باب 1 1طوبی ایل کے بیٹے طوبی ایل کے الفاظ کی کتاب ،عنانی ایل کا بیٹا ،عدویل کا بیٹا ،جبیل کا بیٹا ،عصائیل کی نسل سے ،نفتالی کے قبیلے سے۔ 2جو اسوریوں کے بادشاہ اینیمسر کے زمانے میں تھیبی سے جو اس شہر کے داہنے ہاتھ پر ہے جو اسیر کے اوپر گلیل میں مناسب طور پر نیفتالی کہالتا ہے اسیر بنا کر لے گیا تھا۔ 3میں توبیت نے اپنی زندگی کے تمام دن سچائی اور انصاف کی راہوں میں گزارے ہیں ،اور میں نے اپنے بھائیوں اور میری قوم کے لیے جو میرے ساتھ نینوا میں آشوریوں کے ملک میں آئے تھے ،بہت سے خیرات کیے ہیں۔ 4اور جب میں اپنے ملک میں تھا ،اسرائیل کے ملک میں صرف جوان تھا ،میرے باپ نے نفتالی کا تمام قبیلہ یروشلم کے گھر سے گرا ،جسے اسرائیل کے تمام قبیلوں میں سے چنا اعلی ترین کے مسکن کا ہیکل مقدس اور تمام عمر کے لیے بنایا گیا تھا۔ گیا تھا کہ تمام قبیلے قربانی کریں۔ وہاں ،جہاں ٰ 5اب تمام قبائل جنہوں نے مل کر بغاوت کی تھی اور میرے باپ نفتالی کے گھر نے بعل کی بچھیا کے لیے قربانی دی۔ 6لیکن میں اکیال ہی عیدوں میں اکثر یروشلم جاتا تھا جیسا کہ یہ ایک ابدی فرمان کے ذریعہ تمام بنی اسرائیل کے لیے مقرر کیا گیا تھا ،جس میں پہلے پھل اور دسواں حصہ اضافہ ہوا تھا ،اس کے ساتھ جو پہلے کاٹا گیا تھا۔ اور اُنہوں نے مجھے قربان گاہ پر بنی ہارون کاہنوں کو دیا۔ 7تمام اضافے کا پہال دسواں حصہ میں نے ہارون کے بیٹوں کو دیا جو یروشلم میں خدمت کرتے تھے ،دوسرا دسواں حصہ بیچ کر جا کر ہر سال یروشلم میں خرچ کرتا تھا۔ 8اور تیسرا َمیں نے اُن کو دیا جن سے یہ مالقات ہوئی تھی جیسا کہ میرے باپ کی ماں ڈیبورا نے مجھے حکم دیا تھا کیونکہ مجھے میرے باپ نے یتیم چھوڑ دیا تھا۔ 9مزید برآں ،جب َمیں مرد کی عمر کو پہنچا تو َمیں نے اپنی ہی رشتہ دار انا سے شادی کی اور اُس سے َمیں ٹوبیاس پیدا ہوا۔ 10اور جب ہم اسیر ہو کر نینوا لے گئے تو میرے سب بھائیوں اور میرے رشتہ داروں نے غیر قوموں کی روٹی کھائی۔ 11لیکن میں نے اپنے آپ کو کھانے سے باز رکھا۔ 12کیونکہ میں نے اپنے پورے دل سے خدا کو یاد کیا۔ تعالی نے مجھے اینیمسر کے سامنے فضل اور فضل بخشا ،تاکہ میں اس کا محافظ ہوں۔ 13اور حق ٰ 14اور َمیں ماڈیا میں گیا اور جبریاس کے بھائی گبیل کے پاس امانت کے ساتھ مادی کے شہر ریگیس میں دس توڑے چاندی چھوڑ گیا۔ 15اب جب اینیمسر مر گیا تو اُس کا بیٹا سنحیرب اُس کی جگہ بادشاہ ہوا۔ جن کی جائیداد پریشان تھی کہ میں میڈیا میں نہیں جا سکتا۔ 16اور اینیمسر کے زمانے میں میں نے اپنے بھائیوں کو بہت خیرات دی اور اپنی روٹی بھوکوں کو دی۔ 17اور اپنے کپڑے برہنہ کرنے کے لئے :اور اگر میں نے اپنی قوم میں سے کسی کو مردہ دیکھا یا نینوی کی دیواروں کے ارد گرد پھینک دیا ،میں نے اسے دفن کیا. 18اور اگر سنحیرب بادشاہ نے کسی کو مار ڈاال تھا جب وہ آیا تھا اور یہودیہ سے بھاگ گیا تھا تو میں نے ان کو خفیہ طور پر دفن کیا تھا۔ کیونکہ اُس نے اپنے غضب میں بہت سے لوگوں کو مار ڈاال۔ لیکن جب بادشاہ سے تالش کی گئی تو الشیں نہ ملیں۔ 19اور جب نینوا کے لوگوں میں سے ایک نے جا کر بادشاہ سے میری شکایت کی کہ میں نے انہیں دفن کر دیا اور اپنے آپ کو چھپا لیا۔ یہ سمجھ کر کہ مجھے موت کے گھاٹ اتارنے کی کوشش کی گئی تھی ،میں نے ڈر کے مارے اپنے آپ کو پیچھے ہٹا لیا۔ 20تب میرا سارا سامان زبردستی چھین لیا گیا ،میری بیوی اینا اور میرے بیٹے ٹوبیاس کے عالوہ میرے پاس کوئی چیز باقی نہیں رہی۔ 21اور پانچ پچاس دن نہیں گزرے تھے کہ اُس کے دو بیٹوں نے اُسے مار ڈاال اور وہ ارارات کے پہاڑوں میں بھاگ گئے۔ اور اُس کا بیٹا سرکیڈونس اُس کی جگہ بادشاہ ہوا۔ جس نے اپنے باپ کے حسابات اور اس کے تمام معامالت پر میرے بھائی انیل کے بیٹے اخیاخرس کو مقرر کیا۔ 22اور اچیاخرس میرے لئے دعا کرتے ہوئے میں نینوے کو واپس آیا۔ اب اخیاخرس ساقی اور دستخط کا رکھواال ،نگران اور حساب کا نگران تھا اور سرکیڈونس نے اسے اپنے ساتھ مقرر کیا اور وہ میرے بھائی کا بیٹا تھا۔ باب 2 1اب جب میں گھر واپس آیا اور میری بیوی انا میرے بیٹے ٹوبیاس کے ساتھ پینتیکوست کی عید میں جو کہ سات ہفتوں کی مقدس تہوار ہے ،میرے پاس بحال ہوئی ،وہاں میرے لیے ایک اچھا کھانا تیار کیا گیا ،جس میں میں کھانا کھانے بیٹھ گیا۔ 2اور جب َمیں نے کثرت سے گوشت دیکھا تو َمیں نے اپنے بیٹے سے کہا ،جا کر ہمارے بھائیوں میں سے جو بھی غریب آدمی ملے اُسے لے آ جو رب کا خیال رکھتے ہیں۔ اور، دیکھو ،میں تمہارے لیے ٹھہر رہا ہوں۔ 3لیکن اُس نے پِھر آ کر کہا اے باپ ہماری قوم میں سے ایک کا گال گھونٹ کر بازار میں پھینکا گیا ہے۔ 4پھر اس سے پہلے کہ میں کسی بھی گوشت کا مزہ چکھتا ،میں نے شروع کیا اور سورج کے غروب ہونے تک اسے ایک کمرے میں لے گیا۔ 5تب میں واپس آیا اور اپنے آپ کو دھویا اور بوجھل ہو کر اپنا گوشت کھایا۔ 6عاموس کی پیشینگوئی کو یاد کرتے ہوئے ،جیسا کہ اُس نے کہا ،تمہاری عیدیں ماتم میں اور تمہاری ساری خوشی نوحہ میں بدل جائے گی۔ 7اس لیے میں رویا اور سورج ڈوبنے کے بعد میں نے جا کر ایک قبر بنائی اور اسے دفن کیا۔ 8لیکن میرے پڑوسیوں نے میرا مذاق اُڑایا اور کہا کہ یہ آدمی ابھی تک اِس بات کے لیے مارے جانے سے نہیں ڈرتا۔ اور پھر بھی ،دیکھو ،وہ ُمردوں کو دوبارہ دفن کرتا ہے۔ 9اُسی رات َمیں تدفین سے واپس آیا اور اپنے آنگن کی دیوار کے پاس ناپاک ہو کر سو گیا اور میرا چہرہ بے پردہ تھا۔ 10اور میں نہیں جانتا تھا کہ دیوار میں چڑیاں ہیں اور میری آنکھیں کھلی ہوئی ہیں ،چڑیوں نے میری آنکھوں میں گرم گوبر ڈال دیا اور میری آنکھوں میں سفیدی آ گئی اور میں طبیبوں کے پاس گیا لیکن انہوں نے میری مدد نہ کی۔ اچیاچارس نے میری پرورش کی ،یہاں تک کہ میں ایلیمیس میں چال گیا۔ 11اور میری بیوی انا نے عورتوں سے کام لیا تھا۔ 12اور جب اُس نے اُنہیں مالکوں کے پاس گھر بھیجا تو اُنہوں نے اُس کی مزدوری دی اور اُسے ایک بچہ کے عالوہ بھی دیا۔ 13اور جب وہ میرے گھر میں تھا اور رونے لگا تو میں نے اس سے کہا یہ بچہ کہاں سے ہے؟ کیا یہ چوری نہیں ہے؟ اسے مالکان کو فراہم کریں؛ کیونکہ چوری کی کوئی چیز کھانا حالل نہیں ہے۔ 14لیکن اُس نے مجھے جواب دیا ،یہ اجرت سے زیادہ تحفہ کے لیے دیا گیا تھا۔ تاہم میں نے اس پر یقین نہیں کیا ،لیکن اس سے کہا کہ وہ مالکان کو دے دے :اور میں اس پر شرمندہ ہوا۔ لیکن اس نے مجھے جواب دیا ،تیرا صدقہ اور تیرے نیک اعمال کہاں ہیں؟ دیکھ ،تو اور تیرے سب کام معلوم ہیں۔ باب 3 1تب میں غمگین ہو کر رویا اور اپنے غم میں یہ کہہ کر دعا کی ُ 2اے ُخداوند ،تُو عادل ہے اور تیرے سب کام اور تیری تمام راہیں رحمت اور سچائی ہیں اور تو ہمیشہ کے لیے سچائی اور انصاف سے فیصلہ کرتا ہے۔ 3مجھے یاد رکھو اور میری طرف دیکھو ،مجھے میرے گناہوں اور نادانیوں اور میرے باپ دادا کے گناہوں کی سزا نہ دو جنہوں نے تجھ سے پہلے گناہ کیے ہیں۔ ِ 4کیُونکہ اُنہوں نے تیرے حُکموں کی تعمیل نہ کی ۔ اِس لِئے تُو نے ہم کو لُوٹ کے لِئے اور اسیری اور موت کے لِئے اور اُن سب قوموں کے لِئے ِجن کے درمیان ہم منتشر ہو کر رُسوا کیا ۔
5اور اب تیرے فیصلے بہت سے اور سچے ہیں :میرے ساتھ میرے گناہوں اور میرے باپ دادا کے مطابق سلوک کر کیونکہ ہم نے تیرے حکموں پر عمل نہیں کیا اور نہ ہی تیرے سامنے سچائی پر چلتے ہیں۔ 6پس اب میرے ساتھ ایسا سلوک کرو جو تمہیں بہتر معلوم ہو اور میری روح کو مجھ سے چھین لینے کا حکم دے تاکہ میں پگھل جاؤں اور زمین ہو جاؤں کیونکہ میرے لیے زندہ رہنے کی بجائے مرنا بہتر ہے کیونکہ میں نے جھوٹی باتیں سنی ہیں۔ مالمت کرتا ہے ،اور بہت غمگین ہے ،اس لیے حکم دے کہ اب میں اس مصیبت سے چھٹکارا پا کر ابدی جگہ میں چال جاؤں :اپنا منہ مجھ سے نہ ہٹا۔ 7اُسی دن ایسا ہُوا کہ اکباتانے ایک شہر ِمدیہ میں سارہ کی بیٹی رگوئیل کو بھی اُس کے باپ کی لونڈیوں نے مالمت کی۔ 8کیونکہ اُس نے سات شوہروں سے شادی کی تھی جنھیں اسموڈیس نے بدروح نے مار ڈاال تھا ،اُس کے ساتھ رہنے سے پہلے۔ کیا تم نہیں جانتی ،انہوں نے کہا کہ تم نے اپنے شوہروں کا گال گھونٹ دیا ہے؟ تمہارے پہلے ہی سات شوہر ہو چکے ہیں ،نہ تم نے ان میں سے کسی کا نام لیا تھا۔ 9تُو اُن کی خاطر ہمیں کیوں مارتا ہے؟ اگر وہ مر جائیں تو ان کے پیچھے چلیں ،ہم آپ کو کبھی بیٹا یا بیٹی نہ دیکھیں۔ 10جب اُس نے یہ باتیں سُنیں تو اُسے بہت دُکھ ہوا کہ اُس نے سوچا کہ اپنا گال گھونٹ لیا ہے۔ اور اس نے کہا ،میں اپنے باپ کی اکلوتی بیٹی ہوں ،اور اگر میں ایسا کروں تو یہ اس ث مالمت ہو گا ،اور میں اس کے بڑھاپے کو غم کے ساتھ قبر میں لے جاؤں گی۔ کے لیے باع ِ 11تب اُس نے کھڑکی کی طرف دُعا کی اور کہا اے ُخداوند میرے ُخدا تُو ُمبارک ہے اور تیرا ُمق ّدس اور جاللی نام ابد تک ُمبارک اور معزز ہے تیرے سب کام ابد تک تیری ستائش کریں۔ 12اور اَے ُخداوند ،اب َمیں اپنی آنکھیں اور اپنا چہرہ تیری طرف رکھتا ہوں۔ 13اور کہو کہ مجھے زمین سے باہر لے جا تاکہ میں مزید مالمت نہ سنوں۔ 14اے ُخداوند تُو جانتا ہے کہ َمیں انسان کے تمام گناہوں سے پاک ہوں۔ 15اور یہ کہ میں نے اپنی اسیری کے ملک میں کبھی اپنے نام اور اپنے باپ کے نام کو آلودہ نہیں کیا :میں اپنے باپ کی اکلوتی بیٹی ہوں ،نہ اس کی کوئی اوالد ہے جو اس کا وارث ہو ،نہ کوئی قریبی رشتہ دار اور نہ کوئی بیٹا۔ اس کے زندہ ہیں ،جن کے لیے میں اپنے آپ کو بیوی کے لیے رکھ سکتا ہوں :میرے سات شوہر پہلے ہی مر چکے ہیں۔ اور میں کیوں جیوں؟ لیکن اگر آپ کو یہ پسند نہیں ہے کہ میں مر جاؤں تو میرے بارے میں کچھ خیال کرنے کا حکم دے اور مجھ پر ترس کھایا جائے تاکہ میں مزید مالمت نہ سنوں۔ 16پس ان دونوں کی دعائیں خدائے بزرگ و برتر کے سامنے سنی گئیں۔ 17اور رافیل کو اُن دونوں کو شفا دینے کے لیے بھیجا گیا تھا ،یعنی ٹوبِٹ کی آنکھوں کی سفیدی کو دور کرنے کے لیے ،اور رافیل کی بیٹی سارہ کو طوبیاس کے بیٹے طوبیاس کو بیوی کے طور پر دینے کے لیے۔ اور اسموڈیس کو بری روح باندھنے کے لیے۔ کیونکہ وہ وراثت کے حق سے ٹوبیاس سے تعلق رکھتی تھی۔ اسی وقت ٹوبٹ گھر آیا ،اور اس کے گھر میں داخل ہوا ،اور راگیل کی بیٹی سارہ اپنے اوپر والے کمرے سے نیچے آئی۔ باب 4 1اس دن ٹوبٹ کو وہ رقم یاد آئی جو اس نے میڈیا کے غصے میں گابیل کو دی تھی۔ 2اور اپنے آپ سے کہا ،میں نے موت کی تمنا کی ہے۔ میں اپنے بیٹے ٹوبیاس کو کیوں نہیں بالؤں گا کہ میں مرنے سے پہلے اسے رقم کا اشارہ دوں؟ 3جب اُس نے اُسے بُالیا تو اُس نے کہا میرے بیٹے جب میں مر جاؤں تو مجھے دفن کر دینا۔ اور اپنی ماں کو حقیر نہ جانو ،بلکہ زندگی بھر اس کی عزت کرو ،اور وہ کرو جس سے وہ خوش ہو ،اور اسے غم نہ کرو۔ 4اے میرے بیٹے ،یاد رکھ کہ جب تُو اُس کے پیٹ میں تھا اُس نے تیرے لیے بہت سے خطرات دیکھے اور جب وہ مر جائے تو اُسے میرے پاس ایک ہی قبر میں دفن کر دینا۔ 5میرے بیٹے ،اپنی ساری عمر خداوند ہمارے خدا کو یاد رکھ اور تیری مرضی کو گناہ یا اس کے احکام کی خالف ورزی نہ کرنے دے۔ اپنی تمام عمر راستبازی سے کام کر اور ناراستی کی راہوں پر نہ چل۔ 6کیونکہ اگر تُو سچّائی سے کام کرے گا تو تیرے کام تیرے اور اُن تمام لوگوں کے لیے کامیاب ہوں گے جو انصاف کرتے ہیں۔ 7اپنے مال میں سے خیرات کر۔ اور جب تُو خیرات دے تو تیری آنکھ حسد نہ کرے ،نہ کسی غریب سے منہ پھیرے ،اور ُخدا کا چہرہ تجھ سے نہ ہٹے۔ 8اگر آپ کے پاس کثرت ہے تو اس کے مطابق خیرات کریں :اگر آپ کے پاس تھوڑا سا ہے تو اس تھوڑے کے مطابق دینے سے مت گھبرائیں۔ 9کیونکہ آپ ضرورت کے دن اپنے لیے اچھا خزانہ جمع کرتے ہیں۔ 10کیونکہ خیرات موت سے نجات دیتی ہے ،اور اندھیرے میں آنے کی تکلیف نہیں دیتی۔ تعالی کی نظر میں دیتے ہیں۔ 11کیونکہ خیرات اُن سب کے لیے ایک اچھا تحفہ ہے جو اسے ہللا ٰ 12اے میرے بیٹے ،ہر طرح کی زناکاری سے ہوشیار رہو اور اپنے باپ دادا کی نسل میں سے ایک بیوی کو لے لو ،اور کسی اجنبی عورت سے شادی نہ کرو جو تمہارے باپ کے قبیلے کی نہ ہو ،کیونکہ ہم نبیوں ،نو ،ابراہیم کی اوالد ہیں۔ اسحاق ،اور یعقوب :میرے بیٹے ،یاد رکھو کہ ہمارے باپ دادا نے شروع سے ہی ،یہاں تک کہ سب نے اپنے اپنے خاندان کی بیویوں سے شادی کی ،اور ان کے بچوں میں برکت پائی ،اور ان کی نسل زمین کی وارث ہوگی۔ 13پس اب اے میرے بیٹے اپنے بھائیوں سے محبت رکھ اور اپنے بھائیوں یعنی اپنی قوم کے بیٹوں اور بیٹیوں کو اپنے دل میں حقیر نہ جاننا کہ ان میں سے کسی کی بیوی نہ رکھو کیونکہ تکبر میں تباہی اور بڑی مصیبت ہے اور بے حیائی میں زوال ہے۔ اور بڑی ضرورت :کیونکہ بے حیائی قحط کی ماں ہے۔ ِ 14کسی آدمی کی اُجرت جس نے تیرے لِئے ِکیا ہے تیرے پاس نہ ٹھہرے بلکہ اُسے ہاتھ سے دے کیونکہ اگر تُو ُخدا کی خدمت کرے گا تو وہ تُجھے بدلہ بھی دے گا :میرے بیٹے، تُو ہر کام میں احتیاط کر۔ اور اپنی تمام گفتگو میں عقلمند رہو۔ 15کسی کے ساتھ ایسا نہ کرو جس سے تم نفرت کرتے ہو۔ شراب نہ پیو تاکہ تم شرابی ہو اور نہ ہی شرابی تمہارے سفر میں ساتھ ہو۔ 16اپنی روٹی بھوکوں کو اور اپنے کپڑوں میں سے ان کو دے جو ننگے ہیں۔ اور اپنی کثرت کے مطابق خیرات کرو اور جب تم خیرات دو تو تمہاری آنکھ حسد نہ کرے۔ 17اپنی روٹی راستبازوں کی تدفین پر انڈیل دو ،لیکن شریروں کو کچھ نہ دو۔ 18تمام عقلمندوں سے مشورہ مانگو اور کسی نفع بخش مشورے کو حقیر نہ جانو۔ ُ 19خداوند اپنے ُخدا کی ہمیشہ حمد کرو اور اُس سے تمنا کرو کہ تیری راہیں چلیں اور تیری تمام راہیں اور مشورے کامیاب ہوں کیونکہ ہر ایک قوم کے پاس مشورے نہیں ہوتے۔ لیکن رب خود ہی تمام اچھی چیزیں دیتا ہے ،اور وہ جسے چاہتا ہے ،جیسا چاہتا ہے۔ اب اے میرے بیٹے ،میرے حکموں کو یاد رکھ ،نہ ان کو تیرے ذہن سے نکاال جائے۔ 20اور اب َمیں اُن کو یہ بتاتا ہوں کہ َمیں نے جبریاس کے بیٹے جبائیل کو میڈیا میں غصے میں دس توڑے دیے۔ 21اور میرے بیٹے مت ڈرو کہ ہم غریب ہو گئے ہیں کیونکہ تمہارے پاس بہت دولت ہے اگر تم خدا سے ڈرو اور تمام گناہوں کو چھوڑ دو اور وہ کام کرو جو اس کی نظر میں اچھا ہو۔ باب 5 1تب طوبیاس نے جواب دیا ،اے باپ ،میں وہ سب کروں گا جن کا تو نے مجھے حکم دیا ہے۔ 2لیکن میں پیسے کیسے حاصل کر سکتا ہوں ،کیونکہ میں اسے نہیں جانتا؟ 3تب اُس نے اُسے ہاتھ کی تحریر دی اور اُس سے کہا کہ تُجھے ایک ایسے آدمی کی تالش کر جو تیرے ساتھ جائے جب تک َمیں زندہ ہوں اور َمیں اُسے اُجرت دُوں گا اور جا کر پیسے لے لو۔
4پس جب وہ ایک آدمی کو ڈھونڈنے گیا تو اُسے رافیل مال جو ایک فرشتہ تھا۔ 5لیکن وہ نہیں جانتا تھا۔ اور اُس نے اُس سے کہا کیا تُو میرے ساتھ ریجس جا سکتا ہے؟ اور کیا تم ان جگہوں کو اچھی طرح جانتے ہو؟ فرشتہ نے کہا َمیں تیرے ساتھ جاؤں گا اور َمیں راستہ جانتا ہُوں کیونکہ َمیں اپنے بھائی جبائیل کے پاس ٹھہرا ہوں۔ ِ 6جس سے ِ 7تب طوبیاس نے اُس سے کہا جب تک میں اپنے باپ کو نہ کہوں میرے پاس ٹھہرو۔ 8تب اُس نے اُس سے کہا جا اور ٹھہر نہ جا۔ پس وہ اندر گیا اور اپنے باپ سے کہا دیکھو مجھے ایک مل گیا ہے جو میرے ساتھ جائے گا۔ پھر اُس نے کہا اُسے میرے پاس بالؤ تاکہ میں جان سکوں کہ وہ کس قبیلے کا ہے اور کیا وہ تمہارے ساتھ جانے کے لیے بھروسا آدمی ہے۔ 9پس اُس نے اُسے بُالیا اور وہ اندر آیا اور اُنہوں نے ایک دوسرے کو سالم کیا۔ 10تب ٹوبِٹ نے اُس سے کہا ،بھائی ،مجھے بتاؤ کہ تم کس قبیلے اور خاندان سے ہو۔ 11جس سے اُس نے کہا ،کیا تُو اپنے بیٹے کے ساتھ جانے کے لیے ایک قبیلہ یا خاندان ،یا کوئی مزدور ڈھونڈتا ہے؟ تب ٹوبٹ نے اس سے کہا ،میں جانوں گا ،بھائی ،آپ کا رشتہ دار اور نام۔ 