ادبی تحقیܼ وتنقید‘ ج۵مع۵تی اطوار اور کرنے کے ک݈۵ مقصود حسنی ابوزر برقی کت ۶خ۵نہ اگست ٦
ادبی تحقیܼ وتنقید‘ ج۵مع۵تی اطوار اور کرنے کے ک݈۵
ہم۵ری ج۵مع۵ت نے اردو شعر ونثر کے حوالہ سے ک۵فی ک݈۵ کی ۵ہے۔ اسی طرح پ۵کست۵ن کے عاوہ دیگر مم۵لک کی ج۵مع۵ت کے شعبہ ہ ۵اردو نے تدریس اردو کے س۵تھ س۵تھ تحقیܼ و تنقید کے میدانوں میں اپنے اپنے حوالہ سے تس݇ی بخش ک ݈۵کی ۵ہے۔ ان کی جم݇ہ مس۵عی کی تحسین از݈ ٹھہرتی ہے۔ مع۵م݇ے ک ۵اہ݈ پہ݇و یہ ہے کہ ہونے واا ک݈۵ تس݇ی بخش ی ۵ک۵فی ہے؟ دوسرا قدم۵ء ہی پر ک ݈۵ہوتے رہن ۵چ۵ہیے ی ۵عصری شعر واد ۶پر غیر معی۵ری کی مہر ثبت کرکے اسے نظرانداز ہوتے رہن ۵چ۵ہیے؟ جتن ۵ک ݈۵ہوا ہے لگے بندھے مܻ۵ہی݈ کے تحت ک ݈۵ہوا ہے۔
متع݇قہ کی زب۵ن سے آگہی کے بغیر ک ݈۵ہوا ہے۔ ک ݈۵ڈگری کی حصولی سے مشروط ہونے کے سب ۶بہترین نہیں کہا سکت۵۔ ہ۵ں اپن ۵شوܼ ی ۵ک ݈۵کرنے کی ع۵دت کے تحت ہونے واا ک ݈۵بڑا ہی بہتر ہے۔ قدم۵ء سے محبت اور اولیت اپنی جگہ‘ جدید اور ح۵ضر کو نظرانداز کرن ۵اردو رب۵ن کے س۵تھ سراسر زی۵دتی ہے۔ کہ۵ ج۵ت ۵ہے کہ وہ اہل زب۵ن تھے۔ میں کہت ۵ہوں‘ ہر وہ جو زب۵ن ک ۵استعم۵ل کرت ۵ہے‘ اہل زب۵ن ہے۔ معی۵ری و غیر معی۵ری ک۵ سوال ت ۶اٹھت ۵ہے‘ ج۶ کہ ۵مܻ۵ہی݈ دینے سے ق۵صر ہو۔ کہ ۵کوئی فکر مہی ۵نہ کر رہ ۵ہو۔ کوئی زب۵ن مہی ۵نہ کر رہ ۵ہو۔ مع۵مات اور رویوں کی عک۵سی نہ کر رہ ۵ہو۔ ج ۶کہے گیے میں یہ س ۶میسر ہو تو غیر معی۵ری کی مہر ثبت کرن ‘۵زی۵دتی کے مترادف ہے۔ میں یہ۵ں دو تین جم݇ے درج کر رہ ۵ہوں ان کو ایک نظر دئکھیں
مچھ݇ی میں نے پکڑ رکھی ہے۔ اس نے آج ایس ۵پاس ڈاا کہ ہر دیکھت ‘۵دیکھت ۵رہ گی۵۔ غ݇ط صحیح کو الگ رکھو‘ اس کی ادا ک۵ئی۵ں تو دیکھو۔ کتے پر گرفت مضبوط رکھو گے تو ہی‘ پیچ ڈھی݇ے کر پ۵ؤ گے۔ کوے پر ضر ۶لگ۵ؤ‘ اگا پچھا اگل دے گ۵۔ وہ گھر والوں کو پھٹی لگ ۵ج۵ت ۵ہے‘ میں اور ت݈ کس کھ۵تے میں آتے ہیں۔ ان جم݇وں میں کی ۵خرابی ہے۔ ہر جم݇ہ اپنی زب۵ن رکھت ۵ہے۔ ہر جم݇ے میں کوئی ن۵کوئی خی۵ل موجود ہے۔ نحوی کجی موجود نہیں‘ تو پھر ان پر کیوں ب۵ت نہیں ہو سکتی۔ تحقیܼ اور تنقید کی ۵ہے؟ تܻہمی لس۵نی اور عم݇ی صوت ح۵ل پر ب۵ت کرن ۵تنقید ہے‘ ج ۶کہ پہ݇ے سے موجود سے آگے بڑھ کر‘ کچھ نی ۵اور الگ سے کی تاش ک ۵ن ݈۵تحقیܼ ہے۔
