Mahdya Malik
STÚDENTABLAÐIÐ
Grein / Article
ٹھنڈی ہواؤں میں لہر تا ہوا دوپٹہ ہال کے اشارہ کیا ہے وہ میرے حجاب کے بارہ بات کر رہے ہیں۔ میں اس کو headscarfکہتی ہوں لیکن مختلف زبانوں میں وہ لفظ بدلتا رہتا ہے۔ حجاب کا لفظ زیادہ رائج ہے اور لوگ گامن کرتے ہیں کہ حجاب headscarfکا ہم معنی لفظ ہے۔ حجاب در اصل عاجزی کا تصور ہے جو کہ دونوں مرد اور عورت کے لئے ب رابر ہے۔ مردوں کے لئے بھی حجاب کرنا الزمی ہے۔ بعض لوگوں نے میرے ساتھ میری زندگی کے اختیارات کے سلسلہ میں بحث کرنے کی کوشش کی ہے اور کہا ہے کہ عاجزی جیسے اخالق ،بلکہ میرے مذہب ،یعنی اسالم کی آئیس لینڈ جیسے دیناوی، مہذب اور عورتوں کے حقوق کے لئے لڑنے والے معارشہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ لوگوں نے مجھے بہت سخت الفاظ کہے ہیں جیسا کہ ظلم ،عورتوں کے حقوق کی تلفی ،نفرت ،غیر متمدن اور شدت پسند۔ مجھے پتا ہے کہ عام طور پہ یہ گامن کیا جاتا ہے کہ میری جیسی مسلامن عورتیں جو اس ظاہری رنگ میں اپنی عاجزی کا اظہار کرتی ہیں اپنے مذہب کی وجہ سے مظلوم ہیں۔ لیکن میری یہ رائے ہے کہ یہ معارشہ ظلم کرنے واال ہے۔ اس سے زیادہ feministکیا ہو سکتا ہے کہ ایک عورت اپنی مرضی کے مطابق اپنی زندگی برس کرے؟ پھر میرے اس اختیار کا اح رتام کیوں نہیں کرتے کہ میں اپنی زندگی کو اپنی مرضی کے مبابق برس کرسکتی ہوں۔ وہ اس پر سوال کیوں کرتے ہیں اور اس کو مڑوڑ کر اس کو مظلومیت کیوں ق رار دیتے ہیں۔ ہاں ،سب کچھ ب را نہیں ہے۔ اکرث لوگ اح رتام ،شفقت اور رواداری سے پیش آتے ہیں۔ گو کہ میں اصطالحی معنوں میں Icelanderنہیں ہوں ،لیکن آئیس لینڈ می را گھر ہے اور میں اس بات پہ بہت شکر گزار ہوں کہ میں اس ملک میں رہتی ہوں۔
منظوری دے کر میری validationکرنا چاہتے ہیں۔ بعض اوقات میں سوچتی ہوں آیا یہ لوگ خیال کرتے کہ میں اپنے آپ کو خوبصورت نہیں سمجھتی ؟ کیا لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ میرے میں کوئی کمی ہے اس بنا پہ کہ میں اپنے رس کو کپڑے کے ساتھ ڈھانکتی ہوں؟ خدا کے فضل سے میں نے اپنے آپ کو مسلامن عورت ہونے کے لحاظ سے نہ کبھی کمرت اور نہ ہی حقیر سمجھا ہے۔ گو کہ اس قسم کے تبرصے میری ذہنی صحت کے لئے غصہ سے بھرے ہوئے اور پر تیش تبرصوں سے بہرت ہیں لیکن پھر بھی یہ آئیس لینڈ ہے یا تم ہیاں ایسا لباس نہیں پہن سکتی جیسے تبرصے دکھ دیتے ہہں۔ مجھے سمجھ نہیں آ تی کہ ایک کپڑا جو میرے رس کو ڈھانک رہا ہے کسی کو اتنے غصہ سے کیسے بھر سکتا ہے۔ اگال دن کچھ مشکل ہوتا ہے باوجود اس کے کہ میں اپنی رضامندی سے پردہ کرتی ہوں اور حجاب پہنتی ہوں۔ لیکن اگر ساروں کے سامنے ایسی بے عزتی کی جائے تو ب را محسوس ہوتا ہے۔ میں اپنے آپ کو تسلی دیتی ہوں کہ یہ ایک کم ہی پیش آنے واال موقع تھا آور کہ یہ عنقریب دوبارہ نہیں ہونے واال۔ میں دورسوں کے نظریہ کو سمجھنے کی کوشش کرتی ہوں کہ شاید وہ مسلامنوں اور اسالم کے بارہ کم علم رکھتے ہوں گے اور اس کم علمیت کی وجہ سے ایسے دردمندانہ تبرصے کئے ہوں گے۔ میں یہ بات بھی سمجھ سکتی ہوں کہ حجاب ان کے لئے ایک اجنبی چیز ہے اور جس چیز کی وہ عالمت ہے وہ بھی ایک اجنبی چیز ہے۔ میں بھی ایک اجنبی شخص ہوں اور کسی چیز کا سامنا کرنا جس کے متعلق کوئی علم نہ ہوخوفناک ہو سکتا ہے۔ میرے نظریہ میں آئیس لینڈ میں مختلف تہذیبوں اور مذاہب کے متعلق تعلیم کی کمی ہے۔ مختلف حکومتی اداروں کے کارکنان نے میرے حجاب کو beanieیا وہ چیز کر کے پکارا ہے اور پھر اپنی انگلیوں کو اپنے رس کے گرد
