'''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''
بے شک هللا ہی ایسی آگہی رکھنے واال ہے کہ اس سی آگہی رکھنے کوئی نہیں۔
مقصود حسنی کے کچھ تراجم پیش کار پروفیسر نیامت علی مرتضائی ابوزر برقی کتب خانہ مئی ٦١٠٢ ''''''''''''''''''''''''''''''''''''' فارسی کالم: حضرت شہباز قلندر‘ حضرت بوعلی قلندر حضرت امیر خسرو‘ حافظ شیرازی‘ عﺒﺪاﻟﺮحﻤٰﻦ جامی
انگریزی کالم: ہنری النگ فیلو‘ وﻟیم بلیک چینی کالم: فینگ سیو فینگ پنجابی کالم: مقصود حسنی '''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''
'''''''''''''''''''''''''''''''''''''
''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''' 1
''''''''''''''''''''' کالم :حضرت شہباز قلندر مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' شاہ دو عاﻟم دمحم عربی ہیں مقصود آدم دمحم عربی ہیں صد شکر خدا کہ پشت و پناہ خلق شاہنشاہے مکرم دمحم عربی ہیں اپنے جرم و حال پریشاں پر کیسا غم جب کہ پیشوائے عاﻟم دمحم عربی ہیں کیسا غم' مرے سر پر ان کا سایہ ہے
غم خوار حال زارم دمحم عربی ہیں مدد کریں کہ میں نابود آتش عشق ہوں مطلوب و جان جانم ،دمحم عربی ہیں ختم رسل چراغ رہ دین و نور حق کہ رحمت دو عاﻟم دمحم عربی ہیں وہ سرور خالئق و رہمنائے دیں صدر و بدر عاﻟم دمحم عربی ہیں آپ کعبہ معارف آپ قبلہ یقین شاہ دین پناہم دمحم عربی ہیں کر پیروی ان کی کہ ہو تری نجات
شاہنشاہے معظم دمحم عربی ہیں
2 ''''''''''''''''''''' کالم :حضرت شہباز قلندر مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' بے دمحم در حق بار نہیں بے روا از کبریا دیدار نہیں اے محقق ذات حق با صفات بے تجلی ہیچ کہ اظہار نہیں ہر دو عاﻟم جز تمثل نہیں نہیں مطلع جز صاحب اسرار نہیں سوا جمال دوست جو دیکھے حرام
نزد بینا کار غیر اس کار نہیں غرق ہوتا ہے جمال دوست‘ دوست عاشق سرمست سے ہوتی گفتار نہیں اسے زندہ نہ کہو اس جہاں میں ہر کہ دربار جاناں جسے بار نہیں دو عاﻟم کا علم اس نقطے میں ہے عارفوں کا کار با ضر وار نہیں رو اپنا تو راجا اپنی طرف کر کہ عارفوں کے پاس سوا دل بیدار نہیں ﻟقائے یار سے مسرور ہوتا ہے یار ایسا نہیں ہے تو‘ وہ یار‘ یار نہیں
3
'''''''''''''''''''''
کالم :حضرت شہباز قلندر مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' فانی ہے ہر چیز‘ کہ یہ جا‘ جائے بقا نہیں بردار دل خویش‘ کہ یہ جا‘ جائے وفا نہیں دل دو اس کو مرے نہ کبھی اسے موت آئے مردہ ہے وہ نفس جو مبتالئے عشق خدا نہیں وہ موت بھی حیات ہے جو کوچہء یار میں آئے سوا اس کے کہیں اور مرے عاشق کو روا نہیں صد روحیں گر بسیرا کر ﻟیں اس جسد خاکی میں تہی عشق خداوندی سے ہے تو وہ روح روا نہیں
ہم حق کہتے نہ کرتے اگر حق قابل ناز نہ ہوتا ہم نے سچ کی بازی ﻟگائی ہے‘ اس میں دغا نہیں ہم خود سے دور ہوئے ہیں کہ حسن پہ نازاں ہوں ہائے افسوس جدا ہو کر بھی خود سے ہم جدا نہیں
4
''''''''''''''''''''' کالم :حضرت بو علی قلندر مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' اے شرف چاہے ہے اگر وصل حبیب
