیے بو جو آواز سب سے نہلے ہمیں شنابی د ببی‬ ‫وہ ط نقے کی ہوبی بھی۔۔ او ساڈا لنڈے دا باؤ آگنا۔۔ اگرجہ یہ بات ہمیں اببی اجھی نہیں لگبی بھی بلکہ بالکل اجھی نہیں لگبی بھی لنکن ساری زبدگی ہماری‬

‫کوبی ج ھیڑ یہ پڑتے کی پڑی وجہ ہی یہ ہے‪ ،‬دوسروں سے نہلے ہم جود ابنا مذاق اڑابا سروع کرد بیے ہیں۔ ط نقے تے جیبی دپر ہمارے ّابا کے باس کام کنا‪ ،‬وہ‬ ‫ہمیں اسی بام سے تکارتے بھے۔‬ ‫‪40‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫وفت گزر حاباہے۔ نہی اس کی اجھابی اور پرابی ہے۔ ط نقے سے ہماری آجری مالقات ابک دو سال نہلے ہوبی بھی۔ ا بیے ابک دوست کے سابھ جناح کالوبی‬ ‫کا ابک باشینلجک حکر لگارہے بھے کہ ابک دکان کے باہر ط نقے کو پربس مسین کے سا میے ک ھڑے دبکھا‪ ،‬گاڑی رکوابی‪ ،‬ان کے باس حا کر سالم کنا۔ نہت‬ ‫ل‬ ‫سا وفت گزر جکا بھا۔ کھ یو کے بابکوں جنسی ج ھب رکھیے واال ط نقا اب ابک کمزور سا بوڑھا بھا۔ جند باب یوں تعد ابک دم شناسابی کی جمک ط نقے کی آبکھوں میں‬ ‫اب ھری۔ او باؤ جی بسی۔۔۔ گرمچوسی سے گلے ملیے ہوتے اس تے آہسیہ سے میرے کان میں کہا۔۔‬ ‫لنڈے دا باؤ۔‬

‫‪41‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫گھوبسہ‬

‫ت‬ ‫یہ شنلف منڈ عالمہ ہیں۔ یہ جھوتے سے بھے بو ان کے ّابا مشلم آبادی کی کوشسوں میں ا بیے مصروف رہے کہ ان کی علتم و پرب نّت پر بوجہ یہ دے‬ ‫سکے۔ یہ شنلف اتچوکینڈ اور شنلف پربنڈ بندے ہیں۔ یہ دس سال کے بھے بو انہوں تے بام کے سابھ موالبا لگابا سروع کنا۔ بارہ سال کی عمر میں ب ّیو‪ ،‬جودہ‬ ‫سال کی عمر میں فجر ب ّی ِوکی اور سولہ سال کی عمرمیں یہ تجرالعلوم ین حکے بھے۔ سیرہ سال کی عمر میں انہیں جواب آتے سروع ہوتے ۔ آپ سوچ سکیے ہیں‬

‫کہ سابد یہ جواب "وہ" والے ہوں جب صنح صنح ابھ کے سب سے نہال کام نہاتے کا کربا پڑبا ہے بو آپ کی سوچ نہابت علط ہے۔ اس عمر میں انہیں‬ ‫بشارت والے جواب آتے لگے۔ نہاں بشارت سے مراد گڈ ب یوز ہے‪ ،‬بشارت اللہ ‪ ،‬ب ّیوں والے نہیں۔ یہ َبال کے شینکر ہیں۔ عشل جنابت پر اڑبالنس‬ ‫اڑبالنس گھییے شینچ دے سکیے ہیں۔ ابک دقعہ انہوں تے جی یوں کی اہمنت پر تفرپر کرتے ہوتے ان کی اببی قصنلت بنان کی کہ ان کے قالوورز دوبارہ‬ ‫جییے کراتے پر بنار ہو گیے۔ ان کی زبان میں حادو ہے‪ ،‬اسی لیے ان کے تچین کے دوست انہیں سامری حادوگر کہہ کر ج ھیڑتے بھے۔ جنکہ ابک دو تے‬ ‫ّ ُ‬ ‫تکلف دوست بو انہیں ِجبی جوبی بھی کہیے بھے۔ عالمہ صاجب کی اعلی طرقی مالجظہ کریں ‪ ،‬ان کے کردار کی بلندی کی داد دیں ان کی پرداست اور جوصلہ کو‬

‫اپربسی نٹ کریں کہ دوبارہ ساری زبدگی انہوں تے ا بسے ِج نپ جئنس کو میہ نہیں لگابا۔‬ ‫یہ تنس سال کی عمر میں ب ّی ِوکی سے مابگربٹ کرکے الہور بسرتف لے آتے۔ آپ ان کی ڈوبلتمنٹ کو دبکھ لیں۔ ب ّی ِوکی سے الہور بک کا سفر انہوں تے اببی‬ ‫حلدی طے کنا کہ اببی حلدی بو بابگہ دابا دربار سے موجی گنٹ بک نہیں نہنچ سکنا۔الہور میں آپ کے جوہر ا بسے کھلے کہ اب بک بند نہیں ہوتے۔ کسمیری‬ ‫کھابوں سے قرشیوں بک آپ تے ہر الہوری جیز جوب "ہنڈابی"۔ اسی غرصہ میں بشاربی جوابوں کا بھی زور رہا۔ حاسدین اگرجہ ان جوابوں کو قرابڈ فش‪ ،‬مین‬ ‫کڑاہی‪ ،‬حکن بکہ‪ ،‬مالبی بوبی‪ ،‬ہربسہ‪ ،‬بھجے کے باوے اور پراال کے گاجر کے حلوے کے سابڈ افنکٹ قرار د بیے ہیں۔ جب کہ کجھ بدزبان بو کسی سربت وعیرہ‬ ‫کا بام بھی لییے ہیں۔ وہللا اعلم بالصواب۔‬ ‫ّ‬ ‫ب‬ ‫یہ الہور میں آکے عالمہ بھی ہو گیے۔ آپ ان کی ہمت د کھیں‪ ،‬یہ علم کو اببی لوبڈی بنا لییے ہیں اور اس سے وہی سلوک کرتے ہیں جو غرب اببی لوبڈبوں‬ ‫سے کنا کرتے بھے۔ یہ ابک کالج میں لنکجرر بھی رہے۔ اگرجہ ان کے علم کے سابھ پرباو کو دبکھیے ہوتے انہیں پروقنسری پر پروموٹ کربا حا ہیے بھا لنکن‬ ‫ُّ‬ ‫نہاں پر بھی حاسدین کی وجہ سے یہ پروقنسر یہ ین سکے۔ اس کی کسر انہوں تے جود ا بیے بام کے سابھ پروقنسر لگا کر بوری کردی۔ یہ بل ھڑ بوب یورشبی سے‬ ‫ب‬ ‫بھی آگے تکل گیے ۔ یہ دوسروں کو ڈگرباں د بیے کی تجاتے ا بیے آپ کو ہی ڈگرباں ابوارڈ کرتے لگے۔ آپ د کھیں کہ ابسی ابگزامنل ‪ ،‬ہ یومن ہسیری میں‬ ‫بل‬ ‫ُ‬ ‫بالش کرتے پر بھی نہیں مل سکبی۔ یہ پرولی ابک گربٹ ر نحئنس‪ ،‬سیرجوبنل ‪ ،‬اتچوکنسنل ابنڈ ربکرتنسنل لنڈر ہیں۔ ان کے وژن کا ابدازہ لگابا مسکل ہی‬