12تب اُس نے کہا َمیں عزریاہ ہُوں جو حننیاہ عظیم کا بیٹا اور تیرے بھائیوں میں سے ہوں۔ 13تب ٹوبٹ نے کہا ،بھائی ،آپ کا استقبال ہے۔ اب مجھ سے ناراض نہ ہونا ،کیونکہ میں نے تیرے قبیلے اور تیرے خاندان کے بارے میں دریافت کیا ہے۔ کیونکہ آپ میرے بھائی ہیں ،ایک ایماندار اور اچھے ذخیرے کے۔ کیونکہ میں انانیاس اور جوناتاس کو جانتا ہوں ،اُس عظیم سامیا کے بیٹے ،جب ہم یروشلم میں عبادت کرنے کے لیے اکٹھے گئے ،اور پہلوٹھے اور پھلوں کا دسواں حصہ پیش کیا۔ اور وہ ہمارے بھائیوں کی غلطی سے بہکائے نہیں گئے :میرے بھائی ،آپ ایک اچھے اسٹاک ہیں۔ 14لیکن مجھے بتا ،میں تمہیں کیا اجرت دوں؟ کیا تُو میرے اپنے بیٹے کے لیے ایک دن کا ایک قطرہ اور ضروری چیزیں کرے گا؟ 15ہاں ،اس کے عالوہ ،اگر تم صحیح سالمت واپس آئے تو میں تمہاری اجرت میں کچھ اضافہ کروں گا۔ 16تو وہ بہت خوش ہوئے۔ پھر اُس نے طوبیاس سے کہا ،اپنے آپ کو سفر کے لیے تیار کر ،اور ہللا آپ کو اچھا سفر بھیجے۔ اور جب اُس کے بیٹے نے سفر کے لیے سب کچھ تیار کر لیا تو اُس کے باپ نے کہا ،تُو اِس آدمی کے ساتھ جا ،اور ُخدا جو آسمان پر رہتا ہے ،تیرا سفر کامیاب کرے ،اور ُخدا کا فرشتہ تُجھے ساتھ رکھے۔ چنانچہ وہ دونوں نکلے اور نوجوان کا کتا بھی ان کے ساتھ۔ 17لیکن اُس کی ماں انا نے رو کر توبیت سے کہا تُو نے ہمارے بیٹے کو کیوں رخصت کیا؟ کیا وہ ہمارے ہاتھ کا عصا نہیں ہے جو ہمارے آگے آتے جاتے ہیں؟ 18پیسے میں پیسے ڈالنے کا اللچ نہ بنو ،لیکن اپنے بچے کے لیے اسے انکار کی طرح رہنے دو۔ 19کیونکہ جو ُخداوند نے ہمیں جینے کے لیے دیا ہے وہ ہمیں کافی ہے۔ 20تب توبیت نے اس سے کہا ،میری بہن ،کوئی پرواہ نہ کرنا۔ وہ سالمتی کے ساتھ واپس آئے گا ،اور تیری آنکھیں اسے دیکھیں گی۔ 21کیونکہ اچھا فرشتہ اُس کی صحبت میں رہے گا اور اُس کا سفر کامیاب ہو گا اور وہ سالمت واپس آئے گا۔ 22تب اس نے رونا ختم کیا۔ باب 6 1اور جب وہ اپنے سفر پر چلتے تھے شام کو دریائے دجلہ پر پہنچے اور وہیں قیام کیا۔ ُ 2اور جب وہ نوجوان اپنے آپ کو نہانے کے لیے نیچے گیا تو ایک مچھلی دریا میں سے چھالنگ لگا کر اسے کھا گئی۔ 3تب فرشتے نے اُس سے کہا مچھلی لے لو۔ اور نوجوان نے مچھلی کو پکڑ کر زمین پر کھینچ لیا۔ ِ 4جس سے فرشتے نے کہا کہ مچھلی کو کھولو اور دل اور جگر اور پِت کو لے کر سالمت رکھو۔ 5چنانچہ نوجوان نے ویسا ہی کیا جیسا فرشتہ نے حکم دیا تھا۔ اور مچھلی کو بھون کر کھایا۔ پھر وہ دونوں اپنے اپنے راستے پر چل پڑے یہاں تک کہ ایکبتانے کے قریب پہنچے۔ فرشتہ سے کہا کہ بھائی عزریاہ ،دل اور جگر اور مچھلی کے گلے کا کیا فائدہ؟ 6تب اُس جوان نے ِ 7اور اُس نے اُس سے کہا کہ دل اور جگر کو چھونے سے اگر کوئی بدروح یا بدروح کسی کو تکلیف دے تو ہم اُس کا دھواں مرد یا عورت کے سامنے رکھیں اور جماعت مزید پریشان نہ ہو گی۔ 8جہاں تک پت کا تعلق ہے تو ایسے آدمی کو مسح کرنا اچھا ہے جس کی آنکھوں میں سفیدی ہے اور وہ شفا پائے گا۔ 9اور جب وہ غصے کے قریب پہنچے۔ 10فرشتے نے نوجوان سے کہا” ،بھائی ،آج ہم رگوئیل کے پاس رہیں گے جو تمہارا کزن ہے۔ اس کی ایک اکلوتی بیٹی بھی ہے جس کا نام سارہ ہے۔ میں اس کے حق میں بات کروں گا ،تاکہ وہ تجھے بیوی کے طور پر دی جائے۔ 11کیونکہ تُجھ پر اُس کا حق ہے کیونکہ تُو صرف اُس کے رشتہ دار ہے۔ 12اور نوکرانی منصف اور عقلمند ہے سو اب میری سنو میں اس کے باپ سے بات کروں گی۔ اور جب ہم ریجز سے واپس آئیں گے تو ہم شادی کا جشن منائیں گے :کیونکہ میں موسی کے قانون کے مطابق راگوئل اس کی شادی کسی اور سے نہیں کر سکتا ،لیکن وہ موت کا مجرم ہو گا ،کیونکہ میراث کا حق کسی سے زیادہ تم پر منحصر ہے۔ جانتا ہوں کہ ٰ دوسرے 13تب اُس جوان نے فرشتے کو جواب دیا کہ میں نے سُنا ہے بھائی عزریاہ کہ یہ لونڈی سات آدمیوں کو دی گئی ہے جو سب کے سب شادی خانہ میں مر گئے۔ 14اور اب َمیں اپنے باپ کا اکلوتا بیٹا ہوں اور مجھے ڈر ہے کہ اگر میں اُس کے پاس جاؤں تو پہلے کی طرح مر جاؤں کیونکہ ایک بد روح اُس سے پیار کرتی ہے جو کسی جسم کو تکلیف نہیں دیتی بلکہ اُن کے پاس آتی ہے۔ اس کا اِس لِئے َمیں بھی ڈرتا ہُوں کہ َمیں مر جاؤں اور اپنے باپ اور اپنی ماں کی جان کو میری وجہ سے غم کے ساتھ قبر میں لے جاؤں کیونکہ اُن کے پاس دفن کرنے کے لیے کوئی دوسرا بیٹا نہیں ہے۔ 15تب فرشتے نے اُس سے کہا کیا تجھے وہ احکام یاد نہیں جو تیرے باپ نے تجھے دیے تھے کہ تو اپنے ہی رشتہ دار کی بیوی سے شادی کرے؟ پس اے میرے بھائی میری سن۔ کیونکہ وہ تجھے بیوی کے حوالے کر دی جائے گی۔ اور بد روح کا حساب نہ لینا۔ کیونکہ اسی رات وہ تم سے شادی کر دی جائے گی۔ 16اور جب تُو شادی کے حجرے میں آئے تو عطر کی راکھ لے کر اُن پر مچھلی کے دل اور جگر کا کچھ حصہ ڈالنا اور اُس سے دھواں نکالنا۔ 17اور ابلیس اسے سونگھے گا اور بھاگ جائے گا اور پھر کبھی نہ آئے گا لیکن جب تم اس کے پاس پہنچو گے تو تم دونوں اٹھو اور خدا سے دعا کرو جو مہربان ہے جو تم پر رحم کرے گا اور بچائے گا۔ تم :ڈرو مت ،کیونکہ وہ شروع سے ہی تمہارے لیے مقرر ہے۔ اور تُو اُس کی حفاظت کرے گا اور وہ تیرے ساتھ جائے گی۔ مزید یہ کہ میرا خیال ہے کہ وہ آپ کے لیے بچے پیدا کرے گی۔ اب جب ٹوبیاس نے یہ باتیں سُنیں تو اُس نے اُس سے پیار کیا اور اُس کا دل اُس کے ساتھ جڑ گیا۔ باب 7 1اور جب وہ اکبتانے پہنچے تو رگوئیل کے گھر آئے اور سارہ اُن سے ملی اور ایک دوسرے کو سالم کرنے کے بعد وہ اُن کو گھر میں لے آئی۔ 2تب راگیل نے اپنی بیوی ایڈنا سے کہا کہ یہ نوجوان میرے کزن توبیت سے کیسا ہے؟ 3اور رگوئیل نے اُن سے پُوچھا اَے بھاِئیو تُم کہاں کے ہو؟ ِجس سے اُنہوں نے کہا کہ ہم نفتالیم کے فرزندوں میں سے ہیں جو نینوا میں اسیر ہیں۔ 4تب اُس نے اُن سے کہا کیا تُم ہمارے رشتے دار توبِت کو جانتے ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم اُسے جانتے ہیں۔ پھر اس نے کہا ،کیا اس کی طبیعت ٹھیک ہے؟ 5اُنہوں نے کہا کہ وہ زندہ ہے اور تندرست ہے اور طوبیاس نے کہا وہ میرا باپ ہے۔
6تب راگیل اچھل پڑا اور اُسے چوما اور رونے لگا۔ ُ ُ 7اور اُسے برکت دی اور اُس سے کہا تُو ایک ایماندار اور نیک آدمی کا بیٹا ہے۔ لیکن جب اس نے سُنا کہ ٹوبِٹ اندھا ہے ،تو اسے افسوس ہوا ،اور رویا۔ 8اور اِسی طرح اُس کی بیوی ایڈنا اور اُس کی بیٹی سارہ روئیں۔ مزید یہ کہ وہ خوش دلی سے ان کی تفریح کرتے تھے۔ اور اُس کے بعد اُنہوں نے بھیڑ کے ایک مینڈھے کو مار ڈاال ،اُنہوں نے میز پر گوشت کا ذخیرہ رکھا۔ تب طوبیاس نے رافیل سے کہا کہ ازاریا بھائی ،ان باتوں کے بارے میں بتاؤ جن کے بارے میں تو نے راستے میں بات کی تھی اور اس کاروبار کو روانہ کر دیا جائے۔ 9پس اُس نے راگوئیل سے بات کی اور راگیل نے طوبیاس سے کہا کھاو پیو اور مزے کرو۔ 10کیونکہ یہ مناسب ہے کہ آپ میری بیٹی سے شادی کر لیں ،تاہم میں آپ کو سچ بتاؤں گا۔ 11میں نے اپنی بیٹی کو سات آدمیوں سے بیاہ دیا ہے ،جو اس رات مر گئے تھے کہ وہ اس کے پاس آئے تھے۔ لیکن ٹوبیاس نے کہا ،میں یہاں کچھ نہیں کھاؤں گا ،جب تک کہ ہم ایک دوسرے سے راضی نہ ہو جائیں اور قسم نہ کھائیں۔ 12راگیل نے کہا ،تو اب سے اسے اپنے طریقے کے مطابق لے جانا ،کیونکہ تم اس کی کزن ہو ،اور وہ تمہاری ہے ،اور مہربان خدا تمہیں ہر چیز میں اچھی کامیابی عطا کرے۔ موسی کی شریعت کے 13تب اُس نے اپنی بیٹی سارہ کو بُالیا اور وہ اپنے باپ کے پاس آئی اور اُس نے اُس کا ہاتھ پکڑ کر طوبیاس سے بِیوی کرنے کے لیے کہا کہ دیکھ اُسے ٰ مطابق لے جا اور اپنے پاس لے جا۔ باپ .اور اُس نے اُنہیں برکت دی۔ 14اور ایڈنا کو اپنی بیوی کو بالیا اور کاغذ لیا اور عہدوں کا ایک دستاویز لکھ کر اس پر مہر لگا دی۔ 15پھر وہ کھانے لگے۔ 16جب راگوئل نے اپنی بیوی ایڈنا کو بُالیا اور اُس سے کہا ،بہن ،دوسرا کمرہ تیار کر کے اُسے وہاں لے آؤ۔ 17جب اُس نے اُس کے حکم کے مطابق کیا تو وہ اُسے وہاں لے آئی اور وہ روئی اور اپنی بیٹی کے آنسو پا کر اُس سے کہا۔ 18میری بیٹی ،آرام سے رہو۔ آسمان اور زمین کا رب آپ کے اس غم پر آپ کو خوشی دے :میری بیٹی ،آرام سے رہو۔ باب 8 1اور کھانا کھا کر وہ طوبیاس کو اس کے پاس لے آئے۔ 2اور جاتے وقت اُس نے رافیل کی باتیں یاد کیں اور عطر کی راکھ لے کر اُس پر مچھلی کا دل اور جگر ڈاال اور اُس سے دھواں نکاال۔ 3جس کی بدبو آتی تھی جب بدروح کو سونگھا تو وہ بھاگ کر مصر کے کناروں میں چال گیا اور فرشتے نے اسے جکڑ لیا۔ 4اور اُس کے بعد وہ دونوں ایک ساتھ بند ہو گئے ،توبیاس نے بستر سے اُٹھ کر کہا ،بہن ،اُٹھ اور ہم دعا کریں کہ ُخدا ہم پر رحم کرے۔ 5تب طوبیاس کہنے لگا ،اے ہمارے باپ دادا کے خدا تو مبارک ہے اور تیرا مقدس اور جاللی نام ہمیشہ کے لئے مبارک ہے۔ آسمان آپ کو اور آپ کی تمام مخلوقات کو برکت دے۔ 6تُو نے آدم کو بنایا ،اور حوا کو اُس کی بیوی ایک مددگار اور ٹھہرنے کے لیے دی :اُن میں سے انسان آئے ،تو نے کہا ،آدمی کا اکیال رہنا اچھا نہیں ہے۔ آئیے ہم اس کے لیے اپنے جیسا مددگار بنائیں۔ 7اور اب ،اے ُخداوندَ ،میں اِس بہن کو شہوت کے لیے نہیں بلکہ سیدھے طریقے سے لیتا ہوں ،اِس لیے رحم سے حکم دے کہ ہم ایک ساتھ بوڑھے ہو جائیں۔ 8اور اُس نے اُس کے ساتھ کہا آمین۔ ُ 9سو وہ دونوں اُس رات سو گئے۔ اور راگیل اٹھا اور جا کر ایک قبر بنائی۔ 10یہ کہہ کر مجھے ڈر ہے کہ وہ بھی مر نہ جائے۔ 11لیکن جب رگایل اپنے گھر میں آیا۔ 12اُس نے اپنی بیوی ایڈنا سے کہا۔ لونڈیوں میں سے ایک کو بھیج کر دیکھے کہ آیا وہ زندہ ہے ،اگر وہ نہیں ہے تو ہم اسے دفن کر دیں ،اور کوئی نہیں جانتا۔ 13سو نوکرانی دروازہ کھول کر اندر گئی اور دونوں کو سوئے ہوئے پایا۔ 14اور باہر آ کر اُن سے کہا کہ وہ زندہ ہے۔ 15تب رگوئیل نے خدا کی تمجید کی اور کہا اے خدا تو تمام پاک اور مقدس تعریف کے ساتھ تعریف کے الئق ہے۔ اس لیے تیرے اولیاء اپنی تمام مخلوقات کے ساتھ تیری تعریف کریں۔ اور تیرے تمام فرشتے اور تیرے چنے ہوئے ہمیشہ تیری تعریف کریں۔ 16تیری تعریف کی جائے کیونکہ تُو نے مجھے خوش کیا ہے۔ اور وہ میرے پاس نہیں آیا جس پر میں نے شبہ کیا تھا۔ لیکن تُو نے ہم سے اپنی عظیم رحمت کے مطابق معاملہ کیا۔ 17آپ کی تعریف کی جانی چاہئے کیونکہ آپ نے دو پر رحم کیا جو اپنے باپ دادا کے اکلوتے بچے تھے :ان پر رحم فرما ،اے خداوند ،اور ان کی زندگی خوشی اور رحمت کے ساتھ صحت کے ساتھ ختم کر۔ 