رفیق سندیلوی کی نظم گوئی اور ناقدین

Page 1

‫‪1‬‬

‫رفی سندی وی کی نظ گوئی‬ ‫اور‬ ‫ن قدین‬ ‫مقصود حسنی‬

‫ابوزر برقی کت خ ن‬ ‫فروری‬


‫‪2‬‬

‫رفی سندی وی کی نظ گوئی اور ن قدین‬ ‫رفی سندی وی اردو کی جدید نظ کے نئے اس و بی ن‘ حسن شعر اور شعری‬ ‫لوازم ت کے استعم ل اور‬ فکر کے‬ حوال سے اہ ش عر ہیں۔ انہوں نے انس ن‬ ‫اورانس نی زندگی‬ کے مع مالت کو اوروں سے الگ تر دیکھ پ کھا جانا اور‬ ‫پھر اسے اوروں سے الگ تر بی ن کی ہے۔ اس ذیل میں‬ جم شعری لوازم ت‬ ‫ک بھرپور انداز میں استعم ل کی ہے۔ بعض اوق ت یوں محسوس ہوت ہے‬ ‫جیسے وہ مصوری کر رہے ہوں۔ حق ئ و مع مالت کی تصویریں بن تے چ ے‬ ‫ج تے ہیں۔ ان کی تصویروں کی گی ری میں کھو کر ق ری خود بھی حیرت کی‬ ‫تصویر بن ج ت ہے۔ اپنے ق ری کی فکر اور توج پر گرفت کر لینے واال ش عر‬ ‫ہی ک می اور زندگی ک ش عر کہال سکت ہے۔‬ ‫ان‬ کی نظ ک ق ری پہ ی اور سرسری قرآت میں حقیقی م ہی تک‬ رس ئی‬ ‫ح صل نہیں کر پ ت بل ک اسے ل ظوں میں جذ ہون ‬پڑت ہے۔ بہت سے ع‬ ‫استعم ل کے ل ظ م ہی کے حوال سے ع نہیں ہوتے۔ ان میں پوشیدہ م ہی‬ ‫مستعمل م ہی سے قطعی ہٹ کر ہوتے ہیں۔ ان کی ی عالمتی اور استع راتی‬ ‫حرف ک ری ق ری کے سوچ کو وسعت دینے کے س تھ س تھ ل ظوں کی نئی اور‬ ‫ممکن جہتوں سے روشن س کراتی ہے۔ اپنی اصل میں ی ہی خوبی کسی زب ن‬ ‫کے اظہ ری قوت کو واضح کرنے میں اپن کردار ادا کرتی ہے۔‬ ‫غ ل اس وقت میں بھی اردو زب ن کے کیوں بڑے ش عر ہیں‘ اس لیے ک‬ ‫انہوں نے بہت سے مستعمل اور گ ی کے ال ظ کو م ہی کے حوال سے‬ ‫مستعمل اور گ ی ک نہیں رہنے دی ۔ گوی وہ ع سے خآص کی طرف بڑھ گئے‬ ‫ہیں یعنی ع کو ت ہی کے حوال سے خ ص کر دی ہے۔ ان کی ی عالمتی اور‬ ‫استع راتی حرف ک ری ق ری کے سوچ کو وسعت دینے کے س تھ س تھ ل ظوں‬ ‫کی نئی اور ممکن جہتوں سے روشن س کراتی ہے۔‬


‫‪3‬‬

‫مہ جر ال ظ کو بھی اس انداز سے نظ کی ہے ک ا وہ مہ جر نہیں رہے۔‬ ‫مق می زب نوں کے ال ظ کو بھی اس ذیل میں نظرانداز نہیں کی ۔ اردو میں نظ‬ ‫ہو کر وہ اردو کے ال ظ ہو گئے ہیں۔ آت کل ان کے ل ظوں کی ت میں پہنچ کر‬ ‫آج کے انس ن‬اس کے مع مالت اور آج کے ح الت کو ب خوبی ج ن اور پہچ ن‬‬ ‫سکے گ ۔‬ ‫ہر وہ ش عر آتے وقتوں میں زندہ رہت ہے جو اپنے عہد کی درست سے‬ ‫عک سی کر پ ت ہے۔ جہ ں اس کی ش عری میں ہر قم ش اور ہر طبق کے‬ ‫لوگوں ک وجود ضروری ہے وہ ں اس شخص کی زندگی کے مخت ف پہ وں ک‬ ‫موجود ہون بھی ضروری ہوت ہے۔ میر ص ح کے متع عموم کہ ج ت ہے‬ ‫ک وہ انس نی دکھ کے ش عر ہیں۔ اس مقولے کی صحت پر بالمط لع یقین کرن‬ ‫درست نہیں بل ک اسے کھ ی حم قت ک ن دی ج سکت ہے۔ میر ص ح دکھ‬ ‫کے س تھ س تھ سکھ حسن و جم ل اور اس عہد کے شخص کے مع مالت سے‬ ‫الگ تر نہیں ہیں۔ ان کے ہ ں اس عہد کی ت ریخ بھی م تی ہے۔ مثال ی شعر‬ ‫مالحظ ہو۔‬ ‫نے ط قت ہے نے ی را ہے‬ ‫صید حر کو کس کتے نے پھ ڑا ہے‬ ‫اس طور کے سیکڑوں شعر ان کے ہ ں مل ج ئیں گے جو ان کی فکر کے س تھ‬ ‫س تھ اس عہد کے شخص اور اس کے مع مالت کو واضح کر رہے ہوں گے۔‬ ‫رفی سندی وی کے ہ ں بھی ہی صورتیں م تی ہیں۔ ہ ں البت م ہی تک رس ئی‬ ‫کے لیے سوچ میں وسعت اور گہرائی ہونی چ ہیے۔ ی بھی ک سرسری مط لع‬ ‫سے کچھ ہ تھ لگنے ک نہیں۔‬ ‫رفی سندی وی کی نظ نگ ری پر اس عہد کے کئی اہل نقد نے خ م فرس ئی‬ ‫کی ہے اور‬ انہوں نے ان کی ش عری کے فنی خص ئص کے س تھ س تھ ان کی‬ ‫فکر پر بھی ق اٹھ ی ہے۔ رفی ‬ سندی وی کی نظ کے مط لع کے ذیل میں ان‬


