ممصود حسنی بطور اسالمی مفکر اور اسکالر مرتبہ :پروفیسر یونس حسن ابوزر برلی کتب خانہ ستمبر ٢٠١٦
ممصود حسنی بطور اسالمی مفکر اور اسکالر
ڈاکٹر ممصود حسنی بالشبہ ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہیں۔ وہ مختلف ادبی سائنسی سماجی صحافتی وغیرہ فیلڈز میں اپنے للم کا جوہر دکھالتے چلے آ رہے ہیں۔ ان کے سیکڑوں ممالے مختلف رسائل و جرائد میں شائع ہو چکے ہیں۔ بیس سے زائد کتب بھی منظر عام پر آ چکی ہیں۔ یہ اس امر کی دلیل ہے کہ ان کا تخلیمی اور تحمیمی سفر نت نئی منزلوں کی جانب رواں دواں رہا ہے۔ ان کے اس سفر میں ہر سطح پر تنوع اور رنگا رنگی کی صورت نطر آتی ہے۔ ڈاکٹر اختر شمار انہیں ادبی جن کہتے ہیں۔ رالم نے حال ہی میں ان کے اسالم سے متعلك کچھ مضامین کا سراغ لگایا ہے۔ یہ مختلف اخبارات میں شائع ہو چکے ہیں۔ یہ کل کتنے ہوں گے ٹھیک سے کہہ نہیں سکتا تاہم ستر کا میں کھوج لگا سکا۔
ان مضامین کے مطالعے سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ ڈاکٹر صاحب کا اسالم کے بارے مطالعہ سرسری اور عام نوعیت کا نہیں۔ انہوں نے اپنے مضامین میں انسان اور عصر حاضر کے مسائل کو موضوع گفتگو بنایا ہے۔ ان کے موضوعات ان کی گہری تالش اور سنجیدہ غور و فکر کا مظہر ہیں۔ وہ روایت سے ہٹ کر کفتگو کرتے ہیں۔ انہوں نے فلسیفانہ موشالفیوں کو چھوڑ کر نہایت سادہ اور دلنشین انداز میں اپنی بات لاری تک پہنچائی ہے۔ اسالم کا موڈریٹ اور روشن چہرا دکھایا ہے۔ انہوں نے ہر لسم کے تعصبات تنگ نظری اور رجعت پسندی کی نفی کرتے ہوئے حمیمت اور انسانیت سے محبت کے پہلو کو اجاگر کیا ہے۔ ان کے نزدیک ہر انسان لابل لدر ہے اور اسے معاشی سماجی عزت اور انصاف مہیا ہونا چاہیے۔ اسالم کے گوناں گوں موضوعات اور پہلووں پر لکھے ہوئے مضامین میں رواداری ایثار اور لربانی کا پیغام ملتا ہے۔ ان کے نزدیک انسان کو دوسرے کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کیے تخلیك کیا گیا ہے۔ اسے ان کی مشکالت مصائب اور المیوں کے تدارک کے لیے اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہے۔ ان کے نزدیک
اختالف رائے پرداشت کرنے کا مادہ پیدا کرنا چاہیے۔ دلیل سے بات کرنے کی طرح ڈالنا ہی آج کی ضرورت ہے۔ اسالم کے گونا گوں موضوعات پر ڈاکٹر ممصود حسنی کے مضامین اور کالم اس بات کو واضح کرتے ہیں کہ وہ صرف اردو ادب کی یگانہء روزگار شخصیت نہیں ہیں بلکہ اسالمی امور کے بھی ایک اہم اسکالر ہیں۔ ان کی شخصیت کا یہ شیڈ اور زاویہ شاید ان کے بہت سے پڑھنے والوں پر وا نہ ہوا ہو گا۔ رالم نے بصد کوشش ستر مضامین کا کھوج لگایا ہے۔ ہو سکتا ہے میری یہ کوشش کسی کے کام کی نکلے۔ ان مضامین کے تناظر میں ان کی اسالمی سوچ کی ندرت اوراپج انہیں سمجھنے میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہے۔ ان کا یہ اسلوب روانی دلکشی اور مخصوص رعنائی رکھتا ہے۔ ذیل میں ان کے مضامین کی فہرست لارئین کی نذر کی جاتی ہے۔ تعبیر شریعت‘ لومی اسمبلی اور مخصوص صالحیتیں ١- روزنامہ مشرق الہور ٢٠دسمبر ١٩٨٦