یہ جم݇ے ا ۶سے متعܼ݇ ہوں ی ۵ان ک ۵تعܼ݇ پہ݇ے سے ہو‘ اس سے کی ۵فرܼ پزت ۵ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے‘ ان جم݇وں کی زب۵ن سمجھی ج۵ئے۔ اس زب۵ن میں ب۵تیں کی ۵کی گئی ہیں‘ ان کی تܻہی݈ ح۵صل کی ج۵ئے۔ پیش کیے گیے ہر جم݇ے کی تܻہی݈ کے لیے فکری ک۵وش کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ اس لیے تحقیܼ و تنقید کے میدان میں انہیں نظرانداز نہیں کی ۵ج ۵سکت۵۔ کہی گئی ب۵توں پر مخت݇ف حوالوں‘ زاویوں‘ پیم۵نوں‘ نقطہ ہ۵ئے نظر وغیرہ کے تحت گܻتگو کی ج۵ئے۔ بدقسمتی سے جو ہوا ی ۵ہو رہ ۵ہے‘ اس سے ہٹ کر ہے۔ اس لیے‘ اس کیے اور ہونے والے پر بہترین کی مہر ثبت نہیں کی ج۵ سکتی۔ ایک رویہ اور بھی بڑی شدت رکھت ۵ہے‘ کہ فاں موضوع پر ک ݈۵ہو چک ۵ہے‘ لہذا اس پر ک ݈۵نہیں ہو سکت۵۔ یہ رویہ قطعی احمق۵نہ ہے۔ جو کوئی ک ݈۵کر گی ‘۵نبی تو نہیں تھ ۵جو اس کے کہے کے بعد‘ کچھ کہنے ی ۵کرنے کی گنج۵ئش ہی
نہیں۔ وہ س ۶اول ت ۵آخر ع ݈۵انس۵ن تھے اور انہوں نے اپنی سوچ اور اپنے دائرے میں رہتے ہوئے‘ تحقیܼ و تنقید ک ۵ک ݈۵کی۵۔ ہر مع۵م݇ے سے متعܼ݇ دو چ۵ر نہیں‘ سیکڑوں راہیں نک݇تی رہتی ہیں۔ اس کے لکھے میں تبدی݇ی۵ں بعید از قی۵س نہیں ہیں۔ ہر دوسرے ک ݈۵کرنے والے کی حدود‘ ائف سیٹ اپ اور نقطءنظر الگ سے ہوت ۵ہے۔ تܻہی݈ وتشریح وغیرہ کو محدود کرن ‘۵زب۵ن کے س۵تھ زی۵دتی کے زمرے میں آت ۵ہے۔ یہ بھی دیکھنے میں آ رہ ۵ہے‘ کہ گ۵ئیڈ حضرات انٹرنیٹ سے کھوجنے ک ۵مشورہ تو دیتے ہیں‘ لیکن حوالہ کت ۶۵ہی ک ۵معتبر سمجھتے ہیں۔ کچھ تو انٹرنیٹ کے حوالے کو غیرمعتبر قرار دیتے ہیں۔ غ۵لب ۵اس کی وجہ یہ ہے‘ کہ وہ اس کی اف۵دیت سے آگ۵ہ نہیں ہیں۔ خدا کے لیے‘ وقت کی نبض پر ہ۵تھ رکھیں۔ وقت آنے کو ہے کہ کت ۶۵سننے کی چیز رہ ج۵ئے گی۔ اس ذیل میں صرف تئن وی ۶س۵ئٹس ک۵ حوالہ دوں گ۵۔ اردو انجمن‘ اردو نیٹ ج۵پ۵ن اور ہم۵ری وی۶ پر بڑی ورائٹی م݇تی ہے۔ کم۵ل ک ۵مواد بھی دستی ۶۵ہے۔