‫‪4‬‬

‫م ہی تک رس ئی اور مط لع اہل نقد حضرات کی ی آراء کسی حد تک سہی‬ ‫کے حظ میں ہرچند مع ون ث بت ہو سکتی ہیں۔‬ ‫ستی پ ل آنند ک شم ر جدید اردو نظ کے اہ ترین شعرا میں ہوت ہے۔ وہ فراخ‬ ‫دل‘ فراخ فکر‘ فراخ نظر اور فراخ ع وفضل کے م لک ہیں۔ انہوں نے رفی‬ ‫سندی وی کی نظ پر فکر و فن کے حوال سے کھل کر اور بال تک ف ب ت کی‬ ‫ہے۔ موصوف کی بےالگ رائے کی مدد سے رفی سندی وی کی فکر اور زب ن‬ ‫کو سمجھنے کی ذیل میں آس نی ک رست کش دہ ہو ج ت ہے۔ انہوں نے ہیت‘‬ ‫زب ن اور رفی سندی وی کی نظ کے زم ن و مک ن پر جچی ت ی رائے ک اظہ ر‬ ‫کی ہے۔‬ ‫ان ک کہن ہے‬ ‫رفی سندی وی کی لگ بھگ س ری نظمیں موضوع‘ معنی و م ہو اور اس و‬ ‫کی سطحوں پر فن ک ران ت زہ ک ری کی خو صورت ًمث لیں ہیں۔ ص‬ ‫ح ل اور م ضی‘ طبعی اور غیرطبعی‘ محسوس تی اور ط سم تی ایک دری کے‬ ‫دو بہنے والے دھ روں کو جوڑنے واال ی پل صراظ رفی سندی وی کے ہ ں‬ ‫ایک خ ص طری ک ر سے تعبیر کی ج ت ہے۔ اکثر نظموں میں وہ س منے کے‬ ‫ال ظ سے ح ضر‘ ح لی اور محسوس تی ال ظ سے بن ئے گئے منظر ن مے کی‬ ‫تشکیل پس منظر کے طور پر نہیں‘ پیش منظر کے طور پر کرت ہے۔ ص‬ ‫رفی سندی وی کی نظمیں بہت ت زہ د ہیں۔ ش عر کو نظ کے آخر تک اپنے‬ ‫جذبوں کو جیسے ہتھی ی پر ک نچ کی گڑی کی طرح رکھ کر سنبھ لنے ک ہنر آت‬ ‫ہے۔ اسے زب ن کی تخ یقی رو پر قدغن لگ نے ک بھی ہنر آت ہے جو بہت سے‬ ‫ش عروں ک ک زور پہ و ہے۔ ص‬ ‫۔۔۔ بیٹھ شخص‬