‫نہیں باممکن ہے ‪ ،‬جنسے ڈان کو بکڑبا باممکن ہے۔‬ ‫یہ جندہ جمع کرتے میں ابکسیرٹ ہیں۔ کجھ لوگ کہیے ہیں کہ جندا قابو کرتے میں بھی نہت ماہر ہیں لنکن یہ شبی شنابی باتیں ہیں جو ہر کامناب بندے‬ ‫کے حالف کی ہی حابی ہیں۔ لوگ جندے جمع کرکے ابک آدھ مسجد مدرشہ بنا لییے ہیں‪ ،‬یہ ابک بوری اتمناپر ک ھڑی کرحکے ہیں اور ابھی بھی غرب یوں کے زبور‬ ‫اور حابندادیں بکوا کے اس تنسے سے "ماس بکنک " مناتے ہیں۔ یہ ا بیے علم ‪ ،‬تجرتے ‪ ،‬ربسرچ پر سابپ ین کر نہیں تیتھیے بلکہ مناسب پرجوں پر کسی کو‬ ‫بھی اببی سروسز پروابڈ کرتے پر ہر لحظہ ہر آن ‪ ،‬بنار رہیے ہیں۔ آپ ان سے امربکہ کے حالف حلوس تکلوالیں‪ ،‬آپ ان سے غزازبل کی جمابت میں ربلی پربا‬ ‫کروالیں‪ ،‬آپ مناسب فتمت لگاتیں بو یہ ا بیے حالف بھی دس گھییے تفرپر کرسکیے ہیں۔ یہ جود کو قرغون‪ ،‬پزبد‪ ،‬تمرود‪ ،‬کمنیہ‪ ،‬رذبل قرار دے سکیے ہیں۔ آپ‬ ‫ُ‬ ‫ابدازہ لگاتیں‪ ،‬کنا باکسنان کے کسی لنڈر میں اببی ہمت ہے؟ یہ اس دور کے سفراط ہیں‪ ،‬قرق صرف ابناہے کہ یہ زہر کی تجاتے کالے جوجے کی تحبی زہر‬ ‫مار کرتے ہیں۔‬

‫‪42‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ُ‬ ‫ہر گربٹ پرشینلبی کی طرح انہوں تے بھی بنگ اتج میں نہت بام کمالنابھا۔ آپ ان کی ربسرچ کو دبکھ لیں ۔آپ ان کی رابٹ کی ہوبی بکس کی تعداد پر‬ ‫تظر ماریں۔ آپ جیران رہ حاتیں گے‪ ،‬آپ کے پراہ تکل حاتیں گے۔ آپ سراشتمہ ہوحاتیں گے۔ آپ کے ہابھوں کے ّکوے اڑ حاتیں گے۔ یہ ابک ا بسے‬ ‫ُ‬ ‫آب ھر ہیں جو اب بک دس ہزار بکس لکھ حکے ہیں۔ یہ ڈاکیر بھی ہیں۔ کم یوڈر بھی۔ اتچنییر بھی ہیں اور اور اوور شییر بھی۔ یہ پرتجر بھی ہیں اور بھینجر بھی۔ یہ‬ ‫جم ن‬ ‫رتقارمر بھی ہیں اور پرقارمر بھی۔ طارق لتھی ہیں اور بادیہ جمنل بھی۔ ابسی کلرقل پرشینلبی صرف حارلی جنلن اور ہنلر کو مکس کرکے ہی بنار کی حاسکبی‬ ‫ّ‬ ‫بھی جو کہ ہماری جوش فسمبی سے ہمیں مقت میں ہی منسر آگبی ہے۔ اس پر ہم حدا کے جییے بھی بھینک قل ہوں ‪ ،‬کم ہے۔ گاڈ بلنس عالمہ صاب۔‬

‫‪43‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫جندے کا قصور‬

‫آپ ساہ زبب حاپزادے کو دبکھ لیں۔ یہ سارٹ ہیں۔ یہ ب ھرڈ گربڈ ابنکر ہیں۔ یہ کالمسٹ بھی تییے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ کرسی پر تیتھیں بو ا ن کے‬ ‫تیر زمین پر نہیں لگیے۔ ان کی بابناں ج نپ اور سوٹ لنڈے کے ہوتے ہیں۔ یہ جود کو نہت بولڈ سو کرتے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ پروگرام جتم ہوتے‬

‫پر سرکاء کے تیروں کو ہابھ لگا کے معاقی ما بگیے ہیں۔ یہ کہیے ہیں کہ سر‪ ،‬میرے پربڈ ابنڈ تیر کا مسنلہ ہے۔ میرے جھوتے جھوتے نہن بھابی ہیں۔ کوبی‬ ‫آفئنسو کوبسچن ہوگنا ہو بو قار گاڈ شنک ‪ ،‬بارڈ ن کردیں۔ یہ ان کا کیربکیر ہے۔ یہ ان کی ابتھکس ہیں۔‬ ‫ب‬ ‫آپ مجھے دبکھ لیں۔ میں جھ فٹ سے زابد بال ہوں۔ میں ابک ہینڈسم اور گڈ لکنگ شنڈ ہوں۔ آپ یہ د کھیں ‪ ،‬میں باکسنان کا سب سے فتمس اور شنل‬ ‫ب‬ ‫ابنل کالمسٹ ہوں۔ میرے کالمز میں ابتھکس‪ ،‬ر لنچن ‪ ،‬صوقی ازم‪ ،‬مینا قزکس‪ ،‬ماڈرن ساتنس‪ ،‬ربسرچ‪ ،‬وزڈم‪ ،‬اتیرتیتمٹ‪ ،‬سارکیزم‪ ،‬اموسیز‪ ،‬لیرتجر‪ ،‬سو پز ‪ ،‬ہر جیز‬

‫ہوبی ہے۔ آپ باک سوز کو دبکھ لیں۔ آپ ان کے ابنکرز کا موازیہ کرلیں۔ آپ ان کے پروگرامز کی بابولیرببی کا گنلپ بول کرالیں۔ آپ یہ حان کر جیران‬ ‫رہ حاتیں گے ۔ آپ کے ہوش اڑحاتیں گے۔ آپ کے ہابھوں کے طوطے اڑتے کی تجاتے دھمال ڈا لیے لگیں گے۔ آپ کا یہ جیئنس کالمسٹ ہی باکسنان‬ ‫ق‬ ‫کے سب سے مق یول باک سو کا ابنکر ہے۔ میری شنابی ہوبی ابسیربسنل شیورپز پر ہالی ووڈ میں لمیں ین رہی ہیں۔ کروڑوں لوگ میرے د بیے ہوتے لنسیز‬ ‫پر عمل کرکے اببی التف جینج کرحکے ہیں۔ ان کی زبدگناں تنسنس‪ ،‬بالرتنس اور گڈ بی ہ یوتیر کا تمویہ ین حکی ہیں۔ یہ سب انہوں تے کہاں سے شنکھا؟‬

‫آپ غور کریں۔ آپ حان حاتیں گے ۔ آپ کو لگ بیہ حاتے گا۔ یہ سب میرے کالمز اور سوز اور میری کرزمینک پرشینلبی کی وجہ سے ہوا۔ میں ابک‬ ‫ب‬ ‫جیئنس ہوں۔ میں تے ابک بوری فوم کی احالقی حالت سدھاری ۔ آپ حاہیں بو وکی بنڈبا پر حلےحاتیں۔ آپ وہاں میرے بام کی سرچ کرلیں۔ آپ د کھیں‬