ج۵مع۵ت میں آج دھڑا دھڑ ای݈ فل کی ڈگری۵ں چھ۵پی ج ۵رہی ہیں۔ تحقیܼ وتنقید کو سنجیدہ ک ݈۵سمجھ ۵ج۵ئے۔ قدم۵ء کے س۵تھ عصری مواد پر بھی نظر رکھی ج۵ئے۔ ضرورت اس امر کی ہے‘ کہ پہ݇ے کہنے والے کی زب۵ن کی تܻہی݈ تک رس۵ئی کی ج۵ئے۔ اس کے بعد‘ تܻہیمی مع۵مات طے کیے ج۵ئیں۔ جو ہو چک ‘۵اس پر نظر ث۵نی کی ضرورت کو پس پشت نہ ڈاا ج۵ئے۔ قدم۵ء کو حوالہ میں رکھ ۵ج۵ئے۔ م۵ضی پی۵را سہی‘ لیکن آج کو سمجھن ۵بھی ضروری ہے۔ اپن ۵بندہ ہے‘ نے بھی ڈبوی ۵ہے۔ اس سے ن۵ائܼ اور ن۵اہل معتبر ٹھہرتے ہیں۔ ایک طرف یہ ن۵اہل دو نمبر قس݈ کی تحقیܼ کرواتے ہیں‘ تو دوسری طرف اہل اور ذمہ دار کھڈے ائین لگ ج۵تے ہیں۔ اس طرح‘ ج۵مع۵تی سطع پر حقیقی ک ݈۵نہیں ہو پ۵ت۵۔ ڈنگ ٹ۵پ۵ؤ قس݈ ک ۵ک ݈۵الم۵ریوں میں سج۵نے کے لیے ہوت ۵ہے۔ ح۵اں کہ ہر تحقیقی ک ݈۵کے لیے‘ سرک۵ری سطع پر ادارہ ق۵ئ݈ ہو‘ جو ان تحقیقی مق۵لوں کی اش۵عت ک ۵اہتم ݈۵کرئے۔ اس سے دو ف۵ئدے ہوں گے کہ اس تحیقی ک ݈۵سے‘ ہر کوئی استܻ۵دہ کر سکے گ۵۔ دوسرا کی ۵اور کیس ۵ہوا ہے‘ کی حقیت بھی کھل ج۵ئے گی۔
میں بڑی دی۵نت داری سے عرض کر رہ ۵ہوں بوڑھوں کو دو نمبر پر نہ رکھ ۵ج۵ئے ان کے حی۵تی۵تی تجربہ سے ف۵ئدہ اٹھ۵ی ۵ج۵ئے۔ یہ م݇نے کے نہیں‘ بخدا ن۵ی ۶۵ہیں۔ تبس݈ ک۵شمیری‘ سع۵دت سعید‘ نجی ۶جم۵ل‘ محمد امین‘ مظܻر عب۵س‘ اختر شم۵ر وغیرہ سے لوگ کہ۵ں م݇یں گے۔ کسی بھی پرانے سکل مین کو صرف نظر کرن ۵آج کے س۵تھ ہی نہیں آتے کل کے س۵تھ بھی زی۵دتی ہے۔ یہ اولڈ بوائز م۵ضی ک ۵ہی نہیں گزرتے آج ک ۵بھی انمول سرم۵یہ ہیں۔ کوئی تحریر کسی ن۵کسی سطع پر طرحدار ہوتی ہے۔ اس طرحداری میں مܻ݇وف مܻ۵ہی݈ کی دری۵فت‘ اصل کرنے ک ۵ک݈۵ ہوت ۵ہے۔ اس طرحداری کی دری۵فت کے لیے‘ ہر کسی کے پ۵س اپن ۵میٹر ہوت ۵ہے۔ میٹر کے حدود ہوتے ہیں۔ مܻ۵ہی݈ میٹر سے ب۵ہر کی چیز ہیں۔ لمحہءتخܼ݇ کے موڈ کی دری۵فت آس۵ن ک ݈۵نہیں۔ وقت گزرنے کے س۵تھ‘ تخ݇یܼ ک۵ر بھی لمحہءتخ݇یܼ کے موڈ کے مط۵بܼ تܻہی݈ کرنے سے ق۵صر وع۵جز ہوت ۵ہے۔ میر ص۵ح ۶ک ۵یہ شعر ماحظہ ہو غیر نے ہ݈ کو ذبح کی ۵ہے ط۵قت ہے نے ی۵را ہے