‫‪5‬‬

‫ڈاکٹر ش ی انج کو ایچ ای سی پ کست ن نے بیسٹ ٹیچر ہونے کے ایوارڈ سے‬ ‫نوازا۔ وہ ن صرف اچھے است د ہیں ب لغ نذر نق د بھی ہیں۔ انہیں رفی سندی وی‬ ‫کی نظ میں ہیتی فکری اور لس نی تی حوال سے ب طور خ ص ی دس امور‬ ‫نظر آئے ہیں۔‬ ‫حسی و وجدانی ادراک‬ ‫نئے ترتیبی س نچے‬ ‫اتص لی رنگ اور امتزاجی ذائق‬ ‫اس وبی تی جدت‬ ‫وہ چھوٹے چھوٹے مصرعے‬ ‫ل ظوں ک انتخ‬ ‫تخ یقی عمل‬ ‫م توح و مضمو آوازوں‬ ‫اس و میں ب ند آہنگی‬ ‫ف رسی اور عربی ال ظ‬ ‫ی دس امور رفی سندی وی کی فکر کو سمجھنے میں ک یدی حیثیت کے ح مل‬ ‫ہیں۔‬ ‫ان کہن ہے‬ ‫رفی سندی وی کی نظموں میں موجود مظ ہر ک حسی و وجدانی ادراک بہت اہ‬ ‫ہے۔ اسی دائرے سے وہ اپنے موضوع ت چنتے اور انھیں ایک نئے ترتیبی‬ ‫س نچے میں ڈھ لتے ہیں۔‬


‫‪6‬‬

‫‪......‬‬ ‫ان کے ہ ں ح ل کی اشک ل کبھی اپنے موجود مظ ہر کے س تھ وارد ہوتی ہیں‬ ‫کبھی اس تجریدی صورت میں جو تخیل ک زور انھیں سجھ ت ہے۔‬ ‫‪......‬‬ ‫ان کی نظموں میں وہ اتص لی رنگ اور امتزاجی ذائق در آی ہے جس میں‬ ‫موجود ک کھردرا‪ ،‬کٹیال پن بھی ہے اور ن موجود کی مالئ پراسراریت بھی۔‬ ‫رفی سندی وی نے ی جوڑ اس خوبی سے لگ ی ہے ک کسی ایک عنصر کو‬ ‫دوسرے سے جدا کر کے سمجھ ج ن ممکن نہیں رہ‬ ‫‪......‬‬ ‫رفی سندی وی نے اپنی نظموں میں اس وبی تی جدت سے خ ص ک لی ہے۔‬ ‫وہ چھوٹے چھوٹے مصرعوں میں تند بہ ؤ کو روک کر مالئ ابھ روں کے‬ ‫س تھ رواں رہتے ہیں اور ی روانی عمودی ہوتی ہے‪ ،‬افقی نہیں۔‬ ‫‪......‬‬ ‫غن کے تس سل کے س تھ مختصر‪،‬بھر پور اور مٹھی بند مصرعے سندی وی‬ ‫ص ح کی خ ص پہچ ن ہیں۔ ان کی تشکیل میں انھوں نے ل ظوں ک انتخ‬ ‫بڑی عمدگی سے کی ہے۔‬ ‫عموم ً تشدید اور جز والے ال ظ ی ایسی ترکیبیں جن میں چٹخ کی سی آواز‬ ‫ابھرے ی وہ مرکب ت جو دھمک آمیز ارتع ش پیدا کریں‪ ،‬ان کے تخ یقی عمل‬ ‫میں خصوصیت کے س تھ ش مل ہوئے ہیں۔‬ ‫‪......‬‬


‫‪7‬‬

‫وہ م توح و مضمو آوازوں کے شیدائی ہیں‪ ،‬مکسور کے نہیں۔ اس رویے کی‬ ‫بدولت ان کے اس و میں ب ند آہنگی بھی پیدا ہوئی ہے اور لہجے میں وہ‬ ‫مدور پن بھی ظ ہر ہوا ہے جو ج ذبیت کی لے کو تیز تر کرے۔‬ ‫‪......‬‬ ‫ف رسی اور عربی ال ظ سے است دے نے بھی اس س س ے میں راہ ہموار کی‬ ‫ہے اور یوں ان کی نظموں میں اس و و آہنگ ک وہ روپ تشکیل پ ی ہے جو‬ ‫اع ی سطح کے ف س ی ن افک ر اور پیچیدہ وجدانی تجربوں کو سمیٹت اور تم‬ ‫تر رنگوں کے س تھ نقش کرت ہے۔‬ ‫‪http://samt.bazmeurdu.net/article/%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%82‬‬‫‪%D8%B3%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%84%D9%88%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D8%B8%D9%85‬‬‫‪%D9%86%DA%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%B4%D9%81%DB%8C%D9%82‬‬‫‪%D8%A7%D9%86%D8%AC%D9%85/‬‬

‫دانی ل طریر جنہیں ڈاکٹر غال شبیر ران نے ۔۔۔۔ اردو تنقید و تحقی اور تخ ی‬ ‫شعر و اد کے ہم ل کی ایک سر ب ف ک چوٹی ۔۔۔۔‬ ‫دانی ل طریر ‪ :‬کوئی کہ ں سے تمھ را جوا الئے گ‬ ‫‪http://www.hamariweb.com/articles/article.aspx?id=64827‬‬