پیارے آئیس لینڈ۔ مجھے کبھی یہ موقع نہیں مال کہ میں مسلامن عورت ہونے کی حیثیت سے آئیس لینڈ میں رہنے کے تجربہ کے حوالہ سےبات کروں۔ خاص طور پر ایک ایسی مسلامں عورت کی حیثیت سے جو پردہ کرتی ہے اور اپنا رس ڈھانکتی ہے۔ میں نے سوچا کہ اس موقع پہ میں اپنے ساتھ اور آپ کے ساتھ بھی کھلے رنگ میں بات کروں کہ یوکے سے یہاں منتقل ہو کے گزشتہ آٹھ سال میں میری زندگی کیسی گزری۔ میری پہلی یاد Bonusمیں خریداری کے وقت کی ہے۔ میں ابھی ابھی آئیس لینڈ تھی۔ میں بیس سال کی تھی، میری نئی نئی شادی ہوئی تھی اور اپنے آپ کو بہت خوش قسمت سمجھ رہی تھی۔ میں سمندر کے قریب رہ رہی تھی اور پہاڑوں اور آتش فشاں پہاڑوں نے می را احاطہ کیا ہوا تھا۔ ہوا تازہ تھی اور پانی صاف تھا۔ بہر حال ،میں اپنی خریداری میں مرصوف تھی اور مختلف چیزیں اپنی trolleyمیں ڈال رہی تھی جب ایک بڑی عمر کی خاتون نے میرے کندھے پہ ہاتھ رکھ کے کہا کہ آپ بہت خوبصورت ہو اور میں خوش ہوں کہ آپ ان عورتوں میں سے نہیں ہو جو اپنا منہ بھی ڈھانکتی ہیں۔ مجھے اس وقت پتا نہیں تھا کہ می را اس پہ کیا رد عمل ہونا چھاہئےکیونکہ انہوں نے کی تو تعریف تھی لیکن مجھے پسند نہیں آئی۔ میں نے ان کا شکریہ ادا کیا اور دوبارہ اپنی خریداری میں مرصوف ہو گئی۔ کچھ ملحے بعد ہی میں نے محسوس کیا کہ لوگ مجھے گھور کے دیکھ رہے تھے اور اس وقت سے مجھے ہر آن ان گھورنے والی نظروں کا احساس ہوتا ہے۔ بہت سارے لوگوں نے مھجے ایسے تبرصے دئے ہیں جن میں میرے ہم عرص ،میرے ساتھ کا کرنے والے اور غیر بھی شامل ہیں۔ میری نظر میں یہ جھوٹی تعریفیں ہیں جن کے ذریعہ ہیاں کے لوگ اپنی
Höfuðklúturinn sem svífur í köldum vindi The Scarf that Glides on Cold Winds Dear Iceland, I have never had the opportunity before to openly discuss my experiences as a Muslim woman living here. Particularly, as a Muslim woman who chooses to cover her head with a headscarf. I thought I would take this moment to have an honest conversation with myself, and you, about how life has been here since I moved from the UK eight years ago.
76
Kæra Ísland, Ég hef aldrei áður fengið tækifæri til að ræða opinskátt um reynslu mína sem múslimsk kona sem býr á Íslandi. Sérstaklega sem múslímsk kona sem velur að hylja höfuðið með höfuðklúti. Ég ætla að nýta þessa stund til að eiga heiðarlegt samtal við sjálfa mig, og þig, um hvernig lífið mitt hefur verið síðan ég flutti hingað frá Bretlandi fyrir átta árum. THE STUDENT PAPER