ایک شخص کی کلہاڑی کھو گئی تو اس کے دل میں شک بیٹھ گیا کہ کلہاڑی پروسی کے بیٹے نے چرائی ہے۔ اس نے لڑکے کی چال کا بغور جائزہ لیا تو اس کی چال بالکل چوروں کی سی لگی۔ اس نے لڑکے کے چہرے کے تاثرات دیکھے، وہ بھی چوروں ایسے تھے۔ اس نے لڑکے کا انداز گفتگو دیکھا، وہ بھی بالکل چوروں ایسا تھا۔ مدعا یہ کہ لڑکے کی ساری حرکات وسکنات چور ہونے کی چغلی کھاتی تھیں۔
لیکن ایک دن وہ کسی کام سے باہر نکلا تو راستے میں کلہاڑی پڑی مل گئی اور تب سے اسے لڑکے کی تمام حرکات و سکنات میں معصومیت نظر آنے لگی۔