مہرافروز- ایک تعارف

Page 1

‫مہرافروز‪ -‬ایک ت رف‬

‫اش‬

‫عمر‬

‫صدر‪ ،‬محمد عمر ایجوکیشنل ریسرچ سینٹر‪،‬‬ ‫م لیگ وں۔‬ ‫‪09970669266‬‬

‫ابوزر برقی کت خ نہ‬ ‫فروری ‪٧‬‬


‫مہرافروز‪ -‬ایک ت رف‬ ‫مہرافروز ک اصل ن پٹھ ن افروزہ خ ن ہے لیکن اردو دنی میں‬ ‫وہ مہر افروز کے ن سے مشہور ہوئیں۔وہ عصر ح ضر کی‬ ‫ن مور افس نہ نگ ر ہیں۔‬ ‫مہرافروزک جن جنوبی ہندوست ن کی ری ست کرن ٹک کے‬ ‫جنگاتی مغربی س ح ی ض ع ک روار کے ک رخ نوں کے شہر‬ ‫ڈانڈی ی میں ہوا۔ اسی مق پر ان کی پرورش اور ت ی و تربیت‬ ‫ک عمل مکمل ہوا۔ انہوں نے ب نگور نگر ڈگری ک لج ‪ ،‬ڈانڈی ی‬ ‫سے انگریزی اد میں بی اے (آنرز )کی ڈگری ح صل کی اور‬ ‫حکومت کرن ٹک کے محکمہ ت یم ت میں مازمت اختی ر کی۔‬ ‫انہوں نے کئی مض مین جیسے اردو ‘ہندی ‘عربی ‘انگ ش‬ ‫اورت یم ت میں پوسٹ گریجویشن اور ای فل کرتے ہوئے اپنی‬ ‫ت ی ج ری رکھی۔ ۔وہ آج حکومت کرن ٹک اور برٹش قونصل آف‬ ‫سدرن انڈی کے م بین رابطہ ک ر کے عہدے پر ف ئز ہیں‬ ‫اورری ست میں انگریزی زب ن کی ت یمی تربیتوں کی ذمہ داری ں‬ ‫بحسن و خوبی نبھ رہی ہیں۔وہ حکومت کرن ٹک کی ت یمی‬ ‫نص بی کمیٹی اور ادارہ برائے تدوین ِ درسی کت کی رکن بھی‬ ‫ہیں۔ مہر افروز ت ی ‪ ،‬طریقہ ت ی اور بچوں کی اکتس بی‬


‫ن سی ت پر ‪48‬کت بوں کی خ ل ہیں۔ یہ س رے ک انہوں نے‬ ‫حکومت کرن ٹک کے محکمہ ت یم ت کے تحت انج دیے ہیں۔‬ ‫اردو زب ن کی متوالی مہرافروز نے ح اں کہ انگریزی ذری ہ‬ ‫ت ی سے اپنی ت ی مکمل کی مگر اردو زب ن ان کی رگوں میں‬ ‫لہو بن کر دوڑتی رہی۔ ان کی اردوزب ن میں پہ ی تخ ی تیرہ س ل‬ ‫کی عمر میں س منے آئی جو اس وقت ادارہ الحسن ت سے ش ئع‬ ‫ہونے والے بچوں کے رس لے نور میں ش ئع ہوئی۔ ان ک ادبی‬ ‫س ر اس وقت کے ع چ ن کے مط ب افس نوں سے شروع ہوا‬ ‫جو پوپ کہ نی‪ ،‬منی افس نہ‪ ،‬افس نچہ کہات تھ ۔ ان کے افس نوں‬ ‫کی جھولی میں دو سو سے زی دہ افس نے جمع ہوچکے ہیں۔‬ ‫چونک نے والی ب ت یہ ہے کہ اس ت داد سے زی دہ انہوں نے‬ ‫ت یمی اور دیگر مض مین تحریر کیے ہیں۔ یہ مض مین ان کے‬ ‫ادبی س ر کے سنگ میل ہیں۔‬ ‫مہر افروز نے ش عری کے میدان میں بھی طبع آزم ئی کی ۔وہ‬ ‫ایک ک می ش عرہ کی شن خت رکھتی ہیں۔ آزاد نظموں اور‬ ‫غزلوں پر مشتمل مہر افروز کی ش عری ان کی اندرون ِذات‬ ‫حس سیت کی عک س ہے۔‬ ‫ان کے افس نوں ک مجموعہ” ٹوٹتی سرحدیں “‪ ،‬غزلوں ک‬ ‫انتخ ” عکس “اور مض مین ک مجموعہ زیر طبع ہیں۔‬