شریعت عین دین نہیں‘ جزو دین ہے ٢- روزنامہ مشرق الہور ٥جنوری ١٩٨٧ اسالم کا نظریہء لومیت اور جی ایم سید کا مولف ٣- روزنامہ مشرق الہور ١٥فروری ١٩٨٧ غیر اسالمی لوتیں اور وفاق اسالم کی ضرورت ٤- روزنامہ مشرق الہور ٢٩اپریل ١٩٨٧ غیر اسالمی لوانین اور وفاق اسالم ٥- روزنامہ مشرق الہور ٢٨اپریل ١٩٨٧ اسالم ایک مکمل ضابطہءحیات ٦- روزنامہ وفاق الہور ٧جنوری ١٩٨٨ اسالم مسائل و معامالت کے حل کے لیے اجتہاد کے در ٧- وا کرتا ہے روزنامہ مشرق الہور ٧جنوری ١٩٨٨ اسالم سیاست اور جمہوریت ٨- روز نامہ جنگ الہور ٢٦جنوری ١٩٨٨ اسالم میں سپر پاور کا تصور ٩-
روزنامہ مشرق الہور ٥فروری ١٩٨٨ پاکستان اور غلبہءاسالم دو الساط ١٠- ہفت روزہ االصالح الہور ١٩ ‘١٢فروری ١٩٨٨ مسلمانوں کی نجات اسالم میں ہے ١١- ہفت روزہ االصالح الہور ٢٢فروری ١٩٨٨ انسان کی ذمہ داری خیر و نیکی کی طرف بالنا اور ١٢- برائی سے منع کرنا ہے روزنامہ مشرق الہور ٢٢فروری ١٩٨٨ خداوند عالم‘ انسان دوست حلمے اور انسانی خون ١٣- روزنامہ مشرق الہور ٧مارچ ١٩٨٨ اسالمی دنیا اور لران و سنت ١٤- روزنامہ مشرق الہور ٢٦مارچ ١٩٨٨ جدا ہو دین سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی ١٥- روزنامہ مشرق الہور ٢٩مارچ ١٩٨٨ ربط ملت میں علمائے امت کا کردار ١٦- ہفت روزہ االصالح الہور ١٥اپریل ١٩٨٨
غلبہءاسالم کے لیے متحد اور یک جا ہونے کی ١٧- ضرورت روزنامہ مشرق الہور ٣٠اپریل ١٩٨٨ اسالم کا پارلیمانی نظام رائے پر استوار ہوتا ہے ١٨- روزنامہ مشرق الہور ٧مئی ١٩٨٨ نفاذ اسالم اور عصری جمہوریت کے حیلے ١٩- روزنامہ نوائے ولت الہور ١٤مئی ١٩٨٨ اسالم انسان اور تماضے ٢٠- ہفت روزہ االصح الہور ٢٧مئی ١٩٨٨ بنگلہ دیش میں اسالم یا سیکولرازم ٢١- روزنامہ مشرق الہور ١جون ١٩٨٨ بنگلہ دیش میں اسالم۔۔۔۔۔اسالمی تاریخ کی درخشاں ٢٢- مثال روزنامہ مشرق الہور ٢٠جون ١٩٨٨ اسالم کا نظریہءلومیت اور اسالمی دنیا ٢٣- روزنامہ امروز الہور ٢٠جون ١٩٨٨
اسالم کا نظریہءلومیت ٢٤- روزنامہ مشرق الہور ١٥جوالئی ١٩٨٨ ہماری نجات اتحاد اور لہو سے مشروط ہے ٢٥- روزنامہ مشرق الہور ٣٠اگست ١٩٨٨ اسالم اور کفر کا اتحاد ممکن نہیں ٢٦- روزنامہ وفاق الہور ٣٠اگست ١٩٨٨ انسان زمین پر خدا کا خلیفہ ہے ٢٧- روزنامہ امروز الہور ٣٠اگست ١٩٨٨ جمہوریت اشتراکیت اور اسالم ٢٨- روزنامہ مشرق الہور ٣٠اگست ١٩٨٨ حضور کا پیغام ہے برائی کو طالت سے روک دو ٢٩- روزنامہ مشرق الہور ٣١اگست ١٩٨٨ امت مسلمہ رنگ و نسل‘ عاللہ زبان اور نظریات کے ٣٠- حصار میں ممید ہے روزنامہ مشرق الہور ٣١اگست ١٩٨٨ آزاد مملکت میں اسالمی نمطہءنظر اور آزادی ٣١-
روزنامہ وفاق الہور ٥ستمبر ١٩٨٨ اسالمی دنیا سے ایک سوال ٣٢- روز نامہ وفاق الہور ٥ستمبر ١٩٨٨ پاکستان میں نفاذاسالم کا عمل ٣٣- روزنامہ وفاق الہور ٢اکتوبر ١٩٨٨ اسالم میں عورت کا ممام ٣٤- روزنامہ وفاق الہور ٢٥اکتوبر ١٩٨٨ انسانی فالح اسالم کےبغیر ممکن نہیں ٣٥- روزنامہ وفاق الہور ٢٨اکتوبر ١٩٨٨ اسالم کی پیروی کا دعوی تو ہے مگر! ٣٦- روزنامہ آفتاب الہور ٢٨اکتوبر ١٩٨٨ پاکستان میں نفاذ اسالم کیوں نہیں ہو سکا ٣٧- روزنامہ وفاق الہور ٣١اکتوبر ١٩٨٨ نفاذ اسالم میں تاخیر کیوں ٣٨- روزنامہ آفتاب الہور ٨نومبر ١٩٨٨