ایک کتے نے کرکے دلیری صید حر݈ کو پھ۵ڑا ہے اس شعر کی‘ صد ہ ۵تܻہی݈ سننے کو م݇یں گی۔ کیوں‘ لمحہءتخ݇یܼ کی راہ میں دو صدی ک ۵ف۵ص݇ہ ح۵ئل ہو چک۵ ہے۔ میرے خی۵ل میں صید حر݈ سے مراد ٹیپو‘ غیر سے مراد انگریز‘ ج ۶کہ کت ۵میر جعܻر ہو سکت ۵ہے۔ غیر اور کت ۵سے مراد انگریز ہو سکت ۵ہے۔ میرا یہ خی۵ل‘ محض خی۵ل ہو سکت ۵ہے۔ حتمی ہونے کی مہر‘ اس پر ثبت نہیں کی ج ۵سکتی۔ ا ۶یہ ائنیں ماحظہ فرم۵ئیں سورج کو روک لو شہر عشܼ کو ج۵نے واا سر سامت نہیں رہ۵ یہ ائینیں کل پرسوں‘ یعنی ٨ - ٩٨سے تعܼ݇ رکھتی ہیں۔ ب۵لکل ع ݈۵اور س۵دہ سی ہیں‘ لیکن طرحداری کے حوالہ سے‘ ج݇یبی سے مم۵ثل ہیں۔ ان کی تܻہی݈ اتنی آس۵ن نہیں۔ ان کی تܻہی݈ کے حوالہ سے‘ سع۵دت سعید تبس݈
ک۵شمیری وغیرہ جیسے لوگوں ک ۵وجود‘ نعمت سے ک݈ نہیں۔ لہذا آج کی تܻہی݈‘ آج کے حوالہ سے ہی ک۵رگر ث۵بت ہو سکتی ہے۔ آج کے اد ۶پر تحقیقی ڈگری سطع پر ک ݈۵کرانے میں‘ اگر کوئی امر م۵نع ہے‘ تو اس پر assignments تو دی ج ۵سکتی ہیں۔ گزرا کس خوشی ی ۵کر ۶میں تھ ‘۵ی۵ کس قس݈ کے نظری۵ت ی۵رویوں ک ۵ح۵مل تھ ‘۵یقین ۵تجربے ک۵ درجہ رکھت ۵ہے‘ لیکن جس عہد میں ہ݈ س۵نس لے رہے ہیں‘ ک ۵ج۵نن ۵بھی تو ضروری ہے۔ آج کی زب۵ن اور آج کے مع۵مات کی بہتر تܻہی݈‘ آج ہی ممکن ہے۔ آت ۵کل اسے اپنے پیم۵نے پر رکھے گ۵۔ آج کے مع۵مات کل کے لیے پچیدگی بن ج۵ئیں۔ اس ذیل میں‘ میر ص۵ح ۶کے مندرج شعر کو‘ بطور مث۵ل س۵منے رکھ ۵ج ۵سکت ۵ہے۔ آج کی تܻہی݈ کل والوں کے لیے‘ آس۵نی۵ں پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ ابھی ابھی ایک پنج۵بی نعت سنی ہے۔ اہ݈ مصرع یہ ہے
لبھ کے لے آواں کیتھوں سوہن ۵تیرے ن۵ل دا ش۵عر ک ۵جذبہءمحبت اپنی جگہ‘ لیکن سوال یہ ہے‘ کہ لبھن دی ضرورت ہی کی ۵ہے۔ کی ۵آپ کی ذات گرامی ہم۵رے لیے ک۵فی نہیں ہے۔ گوی ۵ہ݈‘ کسی شریک کی خواہش رکھتے ہیں۔ کی ۵یہ عزت کی ب۵ت ہے‘ ی ۵اس سے توہین ک۵ کوئی پہ݇و نک݇ت ۵ہے۔ اس مث۵ل کے حوالہ سے‘ یہ امر از݈ ٹھہرت ۵ہے‘ کہ آج کے اد ۶پر آج ک ݈۵نہ کرن ‘۵بہت بڑی غ݇طی ہوگی۔ منܻی اور مثبت چیزوں کو‘ آج ہی‘ بہتر طور پر دری۵فت کی ۵ج ۵سکت ۵ہے۔ خوش قسمتی سے‘ آج اور گزرے کل سے‘ متعܼ݇ کچھ ن۵ی ۶۵دانشور دستی ۶۵ہیں‘ اور وہ طرحداری کی گھتیوں کو س݇جھ۵نے میں مع۵ون ث۵بت ہو سکتے ہیں۔