‫ڈاکٹر یسین آف قی نے رفی سندی وی کی نظ نگ ری کے چ ر نم ی ں پہ ووں کی‬ ‫نش ندہی کی ہے اور ی چ روں پہ و مخت ف امرج پر مخت ف زاویوں سے‬ ‫س منے آتے ہیں۔ ان کے تحت کئی ایک زندگی سے وابست مع مالت کی پوشیدہ‬ ‫اور کھ ے طور پر گرہیں کھ تی چ ی ج تی ہیں۔‬ ‫ی چ ر امور مالحظ ہوں‪:‬‬ ‫رفی سندی وی کی نظموں میں جس کے مخت ف ایمجز ک ایک ج ل بچھ ہوا‬


‫‪8‬‬

‫ہے‪،‬‬ ‫رات کی تمث لوں ک ذکر بھی ایک تس سل اور تواتر کے س تھ ہوا ہے۔‬ ‫ان کی نظموں میں جس کے س تھ بھی رات کے مخت ف پیکروں ک تذکرہ ہوا‬ ‫ہے‬ ‫رفی سندی وی قدی اور جدید زندگی کو تمثی ی طرز احس س سے دیکھتے ہیں۔‬ ‫رفی سندی وی کی نظمی ش عری از ڈاکٹر یسین آف قی‬ ‫‪http://samt.bazmeurdu.net/article/%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%82‬‬‫‪%D8%B3%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%84%D9%88%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D8%B8%D9%85‬‬‫‪%D9%86%DA%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%B4%D9%81%DB%8C%D9%82‬‬‫‪%D8%A7%D9%86%D8%AC%D9%85/‬‬

‫قرار دی ‘ جدید نذ کے ش عر ہونے کے س تھ س تھ بےدار مغز نق د بھی ہیں۔‬ ‫دانیل طرر نے رفی سندی وی کی نظ پر آٹھ امور کی نش ن دہی کی ہے۔ ان‬ ‫میں سے چ ر فکر اور چ ر ان کی نظ کی زب ن سے تع رکھتے ہیں‪.‬‬ ‫رفی سندیوی کی نظ کے فکری فنی اور ان کی شعری زب ن پر دسترس‬ ‫ہونے کے‬ ‫حوال سے ی آٹھ امور مالحظ ہوں‪:‬‬ ‫رفی سندی وی ک نظ میں‪:‬‬ ‫ایک بدلی ہوئی فض دکھ ئی دیتی ہے۔‬ ‫ہر نظ ایک الگ اک ئی ہونے کے ب وجود ایک کل ک حص مع و ہوتی ہے۔‬ ‫کثرت میں وحدت اور وحدت میں کثرت ک ی ت ثر ری ضت اور اپنی تخ یقی ذات‬ ‫کی مکمل آ گہی کے بغیر پید ا نہیں ہوت ۔‬ ‫رفی سندی وی اپنے مرکز سے دور ج کر بھی اس سے التع‬

‫نہیں رہت ۔‬


‫‪9‬‬

‫‪.........‬‬ ‫رفی سندی وی نے اپنی نظ کو مصرعوں کی طوالت‪ ،‬آغ ز‪ ،‬اٹھ ن اور اختت‬ ‫ہر حوالے سے معمول کی نظ سے الگ اور مخت ف بن نے کی کوشش کی ہے‬ ‫‪..........‬‬ ‫رفی سندی وی ک ل ظی ذخیرہ بھی دوسرے نظ نگ روں کے مق ب ے میں زی دہ‬ ‫کثیر ہے۔‬ ‫معمول کے برخالف ل ظی ت کے استعم ل نے اس کی نظ کو صوری و معنوی‬ ‫حوالوں سے مخت ف بن نے کے س تھ س تھ روانی اور غن ئیت ایسی خوبیوں‬ ‫سے متصف کر دی ہے۔‬ ‫میٹر کے تس سل میں می ن رفت ر کے س تھ تکمیل کے مراحل طے کرتی ‪….‬‬ ‫ہے۔‬ ‫‪…….‬‬ ‫رفی سندی وی ک شعری وجدان ۔۔ دانی ل طریر‬ ‫‪http://samt.bazmeurdu.net/article/%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%82-%D8%B3%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%84%D9%88%DB%8C‬‬‫‪%DA%A9%D8%A7-%D8%B4%D8%B9%D8%B1%DB%8C-%D9%88%D8%AC%D8%AF%D8%A7%D9%86-%DB%94%DB%94‬‬‫‪%D8%AF%D8%A7%D9%86%DB%8C%D8%A7%D9%84-%D8%B7%D8%B1/‬‬

‫عصر جدید کے فیکشن میں اے خی کی ک رگزاری کسی سے پوشیدہ نہیں۔‬ ‫فیکشن نگ ری اور فیکش پرکھی میں وہ عزت کی نگ ہ سے دیکھے ج تے‬ ‫ہیں۔ انہوں نے بڑی دی نت داری اور بڑا قری ہو کر رفی سندی وی کی نظموں‬ ‫ک مط لع کی ہے اور تیرہ بڑے اہ اور حس س امور کی نش ن دہی کی ہے۔‬ ‫ان ک کہن ہے‪:‬‬ ‫ی نظمیں روا روی سے پڑھنے کی چیز نہیں ہیں۔‬ ‫………‬