18تب راگیل نے اپنے نوکروں سے کہا کہ وہ قبر کو بھر دیں۔ 19اور اس نے شادی کی ضیافت چودہ دن تک رکھی۔ 20کیونکہ شادی کے دن مکمل ہونے سے پہلے راگوئل نے اُس سے قسم کھا کر کہا تھا کہ جب تک شادی کے چودہ دن ختم نہ ہو جائیں تب تک وہ رخصت نہ ہو۔ 21اور پھر وہ اپنا آدھا مال لے اور سالمتی سے اپنے باپ کے پاس چال جائے۔ اور جب میں اور میری بیوی مر چکے ہوں گے تو باقی رہنا چاہیے۔ باب 9 1تب طوبیاس نے رافیل کو بُال کر اُس سے کہا۔ 2بھائی عزریا ،اپنے ساتھ ایک نوکر اور دو اونٹ لے کر ریجز آف میڈیا میں جبیل کے پاس جاؤ ،اور میرے پاس پیسے لے آؤ ،اور اسے شادی پر لے آؤ۔ 3کیونکہ راگوئل نے قسم کھائی ہے کہ میں نہیں جاؤں گا۔ 4لیکن میرا باپ دن گنتا ہے۔ اور اگر میں زیادہ دیر ٹھہروں تو وہ بہت پچھتائے گا۔ 5سو رافیل باہر گیا اور جبائیل کے پاس ٹھہرا اور اُسے لکھاوٹ دی اور وہ تھیلے جن پر مہر بند تھی نکال کر اُسے دے دی۔ 6اور صبح سویرے وہ دونوں اکٹھے نکلے اور شادی میں آئے اور طوبیاس نے اپنی بیوی کو برکت دی۔ باب 10 1اب توبِت اُس کا باپ ہر روز شمار کرتا تھا اور جب سفر کے دن ختم ہو گئے اور وہ نہ آئے۔ 2تب ٹوبیت نے کہا ،کیا وہ حراست میں ہیں؟ یا جبیل مر گیا ہے ،اور کوئی آدمی نہیں ہے جو اسے پیسے دے؟ 3اس لیے وہ بہت پشیمان ہوا۔ 4تب اُس کی بیوی نے اُس سے کہا ،میرا بیٹا مر گیا ہے ،یہ دیکھ کر کہ وہ دیر تک ٹھہرا ہے۔ اور وہ اسے رونے لگی ،اور کہنے لگی، 5اب مجھے کسی بات کی پرواہ نہیں ،میرے بیٹے ،جب سے میں نے تجھے جانے دیا ہے ،میری آنکھوں کی روشنی۔ 6جس سے ٹوبٹ نے کہا ،چپ رہو ،کوئی پرواہ نہ کرو ،کیونکہ وہ محفوظ ہے۔
7لیکن اُس نے کہا ،چپ رہو اور مجھے دھوکہ نہ دو۔ میرا بیٹا مر گیا ہے .اور وہ ہر روز اس راستے پر جاتی تھی جہاں وہ جاتے تھے اور دن کو گوشت نہیں کھایا کرتے تھے اور رات بھر اپنے بیٹے ٹوبیاس کے لیے ماتم کرنے سے باز نہیں آتے تھے ،یہاں تک کہ شادی کے چودہ دن گزر گئے ،جس کی راگیل نے قسم کھائی تھی۔ وہاں خرچ کرو .تب ٹوبیاس نے راگوئل سے کہا ،مجھے جانے دو ،کیونکہ میرے والد اور میری ماں اب مجھے دیکھنے کے لیے نظر نہیں آتے۔ 8لیکن اُس کے سُسر نے اُس سے کہا کہ میرے ساتھ ٹھہر جا اور َمیں تیرے باپ کے پاس بھیجوں گا اور وہ اُس کو بتائیں گے کہ تیرے ساتھ کیسا چل رہا ہے۔ 9لیکن طوبیاس نے کہا نہیں ۔ لیکن مجھے اپنے والد کے پاس جانے دو۔ 10تب راگوئل نے اُٹھ کر اُسے اپنی بیوی سارہ اور اُس کا آدھا مال ،نوکر ،مویشی اور روپیہ دیا۔ 11اور اُس نے اُن کو برکت دی اور یہ کہہ کر رُخصت کر دیا کہ اے میرے بچو ،آسمان کا ُخدا تُمہیں خوشحال سفر دے۔ 12اور اُس نے اپنی بیٹی سے کہا کہ اپنے باپ اور اپنی ساس کی عزت کر جو اب تیرے ماں باپ ہیں تاکہ میں تیری اچھی خبر سنوں۔ اور اس نے اسے چوما۔ ایڈنا نے ٹوبیاس سے یہ بھی کہا ،میرے پیارے بھائی ،آسمان کا رب تجھے بحال کر دے ،اور عطا کرے کہ میں مرنے سے پہلے آپ کی بیٹی سارہ کے بچوں کو دیکھ سکوں ،تاکہ میں رب کے حضور خوش ہو جاؤں :دیکھ ،میں اپنی بیٹی کو آپ کے حوالے کرتا ہوں۔ خصوصی اعتماد؛ کہاں ہیں اس کی برائی نہ کرو۔ باب 11 1اِن باتوں کے بعد طوبیاس ُخدا کی حمد کرتا ہوا چال گیا کہ اُس نے اُسے ایک خوشحال سفر عطا کیا ،اور راگیل اور اُس کی بیوی ایڈنا کو برکت دی ،اور اپنے راستے پر چل پڑا یہاں تک کہ وہ نینوا کے قریب پہنچ گئے۔ 2تب رافیل نے طوبیاس سے کہا” ،بھائی ،تم جانتے ہو کہ تم نے اپنے باپ کو کیسے چھوڑ دیا؟ 3ہم تیری بیوی کے سامنے جلدی کریں اور گھر کی تیاری کریں۔ 4اور مچھلی کا پِت اپنے ہاتھ میں لے۔ چنانچہ وہ اپنے راستے پر چلے گئے اور کتا ان کے پیچھے چال گیا۔ 5اب انا بیٹھی اپنے بیٹے کے راستے کی طرف دیکھ رہی تھی۔ 6اور جب اُس نے اُس کے آنے کی خبر دی تو اُس نے اُس کے باپ سے کہا دیکھ تیرا بیٹا آ رہا ہے اور وہ آدمی جو اُس کے ساتھ گیا تھا۔ 7تب رافیل نے کہا” ،توبیاس ،میں جانتا ہوں کہ تیرا باپ آنکھیں کھولے گا۔ 8اِس لِئے تُو اُس کی آنکھوں کو پِت سے لگا اور اُس سے چبھ جائے تو وہ رگڑے گا اور سفیدی مٹ جائے گی اور وہ تجھے دیکھے گا۔ 9تب انا دوڑ کر اپنے بیٹے کے گلے لگ گئی اور اس سے کہا اے میرے بیٹے میں نے تجھے دیکھا ہے اب سے میں مرنے پر راضی ہوں۔ اور وہ دونوں رو پڑے۔ 10توبیت بھی دروازے کی طرف بڑھا اور ٹھوکر کھائی لیکن اس کا بیٹا اس کے پاس بھاگا۔ 11اور اپنے باپ کو پکڑا اور اپنے باپ دادا کی آنکھوں پر پِت مارتے ہوئے کہا ،میرے باپ اچھی امید رکھو۔ 12اور جب اُس کی آنکھیں چمکنے لگیں تو اُس نے اُن کو رگڑا۔ 13اور اُس کی آنکھوں کے کونوں سے سفیدی دور ہو گئی اور اپنے بیٹے کو دیکھ کر اُس کے گلے لگ گیا۔ 14اور وہ رویا اور کہا اے خدا تو مبارک ہے اور تیرا نام ابد تک مبارک ہے۔ اور مبارک ہیں تیرے تمام مقدس فرشتے: ِ 15کیُونکہ تُو نے کوڑے مارے اور ُمجھ پر ترس کھایا کیونکہ دیکھ َمیں اپنے بیٹے طوبیاس کو دیکھ رہا ہوں۔ اور اُس کا بیٹا خوش ہو کر گیا اور اپنے باپ کو وہ بڑی باتیں بتائی جو اُس کے ساتھ میڈیا میں ہوئیں۔ ُ ُ ُ 16تب ٹوبِٹ نینوا کے پھاٹک پر اپنی بہو سے ملنے کے لیے نکال ،خدا کی حمد و ثنا کرتے ہوئے اور جن لوگوں نے اسے دیکھا وہ حیران رہ گئے ،کیونکہ اس نے بینائی حاصل کر لی تھی۔ 17لیکن طوبیاس نے ان کے سامنے شکر ادا کیا کیونکہ خدا نے اس پر رحم کیا۔ اور جب وہ اپنی بہو سارہ کے قریب آیا تو اُس نے اُسے برکت دی” ،بیٹی ،تیرا استقبال ہےُ ،خدا مبارک ہو جس نے تجھے ہمارے پاس الیا اور تیرے باپ اور تیری ماں کو مبارک ہو۔ اور اُس کے سب بھائیوں میں جو نینوا میں تھے خوشی ہوئی۔ 18اور اخیاخرس اور اس کے بھائی کا بیٹا ناصباس آئے۔ 19اور طوبیاس کی شادی بڑی خوشی کے ساتھ سات دن تک منائی گئی۔ باب 12 1تب طوبیط نے اپنے بیٹے طوبیاس کو بُال کر اُس سے کہا ،میرے بیٹے ،دیکھو کہ اُس آدمی کی اُجرت ہے جو تیرے ساتھ چلی ہے اور تجھے اُسے مزید دینا چاہیے۔ 2اور طوبیاس نے اُس سے کہا اے باپ ،جو کچھ میں الیا ہوں اُن میں سے آدھا اُسے دینے میں مجھے کوئی حرج نہیں۔ 3کیونکہ وہ مجھے سالمتی کے ساتھ دوبارہ تمہارے پاس الیا ہے ،اور میری بیوی کو تندرست کر دیا ہے ،اور میرے پاس پیسہ الیا ہے ،اور اسی طرح تمہیں شفا دی ہے۔ 4تب بوڑھے نے کہا ،یہ اس کی وجہ سے ہے۔ فرشتہ کو بُالیا اور اُس سے کہا کہ جو کچھ تُو الیا ہے اُس میں سے آدھا لے لے اور سالمتی سے چال جا۔ 5پس اُس نے ِ 6تب اُس نے اُن دونوں کو الگ کر کے اُن سے کہا ُخدا کی تمجید کرو ،اُس کی تمجید کرو ،اُس کی تمجید کرو اور اُس کی تمجید کرو اُن کاموں کے لیے جو اُس نے تمام زندوں کی نظر میں تمہارے ساتھ کی ہیں۔ ُخدا کی حمد کرنا ،اُس کے نام کی بڑائی کرنا ،اور ُخدا کے کاموں کو عزت کے ساتھ بیان کرنا اچھا ہے۔ اس لیے اس کی تعریف کرنے میں سستی نہ کرو۔ 7بادشاہ کے راز کو پوشیدہ رکھنا اچھا ہے لیکن خدا کے کاموں کو ظاہر کرنا عزت کی بات ہے۔ وہ کرو جو اچھا ہو ،تمہیں کوئی برائی نہ پہنچے گی۔ 8نماز روزہ اور ٰ زکوۃ اور نیکی کے ساتھ اچھی ہے۔ راستبازی کے ساتھ تھوڑا سا بدی کے ساتھ زیادہ سے بہتر ہے۔ صدقہ دینا سونا جمع کرنے سے بہتر ہے۔ 9کیونکہ خیرات موت سے نجات دیتی ہے ،اور تمام گناہوں کو مٹا دیتی ہے۔ جو لوگ خیرات اور راستبازی کرتے ہیں وہ زندگی سے بھر جائیں گے: 10لیکن جو گناہ کرتے ہیں وہ اپنی جان کے دشمن ہیں۔ 11یقینا ً َمیں تجھ سے کچھ نہیں روکوں گا۔ کیونکہ میں نے کہا تھا کہ بادشاہ کے راز کو پوشیدہ رکھنا اچھا ہے لیکن خدا کے کاموں کو ظاہر کرنا عزت کی بات ہے۔ 12سو اب جب تُو نے اور تیری بہو سارہ نے دُعا کی تو َمیں نے تُمہاری دُعاؤں کا ذکر اُس قدوس کے سامنے الیا اور جب تُو نے ُمردوں کو دفن کیا تو َمیں بھی تیرے ساتھ تھا۔ 13اور جب تُو نے اُٹھنے میں دیر نہ کی اور رات کا کھانا چھوڑ کر ُمردوں کو ڈھانپ دیا تو تیری نیکی مجھ سے پوشیدہ نہ رہی بلکہ َمیں تیرے ساتھ تھا۔ 14اور اب ُخدا نے مجھے بھیجا ہے کہ میں تجھے اور تیری بہو سارہ کو شفا دوں۔ 15میں رافیل ہوں ،سات مقدس فرشتوں میں سے ایک ہوں ،جو مقدسین کی دعائیں پیش کرتے ہیں ،اور جو قدوس کے جالل کے سامنے آتے جاتے ہیں۔ 16تب وہ دونوں گھبرا گئے اور منہ کے بل گر پڑے کیونکہ وہ ڈر گئے تھے۔ 17لیکن اُس نے اُن سے کہا ،مت ڈرو ،کیونکہ یہ تمہارا بھال ہو گا۔ اس لیے خدا کی حمد کرو۔ 18کیونکہ َمیں اپنے کسی احسان سے نہیں بلکہ اپنے ُخدا کی مرضی سے آیا ہوں۔ اس لیے ہمیشہ اس کی تعریف کرو۔ 19ان تمام دنوں میں میں تم پر ظاہر ہوا۔ لیکن میں نے نہ کھایا نہ پیا لیکن تم نے رویا دیکھی۔ 20پس اب خدا کا شکر کرو کیونکہ میں اس کے پاس جاتا ہوں جس نے مجھے بھیجا ہے۔ لیکن وہ تمام چیزیں لکھیں جو کتاب میں کی گئی ہیں۔ 21اور جب وہ اُٹھے تو اُنہوں نے اُسے پھر نہ دیکھا۔
22تب اُنہوں نے ُخدا کے عظیم اور عجیب کاموں کا اقرار کیا اور یہ بھی کہ ُخداوند کا فرشتہ اُن پر کیسے ظاہر ہوا تھا۔ باب 13 1تب ٹوبِٹ نے خوشی کی دعا لکھی ،اور کہا” ،مبارک ہو خدا جو ابد تک زندہ ہے ،اور اس کی بادشاہی مبارک ہو۔ 2کیونکہ وہ کوڑے مارتا ہے اور رحم کرتا ہے :وہ جہنم کی طرف لے جاتا ہے ،اور دوبارہ اٹھاتا ہے :نہ کوئی اس کے ہاتھ سے بچ سکتا ہے۔ 3اے بنی اسرائیل ،غیر قوموں کے سامنے اُس کا اقرار کرو کیونکہ اُس نے ہمیں اُن میں پراگندہ کر دیا ہے۔ 4وہاں اُس کی عظمت بیان کرو اور تمام زندوں کے سامنے اُس کی تمجید کرو کیونکہ وہ ہمارا ُخداوند ہے اور وہ ہمیشہ کے لیے ہمارا ُخدا باپ ہے۔ 5اور وہ ہماری بدکاریوں کے سبب ہم کو کوڑے مارے گا اور پھر رحم کرے گا اور ہمیں ان تمام قوموں میں سے جن میں اس نے ہمیں پراگندہ کیا ہے جمع کرے گا۔ 6اگر تُم اپنے پورے ِدل اور اپنی ساری عقل سے اُس کی طرف متوجہ ہو اور اُس کے سامنے راست روی سے پیش آؤ تو وہ تُمہاری طرف ُمڑ جائے گا اور تُم سے اپنا ُمنہ نہیں چھپائے گا۔ اس لیے دیکھو کہ وہ تمہارے ساتھ کیا کرے گا ،اور پورے منہ سے اس کا اقرار کرو ،اور قادر مطلق کی حمد کرو ،اور ابدی بادشاہ کی تمجید کرو۔ اپنی اسیری کی سرزمین میں میں اُس کی ستائش کرتا ہوں ،اور ایک گنہگار قوم کے سامنے اُس کی طاقت اور عظمت کا اعالن کرتا ہوں۔ اے گنہگارو ،رجوع کرو اور اس کے سامنے انصاف کرو :کون بتا سکتا ہے کہ وہ تمہیں قبول کرے گا ،اور تم پر رحم کرے گا؟ 