‫گے‪ ،‬گوروں تے بھی میری سروسز کو کنسے اکنالج کنا ہے۔ میں ابک ل یوبگ لنحنڈ ہوں۔‬ ‫میں اگر پربس حارلس ہوں بو ساہ زبب حاپزادہ ابک بنکسی ڈراب یور۔‬ ‫ب‬ ‫اب آپ د کھیں۔ آپ ف نصلہ کریں۔ ابک بابا میرے شیوڈبو پر ف نضہ کرلے۔ وہ مجھ سے تخث کرے۔ وہ مجھ سے بلخ کالمی کرے۔ وہ مجھے کہے کہ یہ‬ ‫تیرے باپ کا شیوڈبو نہیں ہے۔ یہ سب باتیں میں گ ھر حا کے امی کو بھی بناسکنا بھا۔ میں تے یہ نہیں کنا۔ میں تے پرداست کا مطاہرہ کنا۔ میں تے‬ ‫ا بیے عضہ پر قابو بالنا۔ میں تے کرسی ابھابی اور اس کی طرف اجھالی کہ حلو کنچ کنچ کھنلیے ہیں۔ وہ رمیز راجہ تکال۔ اس تے کنچ ڈراپ کردبا۔ اس میں میرا‬ ‫ب‬ ‫کنا قصور ہے؟۔ کرسی اس کے بازو سے لگی اور بنجے گر گبی۔ آپ اس کا بان پروقنسنل اببی ب یوڈ د کھیں۔ جو کرسی کنچ نہیں کرسکنا وہ سکوپ کنسے کنچ‬ ‫کرے گا؟ اببی کوشنلی کرسی بنجے گرتے سے بوٹ گبی۔ یہ کس کا تقصان ہے؟ یہ اس ملک کے غربب غوام کا تقصان ہے۔ یہ ان کے جون بسییے کی‬ ‫کمابی احاڑتے والی بات ہے۔ آپ میری رجمدلی مالجظہ کریں۔ میں ب ھر بھی اببی ب ھربی ب ھری ہنڈربڈ بھاوزبڈ والی کار کی طرف بھاگا کہ وہاں سے قرسٹ ابڈ‬ ‫کٹ السکوں۔ میں شبی بالسٹ اس کے بازو پر لگاسکوں۔ وہ ڈرگنا۔ اس تے سور مجا دبا۔ اس تے کہا۔ ۔۔جندا بندوق لین گنا جے۔۔۔ آپ غور کریں۔ میں‬ ‫تے آج بک کتھی کڑلی نہیں ماری۔ میں تے جوہے سے کتھی متھا نہیں لگابا۔ اببی پرات والے دن شییے والے تمب حلیے سے تین دقعہ میرے کیڑے‬

‫جراب ہوتے۔ میں کنسے گن حال سکنا ہوں؟ سب پرات پر ابار حلنا دبکھ کر میں تے ہوش ہوحابا بھا۔ ابک دقعہ میری ب یوی تے جنکے سے آکے مجھے کہا۔۔‬ ‫بھاووو۔۔۔ اسی دن مجھے سوگر ہوگبی۔‬ ‫آپ سمجھ حکے ہوں گے۔ آپ اجھی طرح حان حکے ہوں گے۔ ساہ زبب حاپزادے سے میں تے کوبی زبادبی نہیں کی۔ میں تے اسے معاف کردبا۔ میں‬ ‫تے صیر کنا۔ میں تے پرداست سے کام لنا۔ میں تے بو اس کے سابھ اسی وفت کھنلنا بھی سروع کردبا ۔ اب اگر کسی کو کنچ کربا یہ آبا ہو بو یہ بھی‬ ‫جندے کا قصور ہے؟‬

‫‪44‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫واردات انہد ِام قلبی‬

‫کل ہمارے دل کو ابشا دھحکا لگا‪ ،‬حس کی بوقع ہم بالکل نہیں کررہے بھے۔ ابک نہت اہم ہسبی تے ہمیں کہا کہ ئم اب کجھ زبادہ ہی شنحندہ نہیں لکھیے‬ ‫لگے؟ اگرجہ کجھ اجناب اساربا اس بات کی طرف ہمیں تجھلے کجھ غرصے سےم یوجہ کرتے کی کوشسیں کرتے رہے ہیں لنکن اببی رواببی الپرواہی اور جول‬

‫وادی کی وجہ سے ہم تے یہ بندوتصاتح‪ ،‬دو‪،‬کابوں کا قابدہ ابھاتے ہوتے تغیر کسی رکاوٹ کے گزرتے د بیے اور ان پر غور کرتے کی مطلق کوشش نہیں‬ ‫کی۔ کل کی اس 'ہارٹ پربک' واردات کے تعد ہم تے اببی تجھلی کجھ تجارپر کا طاپرایہ حاپزہ لنا اور جود کو اس بات سے م نقق بابا کہ حلق حدا کجھ ابنا علط‬ ‫بھی نہیں کہبی۔‬

‫س‬ ‫فسمیہ بنان کناحابا ہے کہ کجھ بھی لکھیے سے نہلے ہمارا ارادہ ہمنسہ نہی ہوبا ہے کہ اگر کسی ابک دوست کے جہرے پر بھی مشکراہٹ آگبی بو مجھیے کہ تیڑا‬ ‫بار ہوا لنکن تجھلے کجھ غرصے سے ہماری کوشش بو س ّوال کا اشنقنال کرتے کی ہوبی ہے لنکن لکھیے کے تعد بیہ حلنا ہے کہ م ّجرم سروع ہو گیے ہیں۔‬ ‫س‬ ‫ابک وجہ بو یہ سمجھ میں آبی ہے کہ ہم جود کو پزعم جود پڑا تنس مار حاں فسم کا ادبب و مصنّف و دابسور مجھیے لگے ہیں حاالبکہ کنا ّبدی اور کنا ب ّدی کا‬ ‫سوریہ۔ دوسرا‪ ،‬ہمارے ذہن میں یہ ج ّناس بھی سما گنا ہے کہ اس فوم کی اصالح کربا ہمارا احالقی قرتضہ ہے اور ہم حدابی فوحدار فسم کے باتے حاں ین‬ ‫حکے ہیں لہذا بات تے بات ہم ابنا احالقی ّلیر تکال کر فوم کی بسرتف الل کرتے کی کوشش کرتے ہیں۔ ابک جیرجواہ تے نہت غرصہ نہلے ہمیں مئن ّیہ‬ ‫کنا بھا کہ سادی سدہ جواتین اور قلسقے سے ہمنسہ دور رہیے کی کوشش کربا۔ اشناد مخیرم فنلہ این ابشاء کے کئنسر کی وجہ بھی ابک سادی سدہ حابون ہی‬ ‫بھیں جو ساری زبدگی ان کا حذبابی اشنحصال کربی رہیں‪ ،‬جوالے کے لیے مالجظہ ہو ان کی وہ تطم حس میں وہ یہ دہابی د بیے باتے حاتے ہیں کہ یہ ساری‬

‫جھوبی باتیں ہیں جو لوگوں تے بھنالبی ہیں لہذا ان کا بام یہ لنا حاتے ک یوبکہ مابدولت سودابی نہیں ہیں۔ اس سکینڈل بارے ہمیں جمند اجیرسے بیہ حال بھا۔‬ ‫انہوں تے اس حابون کی ع ّناربوں اور ہمارے گرو کی تے اجیناربوں کا ذکر بھی کنا بھا۔ ہماری سدبد جوش فسمبی ہے کہ جواتین سے دور رہیے کی کتھی‬ ‫صرورت ہی تنش نہیں آبی کہ وہ جود ہی ہم سے بارہ کوس دور رہبی ہیں‪ ،‬الن ّیہ قلسقے والی بات تے ہمیں پرباد کنا ہے۔ ہمارے جند بالگی و قنس بکی اجناب‪،‬‬ ‫س‬ ‫جن کا بام لینا ہم مناسب بو مجھیے ہیں لنکن ان کی مقت میں مشہوری کربا ہماری کمینگی سے مطاتقت نہیں رکھنا‪ ،‬اکیر ہمیں آن الین باکر قلسقے کے‬ ‫'ک ُھنڈے' اسیرے سے ہمارے دماغ پر جمی ہوبی کابی ک ھرجیے کی کوشش کرتے رہیے ہیں۔ اس جرکت سے وہ بو ابنا اب ّھارہ جتم کرلییے ہیں لنکن ان کی‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫اس اب لکچوبل درابدازی سے ہمیں جو قلسقنایہ بد صمی ہوحابی ہے‪ ،‬وہ ماضی قربب کی تجارپر میں مالجظہ کی حاسکبی ہے۔‬ ‫ہماری پرداست کی داد دی حابی حا ہیے کہ آج یہ بو ہم تے زپرو مییر وزپر حارجہ پر کجھ لکھا اور یہ ہی صدر مملکت کی دو مشلمان مملک یوں‪ ،‬جو ہمنسہ ابنا ابنا‬