ناﻟہ کرتا رہ روز و شب جوں عندﻟیب مریض عشق اور بےزار از جان ہوں مرے نبض پر دست کیوں رکھے طبیب رسم و راہ نہ جانے کہ ہر کوئی دیار عاشقی میں مانند غریب شربت دیدار خوش آتا ہے دل داروں کو نصیب میں ہے یا ہوں میں بےنصیب اس سے دور ہائے ہائے میں دور ہوں مگر رگ جان سے بھی وہ مرے قریب سر پر تنی ہے تیغ محتسب
دل میں پوشیدہ اسرار عجیب بوعلی شاعر ہوا ساحر ہوا کرے ہے انگیزی خیاالت غریب ''''''''''''''''''''' اگر رند ہوں اگر میں بت پرست ہوں قبول کر خدایا جو جیسا بھی ہوں ''''''''''''''''''''' ننگ و عار نہیں بت پرستی سے کہ یار بت ہے میں بت پرست ہوں ''''''''''''''''''''' پیچ و تاب عشق میں گرفتار ہوں دل اندر زﻟف پیچان کا بسیرا ہے '''''''''''''''''''''
مکرم بندہ حسنی صاحب سالم مسنون حضرت بو علی قلندر کا کالم عطا کرنے کا بے حد شکریہ۔ کاش یہ ترجمہ با وزن بھی ہوتا تو مزا دوباال ہو جاتا۔ خیر معنی قاری تک پہنچا دینا بھی بہت بڑا کام ہے۔ ہم اہل انجمن خوش قسمت ہیں کہ آپ کی ذات یہاں موجود ہے جو ایسے بے بہا کام انجام دیتی رہتی ہے۔ جزاک هللا خیرا سرور عاﻟم راز http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=10160.msg615 55#msg61555
5
''''''''''''''''''''' کالم حضرت امیر خسرو مترجم :مقصود حسنی '''''''''''''''''''''
ہر رگ من تار ہوا ہے اب حاجت زنارنہیں کافر عشق ہوں مسلمانی مجھے درکار نہیں سر باﻟیں سے اٹھ جا اے نادان طبیب درد مند عشق ہوں دارو بجز دیدار نہیں ابر کو با دیدہ گریان سے نسبت نہ دو ابر سے نسبت مگر چشم خونبار نہیں شاد اے دل کہ فردا برسر بازار عشق مژدہ قتل ہے گرچہ وعدئے دیدار نہیں خلق کہے کہ خسرو بت پرستی کرے ہے ہاں ہاں کرے ہوں با خلق عاﻟم کارنہیں
6
''''''''''''''''''''' کالم حضرت امیر خسرو مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' چشم مست عجبی زﻟف دراز عجبی مئے پرستی عجبی فتنہ طراز عجبی قتل ہوں گے ادھر تیغ نہاں ادھر سر بسجود ان کے ناز عجبی مرے نیاز عجبی صید ہوا دل عاﻟم عجب تماشا کر دیا
دیدہ بازی عجبی زﻟف دراز عجبی بواﻟعجب حسن و جمال و خط و خال و گیسو سرو قد عجبی قامت ناز عجبی وقت بسمل نینن ہیں بر ویش باز مہربانی عجبی بندہ نواز عجبی سچ کہتا ہوں کلمہ کفر اس جا نہیں خسرو راز دانی عجبی صاحب راز عجبی
7
''''''''''''''''''''' کالم حضرت امیر خسرو
مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' پوچھا کہ روشن از قمر ،بوال رخسار مرا پوچھا کہ شیریں از شکر ،بوال گفتار مرا پوچھا طریق عاشقی ،کہا وفا داری پوچھا جور و جفا نہیں ،بوال یہ کار مرا پوچھا مرگ عاشقی ،بوال مرا درد ہجر پوچھا عالج زندگی ،بوال دیدار مرا پوچھا بہاری یا خزاں ،بوال مرا رشک حسن پوچھا خجاﻟت قمر کیا ،بوال رفتار مرا
پوچھا حور یا پری ،بوال میں شاہ جہاں پوچھا خسرو ناتواں ،بوال پرستار مرا
8
''''''''''''''''''''' کالم :حافظ شیرازی مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' بحر عشق کا کوئی کنارہ نہیں ہوتا سوا جان دینے کے چارہ نہیں ہوتا کوچہء عشق میں گزرا جو پل‘ اچھا تھا ت و اِستخارہ نہیں ہوتا کار خیر میں حاج ِ ِ