7میں اپنے ُخدا کی تمجید کروں گا اور میری جان آسمان کے بادشاہ کی ستائش کرے گی اور اُس کی عظمت پر خوش ہو گی۔ 8سب لوگ بولیں اور سب اُس کی راستبازی کے لئے اُس کی ستائش کریں۔ 9اے یروشلم ،مقدس شہر ،وہ تیری اوالد کے کاموں کے سبب تجھے کوڑے لگائے گا ،اور راستبازوں کے بیٹوں پر دوبارہ رحم کرے گا۔ ُ 10خداوند کی حمد کرو کیونکہ وہ اچھا ہے اور ابدی بادشاہ کی ستائش کرو تاکہ اُس کا مسکن تجھ میں دوبارہ خوشی سے تعمیر ہو اور وہ وہاں تجھ میں اُن لوگوں کو خوش رکھے جو اسیری ہیں اور تجھ میں ہمیشہ محبت رکھے۔ جو دکھی ہیں. 11بہت سی قومیں دور دراز سے خداوند خدا کے نام کے لئے اپنے ہاتھوں میں تحفے لے کر آئیں گی ،یہاں تک کہ آسمان کے بادشاہ کو تحفے بھی۔ تمام نسلیں بڑی خوشی سے تیری ستائش کریں گی۔ 12ملعون ہیں وہ سب جو تجھ سے عداوت رکھتے ہیں اور مبارک ہیں وہ سب جو تجھ سے ہمیشہ محبت کرتے ہیں۔ 13راستبازوں کے بچوں کے لیے خوشی منائیں اور خوش رہیں کیونکہ وہ اکٹھے ہوں گے اور راستبازوں کے رب کو برکت دیں گے۔ ُ 14مبارک ہیں وہ جو تجھ سے پیار کرتے ہیں کیونکہ وہ تیری سالمتی میں خوش ہوں گے۔ مبارک ہیں وہ جو تیرے تمام کوڑوں سے غمگین ہیں۔ کیونکہ جب وہ تیرا سارا جالل دیکھ لیں گے تو تیرے لیے خوش ہوں گے اور ہمیشہ کے لیے خوش ہوں گے۔ 15میری جان خدا عظیم بادشاہ کو برکت دے۔ 16کیونکہ یروشلم نیلم اور زمرد اور قیمتی پتھروں سے تعمیر کیا جائے گا :تیری دیواریں اور برج اور تختیاں خالص سونے سے۔ 17اور یروشلم کی گلیاں بیرل اور کاربنکل اور اوفیر کے پتھروں سے ہموار کی جائیں گی۔ 18اور اُس کی سب گلیاں کہیں گی ،اَلیلویا۔ اور وہ اُس کی ستائش کریں گے اور کہیں گے کہ ُخدا ُمبارک ہو جس نے اُس کی ہمیشہ تک تمجید کی۔ باب 14 1چنانچہ ٹوبیت نے خدا کی حمد کرنا ختم کر دیا۔ 2اور وہ آٹھ پچاس برس کا تھا جب وہ اپنی بینائی کھو بیٹھا جو آٹھ برس کے بعد اُسے بحال ہوا اور اُس نے خیرات دی اور وہ ُخداوند ُخدا کے خوف میں بڑھتا گیا اور اُس کی ستائش کی۔ 3اور جب وہ بہت بوڑھا ہو گیا تو اُس نے اپنے بیٹے اور اُس کے بیٹے کے بیٹوں کو بُال کر اُس سے کہا میرے بیٹے اپنے بچوں کو لے جا۔ کیونکہ ،دیکھو ،میں بوڑھا ہو گیا ہوں، اور اس زندگی سے جانے کے لیے تیار ہوں۔ ٰ نینوی کے بارے میں کہی تھیں کہ اُس کا تختہ الٹ دیا جائے گا۔ اور یہ کہ میڈیا میں کچھ وقت 4میرے بیٹے میڈیا میں جاؤ ،کیونکہ میں اُن باتوں پر یقین کرتا ہوں جو یونس نبی نے کے لیے امن رہے گا۔ اور یہ کہ ہمارے بھائی اُس اچھے ملک سے زمین پر بکھر جائیں گے۔ اور یروشلم ویران ہو جائے گا ،اور اُس میں خدا کا گھر جل جائے گا ،اور ایک وقت کے لیے ویران ہو جائے گا۔ ُ ُ ُ 5اور یہ کہ ُخدا پھر اُن پر رحم کرے گا اور ان کو اس ملک میں دوبارہ لے آئے گا جہاں وہ ایک ہیکل بنائیں گے لیکن پہلے کی طرح نہیں جب تک کہ اس زمانے کا وقت پورا نہ ہو جائے۔ اور اس کے بعد وہ اپنی اسیری کی تمام جگہوں سے واپس آئیں گے اور یروشلم کو شاندار طریقے سے تعمیر کریں گے ،اور خدا کا گھر ہمیشہ کے لیے ایک شاندار عمارت کے ساتھ بنایا جائے گا جیسا کہ نبیوں نے کہا ہے۔ 6اور سب قومیں پلٹیں گی اور ُخداوند ُخدا سے سچی ڈریں گی اور اپنے بُتوں کو دفن کریں گی۔ 7اس طرح تمام قومیں خداوند کی ستائش کریں گی اور اس کے لوگ خدا کا اقرار کریں گے اور خداوند اپنے لوگوں کو سربلند کرے گا۔ اور وہ سب جو ُخداوند ُخدا سے سچائی اور انصاف سے پیار کرتے ہیں اپنے بھائیوں پر رحم کرتے ہوئے خوشی منائیں گے۔ 8اور اب اے میرے بیٹے نینوا سے نکل جا کیونکہ جو باتیں یونس نبی نے کہی تھیں وہ ضرور پوری ہوں گی۔ 9لیکن تُو شریعت اور احکام کی پابندی کر اور اپنے آپ کو رحم دل اور راستباز دکھا تاکہ تیرا بھال ہو۔ 10اور مجھے اور اپنی ماں کو میرے ساتھ دفن کر۔ لیکن اب Nineveمیں نہ ٹھہریں۔ یاد رکھو ،میرے بیٹے ،امان نے اچیاچارس کو کس طرح سنبھاال جس نے اسے اٹھایا ،کس طرح وہ اسے روشنی سے نکال کر اندھیرے میں لے آیا ،اور کس طرح اس نے اسے دوبارہ انعام دیا :پھر بھی اچیاچارس کو بچایا گیا ،لیکن دوسرے کو اس کا اجر مال :کیونکہ وہ اندھیرے میں چال گیا۔ مناسس نے خیرات دی ،اور موت کے پھندے سے بچ گئے جو انہوں نے اس کے لیے رکھے تھے ،لیکن امان پھندے میں گر کر ہالک ہو گیا۔ 11اس لیے اب میرے بیٹے ،غور کرو کہ خیرات کیا کرتی ہے اور راستبازی کیسے نجات دیتی ہے۔ یہ کہہ کر اُس نے ایک سو 85سال کی عمر میں بستر پر ہی روح چھوڑ دی۔ اور اس نے اسے عزت کے ساتھ دفن کیا۔ 12اور جب اُس کی ماں مر گئی تو اُس نے اُسے اپنے باپ کے ساتھ دفن کر دیا۔ لیکن ٹوبیاس اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ ایکباٹین کو اپنے سسر راگیل کے پاس روانہ ہوا، 13جہاں وہ عزت کے ساتھ بوڑھا ہو گیا ،اور اس نے اپنے باپ اور ساس کو عزت کے ساتھ دفن کیا ،اور اس نے ان کا مال اور اس کے باپ توبیت کا وارث ہوا۔ 14اور وہ ایک سو ستائیس برس کی عمر میں مادیہ میں ایکباتانے میں مر گیا۔ 15لیکن مرنے سے پہلے اُس نے نینو کی تباہی کے بارے میں سنا ،جسے نابوچوڈونسور اور ایسوریس نے لے لیا تھا ،اور اپنی موت سے پہلے وہ نینوی پر خوش تھا۔