اسالمی دنیا کے للعہ میں داڑاڑیں کیوں ٣٩- ہفت روزہ جہاں نما الہور ١٠نومبر ١٩٨٨ اعتدال اور توازن کا رستہ عین اسالم ہے ٤٠- روزنامہ مشرق الہور ٢٠نومبر ١٩٨٨ اسالم کا نظام سیاست و حکومت ٤١- روزنامہ مشرق الہور ٢٢نومبر ١٩٨٨ شناخت‘ اسالمائزیشن کا پہال زینہ ٤٢- روزنامہ مشرق الہور ٣٠نومبر ١٩٨٨ اسالم کے داعی طبمے کی شکست کیوں ٤٣- روزنامہ مساوات الہور ٥دسمبر ١٩٨٨ کیا اسالم ایک لدیم مذہب ہے ٤٤- روزنامہ وفاق الہور ١٠جنوری ١٩٨٩ ملت اسالمیہ کی عظمت رفتہ ٤٥- روزنامہ وفاق الہور ٢فروری ١٩٨٩ اسالم اور عصری جمہوریت چار الساط ٤٦-
روزنامہ وفاق الہور فروری‘ ٣مارچ‘ ٢٨اگست ١٩٨٩ اہل اسالم کے لیے لمحہءفکریہ ٤٧- روز نامہ وفاق الہور ٨مارچ ١٩٨٩ اسالم دوست حلموں کے لیے لمحہءفکریہ ٤٨- روزنامہ وفاق الہور ١٩مارچ ١٩٨٩ غیر اسالمی دنیا کے خالف جہاد کرنے کی ضرورت ٤٩- روزنامہ وفاق الہور ١٩مارچ ١٩٨٩ اسالمی دنیا‘ ذلت و خواری کیوں ٥٠- روزنامہ وفاق الہور ٢٢مئی ١٩٨٩ امور حرامین میں اسالمی دنیا کا کردار ٥١- ماہنامہ وحدت اسالمی اسالم آباد محرم ١٣١١ھ حج کی اہمیت عظمت اور فضیلت ٥٢- روزنامہ وفاق الہور جوالئی ١٩٨٩ اسالمی مملکت میں سربراہ مملکت کی حیثیت ٥٣- روزنامہ وفاق الہور ٦جوالئی ١٩٨٩
نفاذ اسالم کی کوششیں ٥٤- روز نامہ وفاق الہور ٣اگست ١٩٨٩ اسالم عصر جدید کے تماضے پورا کرتا ہے ٥٥- روزنامہ مشرق الہور ٤اگست ١٩٨٩ اسالم اور عصری ے جمہوریت چار الساط روزنامہ وفاق الہور فروری‘ ٣مارچ‘ ٢٨اگست ١٩٨٩ مسلم دنیا کی نادانی جوہرلسم کی ارزانی ٥٦- ہفت روزہ جہاں نما الہور ١٧ستمبر ١٩٨٩ اسالم میں جہاد کی ضرورت و اہمیت ٥٧- روزنامہ وفاق الہور ٣٠ستمبر ١٩٨٩ ورلہ بن نوفل کا لبول ٥٨- روزنامہ وفاق الہور ١٥اکتوبر ١٩٨٩ اسالم میں جرم و سزا کا تصور ٥٩- روزنامہ مشرق الہور ١٥اکتوبر ١٩٨٩
پاکستان اسالمی اصولوں کے مطابك زندگی گزارنے ٦٠- کے لیے حاصل کیا گیا تھا روزنامہ مشرق الہور ١٥اکتوبر ١٩٩٠ ہم اسالم کے ماننے والے ہیں پیروکار نہیں ٦١- اردو نیٹ جاپان ہم مسلمان کیوں ہیں ٦٢- اردو نیٹ جاپان مذہب اور حموق العباد کی اہمیت ٦٣- اردو نیٹ جاپان آلا کریم کی آمد ٦٤- فورم پاکستان ڈاٹ کام‘ ورڈز ولیج ڈاٹ کام هللا انسان کی غالمی پسند نہیں کرتا ٦٥- یوانڈیا ڈاٹ کام فورم پاکستان ڈاٹ کام مسلمان کون ہے ٦٦- سکربڈ ڈاٹ کام
سکھ ازم یا ایک صوفی سلسلہ ٦٧- اردو نیٹ جاپان شرک ایک مہلک اور خطرناک بیماری ٦٨- اسالمی سزائیں اور اسالمی و غیراسالمی انسان ٦٩- اردو نیٹ جاپان پہال آدم کون تھا ٧٠- سکربڈ ڈاٹ کام
saeedrafi
From:
To: Dr Maqsood Hasni Posted: Wed Aug 13, 2008 11:43 pm Subject: Aqa Karim ki Aamad
Dear Dr. Maqsood Hasni, Thanks for posting Such a nice views about the Sarkar e do Aalam (Peace be upon him). I am thankful to you that your posting solve some of my questions.
Saeed Rafi Islamabad _________________ http://www.forumpakistan.com/privmsg,folder,inbox,mode,read ,p,30148.html