بنا کر عقل کو مفتی نہ ڈرا ہم کو شراب ال کوئے عشق میں عقل کا کارہ نہیں ہوتا اپنی آنکھوں سے پوچھ کون کرے ہے قتل جرم ستارہ نہیں ہوتا جان من گنا ِہ طاﻟع و ِ دھلی نظروں سے اس رخ ہالﻟی کو دیکھ ہر آنکھ سے ماہ پارہ کا نظارہ نہیں ہوتا غنیمت جان طور رندی کو کہ یہ ِنشاں را ِہ گنج ہے ہمہ کس آشکارہ نہیں ہوتا ِگریہء حافظ ترے حضور رائیگاں ٹھہرا سنگ خارہ نہیں ہوتا یار‘ اتنا تو سخت دل ِ
9
''''''''''''''''''''' کالم :عﺒﺪاﻟﺮحﻤٰﻦ جامی مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' آپ کی عطا ہے پھوﻟوں کی نازک بﺪنی بلبل نے سیکھی آپ سے شﯿﺮیﮟ سﺨﻨی جس نے آپ کے ﻟﺐ ﻟعﻞ دیکھے کہہ اٹھا حقا کہ کیا خﻮش کﻨﺪﮦ ہیں یہ عقﯿق یﻤﻨی خوب ترکیب دیا جامہ تراش نے قامت زیبا
ہر چھب میں اﻟگ ٹھہرا رشک سرو چمنی رہ عشق میں دانت ٹوٹ گیے مالل کیوں ہوتا یہ نعت بہ اﻟفت پیش کرو بخدمت اویس کرنی جامی بے چارا اپنا سالم پیش کرے ہے بحضور دربار پرانوار حضرت رسﻮل مﺪنی ............
10
''''''''''''''''''''' کالم :عﺒﺪاﻟﺮحﻤٰﻦ جامی ترجمہ :مقصود حسنی '''''''''''''''''''''
اے باد صبا بطحا کی طرف جانا کہ مری بھی کچھ ان کو خبر ہو روح بےتاب ہے جانے کے ﻟیے کہ سرور اسے میسر دامن بھر ہو تو ہی تو سلطان عاﻟم ہے یا دمحم مری طرف بھی اک ﻟطف نظر ہو جامی آپ کے ﻟطف سے مسرور ہوا صد شکر اس ﻟطف میں تکرار اگر ہو ............
11
زندگی کا گیت
'''''''''''''''''''' ہنری النگ فیلو مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' مجھے نوحوں کے شمار سے آگاہ نہ کر زندگی خاﻟی خواب کی مانند ہے خواب روح کی ضرورت ہیں چیزیں ویسی نہیں جیسی نظر آتی ہیں زندگی حقیقت ہے! زندگی سچائی ہے اور قبر اس کی منزل نہیں تم خاک ہو خاک میں جانا ہے یہ روح کا کہا تو نہیں ہماری معینہ منزل یا رستہ ﻟیکن فعل جوہر کل کو
ہمیں آج سے آگے پاتا ہے فن دیرپا ہے اور وقت تیرتا ہوا ہمارے دل مضبوط اور پر جوش نہاں دمدموں کی طرح دھڑک رہے ہیں جنازہ قبر کو محو سفر ہے دنیا کے کار زار میں زندگی وسیع پڑاؤ میں بےزبان جانوروں کی طرح اشاروں پر نہیں شورش سے نظر مالتے ہوئے ماہ نامہ تجدید نو الہور' ستمبر 3991
12 چھوٹا بچہ کھو گیا
''''''''''''''''''''' شاعر :وﻟیم بلیک مترجم :مقصود حسنی
''''''''''''''''''''' مرے ابو تم کہاں ہو ‘ابو تیز نہ اتنا چلو کہ میں کھو جاؤں ابو بوﻟو‘ اپنے چھوٹے بچے سے بوﻟو رات تاریک تھی‘ باپ واں کب تھا بچہ شبنمم میں بھیگ گیا کہرا گہرا ہو گیا بچہ رو پڑا اور بخارات اڑ گیے
13 مکھی
''''''''''''''''''''' شاعر :وﻟیم بلیک مترجم :مقصود حسنی '''''''''''''''''''''
چھوٹی مکھی! کھیل ترا گرمیوں کا سوچ سے بعید ہات برش ہو چکے ہیں میں نہیں مگر تم جیسا نہ تم سا فن آدمی اک مجھ سا شراب‘ گیت اور رقص مرے ﻟیے تب تلک کچھ اندھے ہات ہات مرے برش کر دیں گے فکر زندہ رہی تو طاقت‘ سانس اور چاہت گر فکر مر گئی تو زندہ رہوں کہ مر جاؤں بس اک خوش مکھی سا فروری ٠٧٩٢ ‘٠٠
14 بد قسمتی