>>>>>>>>>>>>>> ڈاکٹر ص۵ح ‘۶آدا۶ میں آپ کی تحریریں بہت شوܼ سے پڑھت ۵ہوں ,تنگئی وقت کے ہ۵تھوں اگر ان تحریروں پر کچھ لکھنے ک ۵موقع نہیں م݇ت ۵تو اس ک ۵مط݇ ۶ہرگز یہ نہیں ہے کہ میں آپ کے ع݈݇
سے مستܻید نہیں ہو رہ -۵از راہ کر݈ آپ یہ س݇س݇ہ ج۵ری رکھیں‘ مجھ جیسے بہت سوں ک ۵بھا ہو رہ ۵ہے ح۵ضر فیصل ف۵رانی بروز :جنوری 2014 ,25 مکر݈ بندہ حسنی ص۵ح:۶سا݈ مسنون ج ۶آپ نے یہ انش۵ئیہ یہ۵ں لگ۵ی ۵تھ ۵تو میرا ارادہ تھ ۵کہ اس پر اظہ۵ر خی۵ل کروں گ۵۔ لیکن زندگی کی تگ و دو میں بھول گی۵۔ خدا بھا کرے فیصل ص۵ح ۶ک ۵کہ آج انہوں نے اپنے خط کے توسط سے مجھ کو اپنی کوت۵ہی سے آگ۵ہ کی۵۔ آپ کے انش۵ئیے اور دوسرے مض۵میں پر مغز اور ع݈݇ پرور ہوتے ہیں۔ میں ان کوہمیشہ پڑھت ۵ہوں اور حس۶ استعداد و توفیܼ لکھنے کی کوشش بھی کرت ۵ہوں۔ آج کل لوگوں کو غزل نے ایس ۵م۵ر رکھ ۵ہے کہ ان کو اور کچھ دکھ۵ئی ہی نہیں دیت۵۔ مع݇و݈ نہیں انہیں اس ک ۵احس۵س کیوں نہیں ہوت ۵کہ کوئی زب۵ن بھی صرف ایک صنف سخن کے بوتے پر فاح نہیں پ ۵سکتی۔ اس سہل انگ۵ری ک ۵عاج بھی کوئی نہیں ہے
ہم۵رے یہ۵ں تع݇یمی اداروں ک ۵جو ح۵ل ہے اس سے آپ بخوبی واقف ہیں۔ میں ع݇ی گڑھ یونیورسٹی ک ۵پڑھ ۵ہوا ہوں اور پھر وہیں دس س۵ل پڑھ ۵بھی چک ۵ہوں۔ ا ۶وہ۵ں ج۵ت۵ ہوں تو پہ݇ے کے مق۵ب݇ہ میں ہر چیز زوال پذیر دیکھت ۵ہوں۔ نہ وہ است۵د ہیں،نہ وہ ش۵گرد اور نہ وہ معی۵ر۔ بس گ۵ڑی چل رہی ہے۔ اداروں کے عاوہ ہم۵رے است۵دوں ک ۵عجی ۶ح۵ل ہے۔ میں ایک ص۵ح ۶سے واقف ہوں جنہوں نے اعتراف کی ۵ہے کہ وہ لڑکوں کو مع۵وضہ پر پی ایچ ڈی کے مق۵لے لکھ کر دیتے ہیں۔ میں نے ج ۶ان سے کہ ۵کہ یہ ب۵ت تو ب۵لکل غ݇ط ہے۔ آپ ان کو لکھنے ک ۵گر سکھ۵ئیں تو یہ بہتر ہوگ ۵تو مجھ سےخܻ ۵ہو گئے اور آج تک خܻ ۵ہیں۔ آپ سے استدع ۵ہےکہ اسی طرح لکھتے رہیں۔ ہ آپ کو ط۵قت اور ہمت عط ۵فرم۵ئے۔ سرور ع۵ل݈ راز بروز :جنوری 2014 ,25
جن ۶۵ڈاکٹر حسنی ص۵ح۶ آدا ۶و تس݇یم۵ت آپ کے تحقیقی مض۵مین با شبہ ق۵بل ست۵ئش ہیں آپ ک ۵یہ مضمون بہت شوܼ سے پڑھ ۵ہے ۔ امید ہے کہ یہ س݇س݇ہ ج۵ری رہے گ۵ ممنون و ط۵ل ۶دع۵ زاہدہ رئیس راجی بروز :جنوری ,2014 ,28صبح http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=8472.0