‫حکومت کرن ٹک نے مہر افروز‪ ،‬دی کوسٹل جنگل گرل کی‬ ‫ش ہک ر کت کو”سپرش “ کے ن سے ش ئع کی ہے۔ یہ کت‬ ‫مخصوص ضروری ت کے ح مل بچوں کی ت یمی ضروری ت‪ ،‬ان‬ ‫میں موجود کمی ں اور ان کے ن سی تی محرک ت ک اح طہ کرتی‬ ‫ہے ۔ پچھ ے س ل ان کی ہدایت اور نگرانی میں ” سپرش “ ن می‬ ‫اسی کت پر ایک ڈاکیومینٹری ف بنی جو ری ستی سطح پر‬ ‫مقبول ہوئی اور اس کی اثرپذیری دیکھتے ہوئے اسے مرکزی‬ ‫حکومت کے مت قہ محکمہ کے سپرد کی گی ۔ ف س زی ک ک‬ ‫مہر افروز ک شو نہیں ب کہ جنون ہے۔‬ ‫دور درشن کے لیے بننے والی حکومتی پروگراموں کی‬ ‫ڈاکیومینٹیشن کے لیے انھوں نے نہ صرف ہدایت ک ری‪،‬‬ ‫فوٹوگرافی اور ایڈیٹنگ ک ک کی ہے ب کہ ڈاکیومینٹری ف موں‬ ‫کو اپنی آواز بھی دی ہے ۔س سے اہ ب ت تو یہ ہے کہ انہوں‬ ‫نے کرن ٹک کے مس م نوں کی پسم ندگی پر جسٹس سچر رپورٹ‬ ‫کے لیے چودہ گھنٹے کی ڈاکیومینٹری ف کی شوٹنگ ک ک‬ ‫مکمل کی ہے۔‬ ‫سے ‪ 2002‬تک مہر افروز آل انڈی ریڈیو پر اردو ‪1990‬‬ ‫پروگراموں ک حصہ رہی ہیں اور ریڈیو کے پروگراموں کی‬ ‫اینکرنگ بھی کرتی رہی ہیں۔ وہ ‪ 2002‬سے ‪ 2008‬تک بنگ ور‬ ‫دوردرشن کے گی ن درشن پروگرا میں پروگرامر اور اینکر کے‬ ‫فرائض انج دیتی رہیں۔ وہ آل انڈی ریڈیو مش عروں کی ائیو‬


‫اینکرنگ ک تجربہ بھی رکھتی ہیں۔ انجمن ترقی اردو ہند کی‬ ‫ممبر رہ چکی مہر افروز کے افس نے ہندوست ن سے ش یع ہونے‬ ‫والے رس ئل اور اخب رات شمع ‪،‬روبی ‪،‬نگ ر ‪،‬سیپ ‪ ،‬بیسویں‬ ‫صدی‪ ،‬بتول‪ ،‬پ کیزہ انچل‪،‬آجکل ‪،‬س ار ‪،‬سی ست ‪ ،‬سہ را وغیرہ‬ ‫میں ش ئع ہوکر مقبول ع ہوچکے ہیں۔ ‪2010‬ءمیں مہر افروز‬ ‫نے ھدی ف ونڈیشن کے ن سے اپنے ایک ادارے کی بنی د رکھی‬ ‫جو کرن ٹک میں ت ی نسواں اور فرو اردو اد ک محرک بن‬ ‫ہواہے ۔ ھدی ف ونڈیشن کے ن تحت وہ اپنی باگ بھی چارہی‬ ‫ہیں۔ ان دنوں وہ اپنی باگ پر زی دہ ف ل ہیں۔مہر افروزض ی‬ ‫‪ ،‬دھ رواڑ کے زیر نگرانی ش ئع )‪ (DIET‬ت یمی و تربیتی ادارہ‬ ‫‪ The‬ہونے ایک انگریزی ت یمی سہ م ہی میگزین‬ ‫کی ادارت ک آٹھ س ل ک تجربہ رکھتی ہیں۔ فی ‪Facilitator‬‬ ‫الوقت وہ محتر سید تحسین گیانی کی م ونت میں انٹرنیشنل‬ ‫ادبی جریدہ ”خرمن “کی ادارتی ذمہ داری ں سنبھ ل رہی ہیں۔ مہر‬ ‫افروز کر ن ٹک میں فرو اردو‪،‬فرو ت ی نسوان اور حقو‬ ‫نسواں کی روح رواں‪،‬پر عز ف ل شخصیت اور پر جوش مقررہ‬ ‫کے طور پر ج نی ج تی ہیں۔‬ ‫مہر افروز کی ادبی خدم ت پر جنو کی چ ر یونی ورسٹیوں میں‬ ‫تحقیقی مق لوں میں آپ کو خصوصی طورپر ش مل کی گی ۔فی‬ ‫الوقت رانچی یونیورسٹی کی ایک مق لہ نگ ر ان کی شخصیت اور‬ ‫فن پر تحقیقی ک کر رہی ہے۔ ‪2011‬ءمیں تصوف کے موضوع‬ ‫پر ان ک ایک تحقیقی ک منظر ع پرآی تھ ۔‬


‫فی الوقت پ کست ن کی قد آور ہستی جن ڈاکٹر مقصود حسنی کی‬ ‫ادبی خدم ت اور حی ت پر ان ک تحقیقی ک ج ری ہے۔‬ ‫امید کہ آپ ک یہ ادبی س ر صدیوں کو محیط ہوگ ۔‬ ‫ہ کرے زور ق اور زی دہ‬ ‫‪http://www.jahan-e-urdu.com/mehar-afroze-ek-taaruf-by-ashfaque-umar/‬‬

‫مہرافروز‪ -‬ایک ت رف‬

‫اش‬

‫عمر‬

‫صدر‪ ،‬محمد عمر ایجوکیشنل ریسرچ سینٹر‪،‬‬ ‫م لیگ وں۔‬ ‫ابوزر برقی کت خ نہ‬ ‫فروری ‪٧‬‬


Turn static files into dynamic content formats.

Create a flipbook
Issuu converts static files into: digital portfolios, online yearbooks, online catalogs, digital photo albums and more. Sign up and create your flipbook.