‫اسالمی پرابڈ پرآمد کرتے کے حکروں میں رہبی ہیں‪ ،‬کے درمنان مقاہمبی کوشسوں کو موصوع سچن بنابا۔ حاالبکہ اس موصوع پر ہمارے دل میں جو‬ ‫ُ ّ‬ ‫معلصات کا طوقان پربا ہوا بھا اس تے جود ہمیں ہی سرمندہ کردبا بھا کہ ۔۔۔ بارب! ابسی ج نگاری بھی اببی حاکسیر میں بھی۔۔۔ جوبکہ تقول بورجہاں‪ ،‬میرا دل‬

‫ج ّناں‪ ،‬کچ دا کھڈوبا (اے 'مح یوب' میرا دل کاتچ کا کھلوباہے)۔۔۔ اور اس کھڈوتے کو کل جو بھنس لگی ہے‪ ،‬اس تے ہمیں ان تمام موصوعات پر لکھیے‬ ‫سے باز رکھا جو ہمیں ک ھڑوس بیے کے اور قربب کرد بیے۔‬

‫ہم اگر ساغر ہوتے(جو الجمد ہلل نہیں ہیں) بو کتھی ن م راسد کی طرح ا بیے جواب سرعام بنان یہ کرسکیے ک یوبکہ ا بسے ربگین و شنگین جواب اگر رتکارڈ کیے‬ ‫حاسکیے بو ہم ان کی قروجت سے کم ازکم شی یو حاپز سے بو زبادہ امیر اور بندرست ہوتے! یہ جواب قروسی بھی تفربنا تے صرر ہی ہوبی ک یوبکہ ہم کسی کو سیز باغ‬ ‫کے جواب دکھاتے کی تجاتے ا بیے جوابوں سے اتیرتین کرتے۔ حالیہ ب یوست زدگی کا اپر ہمارے جوابوں پر بھی پڑا ہے اور ہم اببی زبدگی کی اکلوبی ع ّناسی سے‬ ‫بھی مجروم ہو گیے ہیں۔ کہاں وہ دور بھا کہ ہمارے جواب‪ ،‬نہاڑی وادبوں‪ ،‬ج ھربوں‪ ،‬سیزہ زاروں‪ ،‬ساحلوں‪ ،‬بادبابی کسی یوں اور رومابی دوگابوں پر مستمل ہوتے‬ ‫ج‬ ‫بھے۔ تچین اور بوجوابی کے 'کرش' ہمارے جوابوں میں حلوہ اقروز ہوکر ہمیں وہ سب کجھ کہیے بھے‪ ،‬حس کا الٹ وہ ہمیں ق نقی زبدگی میں کہیے رہے بھے۔‬ ‫‪45‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ان میں کجھ مناطر "سحبی سے بالعوں کے لیے" والے زمرے میں بھی آتے بھے‪ ،‬جوکہ طاہر ہے‪ ،‬رتکارڈبگ کی صورت میں مناسب حد بک قطع و پربد کے‬ ‫تعد ہی قروجت کے لیے تنش کیے حاتے۔ النیہ 'ڈرتمرز کٹ' کے بام پر تغیر کٹ کے بھی یہ جواب دشیناب ہوتے لنکن ان کی فتمت 'بھوڑی' سی زبادہ‬

‫ہوبی۔ اصل ساتجہ یہ ہے کہ یہ سارے م نصوتے اور جواب حکناجور ہو گیے ہیں اورہمارے یہ شنگین و ربگین و دلنسین جواب ‪ ،‬جواب ہوتے اور آج کل کے‬ ‫بازہ پرین جواب‪ ،‬اب نطار حسین کے افشابوں کی طرح ہو گیے ہیں کہ جن کی سمجھ حاہے یہ آتے لنکن ڈر صرور لگنا ہے۔‬

‫واردات انہد ِام قلبی کے تعد ہم تے یہ ارادہ بابدھ لنا ہے کہ آ بندہ قلسقے‪ ،‬اجنار اور ماش کی دال سے بالکل اجیناب کریں گے۔ قلسقنایہ مشابل وہی‬ ‫کل کی‬ ‫ِ‬ ‫س‬ ‫مردان باصقا لجھا سکیے ہیں جو تقول ساغر۔۔۔ انہی کا کام ہے جن کے جوصلے ہیں 'این' زباد۔۔۔۔ اوریہ کام ہمارے بس کا نہیں ہے لہذا آج سے‬ ‫س‬ ‫معمول کی بسربات وفبی حلل اور دماعی جرابی کے تعد دوبارہ سروع مجھی حاتیں۔‬

‫‪46‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ُ‬ ‫ککڑ بابگ اور گڈ ماربنگ‬

‫ّ‬ ‫اس تے کرسی پر نہلو بدال۔ بنلون کی ج نب سے بان پراگ کا بنکٹ پرآمد کنا۔ اسے داب یوں سے کھول کر ہتھنلی پر ابڈبال اور ابک جھنکے سے بھکا مار لنا۔ بان‬ ‫پراگ کے اجزاء کو میہ میں ابڈحسٹ کرتے کے تعد اس تے کرسی کی بست پر سر تکابا ابک گہرا سابس لنا اور بوں مجاظب ہوا۔ "ہمیں ہمنسہ تع ّصب ‪ ،‬طلم‬ ‫‪ ،‬بااتصاقی اور بش ّدد کا بشایہ بنابا گنا۔ ہمارے آباو احداد اس ملک کے بابی بھے‪ ,‬اس کے باجود ہمیں نہاں دوسرے درجے کا سہری سمجھا گنا۔ ہم ا بیے بسے‬ ‫بشاتے گ ھر اور جمے جماتے کاروبار جھوڑ کر نہاں آتے۔ لنکن ہمیں اس قربابی کی کوبی صلہ نہیں مال۔ ہم تے اس قصیہ تما سہر کو بیے ملک کی معاسی جب‬ ‫بنادبا لنکن اس کے باوجود ہمیں اس کا کربڈٹ نہیں دبا حابا۔ یہ سہر بورے ملک کا سیر ف نصد ربوب یو اکتھا کرکے د بنا ہے لنکن ہمیں ہمارے حاپز جصے سے‬ ‫ہمنسہ مجروم رکھا گنا۔ مرے یہ سو ُد ّرے ہماری محنت سے جب یہ سہر اس مقام پر نہنچ گنا بو بورے ملک سے لوگ اس بکی تکابی پر نہنچ گیے اور ہماری‬ ‫محنت کے بھل میں ابنا جضہ جناتے لگے۔ کنا ہم تے اس سہر کو اس لیے ابنا جون بسنیہ دبا بھا کہ کوبی اور اس کا قابدہ ابھاتے؟ حس کو دبکھو‪ ،‬میہ‬ ‫ابھاتے نہاں گ شا حال آبا ہے‪ ،‬ہم اس طلم اور بااتصاقی کو اور پرداست نہیں کرسکیے۔ یہ تع ّصب کا ّ‬ ‫رویہ جو ہم سے روا رکھا حابا ہے اب جتم ہوبا حا ہیے اور‬ ‫ھ‬