‫‪10‬‬

‫نظموں میں بھی ایک ل ظ کی کمی ی بیشی نظر نہیں آئی۔ ہر ل ظ موضوع‬ ‫کے معنی اور م ہو کی طرف اش رہ کرت نظر آی‬ ‫………‬ ‫اسی طرح نظموں نے ایک آغ ز‪ ،‬ٹریٹمنٹ اور پھر انج سے دوچ ر کی ۔‬ ‫رفی سندی وی کی نظموں کے موضوع ت بھی اپن اس و خود متعین کرتے‬ ‫ہیں‪،‬‬ ‫………‬ ‫رفی سندی وی کو کسی بھی دوسرے ش عر ی ش عروں کے س تھ بریکٹ نہیں‬ ‫کر سکت ۔‬ ‫………‬ ‫ہر نظ ایک پر اسرار ا ورط سم تی سی کی یت رکھتی ہے‬ ‫………‬ ‫ق ری ذرا س بھی ٹھٹکے بغیر حیرت زدہ س آگے ہی بڑھت چال ج ت ہے‬ ‫………‬ ‫ہم وقت ایک خوشگوار ت ثر سے دوچ ر رہت ہے۔‬ ‫………‬ ‫رفی سندی وی نے اپن مطمح نظر واضح کرنے کے لیے اس طیر اور اسطوری‬ ‫کرداروں سے بھی مدد لی ہے۔‬ ‫………‬


‫‪11‬‬

‫لوک کہ نی ں‪ ،‬لوک گ تھ ئیں اور ج تکیں بھی اس کے اس و میں سم گئی‬ ‫ہیں۔‬ ‫………‬ ‫زندگی اور زندہ رہنے کی خواہش‪ ،‬امید‪ ،‬مجبوری ں‪ ،‬ولول ‪ ،‬جستجو‪،‬‬ ‫استحص ل‪ ،‬م ضی‪ ،‬ح ل‪ ،‬جدو جہد‪ ،‬مع شرہ‪ ،‬فرد‬ ‫………‬ ‫اس کی نظموں کے موضوع بنے ہیں‪،‬‬ ‫………‬ ‫ہر الئن ک ل ظ ایک مخصوص م ہو دے رہ ہوت ہے‬ ‫………‬ ‫تم نظمیں اپنے اندر اتنی توان ئی رکھتی ہیں ک وہ بہت کچھ لکھوا سکتی ہیں‬ ‫لیکن ی ذم داری ش عری کے نق دوں کی ہے۔‬ ‫رفی سندی وی کی نظمیں‘ اے خی‬ ‫‪http://lib.bazmeurdu.net/%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%82‬‬‫‪%D8%B3%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%84%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86‬‬‫‪%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D8%B9%D8%B1%DB%8C-%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%AC%D9%85%D8%B9‬‬‫‪%D9%88-%D8%AA/‬‬

‫ڈاکٹر ط ر ہ شمی نے رفی سندی وی کی نظ کو فکری س خت کے اعتب ر‬ ‫سے تین حصوں میں تقسی کی ہے اور ان کے نزدیک ہر حصے کی ابتدا‬ ‫یکس ں نوعیت کے مصرعوں سے ہوتی ہے۔‬ ‫اس کی صورت ان کی زب ن میں کچھ یوں ہے‪:‬‬ ‫ہمیش سے وہی مخدوش ح لت ‪-‬‬ ‫ہمیش سے وہی دوزخ کی بھ ری رات ‪-‬‬


‫‪12‬‬

‫ہمیش سے یہ ں قرب ن ہوت آ رہ ہوں ‪-‬‬ ‫رفی سندی وی کی نظ ‪’’ :‬وہی مخدوش ح لت‘‘ از ڈاکٹر ط ر ہ شمی‬ ‫‪http://lib.bazmeurdu.net/%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%82‬‬‫‪%D8%B3%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%84%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86‬‬‫‪%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D8%B9%D8%B1%DB%8C-%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%AC%D9%85%D8%B9‬‬‫‪%D9%88-%D8%AA/‬‬

