یہ تحریرات یا نوٹس اس وقت کی ھیں جب میں ھر روز الئیبریریوں میں جاتا تھا اور ھر روز کچھ نہ کچھ لکھ کر التا تھا۔کتابوں اخبارات رسائل اور دیگر ذرائع سے معلومات اکٹھی کرتا تھا یہ سب بے روزگاری کے تحفے ھیں جن سے میری نفسیات کیفیات کا بھی اندزہ لگایا جاسکتا ھے شاید تحقیق میری گھٹی میں پڑی ھوئی تھی مجھے الئیبریری جانے اور ابھی تک پڑھنے کا بھت شوق اور چسکا تھا جو کی اب بھی برقرار ھے میری اس تحقیق سے بھت سے دوسرے لوگوں کا بھال ھوسکتا ھے۔ گھر میں کاغذات اور ڈائریاں بکھری پڑی تھیں ان سب کو اب ڈیجیٹائیز کر رھا ھوں شاید کسی ایک شخص کا بھال ھو جائے بس پڑھنے میں ھر کسی کو تکلیف یا دیر ھو سکتی ھے ۔آپ بھی اپنی ھر تحریر اور ڈائریاں کو انٹرنیٹ پر رکھ دین شائید کسی کا بھال ھو جائے نالج کو کبھی نہ چھپائیں ھر کسی سے الزما شئر کریں یہ سب تحریرات ۰۹۹۱سے لیکر ۰۱۱۱تک کے عرصے کی ھیں میری ان اکھٹی کردہ معلومات کو پڑھیں ضرور۔اگر ھوسکے تو اسکو ٹائپ کرکے اچھی کمپوزنگ کرواکے تو دوسرے لوگوں سے شئیر کیا جاسکتا ھے مضمون۔ سب تحریریں الٹ پلٹ حالت میں اور کسی کا سر پیر نھیں ملے گا آپ کو لیکن آپ نے بھی میری طرح تحقیق کرنا ھے اور سمندر میں سے قیمتی موتی یا گند نالے میں قیمتی چیزیں جو آپ کے مطلب کی ھوں ان کو نکالنا ھے کوشش کریں شاید اس میں سے آپ کو مطلب کی کوئی چیز ھی مل جائے اسی طرح اور بھی ڈائریاں اور تحریریں ان سب پر میرا کتنا قیمتی وقت اور پییسہ ضائع ھوا ھے کبھی کبھی سوچتا ھوں کتنا قیمتی وقت اور پیسہ ان چیزوں پر ضائع کیا تھا آپ بھی اپنی ڈائریاں اور ھر تحریر معلومات ضرور شئیر کریں۔ کھڑا ھوں آج بھی روٹی کے چار حرف لئے سوال یہ ھے کتابوں نے کیا دیا مجھے؟ 12 May-2015 شائد کوئی لفظ کوئی بات آپ کی سمجھ میں آجائے لیکن غور MERITEHREER 786@GMAIL.COM سے پڑھنا شرط ھے تمام تصویریں سونی کے کیمرے ۵۱میگا پکسل سے کھینچی گئی ھیں یعنی فوٹو سکین کی گئی ھیں اب کون ساری ذندگی کاغذات کو سکین کرتا پھرے اسلئے ریسرچ کرکے یھی طریقہ نکالنا پڑا