‫ہمیں ہماری شناجت اور جق ملنا حا ہیے"۔ میرے اس دوست تے نہاں رک کر بان پراگ کے ملعوتے کا ابک گھوبٹ ب ھرا اور میہ میں باقی مابدہ کی بوزبشن‬ ‫بدلی اور حاتے ‪ ،‬جو اسی ابنا میں آحکی بھی‪ ،‬کا کپ ابھا کر ابک گھوبٹ ب ھرا اور میری طرف سکاببی اور جوابیہ تظروں سے دبکھیے لگا۔‬ ‫ُّ‬ ‫میں تے میز پر رکھی بلنٹ سے گالب حامن ابھا کر میہ میں رکھی ‪ ،‬تمکو کی بلنٹ سے ابک متھی ب ھری اور کرسی پر نہلو بدل کر ا بیے دوست کی طرف م یوجہ‬ ‫ہو کر بوں مجاظب ہوا۔ " میں تمہاری سکاتیئیں اور ہر وفت کے روتے سن سن کے بنگ آگنا ہوں۔ باکسنان کے سب سے پڑے اور پرقی بافیہ سہر میں رہیے‬ ‫س‬ ‫ُ‬ ‫کے باوجود ئم جود کو مطلوم اور تے بس اور بیہ نہیں کنا کنا مجھیے ہو بو یہ تمہارے دماغ کی کوبی جول ڈھنلی ہوتے کاب یوت ہے۔ کراجی کے سہربوں کو جو‬ ‫سہولئیں منسر ہیں وہ باکسنان کی سیر ف نصد آبادی کے جواب و جنال سے بھی باہر ہیں۔ جہاں بک باکسنان بناتے والوں کی اوالد ہوتے کا تعلق ہے بو تقینا‬ ‫باکسنان کی تجربک کا زور بوبی میں نہت زبادہ بھا۔ لنکن یہ امر بھی ملچوظ حاطر رکھو کہ کراجی میں سیر کی دہابی بک لوگ ہندوشنان سے آکے آباد ہوتے رہے‬ ‫ہیں۔ اس کی وجہ باکسنان سے محنت با اسالم کے قلعے کو مصیوط کربا نہیں بھی بلکہ اس کی وجہ باکسنان اور کراجی میں روسن مسنقنل بھا جو انہیں‬ ‫ہندوشنان میں تظر نہیں آبا بھا۔ جہاں بک گ ھر اور حلیے کاروبار جھوڑ کے آتے کا تعلق ہے بو بوبی والوں کو کسی تے مح یور نہیں کنا بھا جنسے مسرقی بنجاب‬ ‫میں سب کو مح یورا ہجرت کربا پڑی بھی وریہ حان اور غزت کا کوبی صامن نہیں بھا۔ کنائم تے کتھی شنا کہ کسی الہوری مہاجر تے ا بیے کسی تییے کی‬ ‫سادی لدھنایہ میں مقتم کسی مشلمان حابدان میں کی ہو؟ نہیں شنا ہوگا ک یوبکہ وہاں کوبی مشلمان باقی ہی نہیں رہا بھا۔ اور کراجی میں آج بک دلہئیں‬ ‫ہندوشنان بناہ کر حابی ہیں اور وہاں سے نہاں آبی ہیں۔ اور جہاں بک معاسی جب اور کراجی کو نہاں بک نہنجاتے کی بات ہے بو مناں صاجیزادے‪ ،‬اس‬ ‫ُّ‬ ‫س‬ ‫پر بو میں نہی کہہ سکنا ہوں کہ ابک ککڑ جی یوبنلی یہ مجھنا بھا کہ جب بک وہ بابگ نہیں دے گا بو سورج نہیں تکلے گا اور گڈ ماربنگ نہیں ہوگی۔ اس‬ ‫ُّ‬ ‫س‬ ‫ککڑذہی نت سے تکلو بنارے بھابی۔ جود کو پرپر بابت کرتے کے لیے کسی کو کمیر مجھنا‪ ،‬احشاس کمیری کی بدپرین سکل ہوبی ہے۔ اور اگر شئینالنس سے سیر‬ ‫بک لوگوں کاکسی اور ملک سے آکر کراجی میں آباد ہوبا حاپز بھا بو آج اسی ملک کے باشندے کراجی میں عیر مقامی کنسے ہو گیے؟ نہی سوچ اگر شئینالنس سے‬ ‫نہلے کے مقام یوں کی ہوبی بو سوجیے کہ آج آپ کہاں ہوتے؟"‬

‫‪47‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫سی بی ‪ -‬بی بی‬

‫بی بی‪ :‬شناژ ساب‪ ،‬نہت پرا حال ہے۔ دو دن سے ڈاجیر تے کھابا بند کنا ہوا ہے۔ میں تے اس کو کہا بھی کہ بار میں ب ھییرکررہا ہوں‪ ،‬تمار سمار نہیں ہوں‪،‬‬ ‫پر شناژ ساب‪،‬یہ گورے پڑے سخت ہیں ۔ ڈبل روبی‪،‬آبڈے ہی د بیے حارہے ہیں۔ میں تے ککے بالوں والی پرس کو بھی کہا کہ اگر ہربسہ کھاتے کو نہیں‬ ‫د بنا بو بنکے میں ب ھر کے ہی لگادے۔ اس پر وہ ہنسیے لگی‪ ،‬حس پر میرا بھی ہاسا تکل گنا جو کہ آپ کو ملوم ہے کہ ہر بازک مو قعے پر تکل حابا ہے۔ ہیں‬

‫جی۔۔‬

‫سی بی‪ :‬باتین‪ ،‬آپ کو سمجھابا بھی بھا کہ باتچ جھ دن کی بات ہے۔ ذرا اجیناط کرلیں۔ ابک بو آپ کو بات کی سمجھ اس وفت آبی ہے‪ ،‬جب سمجھ آبا یہ آبا‬ ‫پراپرہوبا ہے۔ حاالت پڑے بازک ہورہے ہیں۔ مجھے بو جظرہ ہے اس دقعہ دونہابی کی تجاتے ‪ ،‬غوام تے ہمیں دس فٹ کا ڈبڈا‪ ،‬دونہابی بک دےد بنا ہے۔‬

‫بی بی‪ :‬اوہوہوہوہو۔۔۔ ہیں۔۔۔ شناژ ساب‪ ،‬واقعی؟‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫سی بی‪ :‬نہیں بو باتین آپ کا جنال ہے‪ ،‬میں بوجر ماررہا ہوں ؟ اپ ابک دو دن دلیہ کھاتیں باکہ اپ کے جہرے پر بھوڑی سی تچوست اتے‪ ،‬ک یوبکہ پرسوں‬ ‫ٓ‬ ‫اپ کا ہسینال سے ابک الب یو اتیروبو حلوابا ہے اور فوبو شنشن بھی کروابا ہے۔‬ ‫بی بی‪ :‬اجھاجی۔ پر اس کے تعد میں تے قل بشن پروگرام روبی کھابی ہے۔ میں تے کہہ دبا ہے بس۔ مجھے کوبی نہیں بیہ بُیہ۔۔ ڈاجیرسے میں تےبوجھا کہ‬ ‫لسی بی لوں بو اس تے کہا کہ تییر بی لو۔ سہ ہی کربا ہے۔۔۔ لو ّ‬ ‫دسو بھال۔ یہ ابگرپز بھی حگئیں کرتے لگے ہیں ۔ مجھے لگنا ہے کہ ڈاجیر بوب یوب پر امان ہللا‬ ‫ب‬ ‫تٓ‬ ‫کے ڈراموں کے کلپ دبکھنا رہنا ہے۔ میں تے بنجے کو کہا کہ اتگلش میں اس کو تین حار حگئیں لگا باکہ اس کے ہوش بھکاتے ا یں۔‬ ‫ٓ‬ ‫سی بی‪ :‬باتین ‪ ،‬حدا کا جوف کریں ‪ ،‬ادھر میری بسرتف تییرے کے سابھ لگی ہوبی ہے اور اپ کو حگ یوں اور لسیوں کے سوا کجھ نہیں سوجھ رہا۔ بس ابک‬ ‫ٓ‬ ‫دو دن کی بات ہے ۔ ابک قل ب نٹ ہسینالی فوبو شنشن ہوحاتے۔ اس کے تعد جو دل میں اتے‪ ،‬کھاتیں۔ جندے‪ ،‬قاتے‪ ،‬کندو وعیرہ سب کو لقافے اور‬ ‫ٓ‬ ‫پرتقنگیں دے ابا ہوں۔ ادھر تصوپریں جھیبی ہیں ادھر تیر سلطایہ بابپ حذبابی کالم ج ھپ حاتے ہیں۔ بس اسی رولے گولے میں رتمنڈ باتین کا روال ‪ ،‬گول‬