''''''''''''''''''''' شاعر :فینگ سیو فینگ مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' میں بد قسمتی پہ اک نظم ﻟکھنے کو تھا مری آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے کاغذ بھر گیا اور میں نے قلم نیچے رکھ دیا کیا اشکوں سے تر کاغذ ﻟوگوں کو دکھا سکتا تھا؟ وہ سمجھ پاتے یہی تو بد قسمتی ہے جواب :بد قسمتی ڈاکٹر مقصود حسنی صاحب اﻟسالم علیکم بہترین نظم کا بہترین ترجمہ ۔۔۔۔ یہی تو بدقسمتی ہے۔ کیا
کہنے۔ اپ کی تمام تحریریں جنھیں میں نے پڑھا کمال کی ہیں صاحب۔ معلوماتی ،تاریخی شاہکار ،بہت خوب۔ هللا اپ مزید توفتیق دے۔ ب دعا طاﻟ ِ کفیل احمد http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=10128.0
15 امید کی راہیں
''''''''''''''''''''' شاعر :فینگ سیو فینگ مترجم :مقصود حسنی '''''''''''''''''''''
میرے مخلص فن کار' میرے دوست تمہارے حقیقی کام کے ﻟیے میں اپنی تحسین کیوں کر چھپا سکتا ہوں ہمیں ناامیدی کا مفہوم معلوم ہے تشکر اور تحسین ہی تو امید کی راہیں ہیں
16 میں خواہش کرتا ہوں
''''''''''''''''''''' شاعر :فینگ سیو فینگ مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' ستارے میری آنکھوں کو ٹھنڈک بخشتے ہیں وہ جب نمودار ہوتے ہیں چمکتے اور جگمگاتے
میرا دل روشنی سے دھل جاتا ہے میں خواہش کرتا ہوں' کہ صبح کے ہونے تک واں ٹھہرا رہوں
17 پوشیدہ راز
''''''''''''''''''''' شاعر :فینگ سیو فینگ مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' جب تمہاری کھڑکی کے نیچے سے گزروں پلیز اپنا ﻟیمپ روشن کر دینا بےشک اپنے ہاں ٹھہرنے کی اجازت نہ دینا یہ ایک پوشیدہ راز ہو گا جسے کوئی سمجھ نہ پائے گا
روزنامہ نوائے وقت‘ الہور مشموﻟہ۔۔۔ شعریات شرق و غرب 18
پیر عصر
''''''''''''''''''''' پنجابی کالم :مقصود حسنی مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' سچ کو کوئی نہیں مانتا سچ کی کوئی نہیں مانتا سچ کا اس بستی میں قحط ہے
دکھ درد اور فاقے سہہ کر فرعونوں یزیدوں سے ٹکر ﻟے کر جو اندھیروں میں دیے جالتا ہے وہی پیر عصر ہے وہی پیر عصر ہے
19 حیات انسانی
''''''''''''''''''''' پنجابی کالم :مقصود حسنی مترجم :مقصود حسنی '''''''''''''''''''''
حیات انسانی ضرورتوں کی ہاتھ باندھی کنیز ضرورتوں کی ڈور بھوک کی سردی گرہ میں بندھی ہے جب بھوک کی کپکپی چھڑتی ہے باالنشین دوزخ کا ایندھن اکٹھا کرتے ہیں مزید کی سردی میں مرتے ہیں جب تک بھوک کا جن تقوے کی سوﻟی نہیں چڑھتا کپکپی کی گرفت میں باالنشینی ضرورتیں کپکپی کی زد میں رہیں گی ہل من مزید کا آوازہ ضرورتوں کے کان کھاتا رہے گا
20 سیری ٹیلوں پر جا ٹھہری
''''''''''''''''''''' پنجابی کالم :مقصود حسنی مترجم :مقصود حسنی ''''''''''''''''''''' حرص کا جن جب آبادی میں جا ٹھہرا سیری ٹیلوں پر جا بسی مچھلی کے ﻟیے پانی کہاں کیھتوں میں جب بھوک اگنے ﻟگی روٹی نے روپ ہی بدل ﻟیا ماؤں کی آنکھوں پر بےخبری کی پٹی باندھو بیٹے بھوک سے مرتے فرعونوں سے ﻟڑتے ﻟڑتے ماؤں کے ﻟیے خواب ہوئے وہ کیوں نہ چارپائی ﻟگیں وید حکیم مشینی ہوئے ہسپتاﻟوں میں خون کہاں مگر گلیاں خون سے بھر گئی ہیں