‫ڈاکٹر وزیر آغ اردو شعر و نثر میں اپن الگ سے مق رکھتے ہیں۔ انہوں نے‬ ‫رفی سندی وی کی غزل پر لکھتے ہوئے دو بڑی اہ ب تیں کی ہیں اور ی‬ ‫دونوں ب تیں ان کی نظ نگ ری پر بھی فٹ آتی ہیں۔‬ ‫ان ک کہن ہے‪:‬۔۔‬ ‫رفی سندی وی کسی ایک دی ر ک مستقل ب سی نہیں ہے۔‬ ‫اس کی ذات کے اندر سے س ری جہ ت اور س رے ف ص ے برآمد ہو کر شش‬ ‫جہ ت میں پھیل ج تے ہیں۔‬ ‫رفی سندی وی کی غزل‘ ڈاکٹر وزیر آغ‬ ‫ء ک محررہ‪،‬وزیر آغ ک غیر مطبوع مضمون جو رفی *‬ ‫یک اپریل‪۴‬‬ ‫سندی وی کی کت ’’ ایک رات ک ذکر‘‘ مطبوع منی پب ی کیشنز‪ ،‬اسال آب د۔‬ ‫ء کی تقری ت ہی میں پڑھ گی ۔‬ ‫ء اور س * *‬ ‫ی مضمون’’ اورا ‘‘‪ ،‬الہور۔ شم رہ ‪ ،‬۔ س لن م‬ ‫ء میں ش ئع ہوا۔ بعدازاں یہی‬ ‫م ہی’’ تمث ل‘‘ کراچی۔ شم رہ اپریل ت ستمبر‪۴‬‬ ‫مضمون وزیر آغ کی کت ’’ معنی اور تن ظر‘‘‪ ،‬مکتب نردب ن‪ ،‬سرگودھ ۔‬ ‫ء میں ش مل ہوا۔‬


‫‪13‬‬

‫رفی سندی وی کی نظ نگ ری کے ضمن میں وہ بڑی خون صورت اور‬ ‫خوشگوار رائے رکھتے ہیں۔ انہؤں نے رفی سندی وی کی نظموں کو مق سے‬ ‫خ ہوتی اور ال مق کو مس کرتی نظمیں کہ ہے۔‬ ‫ج ک جن ش ہد شیدائی کے نزدیک مجید امجد اور وزیر آغ کے بعد ابھرنے‬ ‫والی۔۔۔ جدید نظ کی۔۔۔۔ کہکش ں میں رفی سندی وی ایک درخش ں ست رے کے‬ ‫م نند ہیں۔‬

‫‪http://lib.bazmeurdu.net/%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%82‬‬‫‪%D8%B3%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%84%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86‬‬‫‪%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D8%B9%D8%B1%DB%8C-%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%AC%D9%85%D8%B9‬‬‫‪%D9%88-%D8%AA/‬‬

‫ع بد خورشید نے رفی سندی وی کی نظموں ک تجزی تی مط لع کرتے ب طور‬ ‫خ ص چھے امور کی نش ندہی کی ہے۔ انہوں نے ی ب ت بڑی واضح انداز میں‬ ‫کہی ہے ک رفی سندی وی کی نظمیں اپنے اندر مک نی و المک نی اور سم جی‬ ‫و ک ئن تی عن صر لیے ہوئے ہیں۔ گوی رفی سندی وی صرف اک ئی سے وابست‬ ‫نہیں بل ک وہ پورے سم ج سے جڑا ہوا ش عر ہے۔ ب ت ہی ں تک محدود نہیں‬ ‫اس کے فکر ک دائرہءپرواز پوری ک ئن ت سے جڑا ہوا ہے۔ وہ صرف شخس‬ ‫ہی ک ش عر نہیں ک ئن ت کی دوسری مخ وق ت اور اشی ء کے امور و مع مالت‬ ‫سے اس کی ش عری تہی نہیں ہے۔‬ ‫ع بد خورشید ک کہن ہے‪:‬‬ ‫رفی سندی وی مق می اور المق می دنی ؤں سے فن ک ران سطح پر جڑا ہوا ہے۔‬ ‫اس کی نظموں میں سم جی تی اور ک ئن تی تصورات مل کر ایک دائرہ بن تے‬ ‫ہیں۔‬ ‫وہ ب ہر کے من ظر کو اپنے اندر جذ کرنے کے ب وجود انھیں تشکیک کی‬