‫ہوحابا ہے۔‬

‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫بی بی‪ :‬واہ جی واہ شناژ ساب۔اپ کا کنا ڈماک حلنا ہے۔ اہاہاہاہا۔۔۔لیں یہ شنب کھاتیں۔‬ ‫ٓ‬ ‫سی بی‪ :‬بنجا کہہ رہا بھا کہ ائم بی کا فون ابا بھا۔ طی نغت بوجھیے کے لیے؟ کنا بات ہوبی؟‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫بی بی‪ :‬بار‪ ،‬ابک بو شناژ ساب‪ ،‬اس کی سمجھ ہی نہیں لگبی۔ اببی اوتچی اواز میں بول رہا بھا کہ مجھے بنل نقون کی تجاتے اس کی اواز روشندان سے ارہی بھی۔‬ ‫میں تے اس کو کہا بھی کہ ط نقا جی ابھی بو دو تجے ہیں دن کے‪ ،‬فون پر اوتجا بو لیے کا بتم ابھی کاقی دور ہے۔ پر بار وہ کسی کی شینا ہی نہیں ۔ بیہ نہیں‬ ‫کنا کنا بولی حارہا بھا۔ روبا بھی بھا بنچ میں۔ سابد اس کے ڈاجیر تے اس کا سربت بند کردبا ہے۔ میں بھی ہاں ہاں کربارہا۔ تعد میں ککے بالوں والی پرس تے‬ ‫میرے کابوں میں گرم بنل ڈاال بو فیر ذرا کابوں کو سکون ہوا۔۔ہیں جی۔۔۔‬

‫‪48‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫جھیرول بھی تعمت ہوبی ہے‬

‫آپ گامے بھنڈ کو دبکھ لیں۔ اس کو بولنس تے ڈکیبی کے جھوتےالزام میں بکڑا اور مار مار کر 'بھنڈ' سے دبیہ بنا دبا۔ لنکن اس ج ھیرول تے گامے کی‬ ‫زبدگی بدل دی۔ آپ جیران ہوں گے کہ ج ھیرول سے بو زبادہ سے زبادہ سوتے کا آسن بدلنا ہے‪ ،‬زبدگی کنسے بدل سکبی ہے؟ لنکن گامے کی زبدگی پر ج ھیرول‬

‫تے جو دور رس اپرات مربب کیے اس کا ذکر آگے آتے گا۔۔۔۔۔‬ ‫ُ‬ ‫گامے تے ڈکیبی بو دور کی بات‪ ،‬کتھی بوبڈی بھی نہیں کی بھی۔ گامے کا باپ 'جہاز' بھا۔ ماں لوگوں کے گ ھروں میں کام کربی بھی بو زبدگی کی گاڑی حلبی‬ ‫گ‬ ‫بلکہ ھسیبی بھی۔گامے تے سکول صرف باہر سے دبکھا بھا۔ کالج کا لقظ اس تے بب شنا بھا جب اس تے گنڈپربوں کی رپڑھی لگابی اور اس کے لنگو بیے‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫مودے ب ھر تے اسے مسورہ دبا بھا کہ کالج کے گنٹ کے باہر ک ھڑا ہواکرے‪ ،‬بِکری زبادہ ہوگی۔ 'بھنڈ' گامے کا لقب‪ ،‬جطاب‪ ،‬غرف نت سب کجھ بھا۔ یہ لقظ‬ ‫اس کی ساری زبدگی کی کہابی بنان کرد بنا بھا۔ اس تے ساری زبدگی کسی کو ماربا بو درکنار کسی سے مار کھابی بھی نہیں بھی۔ ہر ابسی حگہ سے وہ ساڑھے‬

‫ابھو جہ مییر دور ر نا بھا جہاں اسے کسی بھی فسم کے دھول د ّ‬ ‫ھیے کا حدشہ ہو۔‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ب ھر ‪07‬مبی کا دن آبا حس تے گامے کی زبدگی ہمنسہ کے لیے بدل دی۔ گاما رپڑھی لے کر کالج کی طرف رواں دواں بھا کہ را شیے میں شییری بادساہ تے‬ ‫روک کر اسے دو کلو گنڈپرباں بو لیے کو کہا۔ گامے کا گناہ صرف یہ بھا کہ اس تے تنسے مابگ لیے بھے اور اسی دن سام کو بھاتےکے ڈرابنگ روم میں النا‬

‫ل نکا ہوا گاما‪ ،‬دبنا کی تے بنابی پر غور کررہا بھا!‬ ‫شنخ بنامت ہللا کے گھر کے باہر کھڑی بیے ماڈل کی کاردن دہاڑے گن بواب نٹ پر جھئییے کے الزام میں گرفنار ہوکر ابک گھییے کے قلنل وفت میں گاما‪ ،‬باتچ‬ ‫با تجے فٹ کرواجکا بھا۔ النا ل نکا ہوا گاما جب ہوش کی سرحد ( تعبی جییر تح یوتچوا ) بھالبگ گنا بو اسے عارضی بھابسی گھاٹ سے ابار کر جواالت میں ڈک دبا گنا۔‬ ‫آپ کہیں گے یہ بو ابک عام کہابی ہے اور ہر روز اس ملک کے بھابوں میں دہرابی حابی ہے۔ بس نہیں آپ گامے کو ابڈر ابسیتمنٹ کرگیے‪ ،‬گاما عام‬

‫لوگوں کی طرح بوفت ج ھیرول یہ جنجا حالبا‪ ،‬یہ واوبال مجابا یہ اببی تے گناہی کی دہابی دی اور یہ رب رسول کے واسطے۔ بس وہ جپ حاپ ج ھیرول کروابا رہا۔ اس‬ ‫تے یہ بو رسوت دے کر جھو بیے کی کوشش کی اور یہ ہی عالقہ باطم کی سقارش سے باغزت رہابی کی جگاڑ لگابی۔‬ ‫گامے کے سابھ جواالت میں ابک باؤ فسم کا بندہ بھی بند ب ھا۔ اس تے گامے سے اس کی گرفناری کا شنب بوجھا بو گامے تے بنابا کہ اس کی گرفناری کی‬ ‫وجہ غربت ہے۔ یہ جواب سن کر وہ باؤ بھڑک ابھا۔ وہ باؤ ابک وکنل بھا جو ابک حلوس تما مطاہرے کے تعد اجنجاحا گرفناری د بیے کا ڈقابگ کرکے جواالت‬

‫میں رات گزارتے آبا بھا باکہ اگلے دن اجناروں میں گرفناری د بیے ہوتے اس کی دو کالمی تصوپر ج ھپ سکے۔ گامے کی صورت میں اسے اببی مزبد بشہیر کا‬ ‫شنہری موقع تظر آبا جو اس تے جھنٹ کر احک لنا!‬ ‫کھ‬ ‫اس تے ا بیے موبابل کے کتمرے سے گامے کی بسرتف کی تصوپریں ینچیں اور اسے ہدابت کی کہ ابنا میہ بند ر کھے اور کسی کو کجھ یہ بناتے۔‬ ‫اگلی صنح رہا ہوتے کے تعد وکنل صاجب تے ابک باتے حاں جینل کی بتم کو سابھ لنا اور اس بھاتے پر عیر سرکاری جھایہ مار کر گامے کا اتیروبو جواالت‬ ‫سےالب یو حلوادبا۔ ربورپر تے مزبد مشالہ لگاتے ہوتے یہ بھی بنابا کہ سدبدبشدد کی وجہ سے گامے کے گردے فنل اور حان باس ہوتے کا جظرہ ہے اور اگر‬ ‫فوری طبی امداد یہ ملی بوگاما اس جہان قابی سے کوچ کرکے عالم حاودابی اببی زجمی بسرتف سمنت حاسکنا ہے۔‬

