1
اردو ہ ئیکو ایک مختصر ج ئزہ مقصود حسنی
ابوزر برقی کت خ نہ جوالئی
2
اردو ہ ئیکو ایک مختصر ج ئزہ
ہ ئیکو میں بنی دی چیز اس ک نظریہ تخ ی ہے ج کہ ہیئت ث نوی مع م ہ ٹھہرت ہے۔ نظریہ تخ ی میں تین ب تیں :آتی ہیں ۔ کسی چیز‘ خصوص فطری اور قدرتی عن صر پر پہ ی نظر پڑنے سے پیدا ہونے واال انس نی ت ثر۔ ۔ اس ت ثر کو اسی طرح ک غذ ق کے حوالے کر دین ۔ ۔ پیدا ہونے والے ت ثر میں کی قس کی آلودگی کو شجر ممنوعہ سمجھن ۔ ہم رے ہ ں اردو میں جن پروفیسر محمد امین (پی ایچ ڈی) نےاس ج پ نی صنف سخن کو متع رف کرای ۔ اس صنف شعر کے تین مصرعے قرار پ ئے۔ اس ذیل میں چند :مث لیں مالحظہ ہوں
3
یہ س ر ہے قی ہے کی ہے یہ مس فت کہ طے ہوئی نہ کبھی زندگی کی ہے‘ رتجگوں ک س ر )محمد امین( صبر لکھ گی لہو سے ترے تشنگی سو رہی تھی خیموں میں س تھ اس کے فرات بہت تھ )اختر شم ر( مجھ کو اتنی سی روشنی دے دے دل کے کمرے میں بیٹھ کر پل بھر اپنے ح الت زندگی پڑھ سکوں )حیدر گردیزی(
4
بعد ازاں اس کے اوازن پر مب حث ک س س ہ چل نکال۔ اس میں ارک ن - -کی پ بندی الز ٹھہری۔ میں مقصود حسنی کے نثری ہ ئیکو ک مجموعہ سپنے اگ ے پہر کے ش ئع ہو گی ۔ یقین یہ بہت بڑا ب غی نہ اقدا تھ ۔ خی ل تھ کہ یہ مجموعہ اچھی خ صی لے دے ک شک ر ہو گ ۔ خدش ت کے برعکس اسے پذیرائی ح صل ہوئی۔ اس کے مخت ف زب نوں میں تراج ہوئے۔ نثری ہ ئیکو کے پیش کرنے ک مقصد پہ ے ت ثر کو برقرار رکھن تھ ۔ نثری کال میں آہنگ کو بنی دی حثیت ح صل ہوتی ہے۔ آہنگ درحقیت :توازن ک ن ہے۔ بطور نمونہ کچھ ہ ئیکو مالحظہ فرم ئیں ک ال کوا ک لی راتوں میں مہم ن ہوا اج لوں ک
5
آؤ زہد و تق تق ید عصر میں پ میال کے ن کر دیں جیون کے پچھ ے پہر اگ ے پہر کے سپنے سونے نہیں دیتے اکثر پروفیسر ص بر آف قی (پی ایچ ڈی) ک کہن تھ کہ ہ ئیکو نثری نہیں ہیں۔ ان کے ہر مصرعے میں وزن موجود ہے۔ اور تینوں مصرعوں کے اوازن الگ الگ ہیں۔ ب ت ذرا آگے بڑی تو پہی ے اور تیسرےمصرعے کو ہ ق فیہ قرار دے دی گی ۔ اس ضمن میں یہ نعتیہ ہ ئیکو :مالحظہ ہو
6
ن اد سے لے س رے اج ے پھی ے ہیں اس محمد سے اصل مع م ہ یہ ہے کہ مہ جراپنے دیس کی سم جی مع شی عمرانی اورن سی تی روای ت س تھ الت ہے لیکن مہ جر والیت میں یہ س نہیں چ ت اسے مہ جر والیت کے اطوار اور اصول اپن ن پڑیں گے ورنہ وہ اول ت آخر مہ جر ہی رہے گ ۔ یہ ں اس ب ت کو بھی بھولن نہیں چ ہیے کہ یہ اردو ہ ئیکو ک ابتدائی دور تھ ۔ انس ن کی طرح ی انس ن کے س تھ س تھ اصنف سخن میں بھی تغیرات آتے رہتے ہیں۔ غزل کو دیکھ اسے کون ایرانی تس ی کرے گ ۔ اردو غزل میں ایرانی مزاج ک ایک حوالہ بھی تالش نہیں کی ج سکت ۔ ہ ئیکو آج پردیسی نہیں۔ اس ک رنگ ڈھنگ ج پ نی نہیں رہ ۔ یہ اردو مزاج سے ک ی طور پر ہ آہنگ ہے۔ اس کی روح میں اردو مزاج رچ بس گی ہے لہذا ا اسے اردو صنف اد ہی کہ ج ن من س لگت ہے۔ ہ ں یہ ت ریخی
7
حقیقت رہے گی کہ ہ ئیکو ج پ ن سے درامد ہوئ ہے اور اس ک موڈھی پروفیسر محمد امین(پی ایچ ڈی) ہے۔ زندگی اور اس کے متع ق ت کو ہر ح ل میں چ تے رہن ہےمیرے ی کسی اور کے کہنے ی کوشش سے یہ رک نہیں سکتی۔ چند ج پ نی ہ ئیکوز درج کر رہ ہوں اوپر درج کئے گئے اردو ہ ئیکوز سے موازنہ کر لیں‘ دونوں کے مزاج میں :زمین آسم ن ک فر نظر آئے گ برف جو ہ دونوں نے دیکھی تھی کی اس س ل بھی گرے گی ب شو تنہ ئی بھی مسرت ہے ش خزاں ہوس بوس ن
8
کتنی حسین ہے دروزے کے سوراخ سے کہکش ں کوب شی اس برس ت گھر ک رستہ سیالبی ہے اور مینڈک وہ ں تیر رہے ہیں م س ؤک شی کی زرد پھولوں کی خوشبو‘ مترج ڈاکٹر محمد امین‘ وکٹری ( )بک بینک الہور‘ آج کی اردو ہ ئیکو اردو غزل کے مزاج سے بہت قری ہو کر بھی اپنی الگ سے پہچ ن اور رنگ ڈھنگ رکھتی ہے۔
ہ ئیکو نے خوش دلی سے اردو مزاج اپن ی ہے۔ اپنے اس سبھ ؤ کے سب آتے وقتوں میں اردو ہ ئیکواپن ج ئز مق ح صل کر لے گی اور اسے وافر تعداد میں ش عر اور ق ری میسر آ ج ئیں گے۔
9
ابوزر برقی کت خ نہ جوالئی