‫‪14‬‬

‫نظروں سے دیکھت ہے‬ ‫ع بد خورشید نے رفی سندی وی کی نظموں کے عنوان ت کے متع کہ ہے ک‬ ‫وہ موتیوں کی لڑی کی طرح ایک دوسرے سے پیوست ہیں۔ ان کے عنوان ت‬ ‫میں ل ظوں کی نشت وبرخواست اس طور کی ہے ک غن ئیت کی صورت پیدا ہو‬ ‫ج تی ہے۔ گوی وہ غن ئیت کے حوال سے مح ک ت ترکی و تشکیل دیتے چ ے‬ ‫ج تے ہیں۔‬ ‫خورشید ع بد ک کہن ہے‪:‬‬ ‫اس کی نظموں کے عنوان ت بھی ایک لڑی میں موتیوں کی طرح پروئے ہوئے‬ ‫دکھ ئی دیتے ہیں۔‬ ‫………‬ ‫رفی سندی وی کی تم نظموں کے عنوان ت میں ردھ ہے۔‬ ‫………‬ ‫غن سے امیجری‪ ،‬امیجری سے اس و اوراس و سے م ہو تک‪ ،‬خوبی ں ک‬ ‫ی تنوع ایک ایسے ش عر ہی میں ہو سکت ہے جوب یک وقت اپنے ک چر اور‬ ‫اپنی شخصیت سے پوری طرح ہ آہنگ ہو اور اپنے عہد ک دراک بھی ہو اور‬ ‫مدرک بھی۔‬ ‫………‬ ‫ع بد خورشید نے کی ہی خو کہ ہے ک رفی سندی وی کی نظموں ک مط لع‬ ‫کھ ی آنکھوں سے کرن پڑت ہے۔ گوی دیدہءبین ہی اس کی نظموں کی حقیقی‬ ‫ت ہی تک رس ئی ح صل کر پ تی ہے۔‬ ‫لکھتے ہیں‪:‬‬ ‫رفی سندی وی کی نظموں پر ق کے بج ئے آنکھوں سے لکھن پڑت ہے۔ گوی‬


‫‪15‬‬

‫نظر کی روشن ئی سے ک لین پڑت ہے۔ اس کی نظمیں جہ ن دیگر سے جہ ن‬ ‫رنگ و بو میں اس طرح منتقل ہوتی ہیں ک کھردراہٹ سے نرم ہٹ تک ک‬ ‫ف ص ریزہ ریزہ ہو کر پ ؤں میں بچھنے لگت ہے۔‬ ‫غار میں بیٹھا ش ص ۔۔۔۔ رفیق سن یلوی ا عاب خورشی‬ ‫‪http://lib.bazmeurdu.net/%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%82‬‬‫‪%D8%B3%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%84%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86‬‬‫‪%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D8%B9%D8%B1%DB%8C-%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%AC%D9%85%D8%B9‬‬‫‪%D9%88-%D8%AA/‬‬

‫خ ور اعج ز ک رفی سندی وی کی نظموں کے ب رے میں کہن ہے ک وہ جز‬ ‫سے کل کی طرف مراجعت کرتی ہیں یعنی اک ئی ک دائرہ کئی زم نوں پر محیط‬ ‫ہو ج ت ہے۔‬ ‫لکھتے ہیں‪:‬‬ ‫نظ ک کینوس ایک شخص ی ایک لمح کے گرد گھومتے ہوئے بھی کئی‬ ‫زم نوں پر محیط ہو گی‬ ‫رفی سندی وی کی نظموں کی نشت و برخواست کے ب رے میں ان ک کہن ہے‪:‬‬ ‫رفی سندی وی کی نظموں میں جہ ں اس و کے اور بہت سے مح سن ہیں‬ ‫وہ ں خ رجی زندگی کو داخل کے جھروکے سے دیکھنے ک عمل ایک خ ص‬ ‫ش عران مہ رت کے س تھ واقع ہوا ہے۔‬ ‫رفی سندی وی کی نظ ’’ غ ر میں بیٹھ شخص‘‘ ک تجزی ‘ خ ور اعج ز‬ ‫‪http://lib.bazmeurdu.net/%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%82‬‬‫‪%D8%B3%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%84%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86‬‬‫‪%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D8%B9%D8%B1%DB%8C-%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%AC%D9%85%D8%B9‬‬‫‪%D9%88-%D8%AA/‬‬

‫حنیف سرمد نے رفی سندی وی کے ہ ں دو امور ک کھوج لگ ی ہے۔ یعنی‬


‫‪16‬‬

‫اؤل‪ -‬رفی سندی وی نے پیراس ئیک لوجی کے عم ی مظ ہر یعنی مراقب ‪ ،‬حبس‬ ‫د ‪ ،‬شمع بینی اور ن س مست وی وغیرہ کی ری ضتوں سے است دہ کی ہے‬ ‫دوئ ان کے فکر و فن میں م بعد الطبعی تی فکر ک گہرا اثر ہے۔ تخیل کی پرواز‬ ‫اور وجدان کی رفعت سے وہ خ طرخواہ ک لیتے ہیں۔‬ ‫ی سجی ی مورتی ‘‘ ک تجزی تی مط لع ‘ حنیف سرمد’’‬ ‫‪http://lib.bazmeurdu.net/%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%82‬‬‫‪%D8%B3%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%84%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86‬‬‫‪%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D8%B9%D8%B1%DB%8C-%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%AC%D9%85%D8%B9‬‬‫‪%D9%88-%D8%AA/‬‬