‫اگال دن پڑا ڈرامابی بھا۔ ہابنکورٹ کے ازجود بوبس سے لے کر‪ ،‬وزپر قابون کی تین الکھ کی امداد بک‪ ،‬سرکاری ہسینال کی اتم یولئنس میں جوپرو پرس کے ہابھوں‬ ‫ڈربسنگ سے لے کر‪ ،‬ہسینال کے پراب یو بٹ روم میں سول سوساببی کے معزز ارکان کے ہابھوں گلدشیے ف یول کرتے ہوتے‪ ،‬ہر جینل پر تین میبی کورتج اور‬

‫اجناروں کے بولنس کے مطالم پر مستمل ربگین فنجرزبک گاما ہر حگہ موجود بھا!‬

‫‪49‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ب‬ ‫اب آپ د کھیں‪ ،‬اگر گاما سور مجا با‪ ،‬بولنس کو رسوت دے کے جھوٹ حابا‪ ،‬باطم سے سقارش کرکے اببی حان ج ھڑوالینا بو آج بھی گنڈپرباں ہی بنچ رہا ہوبا‪،‬‬ ‫عالم مجمد تنسم یہ تینا۔ اس کے باس ببی ہنڈا شیوببی یہ ہوبی۔ ابھی بک اس کی سادی یہ ہوبی ہوبی۔ اسے این جی اوز کی طرف سے تیرون ملک شتمینارز‬ ‫میں یہ بھنجا حابا۔ اسے ابشابی جقوق کا سقیر اور امن و غزتمت کا بشان یہ سمجھا حابا۔ یہ سب اس لیے ممکن ہوسکا کہ گامے کی ج ھیرول ہوبی‪ ،‬اگر ج ھیرول‬ ‫یہ ہوبی بو وہ آج اس مقام پر یہ نہنحنا۔ آپ ماتیں با یہ ماتیں‪ ،‬یہ سب ج ھیرول کی پرکئیں ہیں۔ وہ تمام لوگ جو جواالت میں بند ہیں۔ جو ج ھیرول سے ڈر کے‬ ‫سب کجھ مان حاتے ہیں۔ جو رسوت دے کر جھوٹ حاتےہیں‪ ،‬جو سقارش لڑا کر اببی حان ج ھڑا لییے ہیں‪ ،‬وہ ہمنسہ گنڈپرباں بنحیے رہیے ہیں‪،‬وہ کتھی پرقی‬ ‫نہیں کرسکیے۔ ک یوبکہ ج ھیرول پرقی کی کنچی ہے۔‬ ‫لہذا ج ھیرول بھی تعمت ہوبی ہے!‬

‫‪50‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ُ‬ ‫تیتھوں اتے‬

‫مجھے بو جی یہ لکھیے اور بو لیے ہوتے کتھی سرم نہیں آبی کہ میرے آباء و احداد کیڑا بُناکرتے بھے‪ ،‬سادہ القاظ میں جوالہے بھے‪ ،‬اس سے بھی سادہ القاظ میں‬ ‫ّ‬ ‫ّ‬ ‫کمی کمین بھے! ہمارے ابک سابھی تے لکھا ہے کہ جی ہیر والے لوگوں کو یہ گورے لوگ آربسٹ اور ف نکار کہیےہیں جنکہ ہم انہیں کمی کمین کہیے ہیں۔‬ ‫ّ‬ ‫بو جی قرق بھی دبکھ لیں باں ان کا اور ابنا۔۔۔ ہم فوموں کے بِنڈ کے کمی کمین اور وہ جوہدری۔۔۔‬ ‫میں کالج میں بنا بنا بھا بو ابک دن گپ سپ کرتے ہوتے بات اسی طرف تکل گبی۔ میرا ابک کالس فنلو جو الناسے جوبتھیے (جوہدری الناس جٹ‪ ،‬سابق ائم‬ ‫ّ‬ ‫این اے‪ ،‬بدمعاسی میں اساطیری سہرت) کے گاؤں کا بھا‪ ،‬کہیے لگا کہ ہم جوہدری لوگ ہیں جنکہ ئم بو حالہے ہو‪ ،‬بنچ لوگ‪ ،‬کمی کمین۔ ئم ہماری پراپری‬ ‫کنسے کرسکیے ہو۔ وہ جی میرے حابنار بو بپ گیے فورا اور لگے آشئیئیں جڑھاتے کہ تیری اور تیرے الناسے کی بو بوں بوں بوں۔۔۔ پر میں تے ان کو بھنڈا‬ ‫کنا اور اس بسرین باجوے کو کہا کہ باجوہ صاجب! بات بو آپ کی بھنک ہے‪ ،‬پر ہم جوالہوں کا پڑا احشان ہے جی ساری ابشاب نت پر۔ وہ تمسجرایہ ابداز سے بوال‬ ‫۔۔ کنسے۔۔۔؟؟ میں تے کہا کہ بھابی دبکھ۔۔ اگر میرے آباء و احداد یہ کام یہ شنکھے ہوتے بو آج تمہاری ماں نہئیں ب ّیے لی نٹ کر بکربوں سے تحبی ب ھر رہی‬ ‫ہوتیں کہ کہیں ان کے مل یوسات بناول کرکے انہیں آدم و ّجوا والی سرمندگی سے دوحار یہ کردیں۔‬ ‫ل‬ ‫اس پر جی وہ ابشا جپ ہوا کہ اردو میں کھیں بو اس کی بولبی بند ہوگبی جنکہ بنجابی میں بو صرف کہہ سکیے ہیں‪ ،‬لکھ نہیں سکیے۔‬ ‫میرے سگے ججا ہیں جی‪ ،‬شنخ ہو گیے ہیں۔ گھر کی بتم بلنٹ پر بھی شنخ لکھوالنا ہے۔ 'اتصاری' کہلواتے اور لکھواتے ہوتے انہیں سرم آبی ہے کہ لوگ‬ ‫س‬ ‫انہیں جوالہا مجھیں گے۔ جنکہ میرے قرببی غزپز ہیں کراجی میں ۔۔۔ وہ سارے بھی پرقی (با تیزلی!) کرکے شنخ لگ گیے ہیں۔ میں ان کو کہا کربا ہوں کہ‬

‫بار۔۔ اگر پرقی(؟) ہی کربی ہے اور ذات ہی بدلبی ہے بو شنخ تییے کی کنا ُبک ہے؟ بندہ ش ّند بیے۔ میں تے سوحا ہوا ہے کہ جب نہت سارا تنسہ کما لینا ہے‬ ‫ُ‬ ‫اور پرقی کرتے پر بل حابا ہے بواتصاری سے پروموٹ ہوکے 'ڈربکٹ" ش ّند ہی لگناہے۔‬ ‫ُ‬ ‫حار باتچ بست نہلے حالندھر کے گردوبواح میں آباد‪ ،‬میرے آباء و احداد کے ہابھ میں یہ فن بھا کہ وہ سیر ڈھا تییے بھے لوگوں کا‪،‬کیڑا ین کے‪ ،‬پر ب ھر بھی ان‬ ‫کےہابھ جوہدربوں اور ِتیروں کے سا میے بھنلے ہی رہیے ہوں گے اور جن ہابھوں سے غرب یوں کی غزتیں محقوظ نہیں بھیں بب بھی اور اب بھی‪ ،‬ان کو لوگ‬ ‫ُ س‬ ‫ّ‬ ‫جوما کرتے بھےبو ب ھر میں تے بھی ابشا ہی ین حابا ہے‪ ،‬کہ لوگ مجھے بنچ اور کمی کمین اور حالہا یہ مجھیں بلکہ میرے ہابھ جومیں کہ جی یہ بو ش ّند بادساہ‬

‫ہیں!‬

‫میں تے ا بیے والد سے ابک دقعہ بوجھا بھا جی کہ یہ ش ّند طاہر اجمد ساہ (سابق ائم بی اے) واقعی ش ّند ہے؟ انہوں تے جواب دبا کہ ہاں بھبی! یہ بو بالکل‬ ‫حالص ش ّند ہے‪ ،‬ہمارے سا میے بنا ہے۔‬

‫ہم پرصغیر کے مشلمابوں کے اجینار کی بات ہوبی بو جی سارے مشلمان ہی بالیرب نب ش ّند اور جوہدری اور حان اور سردار ہوتے۔ اس بات پر بو کسی کا اجینار‬ ‫نہیں کہ حس تطقے سے وہ بندا ہوبا ہے وہ' کون'‪'،‬کہاں' پرگراتے ‪ ،‬پراس تے اجیناری پر فجر نہت ہوبا ہے کہ جی ہمارا تطقہ بو پڑا اعلی ہے اور حسب بسب‬

‫واال ہے۔‬ ‫بس نہی جیز رہ گبی ہے غزت اور حسب بسب کا معنار‬ ‫تطقہ۔۔!‬

‫‪51‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫ُ‬ ‫بسران بوم‬

‫اس وفت ہمارے سابھ بنلی فون الین پر موجود ہیں‪ ،‬بی بی آباد کے باطم جناب مرتصی حالل‪ ،‬جن کا تعلق ائم بی ائم (میرا بھابی موومنٹ) سے ہے۔‬ ‫ع‬ ‫"الشالم لنکم! مرتصی صاجب۔۔۔"‬ ‫ع‬ ‫"و لنکم الشالم"۔۔۔‬

‫ہم آپ سے بوجھنا حاہیں گے کہ سوجین بازار میں لگیے والی آگ اببی حلدی کنسے تجھا لی گبی؟‬ ‫دبکھیے۔۔۔ مرتصی حالل جب کام کربا ہے بو دن رات کی پرواہ نہیں کربا‪ ،‬مرتصی حالل تجھلے ابک سو جوالنس گھی یوں‪ ،‬ون ہنڈرڈ ابنڈ قاربی فور آورز‪ ،‬ابس اے‬ ‫البس آف بائم بو بو! ہاں بو میں کہہ رہا بھا کہ مرتصی حالل وہاں جود موجود رہا۔ قاپر قاتیرز کی ہنلپ کرتے کے لیے‪ ،‬ان کو گابنڈ کرتے کے لیے۔ بابی جتم‬ ‫ہوحابا بھا بو میں ان کو ہابنڈروجن اور آکسنچن مکس کرکے بابی بنا کے د بنا بھا۔ آپ التیں کوبی ابسی منال‪ ،‬قرام دی ہسیری آف مین کابنڈ۔۔۔ آبی ائم شیور‪،‬‬

‫بو کابٹ۔۔۔۔۔‬ ‫لنکن کجھ تجزیہ تگار کہیے ہیں کہ آپ ا بیے غرصے سے تطامت کے قراتض اتجام دے رہے ہیں‪ ،‬لنکن ب ھر بھی آپ کوبی ابشا تطام ک یوں نہیں بنا سکے حس‬ ‫میں باطم کو بذات جود موجود یہ رہنا پڑے اور قاپر پربگنڈ کی گاڑبوں میں بابی بھی موجود رہے؟‬ ‫ب‬ ‫دبکھیےےےےے۔۔۔ ب نقند کربا نہت آسان ہے۔ اببی ون کین کرببی ساپز۔۔۔ ان الو کے بتھوں کو کہیں‪ ،‬جود آکے ذرا کام کرکے د کھیں ۔۔۔ ان‬ ‫س‬ ‫کی ۔۔۔۔ بوں بوں بوں۔۔۔ یہ مجھیے کنا ہیں جود کو۔۔۔ یہ سارے ۔۔۔ بوں بوں بوں۔۔۔۔ ہیں۔۔۔ اس سے نہلے بی بی آباد کے باطمین کا رتکارڈ ابھا کے‬ ‫ب‬ ‫د کھیں۔۔۔ کسی ۔۔۔ بوں بوں بوں۔۔۔ تے کوبی کام کنا ہو بو مجھے بناتیں۔۔۔‬ ‫لنکن مرتصی صاجب‪ ،‬ابک پرم کے سوا بو آپ کی باربی کی ہی سرپراہی رہی ہے۔ اتچنییر مقصود جنار‪ ،‬مہناب شنخ وعیرہ۔۔۔۔ اس بارے میں آپ کنا کہیے‬ ‫ہیں؟ اور صنغت ہللا حاں تے کام کرتے کا کلجر نہاں م نعارف کروابا بھا‪ ،‬اس باپر پر آپ کی راتے؟‬ ‫یہ صنغت ہللا اور اس کی باربی‪،‬دہست گرد ہیں۔ دے آر سمنلی تیررسٹ۔ بو گو وزٹ سی آبی اے وبب سابٹ۔ بو ول قابنڈ آؤٹ ہاؤ ڈ بنجرس دے آر۔۔۔‬ ‫ابھی کل ہی مادام اتمئنشڈر مجھ سے ملی ہیں۔ سی آلسو بولڈ می د بٹ دپز تینل آر وپری ڈ بنجرس۔۔۔‬

‫(قطع کالمی کرتے ہوتے) لنکن مرتصی صاجب میرا سوال بو کجھ اور بھا۔۔۔‬ ‫آپ مجھے بات نہیں کرتے د بیے‪ ،‬میں جب بول رہا ہوں بو آپ ک یوں بنچ میں اتییربٹ کرتے ہیں۔۔۔ ہماری آواز کو ک یوں دبابا حا با ہے۔ اببی آبکھوں سے‬ ‫تعصب کی ببی اباریں۔ ہمیں ہمارا جق دیں۔ وی وابٹ آور راتنس۔۔۔۔‬ ‫آپ پر جند لوگ یہ بھی الزام لگاتے ہیں کہ آپ عضہ نہت کرتے ہیں اور گالناں بھی د بیے ہیں؟‬

‫(حالتے ہوتے) کون ۔۔۔بوں بوں بوں بوں۔۔۔۔ کہنا ہے کہ میں عصے کا تیز ہوں۔۔۔ کس ۔۔۔۔ بوں بوں بوں ۔۔۔۔ کو گالناں دی ہیں میں تے؟؟‬ ‫بنل می ہو دپز ۔۔۔۔۔۔بوں بوں بوں۔۔۔ آر۔۔۔ آبی ول سی دم ۔۔۔۔‬

‫تجھلے جند دبوں سے بی بی آباد میں بارگٹ کلنگ کی وارداتیں زور بکڑ حکی ہیں‪ ،‬تجزیہ تگار ان کو اتجادی جماع یوں کی آبسی لڑابی قرار دے رہے ہیں‪ ،‬آپ اس‬ ‫پر کنا کہیے ہیں؟‬ ‫دبکھیے‪ ،‬وی ڈو باٹ بنل یو ان بارگٹ کلنگ‪ ،‬ک یوبکہ بارگٹ بو جطا بھی ہوسکنا ہے۔ وی بنل یو ان سلنکنڈ کلنگ۔ اس میں علطی کی گنجابش نہیں رہبی اور تے‬ ‫گناہ لوگ حان سے نہیں حاتے۔۔۔۔۔‬ ‫آپ کا نہت نہت سکریہ مرتصی حالل صاجب ۔۔۔۔‬

‫‪52‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫یہ بھے مرتصی حالل ‪ ،‬بی بی آباد کے باطم جو سہر کی بازہ پرین صورتجال بنان کررہے بھے!‬

‫‪53‬‬


‫حال دل | جعفر حسین‬

‫‪54‬‬


Turn static files into dynamic content formats.

Create a flipbook
Issuu converts static files into: digital portfolios, online yearbooks, online catalogs, digital photo albums and more. Sign up and create your flipbook.