‫رشید نث ر کے نزدیک رفی سندی وی نے اپنی ش عری میں م ضی کے‬ ‫ط سم تی اطوار سے رشت استوار کرکے ح ل کے لیے ب کل الگ سے روم نی‬ ‫فض مہی کی ہے۔ ممکن ہے اس حوال سے ی طور کسی ن کسی سطح پر نئی‬ ‫روم نی تحریک ک سب بن ج ئے۔ رشید نث ر ک ی بھی موقف ہے ک رفی‬ ‫سندی وی نے عصر ح ضر کے روح نی افالس کو بھی نم ی ں کی ہے اور اس‬ ‫کی دوری کے لیے تجرب تی فض پیدا کرنے کی سعی کی ہے۔‬ ‫اس ک ی کہن ہے ک رفی سندی وی کو اظہ ر پر پ بندی خوش نہیں آتی۔ اس‬ ‫کی تین سطعیں ہوتی ہیں‬ ‫سوچنے ک موقع فراہ ن کی ج ئے۔‬ ‫سوچیں جن لیں لیکن غ ط کو غ ط کہنے کی صورت میں مصیبت و وب ل ٹوٹ‬ ‫پڑیں۔‬ ‫فکری قحط‬ ‫ا‪ -‬سوچ محدود ہوج ئے۔‬ ‫مخصوص دائرے میں رہ کر سوچ ج ئے۔ ‪-‬‬ ‫ش ص ات تک مح و ہو جائے۔ ‪-‬‬


‫‪17‬‬

‫سوچ ہی مخصوص مقصد کے لیے ج ئے۔ ‪-‬‬ ‫الپروائی کی صورت پیدا ہو ج ئے ‪-‬‬ ‫رشید نث ر کے نزدیک رفی سندی وی نے سوچ کے نئے اف پیدا کیے ہیں اور‬ ‫اس ضمن میں کسی پ بندی کو خ طر میں نہیں الت ۔ اس نے اس ذیل میں اس لی‬ ‫کے پرانے اطوار مسترد کر دیئے ہیں۔ رشید نث ر نے ایک بڑا اہ اور انس نی‬ ‫ترقی کے ضمن میں رفی سندی وی کی ش عری میں نقط تالش ہے۔ خواہش ت‬ ‫ک دائرہ محدود نہیں ہوت ۔ خواہش کی پرواز زمین سے اسم نوں کی وسعتوں‬ ‫تک پرواز کرتی ہے۔ ی خواہش ہی کچھ ی کچھ سے زی دہ ی بہت زی دہ کر‬ ‫لینے ک سب بنتی ہے‬ ‫رشید نث ر ک کہن ہے۔‬ ‫رفی سندی وی نے عہد عتی کے ط سم ت اور اس طیری روای ت سے منس ک‬ ‫ہو کر ایک نئی اور ت زہ روم نی تحریک کو پیدا کرنے کی سعی کی ہے‬ ‫‪.........‬‬ ‫اور عہد موجود کے روح نی افالس ک مداوا وجدانی تجرب ت کی روشنی میں‬ ‫تالش کی ہے۔‬ ‫‪.........‬‬ ‫رفی سندی وی اظہ ر میں آزادی کی کمی کو پسند نہیں کرت ۔‬ ‫‪.........‬‬ ‫وہ فکری انتش ر کے عہد میں افسردہ اور اداس بھی نہیں۔‬ ‫‪........‬‬


‫‪18‬‬

‫رفی سندی وی نے ذہنی تح ظ کے احس س کی روشنی میں وجوہ ت کو بنی د‬ ‫فراہ کی ہے اور اپنی ذات سے مت ہو کر ایک پر عز ک ئن ت پیدا کر دی‬ ‫ہے۔‬ ‫‪........‬‬ ‫رفی سندی وی اپنے عہد کے مقبول اس لی اور موضوع ت کو مسترد کر کے‬ ‫نئی سوچ کی بنی د ڈال کر اپنے آپ کو ادبی س ر میں زندہ رکھن چ ہت ہے۔‬ ‫‪........‬‬ ‫انس نی خواہش زمیں کی کوکھ سے لے کر آسم نی وسعتوں تک ن ممکن کو‬ ‫ممکن بن نے میں ک می ہوتی ہے۔ اس ک می بی اور اس تحریک ک سہرا رفی‬ ‫سندی وی کے سر سجت ہے۔ واقعی ش عری کی سطح پر ف کی ت اور ارضی ت‬ ‫کی س ئنس میں ایک نئی دستک اور ایک نئی دھمک ک احس س منص شہود پر‬ ‫آی ہے۔‬ ‫‪........‬‬ ‫رشید نث ر‬‘رفی سندی وی اور ان کی ش عری‬ ‫‪http://punjnud.com/ViewPage.aspx?BookID=5653&BookPageID=140873&BookTitle=Rafiq%20Sandelvi%20Aur%20Un%20Ki%20Shairy‬‬

‫ابوزر برقی کت خ ن‬ ‫فروری‬


Turn static files into dynamic content formats.

Create a flipbook
Issuu converts static files into: digital portfolios, online yearbooks, online catalogs, digital photo albums and more. Sign up and create your flipbook.